1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاشفی کی پسندیدہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مبارز, ‏10 ستمبر 2008۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    کاشفی بھائی ۔ عمدہ اشعار اور شاعر کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر بہت شکریہ ۔
     
  2. معصوم
    آف لائن

    معصوم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2010
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    آپ نے اچھی شاعری بھیجی ہے شکریہ:a191:
     
  3. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ مہربانی نوازش۔
     
  4. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    بیحد شکریہ۔۔خوش رہیں۔
     
  5. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    بہت بہت شکریہ۔۔خوش رہیں۔
     
  6. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (جوش ملیح آبادی)

    ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روز حساب تیرا
    پڑھوں گا رحمت کا وہ قصیدہ کہ ہنس پڑے گا عتاب تیرا

    یہی تو ہیں دوستوں محکم ان ہی پہ قائم ہے نظم عالم
    یہ ہی تو ہے روز خلد آدم ،نگاہ میری شباب تیرا

    صبا تصدّق ترےنفس پر ،چمن تیرے پیرہن کے قرباں
    شمیم دوشیزگی میں کیسا بسا ہوا ہے شباب تیرا

    تمام محفل کے رو بہ رو گو اٹھائیں نظریں ملائیں نظریں
    سمجھ سکا ایک بھی نہ لیکن سوال میرا جواب تیرا

    ہزار شاخیں ادا سے لچکیں ، ہوا نہ تیرا سا لوچ پیدا
    شفق نےکتنے ہی رنگ بدلے ملا نہ رنگ شباب تیرا

    ادھر میرا دل تڑپ رہا تھا تری جوانی کی جستجو میں
    ادھر مرے دل کی آرزو میں مچل رہا تھا شباب تیرا

    کرے گا دونوں کا چاک پردہ، رہے گا دونوں کو کر کے رسوا
    یہ شورش ذوق دید میری ،یہ اہتمام حجاب تیرا

    جڑیں پہاڑوں کی ٹوٹ جاتیں فلک توکیا عرش کانپ جاتا
    اگر میں دل پر نہ روک لیتا تمام زور شباب تیرا

    بھلا ہواجوش نے اٹھایا نگاہ کا چشم تر سے پردہ
    بھلا سے جاتی رہیں جو آنکھیں ، کھلا تو بند نقاب تیرا

    (بشکریہ: فرزانہ اعجاز، علیگڑھ اردو کلب)
     
  7. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

    جب کہا اور بھی دنیا میں حسیں اچھے ہیں
    کیا ہی جھنجلا کے وہ بولے کہ ہمیں اچھے ہیں

    نہ اُٹھا خواب عدم سے ہمیں ہنگامہء حشر
    کہ پڑے چین سے ہم زیرِ زمیں اچھے ہیں

    کس بھروسے پہ کریں تجھ سے وفا کی اُمید
    کون سے ڈھنگ ترے جان حزیں اچھے ہیں

    خاک میں آہ ملا کر ہمیں، کیا پوچھتے ہو
    خیر جس طور میں ہم خاک نشیں اچھے ہیں

    ہم کو کوچے سے تمہارے نہ اُٹھائے اللہ
    صدقے بس خلد کے کچھ ہم تو یہیں اچھے ہیں

    نہ ملا خاک میں، تو ورنہ پشیماں ہوگا
    ظلم سہنے کو ہم اے چرخ بریں اچھے ہیں

    دل میں کیا خاک جگہ دوں ترے ارمانوں کو
    کہ مکاں ہے یہ خراب اور مکیں اچھے ہیں

    مجھ کو کہتے ہیں رقیبوں کی بُرائی سن کر
    وہ نہیں تم سے بُرے بلکہ کہیں اچھے ہیں

    بُت وہ کافر ہیں کہ اے داغ خدا اُن سے بچائے
    کون کہتا ہے یہ غارتگر دیں اچھے ہیں
     
  8. ابن عبداللہ
    آف لائن

    ابن عبداللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    ت وہ کافر ہیں کہ اے داغ خدا اُن سے بچائے
    کون کہتا ہے یہ غارتگر دیں اچھے ہیں
    :a180:
     
  9. ابن عبداللہ
    آف لائن

    ابن عبداللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    بُت وہ کافر ہیں کہ اے داغ خدا اُن سے بچائے
    کون کہتا ہے یہ غارتگر دیں اچھے ہیں
    :a180:
     
  10. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (سرور عالم راز سرور)

    کیا قیامت تھی کیا قیامت تھی
    صاحبو! ہم کو جب محبت تھی

    سرزش کے لیئے ہی آجاتے
    آپ کو اس میں‌کیا قباحت تھی؟

    ہوش آیا تو یہ ہوا معلوم
    بے خودی کس قدر غنیمت تھی

    غم نے مجبور کر دیا ورنہ
    بات سننے کی کس کو فرصت تھی؟

    وقت آخر جو آپ آئے ہیں
    آخر اس کی بھی کیا ضرورت تھی؟

    بڑھ گئی اور جتنی صرف ہوئی
    یاد اس کی عجیب دولت تھی

    وقت رخصت جو آنکھ بھر آئی
    وہ بھی اک صورت عبادت تھی

    شعر سرور کے کچھ برے تو نہ تھے
    سادگی ان میں تھی، حلاوت تھی!
     
  11. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    نظم
    جئے ہند
    (عادل رشید - ابو الفضل انکلیو - جامعہ نگر نئی دہلی، ہندوستان)

    چلو پیغام دیں اہلِ وطن کو
    کہ ہم شاداب رکھیں اِس چمن کو
    نہ ہم رسوا کریں گنگ و جمن کو
    کریں ماحول پیدا دوستی کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا

    قسم کھائیں چلو امن و اماں کی
    بڑھائیں آب و تاب اِس گلستاں کی
    ہمیں تقدیر ہیں ہندوستاں‌ کی
    ہنر ہم نے دیا ہے سروری کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا

    زرا سوچیں کہ اب گجرات کیوں ہو
    کوئی دھوکا کسی کے سات کیوں ہو
    اُجالوں کی کبھی بھی مات کیوں ہو
    تراشیں جسم پھر سے روشنی کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا

    نہ اکشر دھام، دلّی، مالے گاؤں
    نہ دہشت گردی اب پھیلائے پاؤں
    وطن میں پیار کی ہو ٹھنڈی چھاؤں
    نہ ہو دشمن یہاں کوئی کسی کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا

    ہوائیں سرد ہوں کشمیر کی اب
    نہ تلواروں کی اور شمشیر کی اب
    ضرورت ہے زبانِ میر کی اب
    تقاضہ بھی یہی ہے شاعری کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا

    محبت کا جہاں‌ آباد رکھیں
    نہ کڑواہٹ کو ہرگز یاد رکھیں
    نئے رشتوں کی ہم بنیاد رکھیں
    بڑھائیں ہاتھ ہم سب دوستی کا
    یہی مقصد بنا لیں زندگی کا
     
  12. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (عبداللہ ناظر - جدہ، سعودی عرب)

    حیا ہے عارض و لب پر خمار آنکھوں میں
    یہ کس نے رکھ دی ہے تصویرِ یار آنکھوں میں

    خلش جفا کی نہ تھی بے قرار آنکھوں میں
    ستارے کیوں ہیں شبِ انتظار آنکھوں میں

    چھپا کے رکھ لے مرا حالِ زار آنکھوں میں
    نہ ڈوب جاؤں کہیں اشکبار آنکھوں میں

    ہوا یہ حال غریبانِ دشتِ غربت کا
    دلوں میں درد ہے گردوغبار آنکھوں میں

    سکوں کے، لب پہ ترانے بھی جھوٹ موٹ کے ہیں
    خوشی کی لہر بھی ہے مستعار آنکھوں میں

    کہانیاں ہیں جو پنہاں بہارِ رفتہ کی
    میں پڑھ رہا ہوں تری شرمسار آنکھوں میں

    رہِ جنونِ سخن گستری ہے پیشِ نظر
    نہ جیت کا ہے تصور نہ ہار آنکھوں میں

    میں اپنے خرمنِ ہستی سے خوش ہوں کب
    ناظر
    مری بلا سے جو لائیں شرار آنکھوں میں
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    مجھے اپنے خوابوں کی بانہوں میں پاکر
    کبھی نیند میں مسکراتی تو ہوگی
    اُسی نیند میں کسمسا کسمسا کر
    سرہانے سے تکیے گراتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    وہی خواب دن کے منڈیروں پہ آکے
    اُسے مَن ہی مَن میں لبھاتے تو ہوں گے
    کئی ساز سینے کی خاموشیوں میں
    میری یاد میں جھنجھناتے تو ہوں گے
    وہ بےساختہ دھیمے دھیمے سُروں میں
    میری دُھن میں کچھ گُنگناتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    چلو خط لکھیں، جی میں‌ آتا تو ہوگا
    مگر اُنگلیاں کپکپاتی تو ہوں گی
    قلم ہاتھ سے چھوٹ جاتا تو ہوگا
    اُمنگیں قلم پھر اُٹھاتی تو ہوں گی
    مرا نام اپنی کتابوں پہ لکھ کر
    وہ دانتوں میں اُنگلی دباتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    زباں سے کبھی اُف نکلتی تو ہوگی
    بدن دھیمے دھیمے سُلگتا تو ہوگا
    کہیں کے کہیں پاؤں پڑتے تو ہوں گے
    زمیں پر دوپٹہ لٹکتا تو ہوگا
    کبھی صبح کو شام کہتی تو ہوگی
    کبھی رات کو دن بتاتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    ہر اک چیز ہاتھوں سے گرتی تو ہوگی
    طبیعت پہ ہر کام کھَلتا تو ہوگا
    پلیٹیں کبھی ٹوٹ جاتی تو ہوگی
    کبھی دودھ چولہے پہ جلتا تو ہوگا
    غرض اپنی معصوم نادانیوں پر
    وہ نازک بدن جھینپ جاتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی

    مجھے اپنے خوابوں کی بانہوں میں پاکر
    کبھی نیند میں مسکراتی تو ہوگی
    اُسی نیند میں کسمسا کسمسا کر
    سرہانے سے تکیے گراتی تو ہوگی

    کہیں ایک معصوم نازک سی لڑکی
    بہت خوبصورت مگر سانولی سی



    شاعر: کمال امروہوی
    فلم: شنکر حسین 1977
    میوزک ڈائیرکٹر: خیام
    گلوکار: محمد رفیع


     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    واہ کاشفی بھائی ۔ اتنا پیارا کلام ارسال فرمانے پر بہت سا شکریہ قبول کریں۔
    اگر ممکن ہو تو جناب ناظر تک بہت سی داد بھی پہنچا دیجئے۔ اقتباس کردہ تین اشعار تو بہت ہہہہہہہہہی پسند آئے۔ بہت خوب۔
     
  15. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ مہربانی نوازش آداب عرض ہے!
     
  16. معصوم
    آف لائن

    معصوم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2010
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    کاشفی صاحب اچھی شاعری بھیجی ہے شکریہ:a191:
     
  17. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ نوازش۔
     
  18. نادیہ۔رضا
    آف لائن

    نادیہ۔رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اپریل 2009
    پیغامات:
    1,091
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    مبارز جی عمدہ شاعری پوسٹ کی
     
  19. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ نادیہ جی۔۔ نوازش آداب عرض ہے!
     
  20. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (سرور عالم راز سرور)

    دِلوں کے درمیاں جھوٹی مروّت آہی جاتی ہے
    ہو اُلفت خام تو بوئے سیاست آہی جاتی ہے

    گِلا کیسا حسینوں سے بھلا نازک ادائی کا
    “خدا جب حُسن دیتا ہے، نزاکت آہی جاتی ہے“

    یہ ہے اک حادثہ یا حسن کی معجز نمائی ہے؟
    نظر اُٹھتے ہی اُس کی اِک قیامت آہی جاتی ہے

    یہ راہِ عشق ہے، اس میں ہزاروں موڑ آتے ہیں
    بچاؤ لاکھ دامن پھر بھی تہمت آہی جاتی ہے

    دل آخر دل ہے، سنبھلے گا کہاں تک منزلِ غم میں
    لبِ آشفتہ خو پر آہِ حسرت آہی جاتی ہے

    نہاں میری کہانی میں زمانے کا فسانہ ہے
    کروں کیا درمیاں سب کی حکایت آہی جاتی ہے

    جب اپنے ہی نہ ہوں اپنے، وہاں غیروں سے کیا شکوہ؟
    کبھی تو کام غیروں کی رفاقت آہی جاتی ہے

    “یہ دنیا ، بے وفا دُنیا، “خُدا نا آشنا دُنیا“
    نہ چاہیں ہم مگر اِس پر طبیعت آہی جاتی ہے
     
  21. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (تلوک چند محروم)

    اس کا گلہ نہیں کہ دُعا بے اثر گئی
    اک آہ کی تھی وہ بھی کہیں جا کے مر گئی

    اے ہم نفس، نہ پوچھ جوانی کا ماجرا
    موجِ نسیم تھی، اِدھر آئی، اُدھر گئی

    دامِ غمِ حیات میں الجھا گئی اُمید
    ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ احسان کر گئی

    اس زندگی سے ہم کو نہ دنیا ملی نہ دین
    تقدیر کا مشاہدہ کرتے گزر گئی

    انجام حسن گل پہ نظر تھی وگرنہ کیوں
    گلشن سے آہ بھر کے نسیم سحر گئی

    بس اتنا ہوش تھا مجھے روزِ وداع ِ دوست
    ویرانہ تھا نظر میں جہاں تک نظر گئی

    ہر موجِ آبِ سندھ ہوئی وقت پیچ و تاب
    محروم جب وطن میں ہماری خبر گئی
     
  22. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (آنند نرائن ملاّ)

    چُھپ کے دنیا سے سوادِ دلِ خاموش میں آ
    آ یہاں تو مری ترسی ہوئی آغوش میں آ

    اور دنیا میں ترا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں
    اے مرے دل کی تمنا لب خاموش میں آ

    مئے رنگیں! پس مینا سے اشارے کب تک
    ایک دن ساغر رندان بلا نوش میں آ

    عشق کرتا ہے تو پھر عشق کی توہین نہ کر
    یا تو بے ہوش نہ ہو، ہو تو نہ پھر ہوش میں آ

    تو بدل دے نہ کہیں جوہر انساں کا بھی رنگ
    اے زمانے کے لہو دیکھ نہ یوں جوش میں آ

    دیکھ کیا دام لگاتی ہے نگاہِ ملاّ
    کبھی اے غنچہء تر دست گل افروش میں آ
     
  23. معصوم
    آف لائن

    معصوم ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2010
    پیغامات:
    59
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    اچھی شاعری بھیجی شکریہ:a191:
     
  24. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ۔۔خوش رہیں۔۔
     
  25. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

    یہ سُنتے ہیں اُن سے یہاں آنے والے
    جہنم میں جائیں وہاں جانے والے

    ترس کھا ذرا دل کو ترسانے والے
    اِدھر دیکھتا جا اُدھر جانے والے

    وہ جب آگ ہوتے ہیں غصہ سے مجھ پر
    تو بھڑکاتے ہیں اور چمکانے والے

    مرادل، مرے اشک، غصہ تمہارا
    نہیں رکتے روکے سے یہ آنے والے

    وہ جاگے سحر کو تو لڑتے ہیں مجھ سے
    کہ تھے کون تم خواب میں آنے والے

    وہ میرا کہا کس طرح مان جاتے
    بہت سے ہیں شیطان بہکانے والے

    اِدھر آؤ اس بات پر بوسہ لے لوں
    مرے سر کی جھوٹی قسم کھانے والے

    ہمیں پر اُترتا ہے غصہ تمہارا
    ہمیں بے خطا ہیں سزا پانے والے

    وہ محفل تمہاری مبارک ہو تم کو
    سلامت رہیں بے طلب آنے والے

    تری بزم سے میں نہ جاؤں گا تنہا
    مجھے ساتھ لے جائیں گے لانے والے

    جو واعظ کے کہنے سے بھی توبہ کرلوں
    نہ کوسیں گے کیا مجھ کو میخانے والے

    اُٹھائیں گے کیا غیر الفت کے صدمے
    ذرا سی مصیبت میں گھبرانے والے

    تمہیں نے چُرایا ہے دل وہ تمہیں ہو
    پرائی رقم لے کے اِترانے والے

    نہیں مانتا ایک کی بھی میرا دل
    نئے روز آتے ہیں سمجھانے والے

    مجھے کھائے جاتے ہیں اب طعنے دے کر
    مرے حال پر تھے جو غم کھانے والے

    برستا نہیں مینہ الٰہی کہاں تک
    پئیں خون کے گھونٹ میخانے والے

    جہاندیدہ ہیں ہم نے دیکھی ہے دنیا
    نہیں آپ کے دم میں ہم آنے والے

    زباں سے تو کہہ کیا ارادہ ہے تیرا
    اشاروں اشاروں میں دھمکانے والے

    سلامی ہیں اے داغ اُس کے ہی در کے
    نہ ہم کعبے والے نہ بت خانے والے
     
  26. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    بہت خوب مبارز بھائی، عمدہ کلام شئیر کیا آپ نے
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    کاشفی بھائی ۔ بہت عمدہ انتخاب ہے ماشاءاللہ ۔
     
  28. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ بہت بہت۔۔خوش رہیں۔۔
     
  29. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    شکریہ بہت بہت۔۔خوش رہیں۔۔
     
  30. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    جواب: کاشفی کی پسندیدہ شاعری

    غزل
    (افتخار راغب)

    شامِ غم کی نہیں سحر شاید
    یونہی تڑپیں گے عمر بھر شاید

    حالِ دل سے مِرے ہیں سب واقف
    صرف تو ہی ہے بے خبر شاید

    روز دیدار تیرا کرتا ہوں
    تجھ کو حیرت ہو جان کر شاید

    وہ بھی میرے لیے تڑپتے ہوں
    ایسا ممکن نہیں مگر ، شاید

    شاخِ اُمید سبز ہے اب تک
    آہی جائے کوئی ثمر شاید

    دل تو کر لے گا ضبط غم راغب
    ساتھ دے گی نہ چشمِ تر شاید
     

اس صفحے کو مشتہر کریں