1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

علم بہتر ہے یا مال

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از علی خان, ‏23 جون 2010۔

  1. علی خان
    آف لائن

    علی خان ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2010
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    علم بہتر ہے یا مال
    ایک دفعہ کسی نے حضرت علی (رضی اللہ تعا لی عنہ) سے درخواست کی کہ ہم دس آدمی ہیں اور سوال ایک ہےاور جواب الگ الگ چاھتے ہیں٭٭٭٭٭
    حضرت علی (رضی اللہ تعا لی عنہ ) فرمایاکہو کیا سوال ہے، تو ان لوگوں نے یہ سوال پیش کیا <<علم بہتر ہے یا مال >> انہوں نے اس طرح جواب دینا شروع کیا
    1: علم ' اس لیۓ کہ مال کی تجھے حفاظت کرنی پڑھتی ہے لیکن علم تیری حفاظت کرتا ہے
    2: علم ' اسلیۓ کہ مال فرعون وہامان کا تر کہ ہے اور علم انبیاء کی میراث ہے
    3: علم ' اسلیۓ کہ مال خرچ کرنے سے کم ہوتا ہے اور علم خرچ کرنے سے ترقی کرتا ہے
    4: علم ' اسلیۓ کہ مال دیر تک رکھنے سے فرسودہ ہوجاتا ہے مگر علم کو کوئ نقصان نہی پہنچتا ہے
    5: علم ' اسلیۓ کہ مال کو ہر وقت چوری کا خطرہ ہے اور علم کو نہی
    6: علم ' اسلیۓ کہ صاحب مال کبھی بخیل بھی کہلاتا ہےمگر صاحب علم ہمیشہ کریم ہی کہلاتا ہے
    7: علم 'اسلیۓ کہ علم سے دل کو روشنی ملتی ہے مگر مال سے دل تاریک ہوجاتا ہے
    8: علم ' اسلیۓ کہ کثرت مال سے فرعون وغیرہ نے خدائ کا دعوہ کیا مگر کثرت علم سے شکر خدا پیدا ہو تا ہے
    9: علم ' اسلیۓ کہ مال سے بے شمار دشمن پیدا ہوجاتے ہیںمگر علم سے ہمیشہ ہر دل عزیزی حاصل ہوتی ہے
    10: علم ' اسلیۓ کہ روز قیامت مال کا حساب ہو گا مگر علم پر کوئ حساب نہی ہو گا
     
  2. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: علم بہتر ہے یا مال

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    جزاک اللہ خیر ا، بھائی علی خان ،
    دسویں جواب میں جو مذکور ہے اس کو علی رضی اللہ عنہ کے قول کے طور پر ماننا مشکل ہے کیونکہ رسول اللہ‌صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کا فرمان تو یہ ہے کہ (((((‌
    لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يوم الْقِيَامَةِ حتى يُسْأَلَ عن عُمُرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ وَعَنْ عِلْمِهِ فِيمَ فَعَلَ وَعَنْ مَالِهِ من أَيْنَ اكْتَسَبَهُ وَفِيمَ أَنْفَقَهُ وَعَنْ جِسْمِهِ فِيمَ أَبْلَاهُ ::: بندے کے دونوں ہی پاوں قیامت والے دن اپنی جگہ سے ہلیں گے نہیں یہاں تک کہ اُس سے اُس کی عُمر کے بارے میں سوال نہ کر لیا جائے کہ کن کاموں میں خرچ کی ، اور اُس کے علم کے بارے میں کہ اُس علم سے کیا کیا ، اور اس کے مال کے بارے میں کہ کہاں سے کمایا اور کہاں لگایا ، اور اس کے جسم کے بارے میں کہ کن کاموں میں لگائے رکھا ))))) سنن الترمذی / کتاب الصفۃ القیامۃ و الرقائق الورع /باب اول ، حدیث صحیح ہے ،
    چار مخلتف صحابیوں رضی اللہ عنہم سے کچھ مخلتف الفاظ میں مخلتف کتابوں میں روایت ہے،والسلام علیکم۔
     
  3. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    جواب: علم بہتر ہے یا مال

    اچھی شئیرنگ کے لیے جزاک اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں