1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

دعا

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از آذر, ‏5 فروری 2010۔

  1. آذر
    آف لائن

    آذر ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جنوری 2010
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دعا

    دعاؤں میں تدریج اختیار کریں

    ایک طریق یہ بھی ہے کہ جب کسی اہم امر کے متعلق دعا کرنے لگو تو اس سے پہلے چند اور دعائیں کر لواور پھر اصل دعاکرو۔ خدا تعالیٰ نے انسان کے لئے یہ بات رکھی ہے کہ اس کا ہر ایک کام آہستگی سے شروع ہوتاہے اور جب وہ شروع ہو جاتا ہے تو پھر ترقی کرتا جاتاہے۔ گویااس کے کاموں میں تیزی آہستہ آہستہ پیدا ہوتی ہے نہ کہ یکلخت۔ اس لئے بعض اوقات ایسا ہوتاہے کہ انسان کسی مقصد کے لئے دعا کرتاہے لیکن کچھ عرصہ بعد کامیابی نہ دیکھ کر کر نے سے رہ جاتا ہے ۔ وجہ یہ کہ وہ چاہتاہے کہ جلدی دعا قبول ہو جائے حالانکہ وہ جلدی نہیں ہونے والی ہوتی۔ اس لئے بہتر یہ ہے کہ کسی اہم معاملہ کے متعلق دعا کرنے سے پہلے اور دعائیں کی جائیں۔ جب ان کی وجہ سے ان میں تیزی اور چستی پیدا ہو جائے گی اور ا س کے خیالا ت بلند ہو جائیں گے اس وقت اپنے خاص مقصد کو خدا تعالیٰ کے حضور پیش کر دے۔

    پہلے ایسی دعائیں مانگیں جنہیں خدا تعالیٰ ضرور قبول کر لیتاہے

    اس کے لئے ایک اور بہتر طریق یہ بھی ہے کہ انسان پہلے ایسی دعائیں مانگے جنہیں خدا تعالیٰ ضرور قبول کر لیتاہے ۔ دفاتر میں جو ہوشیار کلرک ہوتے ہیں وہ اسی طرح کیاکرتے ہیں کہ اگر ان کامنشاء ہو کہ ہمارا افسر فلاں درخواست کونامنظور کرے تواس کے سامنے چار پانچ ایسی درخواستیں پیش کر دیتے ہیں جن کے متعلق انہیں پورا یقین ہو کہ نامنظور کی جائیں گی ۔ جب افسر ان کو نامنظور کر چکتاہے اور خاص طور پر برافروختہ ہوتاہے تو نامنظور کرانے والی کو پیش کر دیتے ہیں اس طرح وہ بھی نامنظور ہو جاتی ہے۔ اورجب کسی درخواست کے متعلق ان کا یہ منشاء ہو کہ منظور ہو جائے توپہلے ان امور کو پیش کر دیتے ہیں اور اس طرح وہ منظور ہو جاتی ہے اس طرح کام کرنے والے اور ہوشیار کلرک کیا کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ بھی نکتہ نواز ہے ۔ افسر کبھی تو جان بوجھ کر بھی کسی نامنظور کرنے والی درخواست کومنظور کر لیتاہے کہ اس نے چونکہ ہمیں خوش کیاہے اس لئے ہم بھی اس کو خوش کردیں۔ لیکن کبھی وہ نادانی سے ایسا کر بیٹھتاہے۔ مگر اللہ تعالیٰ کی شان ہی ایسی ہے کہ اس کوکبھی دھوکہ نہیں لگ سکتا۔ اس لئے وہ خوش ہی ہو کر بات قبول کر تاہے ۔ پس کسی خاص معاملہ کے قبول کرانے کے لئے پہلے ایسی دعائیں کرنی چاہئیں جن کو خدا تعالیٰ نے قبول ہی کر لینا ہو۔ مثلاً یہ کہ الٰہی! دین اسلام کی بڑے زور شور سے اشاعت ہو ، تیرا جلال اور قدرت ظاہر ہو، تیرے انبیاء کی عزت اور توقیر بڑھے۔ خدا تعالیٰ کہے گا ایساہی ہو ۔ اس طرح دعائیں کرتے کرتے اپنا مقصد بھی پیش کر دیں کہ الٰہی یہ بات بھی ہو جائے ۔تو دعا قبول کرانے کا ایک یہ بھی طریق ہے ۔ا س طرح کرنے سے تیزی اور چستی پیدا ہو جاتی ہے۔ اس لئے دعا نہایت عمدگی اور خوبی سے کی جا سکتی ہے اور دوسرے سے خدا تعالیٰ خوش ہو جاتاہے اور جب اس کے خوش ہونے کی حالت میں دعا پیش کی جائے گی تو وہ ضرور قبول ہو جائے گی۔
     
  2. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: دعا

    جزاک اللہ خیر
    بہت بہت مبارک ہو، ماشاء اللہ بہت پیارا سلسلہ ہے۔
     
  3. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    جواب: دعا

    آذر بھائی ۔ آپ نے بہت پیارا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اللہ برکت دے
    لیکن
    یہ فلسفہ کہیں قرآن و سنت سے ماخوذ ہے یا محض ذاتی فکر و خیال ہے ؟
     
  4. آذر
    آف لائن

    آذر ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جنوری 2010
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دعا

    اسلام علیکم ۔ محترم وسیم بھائی اگر یہ فلسفہ قرآن یا حدیث سے ماخو ذ ہوتا تو اس کا حوالہ بھی ضرور دیا جاتا - یہ فلسفہ مصنف کی ذاتی سوچ و فکر اور تجربے پر مبنی ہے
     
  5. مونا
    آف لائن

    مونا ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جولائی 2010
    پیغامات:
    115
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دعا

    main dua mangaty waqat khud ko aik begger samjh ker mangti hoon

    is umed se k jis aka se mang rahi hoon wo khali hath nahi bhegta
    koi us ke dar se khalai hath nahi ata


    lakin kabhi kabhi dua mangty waqat insaan k kefyat hi ajeeb hoti hai

    bus wo hi lamha hota hai jis main hum Allah k kerb ho ker apni murad mangty hain
     
  6. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دعا

    مونا آپ نے بہت اچھا لکھا کوشش کریں اردو میں لکھنے کی۔
     
  7. آذر
    آف لائن

    آذر ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جنوری 2010
    پیغامات:
    219
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: دعا

    آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔
    جب تین کیفیتیں ہوں تو فورا دعا مانگو۔
    1جب جسم کانپ اُٹھے۔2دل میں خوف آجائے۔3آنکھوں سے آنسو جاری ہو جائیں،،،، فرام فرح ناز
    حوالہ : http://oururdu.com/forums/showthread.php?t=999&page=10









    __________________
     
  8. جمیل جی
    آف لائن

    جمیل جی ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2008
    پیغامات:
    3,822
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: دعا

    میں جب بھی دعا مانگتا ہوں‌ نماز کے بعد ، دونوں ہاتھ جوڑ کر آگے کو بڑھا دیتا ہوں ، جیسے ہم منہ دھونے کے لیے دونوں‌ ہاتھوں میں‌ پانی بھرتے ہیں اور محسوس کرتا ہوں جیسے خدا پاک میرے سامنے ہوں اور میں جو مانگوں گا ابھی میری ہتھیلی میں‌ ڈال دیں گے ۔ اتنی احتیاط سے ہاتھ پھیلائے ہوتے ہیں‌ کہ کہیں میری مانگ میرے ہاتھوں سے گر نا جائے ۔
    90 فیصد دعائیں‌ تو اسی وقت یا اسی دن ہی قبول ہو جاتی ہیں ، اور اگر کچھ نا بھی ہوں‌ تو اس میں بھی اللہ کی کوئی بہتری ہی رہتی ہو گی ۔ کوشش کریں کے جیسے ہم لوگ نماز میں‌ خشوع و خضوع لانے کی ہر ممکن سی کوشش کرتے ہیں‌ ، ایسے ہی دعا بھی پوری کنسنٹریشن سے کریں‌ ۔ کیوں‌ اس ذات کے ہاتھ سے کچھ دور نہیں‌ ۔ اللہ رب العالمین ہم سب کی دعائیں قبول و منظور فرمائیں ۔ " آمین " :flor:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں