ساقی کے چاہنے والو بڑی دیر ہو گئی جام و سبو نکالو بڑی دیر ہو گئی چہرے کی ہے چمک زلفوں کی ہیں گھٹائیں آجاٶ رنگ جما لو بڑی دیر ہو گئی پہلو میں ان کے دیکھو مدہوشیاں دکھیں گی پی جاٶ ہوش والو بڑی دیر ہو گئی یہ سامنے ہے دیکھو میری تشنگی کی منزل بھر جاٶ خود ہی پیالو بڑی دیر ہو گئی دھندلا رہے ہیں منظر لڑکھڑا رہے قدم ہیں یارو مجھے سمبھالو بڑی دیر ہو گئی ہے بہت رات ہو گئی ہے کہاں چل دیے حسن تم بستر یہیں لگا لو بڑی دیر ہو گئی ہے فیضان الحسن
لگتا ہے آپ یہی شعر گا رہے تھے تو کسی نے آپ کی تصویر کھینچ لی تھی جو کہ اب اپ کے اوتار میں آپ کی شان بڑھا رہی ہے :lol: ویسے مذاق کے علاوہ ماشاءاللہ کافی اچھا لکھتے ہیں آپ
فیضان الحسن بھائی ۔ ماشاءاللہ آپ کی شاعری قابل تعریف ہے۔ بہت خوب امید ہے آپ ہماری اردو میں عمدہ اضافہ ثابت ہوں گے- میں نے آپکا فورم بھی وزٹ کیا ہے۔ بہت اچھی کاوش ہے۔
نعیم بھائی بہت مشکور ہوں آپ کا کہ آپ کو میری کاوش پسند آئی ـ مجھے آپ سے گلہ ہے اگر آپ آئے ہی تھے تو کچھ رونق ہماری بزم کو بھی بخشتے ـ آپ تشریف لائیں ہم آپ کے منتطر رہیں گے ـ انشاء اللہ آپ کی دعائیں رہیں تو آپ کی اس محفل میں آنا جانا لگا رہے گاـ
فیضان بھائی ۔ آپ کا فورم ماشاءاللہ بہت اچھا ہے۔ میںنے اندراج کی کوشش “نعیم“ کے نام سے کی تھی ۔ لیکن آخری مرحلے پر کوئی تکنیکی خرابی درپیش ہوئی ۔ اور میں ممبر نہ بن سکا۔