1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آزاد کا انتخاب

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از آزاد, ‏22 اگست 2008۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب :a180: :a180: :a180: :a180:

    ازاد جی ہمیشہ کی طرح بہت خوب
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائی ۔ بہت خوب :a180:
     
  3. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    واہ ۔۔۔ بہت خوب
     
  4. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
  5. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ قمر بھائی بہت خوب :wow: :dilphool:
     
  6. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    آزاد صاحب ! طویل عرصے بعد آپ نے بہت عمدہ کلام ارسال کیے۔ بہت شکریہ !!!
     
  7. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    آزاد جی آپ کا انتخاب بھی خوب ہے
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائی ۔ اتنی عمدہ شاعری اور خوبصورت آرائش پر بہت شکریہ ۔ بہت خوب ۔
     
  9. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: آزاد کا انتخاب

    جس کو چاہا تھا نہ ملا مجھ کو

    جس کو چاہا تھا نہ ملا مجھ کو
    زندگی سے ہے یہ گِلہ مجھ کو

    درد، یادیں اور اک شکستہ دل
    عاشقی کا ہے یہ صِلہ مجھ کو

    اور کسی سے بھی ربط رکھنے کا
    راس آیا نہ سلسلہ مجھ کو

    اب تو آنکھوں سے جی نہیں بھرتا
    اب کے ہونٹوں سے ہی پِلا مجھ کو

    میری قسمت میں قرب کا لمحہ
    گر لکھا ہے تو پھر دِلا مجھ کو

    اس کی یادوں کی چاندنی ہر شب
    بخش دیتی ہے کچھ جِلا مجھ کو
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: آزاد کا انتخاب

    واہ بہت خوب

    بہت عمدہ واہ اعلی انتخاب ھے آزاد جی شکریہ شئیرنگ کا
     
  11. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: آزاد کا انتخاب

    مرے دل کی راکھ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دے

    مرے دل کی راکھ کرید مت اسے مسکرا کے ہوا نہ دے
    یہ چراغ پھر بھی چراغ ہے کہیں تیرا ہاتھ جلا نہ دے

    نئے دور کے نئے خواب ہیں نئے موسموں کے گلاب ہیں
    یہ محبتوں کے چراغ ہیں انہیں نفرتوں کی ہوا نہ دے

    ذرا دیکھ چاند کی پتیوں نے بکھر بکھر کے تمام شب
    ترا نام لکھا ہے ریت پر کوئی لہر آ کے مٹا نہ دے

    میں اداسیاں نہ سجا سکوں کبھی جسم و جاں کے مزار پر
    نہ دیئے جلیں مری آنکھ میں مجھے اتنی سخت سزا نہ دے

    مرے ساتھ چلنے کے شوق میں بڑی دھوپ سر پہ اٹھائے گا
    ترا ناک نقشہ ہے موم کا کہیں غم کی آگ گھلا نہ دے

    میں غزل کی شبنمی آنکھ سے یہ دکھوں کے پھول چنا کروں
    مری سلطنت مرا فن رہے مجھے تاج و تخت خدا نہ دے
     
  12. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: Re: آزاد کا انتخاب

    مرے ساتھ چلنے کے شوق میں بڑی دھوپ سر پہ اٹھائے گا
    ترا ناک نقشہ ہے موم کا کہیں غم کی آگ گھلا نہ دے

    آزاد بھائی بہت ہی خوب زبردست :a165: :dilphool: :222: :wow:
     
  13. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: آزاد کا انتخاب




    بہت ہی پیاری غزل شئیر کی آزاد بھائی آپ نے
    اس کے لیے بہت بہت شکریہ :hands:
     
  14. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    جواب: آزاد کا انتخاب

    محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچے

    محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچے
    کسے معلوم کس کا نام کس کے نام تک پہنچے

    تیری آنکھوں کے ٹھکرائے ہوئے وہ لوگ تھے شاید
    جو اِک شرمندگی ہونٹوں پہ لے کر جام تک پہنچے

    سبھی رستوں پہ تھے شعلہ فشاں حالات کے سورج
    بہت مشکل سے ہم ان گیسوؤں کی شام تک پہنچے

    کسی نے بھی نہ اپنی دھڑکنوں میں دی جگہ جن کو
    وہ سارے ولولے میرے دلِ نا کام تک پہنچے

    سجا کر آئیں جب سونے کا چشمہ اپنی آنکھوں پر
    نظر ہم مفلسوں کی تب کہاں اس بام تک پہنچے

    قتیلؔ آئینہ بن جاؤ زمانے میں محبت کا
    اگر تم چاہتے ہو شاعری اِلہام تک پہنچے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں