1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از عادل سہیل, ‏3 جون 2010۔

  1. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    آخرت کی فِکر کے بارے میں ایک دو مضامین تیار کرنے کے لیے مختلف کتب کا مطالعہ کرتے کرتے چند واقعات دل پر بہت اثر پذیر ہوئے ، اُن میں سے ایک پیش خدمت ہے ، او بلا تبصرہ پیش خدمت ہے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ایک دفعہ ھشام بن عبدالملک اپنی خلافت کے زمانے میں حج کے لیے گیا ، جب وہ کعبہ میں داخل ہوا تو وہاں دوسرے بلا فصل خلیفہ ، امیر المؤمنین عُمر رضی اللہ عنہُ کے پوتے سالم رحمہُ اللہ بن عبداللہ رضی اللہ عنہ ُ موجود تھے، تو خلیفہ ہشام نے اُن سے کہا ،
    """ اے سالم مجھ سے اپنی کسی ضرورت کا سوال کیجیے """
    سالم رحمہُ اللہ نے جواب دیا """ مجھے اللہ سے حیاء آتی ہے کہ میں اُس کے گھر میں کسی اور سے سوال کروں """
    جب سالم رحمہُ اللہ کعبہ سے باہر نکلے تو خلیفہ ہشام بن عبدالملک اُن کے پیچھے چلے اور اُن سے کہا """اب آپ اللہ کے گھر سے نکل آئے ہیں ، لہذا اب مجھ سے اپنی کسی ضرورت کے لیے سوال کیجیے """
    سالم رحمہُ اللہ نے فرمایا """ دُنیا کی ضروریات کے بارے میں سوال کروں یا آخرت کی ضروریات کے بارے میں ؟ """
    خلیفہ ہشام بن عبدالملک نے کہا """دُنیا کی ضروریات میں سے """
    سالم رحمہُ اللہ نے فرمایا """ میں نے تو اُس سے دُنیا کی ضروریات کے بارے میں کبھی کوئی سوال نہیں کیا جو دُنیا کا مالک ہے تو اُس سے کیسے سوال کروں جو دُنیا کی ملکیت نہیں رکھتا """

    بحوالہ "صفۃ الصفوۃ /جلد۲/صفحہ91"
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم ۔
    سبحان اللہ العظیم۔
    اہل اللہ اور صوفیائے کرام کی تعلیمات سے انسان کو ہمیشہ تزکیہ نفس، تصفیہ قلب اور فکر آخرت کے گوہرانمول میسر آتے ہیں۔
    عادل سہیل بھائی ۔ جزاک اللہ خیرا ۔
     
  3. راشد شہزاد
    آف لائن

    راشد شہزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏29 جون 2009
    پیغامات:
    104
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    سبحان اللہ
     
  4. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    جزاک اللہ سہیل جی

    یقینا خدا کارساز ھے اور ہمیں اپنی جھولی صرف اسی کے حضور پھیلانی چاھیے
     
  5. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    جی نعیم بھائی ، اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے فرامین کے مطابق جو اہل اللہ ہوں ان کی زندگیاں یقینا مشعل راہ ہوتی ہیں ، رہا معاملہ صوفیائے کرام کا تو اس نام اور اس عنوان کے ذریعے اسلام میں کو کچھ داخل ہوا اور کیا جا رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ،
    تصوف اور اہل تصوف امت میں ایک متنازع بلکہ شدید متنازع چیزیں ہیں ، بہتر یہ ہی ہے ان شاء اللہ کہ ہم اپنی گفتگو کے لیے ایسے دلائل اور ایسی مثالیں پیش کریں جو ہر مسلمان کو قابل قبول ہوں اور اللہ کے حکم سے زیادہ خیر حاصل ہو ،
    امید ہے آپ میری گذارش ہر محبت سے توجہ فرمائیں گے اور اسے شرف قبولیت سے سرفراز فرمائیں گے ، و السلام علیکم۔
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم عادل سہیل بھائی ۔
    اسلام میں داخلے اور خارجے کا معاملہ سے تو علمائے کرام اور دیگر طبقات امت بھی مبرا نہیں۔ تو پھر صرف صوفیائے کرام اور اہل اللہ ہی کو الزام کیوں ؟
    تصوف اور اہل تصوف متنازعہ یا شدید متنازعہ طبقہ ہیں۔ آپ جیسے معتدل مزاج صاحب علم سے یہ سن کر حیرت ہوئی کیونکہ ایسا جملہ ایک مخصوص طبقہ فکر کے متشدد لوگ ہی بولتے ہیں۔
    صاحبان تصوف دراصل صاحبان تزکیہ و صاحبان تصفیہ اور صاحبان احسان ہیں۔ صاحبان احسان (یا محسنین) کا درجہ قرآن و حدیث میں بہت اعلی متعین شدہ ہے۔ حدیث جبرائیل کی روشنی میں جیسے ایمان و اسلام کے شعبہ جات میں فروغ و تحقیق سے علم فقہ، علم عقائد ، فن حدیث ، علم تفسیر وغیرہ وجود میں آئے اسی طرح علم احسان کے فروغ سے علم تصوف و روحانیت نے جنم لیا اور اولیاء اللہ و صوفیائے کرام ہر دور میں موجود تھے ۔ ہیں اور رہیں گے۔
    البتہ تصوف و روحانیت ہمیشہ شریعت اسلامیہ کے تابع اور مطابقت میں ہوتا ہے۔ شریعت کا تارک نہ صوفی ہے نہ ولی اللہ اور نہ ہی صالح مسلمان۔ نام نہاد تارکین شریعت ملنگوں، صوفی باباوں اور روحانی بزرگوں کی حوصلہ شکنی اور مذمت کی جانی چاہیے۔
    والسلام علیکم
     
  7. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    جزاک اللہ خیرا ، بھائی راشد شہزاد ،
     
  8. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    اللہ تعالی آپ کو بھی اُس کی شان کے مطابق بہترین اجر سے مالا مال فرمائے ،
    خوشی بہن """ خدا """ ایک تخیلاتی معبود کا نام ہے ، اللہ تبارک و تعالی کے لیے استعمال کرنا درست نہیں ، خیال رکھیے ، و السلام علیکم۔
     
  9. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    جزاک اللہ خیرا ، نعیم بھائی ،
    یہ معلومات جو آپ نے ذکر کی ہیں ، میں ان کے بارے میں‌کسی بحث میں داخل نہیں ہونا چاہتا ،
    الحمد للہ میں اپنے رسول صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم کے فرمان کے مطابق میانہ روی کی روش پر ہی رہنے کی کوشش کرتا ہوں ،
    تصوف اور اہل تصوف کے بارے میں اختلاف کی بات کچھ غیر معروف نہیں ، اس میں شدت کا احساس آپ کیوں رکھتے ہیں ، یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے ،
    آپ نے اہل تصوف کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے ، اور حدیثء جبریل علیہ السلام کی روشنی میں جو شعبہ جات بننے کا ذکر کیا ہے ، اس کے بارے میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں اور کسی بحث کے لیے نہیں ایک طالب علم کی طرح پوچھنا چاہتا ہوں کہ :::
    """ تصوف """ کی وہ کون سی تعریف ہے جس پر صحابہ رضی اللہ عنہم کا اجماع ہو ، یا چلیے تابعین ہی کا کوئی اجماع ہو ، کیونکہ صحابہ رضی اللہ عنہم کے ہاں تو شاید یہ لفظ معروف ہی نہ تھا ؟؟؟
    حدیثء جبریل علیہ السلام کی روشنی میں """ علم احسان """ کے فروغ سے جو شعبہ جات بننے کا ذکر کیا ہے ، یہ فروغ کب ہوا ؟؟؟ اور کنہوں نے کیا ؟؟؟
    پیشگی شکریہ قبول فرمایے ، نعیم بھائی ، و السلام علیکم۔
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم محترم بھائی عادل سہیل صاحب۔
    پہلی عرض‌تو یہ ہے کہ دین اسلام میں کسی کام کے جائز و مستحب ہونے کے لیے اجماع صحابہ یا اجماع تابعین کی شرط کب سے اور کیسے لازم ہوگئی جبکہ اصل دین قرآن و سنت ٹھہرے ؟
    دوسری گذارش یہ ہے کہ لفظ "نماز" عہد رسالت مآب :saw: عہد صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم میں کہیں‌مستعمل تھا ؟
    رسول کریم صلّی اللہ علیہ وسلم یا خلفاء راشدین رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے دور میں لفظ تصوف رائج نہ ہونے کی وجہ سے یہ کہنا کہ اس کا اسلام سے ہی کوئی واسطہ نہیں ہے، بذات خود ناانصافی ہے۔
    کیا وہ علوم جو آج اسلامی علوم کے نام پر رائج ہیں اور تمام مدارس اسلامیہ بشمول عرب و عجم میں پڑھائے جاتے ہیں مثلا علم الصرف، علم النحو، علم اصول الفقہ، علم اصول الحدیث وغیرھم کیا ان علوم کا وجود رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم کے دور میں تھا؟ کیا صحابہ کرام نے باقاعدہ مدرسہ جات میں جا کر یہ علوم و فنون پڑھے ؟ کیا یہ اصطلاحیں حضور اکرم صلّی اللہ علیہ وسلم کے دور میں رائج تھیں؟

    اگر یہ سارے علوم و فنون دین اسلام کی تحقیق و ترویج کے لیے بعد میں تشکیل پائے تو اور جائز اور قابل قبول ہیں تو پھر قرآنی حکم :

    قد افلح من تزکّیٰ (الاعلیٰ)
    ”بیشک مراد کو پہنچا وہ جو ستھرا ہوا۔“
    اور
    قد افلح من زکٰھا و قد خاب من دسھا (شمس)
    ”بیشک مراد کو پہنچا جس نے اسے ستھرا کیا اور نامراد ہوا وہ جس نے اسے (گناہوں میں) چھپایا۔“

    تزکیہ باطن اور تصفیہ قلب یعنی قلبی و روحانی پاکیزگی کے لیے فروغ پائی گئی اصطلاح " تصوف " کو بھی قبول کرنے میں کیا مضائقہ ہے۔

    ویسے تصوف کی تعریفات میں سے ایک تعریف " اصحاب صفہ " کے حوالے سے بھی ملتی ہے :
    صوفی صفہ سے مشتق ہے۔ صفہ سے مراد مسجد نبوی صلّی اللہ علیہ وسلم کا صفہ ہے۔ یہ لفظ اہل صفہ کی طرف منسوب ہے۔ اہل صفہ وہ چند صحابہ کرام تھے جنہوں نے اپنے آپ کو دنیوی معاملات سے علیحدہ کرکے رسول اللہ کی بارگاہ کے لئے وقف کردیا تھا، گویا یہ بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے خاص طالب علم تھے۔ یہ لوگ سادہ لباس پہنتے تھے اور غذا بھی سادہ استعمال فرماتے تھے۔ چونکہ صوفیاء کرام کی زندگی میں اصحاب صفہ کی زندگی کی جھلک موجود ہوتی ہے، اس وجہ سے ان کو صوفی کہا جاتا ہے۔

    یہ تو ہوئی تصوف کی اصل اور بنیادی تعریفات میں سے ایک تعریف جس پر سچے سُچے صوفیائے کرام ہمیشہ سے کاربند رہے ہیں ۔
    بعد میں تاریخ اسلام کے نشیب و فراز میں تصوف کے نام پر کئی فلسفے بھی معرض وجود میں آئے جو کہ اسلامی تعلیمات اور شریعت سے متصادم تھے ۔ لیکن اہل تصوف نے محنت و جانفشانی سے رفتہ رفتہ ان فتنوں کا رد کرکے تصوف کی اصل روح کو اجاگر کیا ۔ آج بھی بعض لوگ تصوف و روحانیت کے نام پر خلاف شریعت امور کو دین میں داخل کرتے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے اور ایسے فتنوں سے بچنا اور قلع قمع کرنا چاہیے۔ لیکن اس سے اصل تصوف اور روحانیت اور صوفیائے کرام کا انکار ثابت نہیں ہوتا۔

    محترم عادل سہیل بھائی ۔
    بحث مباحثے سے گریز ہی بہتر ہوتا ہے اور پھر بحث مباحثہ اور اہل علم اور اہل منطق اور اہل فلسفہ کا شیوہ ہوتا ہے۔ میں تو علم سے بےبہرہ شخص ہوں۔ ہمیشہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کی کوشش میں رہتا ہوں۔

    اپنی دعاؤں میں ہمیشہ یاد رکھا کریں۔

    والسلام علیکم
     
  11. علی خان
    آف لائن

    علی خان ممبر

    شمولیت:
    ‏15 مئی 2010
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    ما شاء اللہ بھت اچھا مضمون ہے
    اگر تم سے کؤئ پو چھے کہ دنیا کیا ہے
    تو ہاتھ میں زرا سی مٹی لینا اور اڑادینا
     
  12. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    نعیم بھائی ، آپ کی محنت اور محبت سے لبریز جواب پر شکریہ قبول فرمایے ،
    جزاک اللہ خیرا ،
    اس جواب میں کئی ایسی باتیں ہیں جنہیں انتہائی مدلل طور پر نا درست ثابت کیا جا سکتا ہے ،
    لیکن چونکہ نہ ہی میں ، اور نہ ہی آپ اس قسم کے مباحث میں داخل ہونا چاہتے ہیں اس لیے میں ان کا کوئی جواب نہیں لکھ رہا ،
    صرف اتنا کہوں گا کہ جس طرح آپ نے لفظ """ نماز """ کا صحابہ رضی اللہ عنہم کے دور میں نہ ہونا ایک دلیل بنایا ہے جب کہ یہ لفظ عربی نہیں ، تو صحابہ کے ہاں کیسے ہوتا وہ تو قران اور صںت کے مطابق ایک خاص عبادت کو اپنی عربی زبان کے لفظ """‌صلاۃ ، صلوۃ """ سے جانتے پہچانتے تھے ،
    آپ کے ارسال کردہ دلائل تقریبا سب کے سب اسی طرح کے ہیں ،
    جی ، نعیم بھائی ، میں بھی بحث مباحثے سے گریز ہی پسند کرتا ہوں ، سوائے اس کے کہ اگر کہیں کوئی بات ایسی ہو جس کی نا درستگی پر خاموش رہنا اپنی آخرت کا نقصان نظر آتا ہو ، یا کوئی بھائی یا بہن تعصبات سے بالا تر ہو کر کچھ سیکھنے سکھانے سمجھنے سمجھانے کی غرض سے اسلامی اخلاقیات اور اخوت کی حدود میں رہتے ہوئے بحث کرے تو میں سیکھنے کی غرض سے اس میں شامل ہوتا ہوں ، اگر ہم اس موضوع پر اسی طرح گفتگو کر سکیں تو ٹھیک ورنہ جہاں تک ہو چکی وہیں رکا رہنا بہتر ہے ان شاء اللہ ،
    آپ بھی اپنی دعاوں میں اپنے اس بھائی کا حصہ رکھا کیجیے ، و السلام علیکم۔
     
  13. عادل سہیل
    آف لائن

    عادل سہیل ممبر

    شمولیت:
    ‏24 جولائی 2008
    پیغامات:
    410
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،
    جزاک اللہ خیرا ،علی بھائی ، و السلام علیکم۔
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ::::::: میں اُس سے کیسے سوال کروں ؟ :::::::

    السلام علیکم عادل سہیل بھائی ۔
    آپکی دعاؤں اور محبت بھرے جذبات کا شکریہ ۔ جزاک اللہ خیرا ۔
    ایسی پرخلوص دعاؤں کی التماس ہے۔
    والسلام
     

اس صفحے کو مشتہر کریں