1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بےباک, ‏21 فروری 2010۔

  1. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت​
    اسرائیل کے ایک معروف دفاعی تجزیہ نگار نے دبئی میں موساد کے ایجنٹوں کے ہاتھوں القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمود المبحوح کی شہادت اور اس کے بعد کی جانے والی تٓحقیقات کو موساد کے ڈھانچے کے لیے کاری ضرب قرار دیا ہے۔

    دفاعی امور کے ماہرگورڈون توماس ایک اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ محمود البمحوح کی ہلاکت کے بعد دبئی پولیس اور انٹرپول جس طرح حرکت میں آئے ہیں، اس نے موساد کے ایک تہائی اسپیشل یونٹ کو ڈگمگا دیا ہے۔
    موساد کی خفیہ کارروائیوں سے متعلق یہ اسپیشل سکواڈ ماضی میں کبھی اتنے بڑے بحران سے دوچارنہیں ہوا جتنا مبحوح کے قتل بعد ہوا ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ مبحوح کے قتل میں موساد کا"کیدون" نامی یونٹ استعمال ہوا۔ یہ یونٹ موساد کے نہایت چیدہ اور منتخب افراد پر مشتمل ہے جس کے ممبران کا چناؤ بڑی دقت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یہ یونٹ بیرون ملک ٹارگٹ کلنگ کے لیے مخصوص ہے اور اس کے ایجنٹ بیشتر بیرون ملک اپنی مہمات میں مصروف رہتے ہیں۔

    اس یونٹ کے اراکین کی تعداد 48 افراد پر مشتمل ہے جن میں سے چھ خواتین ہیں۔ ان میں سے گیارہ یا بعض اطلاعات کے مطابق سترہ اراکین نے مبحوح کی ٹارگٹ کلنگ میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہ تمام اراکین دنیا بھر میں اپنی مہمات میں مصروف ہیں، ایٹمی سائنسدان، اسلحہ کے تاجر اور مختلف تنظیموں کی قیادت ان کی ہٹ لسٹ پر ہیں، جن کے تعاقب میں وہ دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    توماس نے مزید کہا کہ مبحوح ایک سال قبل تک موساد کی فہرست میں اول درجے پر نہیں تھے تاہم گذشتہ برس موساد نے انہیں اپنی فہرست میں ٹارگٹ کلنگ کے لیے پہلے درجے پر رکھا۔
     
  2. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    دبئی پولیس نے کہا ہے کہ اس نے بدھ کے روز پراسرار طور پر جاں بحق ہونے والے حماس کے راہنما محمود المبحوح کی شہادت سے متعلق اہم شواہد اکھٹے کیے ہیں، اب تک کی جانے والی تحقیقات میں واضح طور پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ محمود المبحوح کی شہادت میں کسی مجرمانہ گروہ کا ہاتھ ہے جس نے منظم منصوبے کے تحت القسام بریگیڈ کے بانی راہنما کی جان لی ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی"وام" کے مطابق پولیس اور انٹیلی جنس حکام حماس کے رہنما کی شہادت کی کئی پہلوؤں پر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں، اس سلسلے میں کئٓی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے۔

    رپورٹ میں انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں نے کئی اہم شواہد جمع کیے ہیں۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق حاصل ہونے والی معلومات اس گھناؤنے جرم کی حقیقت کا کھوج لگانے میں مدد کے ساتھ ساتھ اس کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دوبئی پولیس کو ملنے والے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ شہید محمود مبحوح دوبئی کے جس ہوٹل میں قیام پذیر تھے، ان کے قریب ہی ایسے عناصر بھی موجود تھے جو ان کی جان لینے کے درپے تھے۔

    مجرم مبحوح کو شہید کرنے کے بعد فوری طورپر ہوٹل سے فرار ہوئے ہیں تا کہ ان کی موت کی خبر شائع ہونے سے قبل وہ متحدہ عرب امارات چھوڑ جائیں۔

    رپورٹ کے مطابق ہوٹل میں آنے اور قیام کرنے والوں کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے، اگر کسی غیرملکی کے اس میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے تو ان کی گرفتاری کے لیے انٹرپول کی بھی مدد لی جا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ بدھ کے روز حماس کے راہنما اورتنظیم کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے بانی رکن محمود المبحوح ایک ہوٹل میں مردہ پائے گئے تھے جب وہ ایک عرب ملک کے دورے سے واپسی پر کچھ دیر کے لیے ایک ہوٹل میں قیام پذیر ہوئے تھے۔
     
  3. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    اس سلسلے میں یہ درج ذیل تین رپورٹ دیکھیں ، آپ کومکمل کہانی سمجھ آئے گی ،
    بترتیب
    1: http://www.youtube.com/watch?v=JghQ0ZcRfQs&feature=related
    2:http://www.youtube.com/watch?v=K8XDhnEJ-N0&feature=related
    3:http://www.youtube.com/watch?v=RWxjxTaWytE&feature=related

    قاتلوں کے چہرے ،حرکات ، اور دبئی پولیس کی تحقیقاتی پھرتی
     
  4. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    دبئی پولیس کے کمانڈنگ آفیسر جنرل ضاحی خلفان نے اتوار کے روز انکشاف کیا ہے اسلامی تحریک مزاحمت –حماس کے کسی کارکن نے محمود المبحوح کی دبئی آمد سے متعلق معلومات منظر عام پر لائیں۔

    جنرل ضاحی نے حماس کے رہ نما ڈاکٹر محمود الزہار پر زور دیا ہے کہ وہ محمود مبحوح کے مشتبہ قاتلوں کی غزہ حوالگی سے قبل اس امر کی تفتیش کریں کہ کس نے تنظیم کی صفوں میں سے ان کی دبئی آمد سے متعلق معلومات منکشف کیں۔ انہوں نے کہا محمود المبحوح کی دبئی آمد کی خبر آوٹ کرنے والا فرد ہی دراصل کا "عملی قاتل" ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ جنوری میں مبحوح کو دبئی میں قتل کرنے والے بعض مشتبہ قاتلوں نے آمد و رفت کے لئے سفارتی پاسپورٹ استعمال کئے۔ مقامی اخبارات کو دیئے گئے بیانات میں ضاحی خلفان نے کہا کہ دبئی پولیس واقعے کے مرکزی کرداروں کی جانب سے سفارتی پاسپورٹس سے متعلق مزید معلومات میڈیا کو فراہم نہیں کر سکتی۔ انہوں نے اس سلسلے میں مزید تفصیل بتانے سے انکار کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ محمود مبحوح کے آمد و رفت سے متعلق معلومات یقینا ان کے قریبی حلقے سے ہی اوٹ کی جا سکتی ہیں اور ایسا کرنا والا ہی اصلی قاتل ہے۔

    ادھر برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے محمود مبحوح کے دبئی میں قتل کی منظوری دی۔ اخبار کے مطابق مسٹر یاہو نے گذشتہ مہینے موساد کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور اس دوران اس ہائی پروفائل قتل کی منظوری دی۔

    اخبار نے دعوی کیا کہ بنجمن نیتن یاہو نے اس دورے میں مبحوح کو قتل کرنے والے متعدد افراد سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انہوں نے موساد کے اس ڈیٹھ اسکواڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عوام ان پر اعتماد کرتے ہیں اور ان کے مشن کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔
     
  5. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    اسرائیلی وزیر خارجہ لائبرمین سے یورپی پاسپورٹس کے معاملے پر پوچھ گچھ
    یورپی یونین: دبئی میں حماس لیڈر کے قتل اور پاسپورٹس چوری کی مذمت

    یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے دبئی میں حماس کے سرکردہ لیڈر کے قتل کے لئے تنظیم کے بعض رکن ممالک کے جعلی پاسپورٹس استعمال کرنے کی مذمت کی ہے لیکن انہوں نے براہ راست اسرائیل کا کوئی حوالہ نہیں دیا.

    برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اپنے اجلاس کے بعد بیان میں کہا ہے کہ ''ہم یورپی یونین کے رکن ممالک کے پاسپورٹس اور یورپی شہریوں کی شناخت چوری کر کے کریڈٹ کارڈز استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں''.

    یورپی یونین نے پہلی مرتبہ دبئی میں حماس کے لیڈر کے قتل کی بھی مذمت کی ہے. دبئی پولیس کو ننانوے فی صد یقین ہے کہ یہ قتل اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے کیا ہے لیکن اسرائیل نے اس واقعہ میں جگ ہنسائی کے بعد خاموشی اختیار کر رکھی ہے.

    لکسمبرگ کے وزیر خارجہ ژاں ایسلبورن نے اپنے بیان میں کہا کہ ''اس واقعہ میں ملوث مجرموں کو سزا دی جانی چاہئے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اکیسویں صدی میں اس طرح کے سیاسی قتلوں کی کوئی جگہ نہیں ہے''.

    سفارتی ذرائع کے مطابق یورپی یونین کے بیان میں محمود المبحوح کے قتل میں اسرائیل کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کی اطلاعات کے بعد اس کا نام نہیں لیا گیا.اسرائیل اس واقعہ میں ملوث ہونے یا نہ ہونے سے متعلق کوئی بیان جاری کرنے سے انکار کر چکا ہے.

    یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک سپین نے اس سے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ تنظیم کو دبئی میں حماس کے کمانڈر کے قتل کے لئے یورپی ممالک کے پاسپورٹس استعمال ہونے پر گہری تشویش ہے.

    اسرائیل پر دباٶ

    دبئی میں اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سرکردہ رہ نما محمود المبحوح کے قتل میں اسرائیلی خفیہ صہیونی ایجنسی "موساد" کے ملوث ہونے کے شُبے میں انتہا پسند صہیونی وزیر خارجہ ایویگڈور لائبرمین آج برسلز میں اپنے یورپی ہم منصبوں سے ملاقات کرنے والے ہیں جس میں ان سے یورپی ممالک کے پاسپورٹس استعمال ہونے کے معاملے پر پوچھ گچھ کی جائے گی اور انہیں یورپی وزرائے خارجہ کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ اسرائیلی عہدیدار سے اپنے شہریوں کے پاسپورٹس کو جعلسازی کے ذریعے مبینہ قاتلوں کی سفری دستاویزات کے طور پر استعمال کرنے پر ان سے باز پُرس کریں گے۔

    دبئی میں حماس کے عہدیدار محمود المبحوح کی اسرائیلی ’موساد‘ کے ہاتھوں ہلاکت کا معاملہ اب یورپی یونین کے لئے بھی پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ حماس کے رہنما، فلسطینی شہری محمود المبحوح کو دبئی کے ایک لگژری ہوٹل میں بیس جنوری کو''انتہائی جدید''اور''موساد طرز کی منصوبہ بندی'' سے قتل کیا گیا تھا۔

    متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید نے جعلی سفری دستاویزات کے استعمال کو بین الاقوامی اور امارات کی قومی سلامتی کے لئے خطرناک قرار دیا۔

    ریاستی خبر رساں اداے "وام" سے جاری ان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امارات حکومت پر عزم ہے کہ واقعے میں ملوث افراد سے ان کے عمل کا حساب لیا جائے۔ متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے وزیر انور محمد نے یورپی یونین کے سفیر کو واقعے سے متعلق تحقیقات میں معاونت کے لئے طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ عرب امارات کی حکومت فلسطینیوں کی خود مختار ریاست کے قیام کی حامی ہے۔ امارات کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں البتہ نچلی سطح پر دونوں ممالک کے عہدیداروں کے مابین حالیہ برسوں میں رابطے بڑھے ہیں۔

    دبئی پولیس نے حماس رہنما کی ہلاکت کے واقعے میں اسرائیلی جاسوس ادارے ''موساد'' کے ملوث ہونے کا ننانوے فیصد یقین ظاہر کیا ہے۔ حکام کی جانب سے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر ہلاکت میں موساد کا ملوث ہونا ثابت ہوا تو بین الاقوامی پولیس ’انٹرپول‘ سے ’موساد‘ کے سربراہ کو گرفتار کرنے کے لئے کہا جائے گا۔ یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل پر اس سلسلے میں دباؤ بڑھایا جارہا ہے۔

    برطانیہ نے واقعے میں برٹش شہریوں کے جعلی دستاویزات استعمال کئے جانے پر تل ابیب حکومت سے جواب طلب کیا ہے جبکہ آئرلینڈ نے واقعے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ دونوں ممالک میں اسرائیل کے سفیر کو طلب کرکے معاملے پر بات کی گئی ہے۔ فرانس کے وزیراعظم فرانکو فلین دبئی میں حماس کے رہنما کے قتل کے واقعہ کو قابل مذمت قرار دے کر قاتلوں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔ آسٹریا کی حکومت نے بھی ایک بیان میں واضح کیا تھا کہ وہ ایسی موبائل سموں سے متعلق تفتیش میں مصروف ہے جو ممکنہ طور پر محمود المبحوح کے مبینہ قاتلوں کے زیر استعمال رہیں۔
     
  6. ظہیر
    آف لائن

    ظہیر ممبر

    شمولیت:
    ‏22 فروری 2010
    پیغامات:
    6
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    شیئرنگ کا بہت شکریہ
    :a180:
     
  7. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    انور غازی ،،،،، مڈل ایسٹ اور موساد

    ”اسرائیل مشرقِ وسطیٰ کے مختلف حصوں میں حماس، حزب اللہ اور دیگر مسلم مزاحمت کاروں کو ٹارگٹ کرنے کی مہم جاری رکھے گا۔“ یہ الفاظ ”مڈل ایسٹ اسٹڈی سینٹر“ کی رپورٹ کے ہیں۔ اسرائیلی ایجنٹ حزب اللہ اور حماس کو مشرقِ وسطیٰ میں سرگرمیوں سے روکنے کے لیے ان کے کارکنوں کو پراسرار طریقے سے قتل کرنے کی کارروائیاں کررہے ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ کے مختلف ممالک میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں اسرائیلی خفیہ ادارے ”موساد“ کے ملوث ہونے کے ثبوت اور شواہد ملے ہیں۔ یہ ایک طویل عرصے سے جاری ہے۔ اسرائیلی ٹارگٹ کلنگ کی آنکھیں کھول دینے والی فہرست میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔

    فروری 1973ء میں خفیہ طورپر اسرائیلی کمانڈوز بیروت میں داخل ہوئے اور ”فلسطین لبریشن آرگنائزیشن“ کے 3 لیڈروں کو قتل کردیا۔ جنوری 1979ء میں علی حسن بیروت میں ایک بم دھماکے میں شہید کردیے گئے۔ یہ کام اسرائیلی ایجنٹوں نے سرانجام دیا۔ 18/ اپریل 1988ء کو ابوجہاد خالد الوزیر کو مغربی کنارے میں شہید کردیا۔ فروری 1992ء لبنانی حزب اللہ کے لیڈر شیخ عباس مساوی لبنان میں اس وقت شہید کردیے گئے جب اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ اکتوبر 1995ء میں اسلامی جہاد کے سربراہ فتح شکاکی کو مالٹا میں 2 مسلح افراد نے شہید کردیا۔ جنوری 1996ء کو حماس کے بم ساز عیسیٰ عباس کو ایک دھماکے میں اُڑادیا۔ اس قتل کی ذمہ داری خود اسرائیل نے قبول کی۔ ستمبر 1997ء میں حماس کے لیڈر خالد مشعل کو قتل کرنے کی سازش میں اُردن میں 2 اسرائیلیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ جنوری 2002ء میں حماس کے کمانڈر صلاح شہادة کے علاوہ 14/ افراد کو شہید کردیا گیا۔ ستمبر 2002ء میں حماس کے کمانڈر محمد دیف زخمی کردیے گئے۔

    مارچ 2003ء میں حماس کے سینئر منصوبہ ساز ابراہیم کو اسرائیلی ایجنٹوں نے قتل کردیا۔ 21/ اگست 2003ء کو مشہور حماس لیڈر اسماعیل ابوشتاب اور ان کے دو باڈی گارڈز شہید کردیے گئے۔ 7 فروری 2004ء کو اسرائیل نے اسلامی جہاد کے 2/ افراد کو ٹارگٹ کرنے کے لیے فائرنگ کی جس سے ایک 12 سالہ بچہ بھی جان سے گزرگیا۔ مارچ 2004ء میں حماس کے تین کارکنوں کو شہید کرنے کے لیے جنوب مغرب میں کارروائی کی گئی جس سے 4 عام شہری بھی مارے گئے۔ 22 مارچ 2004ء کو حماس کے سربراہ شیخ احمد یٰسین کو غزہ میں اسرائیلی میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ 2000ء سے 2010ء تک دس سالوں میں اسرائیلیوں اور ان کے ایجنٹوں نے ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے تقریباً 176 اہم فلسطینی لیڈروں اور اہم ترین کارکنوں کو بے دردی سے شہید کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے 19 جنوری 2010ء کو دبئی کے فائیو اسٹار ہوٹل ”بستان روتانا“ میں حماس ملٹری ونگ ”عز الدین القسام“ کے انتہائی اہم کمانڈر ”محمود المجوح“ کو اسرائیل کے گیارہ ایجنٹوں نے شہید کر دیا۔

    دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ”ضحی خلفان التمیم“ نے پریس بریفنگ میں اعتراف کیا ہے اس واردات میں اسرائیلی انٹیلی جنس ”موساد“ کے ایجنٹ شریک تھے۔ دبئی پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا برطانوی، آئرش، فرانسیسی اور جرمن پاسپورٹوں کے حامل قاتلوں نے دبئی میں حماس کے کمانڈر کو ہلاک کرنے کے لیے غیرملکی پاسپورٹوں پر مختلف ممالک کا باشندہ ظاہر کیا ہے۔ برطانوی اخبار ”ٹائمز آن لائن“ نے انکشاف کیا ہے موساد کے ان ایجنٹوں نے دبئی کے سفر کے لیے یہ پاسپورٹ برطانیہ سے چوری کیے تھے۔ برطانوی اخبا رکی یروشلم میں موجود نمایندہ خاص ”شیلا فرینکل“ اور دبئی میں موجود نامہ نگار ”ہگ ٹام لنسن“ کا کہنا ہے موساد کی جانب سے حماس کے ملٹری کمانڈر محمود المجوح کو قتل کیے جانے کے پس پردہ وہی اسرائیلی تکنیک تھی جس پر برسوں سے عمل کیا جاتا رہا ہے۔ اسی تکنیک کی مدد سے اسرائیلی ایجنٹوں نے کینیڈین پاسپورٹس کا استعمال کرکے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ ”خالد مشعل“ کو اُردن کے دارالحکومت ”عمان“ میں قتل کرانے کی کوشش کی تھی لیکن اردنی انٹیلی جنس اور خالد مشعل کے گارڈز کی بروقت کارروائی کے باعث ان کی جان بچالی تھی۔

    قارئین! ایک طرف تو امریکا کے بغل بچہ اسرائیل نے فلسطین کے مسلمانوں خصوصاً فلسطین کی حریت وآزادی کے لیے برسرپیکار تنظیموں کا جینا حرام کررکھا ہے تو دوسری طرف مسٹر اوباما اسلامی دنیا سے بہتر تعلقات کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔ گزشتہ سال اپنے دورہٴ مصر کے دوران صدر اوباما نے تسلیم کیا تھا چھ دہائیوں سے فلسطینی عوام اپنے گھروں سے بے دخلی کی اذیت برداشت کررہے ہیں۔ امریکا فلسطینی عوام کی عزت ووقار، مواقع اور اپنی ریاست کی جائز خواہش کی حمایت ترک نہیں کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا: ”حماس کو تشدد کا راستہ ترک کرکے ماضی کے معاہدوں اور اسرائیل کے وجود کے حق کو تسلیم کرنا ہوگا۔“ اس وقت ہم نے انہی کالموں میں یہ بات دوہرائی کہ حماس نہیں، اسرائیل فلسطین کے وجود کے جائز حق کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔ تشدد اور ظلم وستم کا راستہ اسرائیل نے اپنایا ہوا ہے۔

    اسرائیل ہی دنیا کو تباہی کے دہانے پر لے جارہا ہے۔ 16 فروری کو قطر کے دارالحکومت ”دوحا“ میں عالم اسلامی فورم کے لیے اپنے ویڈیو پیغام میں اوباما نے کہا: ”امریکا اور اسلامی دنیا میں کافی عرصے سے اعتماد کا فقدان ہے۔ یہی بداعتمادی تنازعات کا سبب بن رہی ہے۔ میں اعلان کرتا ہوں اسلامی دنیا کے ساتھ گہرے، بہتر اور پائیدار تعلقات قائم کیے جائیں گے۔“ اس مقصد کے لیے مسٹر اوباما نے ”رشاد حسین“ نامی خصوصی نمایندہ بھی مقرر کردیا ہے۔ رشاد حسین حافظ قرآن ہیں اور وہ امریکن مسلم کمیونٹی کے ممبر بھی ہیں۔ رشاد امریکا اور اسلامی دنیا کے مابین تعلقات کار کو فروغ دینے کے لیے کام کریں گے۔ یقینا یہ ایک خوش آیند اقدام ہے کہ امریکی صدر نے کم ازکم کوئی نمایندہ تو منتخب کیا۔ جو مسلمانوں کی آواز اور ان کے جذبات امریکی صدر کے گوش گزار کریں گے، لیکن اصل بات سفارشات پر عمل درآمد کی ہوتی ہے۔ مسٹر اوباما بہت کچھ بدلنے کا عزم لے کر آئے تھے۔ انہوں نے ایک سال میں کئی اچھے اور دوررس نتائج کے حامل اعلانات بھی کیے۔ مسلم دنیا کے لیے وائٹ ہاؤس میں ”فرح پنڈت“ نامی مذہبی مشیر بھی مقرر کی۔ عراق اور افغانستان سے فوجیں واپس بلانے اور مذاکرات کرنے کا اعلان بھی کیا۔ کشمیر اور فلسطین کے گھمبیر مسئلے کے حل کا عندیہ بھی دیا، لیکن چونکہ امریکا میں اصل نظام یہودیوں کے ہاتھ میں ہے۔ امریکی اسٹبلشمنٹ میں بااثر یہودی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا چیف آف اسٹاف ”راہم ایمانوئیل“ صہیونی ہے۔ 32 یہودیوں کا ٹولہ ہمیشہ اوباما کے اردگرد منڈلاتا رہتا ہے۔ وہ مسئلہ فلسطین کے حل کی طرف اوباما کو آنے ہی نہیں دیتا۔ آیندہ ماہ 8 مارچ 2010ء کو امریکا کے نائب صدر ”بائیڈن“ مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ وہ اپنے دورے کے دوران اسرائیل، فلسطین، مصر اور اُردن جائیں گے اور اوباما کا خصوصی پیغام دیں گے۔

    دورے کے دوران اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، صدر محمود عباس، فلسطینی وزیراعظم سلیم فیاض، حماس کے راہنما خالد مشعل، مصر کے صدر حسنی مبارک اور اُردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات میں باہمی اور علاقائی معاملات سمیت مشرقِ وسطیٰ امن حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔ ہم سمجھتے ہیں مشرق وسطیٰ میں اس وقت تک قیام امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک فلسطین کا مسئلہ مسلمانوں خصوصاً عربوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوجاتا۔ گزشتہ ہفتے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے پاکستان کا دورہ کیا۔ صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، مسلم اُمہ کو درپیش چیلنجز اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے فلسطین کے مسئلے کے حل پر زور دیا۔ پاکستانی صدر اور وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت اور غزہ کے محاصرے کی مذمت کرتے ہوئے آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی اور کہا: ”پاکستان فلسطینی سرزمین پر یہودی بستیوں کی تعمیر کی مخالفت جاری رکھے گا۔“ فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا: ”پاکستان میرا دوسرا گھر ہے اور فلسطینی عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔“ بے شک ایک مسلمان دوسرے سے محبت کرتا ہے۔ بمصداق حدیث تمام مسلمان ایک جسم کی طرح ہیں۔ ایک کی تکلیف دوسرا محسوس کرتا ہے۔

    ہم سمجھتے ہیں عالم اسلام کے 58/ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو یک زبان ہوکر فلسطین کی حقیقی نمایندہ قوتوں کے درمیان اتحاد اور فلسطینی انتفاضہ کی حمایت کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے سفارتی محاذ پر سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے۔ اگر ایسا ہوجائے تو پھر مسئلہ فلسطین کے حل میں دیر نہیں لگے گی۔ امریکی حکمرانوں کو بھی چاہیے وہ ایسے اسرائیل کی پشت پناہی ختم کریں جو سنگین جنگی جرائم اور انسانیت سوز دھندوں میں مبتلا ہے۔ غزہ میں حقائق تلاش کرے والے اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ جسٹس رچرڈ گولڈ اسٹون بھی اس بات کی گواہی دے چکے ہیں۔ امریکی حکمرانوں کو ایسے اسرائیل کی حمایت زیب نہیں دیتی جو فلسطینیوں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ مہم ایک عرصے سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل کی ایسی انسانیت سوز کارروائیوں پر عالمی عدالت انصاف کو بھی کان دھرنے چاہییں۔ کیونکہ ایسی کارستانیاں دنیا کے امن کو تہ وبالا کرنے کی صہیونی سازش ہے۔

    (بشکریہ روزنامہ جنگ)
     
  8. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    بہت خوبصورت شئیرنگ ھے حسن جی جزاک اللہ
     
  9. سنی آن لاین
    آف لائن

    سنی آن لاین ممبر

    شمولیت:
    ‏19 دسمبر 2009
    پیغامات:
    139
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    اس اہم خبر کی شیئرنگ کا شکریہ
    دراصل المبحوح کی شہادت سے موساد پوری دنیا میں رسوا ہوگیا۔
    اسرائیل کے اندر بھی موساد کامذاق اڑایاجارہاہے۔۔۔۔
    اللہ تعالی تمام مسلمان رہنماوں کی حفاظت فرمائے۔ آمیین
     
  10. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    بے باک جی بہت شکریہ اس شئیرنگ کا
     
  11. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    ملزموں کی گرفتاری کے لئے بین الاقوامی ٹیم کی تشکیل
    مبحوح قتل کیس میں نئے شواہد سامنے آ گئے: سربراہ دبئی پولیس
    المبحوح کے قتل میں ملوث نئے ملزموں کی تصاویر
    [​IMG]

    دبئی - العربية

    دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ضاحی خلفان کا کہنا ہے کہ ان کے محکمے کو حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے مقدمہ قتل سے متعلق نئے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ قتل کی کارروائی میں شریک مجرموں میں سے بعض کے ڈی این اے فنگر پرنٹس مل گئے ہیں۔

    ضاحی خلفان نے قتل کی کارروائی کے مرتکب افراد کو "بزدل" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس گروہ کا ہر فرد نے کسی نہ کسی انداز میں شریک جرم رہا ہے لیکن وہ دبئی پولیس کو چکما دینے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کے مانیٹرنگ کیمروں نے پوری کارروائی نے نقاب کر دی ہے۔

    دبئی پولیس کے سربراہ نے العربیۃ ٹی وی پر ٹیلی فونک تبصرے میں اس قتل میں ملوث پائے جانے والے نئے افراد کے نام بتانے سے انکار کر دیا اور کہا اسرائیل کے بہ قول اس کارروائی میں 30 افراد نے شرکت کی جبکہ دبئی پولیس ابتک 26 ملوث افراد کی شناخت کر چکی ہے۔

    بین الاقوامی ٹیم

    ماضی میں ضاحی خلفان نے اس بات کا عندیہ ظاہر کیا تھا کہ محمود المبحوح کے قتل میں ملوث 26 افراد کو گرفتار کرنے کے لئے بین الاقوامی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔
    دبئی سے شائع ہونے والے عربی روزنامے "البیان" نے مسٹر ضاحی سے یہ بیان منسوب کیا ہے کہ تفتیش کے لئے دبئی پولیس کی ایک ٹیم کئی یورپی ممالک کو روانہ کی گئی جس نے قاتلوں کی شناخت میں مدد دی۔

    انہوں نے کہا کہ "انٹرپول" قتل میں ملوث نئے افراد کے نام مطلوب لوگوں کی فہرست میں زیادہ سے زیادہ اگلے تک شامل کر دے گی۔ ضاحی خلفان کا کہنا تھا کہ وہ یورپ، آسٹریلیا اور امریکا کے سفارتی چینل استعمال کر کے امارات پولیس کی ایک بین الاقوامی ٹیم تشکیل دیں گے، جس میں کم از کم سات ملکوں کے تفتیشی افسر شامل ہوں گے اور یہ ٹیم آئندہ اتوار سے ملزموں کی گرفتاری کا مشن شروع کرے گی۔
     
  12. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    ہم موساد میں نقب لگانے کی اہلیت رکھتے ہیں؛ پروگرام اضاءات میں دعوی
    حماس کے کسی فرد نے محمود المبحوح کی مخبری کی: ضاحی خلفان

    دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ جرنل ضاحی خلفان نے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ حماس کے رہ نما محمود المبحوح کو اسرائیل نے شہید کریا ہے۔ اس بات کے ہمارے پاس بات کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ ہم چاہیں تو اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے دفتر میں نقب لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے ایک بار اپنے اس خدشے کو دہرایا کہ حماس میں محمود المبحوح کے قریبی حلقے سے کسی فرد نے ان کے سفر سے متعلق حساس معلومات لیک کیں جس کی بنا پر قاتلوں کا اسکواڈ حرکت میں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ حماس کو ہم تحقیقات میں اس لئے شریک نہیں کر سکتے کہ یہ مقتدر نوعیت کا کام ہے۔ حماس کے پاس اگر واقعی اس ضمن میں مدد کرنے کا داعیہ ہے تو وہ مبحوح کے سفر سے متعلق معلومات لیک کرنے والے کا کھوج لگائے۔ ضاحی خلفان نے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ان رپورٹوں کی تردید کی قطر مبحوح کے مقدمہ قتل کی فائل داخل دفتر کرنے کے لئے دبئی حکومت پر دباو ڈال رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار دبی پولیس کے کمانڈر نے العربیۃ ٹی وی کے فلیگ شپ پروگرام "اضاءات" میں پروگرام کے اینکر ترکی الدخیل کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ یہ پروگرام جمعہ کے روز نشر کیا جائے گا۔ ضاحی خلفان نے بتایا کہ قاتلوں نے کمرے میں ایسی کوئی شہادت نہیں چھوڑی نہ جس سے ان تک پہنچنے میں مدد ملے۔ انہوں نے جائے مقتل کو انتہائی صاف ستھری حالت میں چھوڑا تاکہ محمود المبحوح کے قتل کو طبعی موت ثابت کیا جا سکے۔

    مسٹر خلفان نے بتایا کہ دبئی پولیس کو المبحوح کے بارے میں معلوم نہیں تھا اور ویسے بھی انہوں نے جس پاسپورٹ پر سفر کیا اس میں ان کا خاندانی نام المبحوح درج نہیں تھا۔ ہمیں اگر معلوم ہوتا کہ یہ حماس کے عسکری شعبے سے تعلق رکھنے والے محمود المبحوح ہیں تو ہم انہیں دبئی آنے کی اجازت نہ دیتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حماس کی سیاسی قیادت کو متحدہ عرب امارات آنے جانے کی اجازت ہے تاہم ہم تنظیم کے خفیہ منصوبوں پر کام کرنے والوں کو یہاں آنے کی اجازت نہی دیتے۔

    ایک سوال کے جواب میں ضاحی خلفان نے کہا کہ پہلے شہید کے بارے میں ناکافی معلومات کی بنا پر ہم یہی سمجھتے رہے کہ وہ طبعی طور پر ہلاک ہوئے کی۔ انہوں نے بتایا کہ مبحوح کو جاننے والے ایک شخص نے کئی مرتبہ ان تک دبئی میں رسائی کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔ بعد میں اسے محمود المبحوح کے قتل کا علم ہوا، تو انہوں نے غزہ میں شہید کے اہل خانہ کو اطلاع دی، جس کے بعد حماس کے عہدیداروں نے دبئی پولیس کو بتایا کہ مرحوم ان کا اہم رہ نما ہیں۔

    ضاحی خلفان نے کہا اس وضاحت کے بعد سارا منظر نامہ بدل گیا اور لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا، جس سے معلوم ہوا کہ انہیں گلا دبا کر شہید کیا گیا، اس لئے اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے وہ خبریں بے بنیاد ہیں کہ جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ مبحوح کو برقی رو کے جھٹکے دیکر شہید کیا گیا۔
     
  13. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    دبئی میں واردات کے لیے برطانوی پاسپورٹس کاغیرقانونی استعمال
    حماس لیڈر قتل کیس:اسرائیلی سفیر کی برطانیہ بدری کا فیصلہ

    برطانیہ نے دبئی میں حماس کے لیڈر محمودالمبحوح کے قتل کی واردات میں جعلی برطانوی پاسپورٹس استعمال کیے جانے پراسرائیل کے ایک سفارتکار کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

    بی بی سی اور اسکائی نیوز ٹیلی وژن نے منگل کو ایک رپورٹ میں اسرائیلی سفیر کی برطانیہ بدری کے بارے میں فیصلہ کی اطلاع دی ہے لیکن دفتر خارجہ کی ایک ترجمان نے اس رپورٹ پرکوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے اوران کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں ایک بیان دینے والے ہیں.

    برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق لندن میں برطانوی سفیر ران پروسرکو سوموار کے روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا ہے جس کے بعد ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملی ہے کہ اسرائیلی سفارت کار کوبرطانیہ بدر کیا جاسکتا ہے.

    ڈیوڈملی بینڈ نے گذشتہ ماہ اسرائیل پر زوردیا تھا کہ وہ 20 جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں حماس کے لیڈر محمود المبحوح کے قاتلوں کی جانب سے مختلف ممالک کے جعلی پاسپورٹس استعمال کرنے کے معاملے کی تحقیقات کے عمل میں بین الاقوامی اداروں سے مکمل تعاون کرے.

    صہیونی ریاست کا کہنا ہے کہ ان الزامات کا کوئی ثبوت نہیں کہ اس کی خفیہ ایجنسی موساد حماس لیڈر کے قتل کے واقعہ میں ملوث ہے.میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ اسرائیل سے اس حوالے سے کوئی سوال نہیں کرے گا.

    تاہم ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق ملی بینڈ اپنے بیان میں اسرائیل کی سکیورٹی سروسزکو باضابطہ طورپر برطانوی پاسپورٹس میں جعل سازی کا ذمہ دار قراردیں گے.واضح رہے کہ بین الاقوامی پولیس ایجنسی انٹرپول نے حماس کے لیڈر کے قتل کے الزام میں ستائیس مشتبہ افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں.

    برطانیہ نے فروری میں بھی دبئی پولیس کی جانب سے حماس لیڈر کے مشتبہ قاتلوں کی تصاویراوران کے پاسپورٹس کی تفصیل جاری ہونے کے بعداسرائیلی سفیرکو طلب کیا تھا.دبئی پولیس کے مطابق مشتبہ افراد نےبرطانیہ کے بارہ،آئرلینڈ کے چھے،فرانس کے چار،آسٹریلیا کے تین اور جرمن کے ایک باشندے کا پاسپورٹ جعل سازی کرکے استعمال کیا تھا اور وہ قتل کی واردات کے بعد ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیے تھے.
     
  14. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    برطانیہ نے اسرائیلی سفارتکار کو ملک سے بےدخل کر دیا ۔

    برطانیہ دبئی قتل کیس میں استعمال کیے جانے والے بارہ برطانوی پاسپورٹوں کے کلون بنانے پر اسرائیل کے سفارتکار کو ملک سے بے دخل کر رہا ہے۔

    خارجہ سیکرٹری ڈیوڈ ملی بینڈ نے منگل کو پارلیمان کو بتایا کہ اس بات کے قوی شواہد ہیں کہ اسرائیل نے پاسپورٹوں کا ’غلط استعمال‘ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’حکومت اس مسئلے کو بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ برطانوی پاسپورٹوں کا اس طرح کا غلط استعمال ناقابلِ برداشت ہے۔‘

    اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ اس کے ایجنٹ جنوری میں دبئی کے ہوٹل میں ہونے والے حماس کے رہنما محمود المبحوح کے قتل میں ملوث تھے۔

    ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اس کارروائی میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد شامل ہو اور کیونکہ اسرائیل ایک قریبی اتحادی ہے اس لیے رنج اور بھی بڑھ جاتا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے اسرائیل پر قتل کا الزام لگانے سے گریز کیا ہے۔ تاہم ڈیوڈ ملی بینڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل ان تحقیقات میں پوری طرح تعاون کرے کہ کس طرح پاسپورٹ حاصل کیے گئے تھے۔

    بی بی سی کے نامہ نگار جیریمی بوون نے کہا ہے کہ سفارتکار کی بے دخلی اسرائیل کو برطانیہ کی ناپسندیدگی کا واضح پیغام بھیجتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’یہ برطانیہ جیسی حکومت کے لیے ایک بڑا اقدام ہے کہ وہ اپنے اہم اتحادی ملک کے کسی سفارتکار کو ملک بدر کر دے۔‘

    خارجہ سیکرٹری کا بیان برطانیہ کی سیریئس آرگینازڈ کرائم ایجنسی کی طرف سے کلونڈ پاسپورٹ کے ثبوت مہیا کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    فلسطینی گروہ حماس کے ایک ترجمان نے برطانیہ کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ بین الاقوامی برادری قاتلوں کو پکڑنے کے لیے کوششیں تیز کرے۔

    اس سے قبل 1988 میں برطانیہ نے ایک اسرائیلی سفارتکار ایری ریگیو کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیا تھا۔ برطانوی ذرائع کے مطابق وہ موساد کے ایجنٹ تھے۔

    انیس جنوری کو دبئی کے ہوٹل میں حماس کے سینیئر رہنما محمود المبحوح کے قتل کے سلسلے میں برطانیہ کے بارہ جعلی پاسپورٹس استعمال کیے گئے تھے۔

    دبئی میں سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں نناوے فیصد یقین ہے کہ مبحوح کے قتل کے پیچھے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا ہاتھ ہے لیکن اسرائیل اس کی تصدیق یا تردید نہیں کر رہا ہے۔


    بی بی سی اردو
     
  15. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    اسرائیلی ائیرلائن کی موساد کے ایجنٹوں کو پاسپورٹس کی فراہمی میں معاونت ​
    برطانیہ نے ہزاروں جعلی پاسپورٹس کےاستعمال پر موساد کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں
    [​IMG]


    لندن۔۔۔ مرکز اطلاعات فلسطین

    برطانیہ نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے راہنما محمود المبحوح کی موساد کےہاتھوں دبئی میں جنوری میں ہونے والی شہادت کے بعد موساد کے خلاف برطانیہ کے ہزاروں جعلی پاسپورٹس استعمال کرنے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    برطانوی اخبار" گلوبل نیوز" اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانوی تحقیقاتی ادارے ایم سولہ کو شبہ ہے کہ موساد نے اسرائیل کی ایئرلائن کمپنی کے تعاون سے برطانیہ کے ہزاروں جعلی پاسپورٹ حاصل کیے ہیں، جنہیں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی نے اپنے مخصوص مفادات کے لیے دنیا کے دیگر ممالک میں کارروائیوں کے لیے استعمال کیا ہے۔

    اخبار نے اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انہیں تفیتش کے دوران ایسے شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ صہیونی سرکاری ائیر لائن کمپنی نے موساد کے ایجنٹوں کو برطانیہ کے پاسپورٹس کی فراہمی میں معاونت کی ہے اوران ہی میں سے بعض پاسپورٹس کے حامل موساد کے ایجنٹوں نے حماس کے راہنما محمود البحوح کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی حکام نے لندن میں متعین اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری کا فیصلہ بھی موساد کی جانب سے جعلی پاسپورٹس کے حصول اور ان کے غیر قانونی استعمال کے تمام شواہد جمع ہونے کے بعد کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے محکمہ خارجہ کو سخت تنبیہ کی ہے کہ وہ کسی فرد کی سفارش پر کسی تیسرے شخص کے لیے پاسپورٹ جاری کرنے سے سختی سے گریز کریں، چاہے وہ شخص اہم عہدے پر ہی فائز کیوں نہ ہو۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی محکمہ خارجہ کے حکام نے صہیونی ایجنٹوں کو جعلی پاسپورٹس کی فراہمی میں مدد دینے والے اسرائیلی ایئرلائن کمپنیوں کے اہلکاروں کے نام شائع کرنے پرغور شروع کیا ہے۔
     
  16. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    امریکی انشورنس کمپنی سمیت دبئی: حماس رہ نما کے قتل میں ملوث 05 نئے ملزموں کی نشاندہی
    [​IMG]
    حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے قتل میں شرکت کرنے گروہ کے چند ارکان ​

    دبئی پولیس کے جنرل ہیڈکوارٹر نے حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے قتل میں ملوث پانچ نئے افراد کی شناخت ظاہر کی ہے۔ جمعہ کے روز شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے۔ تازہ تحقیق کے مطابق اس بار سامنے آنے والے ناموں میں امریکا کی "پاونیئر" نامی کمپنی بھی شامل ہے۔ اسی کمپنی نے ملزموں کو کریڈٹ کارڈ جاری کئے۔

    ملزموں نے "پاونیٹر" کے جاری کردہ کریڈٹ کارڈز پر خریداری کی اور اپنے سفر کے لئے ٹکٹ کی خریداری کے لئے ادائیگی بھی انہیں کارڈ کے ذریعے کی۔ حالیہ پانچ نئے نام سامنے آنے کے بعد محمود المبحوح کے قاتلوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ضاحی خلفان نے تصدیق کی تھی کہ مبحوح کے قتل میں ملوث تمام مشتبہ افراد اسرائیل میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی پاسپورٹس رکھنے والے 27 افراد پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اس ہائی پروفائل کارروائی میں ملوث ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے جدید مانیٹرنگ سسٹمز کی مدد سے اس پیچیدہ قتل کے خفیہ گوشے بے نقاب کرنے میں بڑی مدد ملی۔ دبئی پولیس کے سربراہ ضاحی خلفان نے براہ راست اسرائیلی خفیہ ایجنسی "موساد" کو محمود المبحوح کے قتل کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔

    یو اے ای کے مرکزی بینک نے کریڈٹ کارڈز سے متعلق تحقیقات کیں جس سے یہ معلوم ہوا کہ چودہ ملزموں نے دبئی میں ہوٹل بلز اور سفری اخراجات کی ادائیگی انہیں کریڈٹ کارڈز کے ذریعے کی۔

    محمود المبحوح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ انہیں گلا گھونٹ کر شہید کرنے سے پہلے ملزموں نے بے ہوش کرنے کے لئے انستھیزیا کا استعمال کیا۔ دبئی پولیس کو حاصل ہونے والے فنگر پرنٹس اور ڈی این اے سے ان ملزموں کے قتل میں ملوث ہونا ثابت ہو گیا تھا۔
     
  17. بےباک
    آف لائن

    بےباک ممبر

    شمولیت:
    ‏19 فروری 2009
    پیغامات:
    2,484
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    ایجنٹ پر غیر قانونی طور پر جرمن پاسپورٹ حاصل کرنے کا الزام
    پولینڈ میں موساد کا ایجنٹ حماس لیڈر قتل کے الزام میں گرفتار

    حماس کے لیڈر محمود المبحوح کے قتل کے واقعہ میں ملوث 26 افراد نے 12 برطانوی، 6 آئرش،6 فرانسیسی،1 جرمن اور 3 آسٹریلوی پاسپورٹ استعمال کیے تھے۔

    برلن.ایجنسیاں

    پولش حکام نے جرمنی کی درخواست پر دبئی میں جنوری میں حماس کے ایک سرکردہ لیڈر کے قتل کے الزام میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک ایجنٹ کو گرفتار کر لیا ہے۔

    جرمنی کی فیڈرل پراسیکیوشن کے ایک ترجمان نے ہفتہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ''موساد کے ایجنٹ کو پولش دارالحکومت وارسا میں گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر ایک جرمن پاسپورٹ غیر قانونی طور پرحاصل کرنے کا شُبہ ہے''۔ترجمان نے اس حوالے سے جرمن میگزین ڈیرسپیگل میں شائع ہونے والی رپورٹ کی بھی تصدیق کی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ اب پولینڈ کے حکام کی صوابدید پر ہے کہ وہ مشتبہ شخص کو کب جرمنی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔

    ڈیر سپیگل کے آیندہ سوموار کو شائع ہونے والے شمارے کے ایک مضمون میں مشتبہ شخص کی شناخت اُری برادسکی کے نام سے کی گئی ہے اور اسے جون کے اوائل میں وارسا ائیرپورٹ آمد پرگرفتار کیا گیا تھا۔اس پر الزام ہے کہ اس نے حماس لیڈر کے قتل میں ملوث ایک شخص کو جون 2009ء میں جرمنی کا ایک پاسپورٹ حاصل کرنے میں مدد دی تھی۔

    حماس کے سرکردہ لیدڑ اور اس کے عسکری ونگ کے بانیوں میں سے ایک محمود المبحوح 20 جنوری 2010 ء کو دبئی ائیرپورٹ کے قریب واقع البستان روتانا ہوٹل میں اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے تھے۔ دبئی پولیس کے مطابق موساد کے ایجنٹوں نے انہیں قتل کرنے سے قبل نشہ آور انجیکشن لگائے تھے اور اس کے بعد ان کا گلا گھونٹ دیا تھا۔

    دبئی پولیس نے واقعے میں ملوث موساد سے تعلق رکھنے والے قاتلوں کی ہوٹلوں میں لگے نگرانی کے کیمروں کی جامع فوٹیج جاری کی تھی جس میں مشتبہ ملزموں کو مشکوک حرکات وسکنات کرتے واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔

    دبئی پولیس کے سربراہ ضاحی خلفان نے تحقیقات کے بعد اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد حماس کے لیڈر کے قتل میں ملوث ہے اور اس نے سرد جنگ کے زمانے کے انداز میں محمود المبحوح کو قتل کیا تھا. ان کا کہنا تھا کہ موساد نے دبئی اور ان یورپی ممالک کی توہین کی ہے جن کے پاسپورٹس اس کے ایجنٹوں نے قتل کی واردات کے لیے استعمال کیے تھے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے اب تک حماس کے لیڈر کے قتل میں اپنے کسی کردار کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ تردید کی ہے۔البتہ انتہا پسند اسرائیلی وزیر خارجہ ایویگڈور لائبرمین یہ کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

    دبئی پولیس کے مطابق حماس لیڈر کے چھبیس مشتبہ قاتلوں نے دبئی کے سفرکے لئے برطانیہ کے بارہ، آئرلینڈ کے چھے، فرانس کے چار، آسٹریلیا کے تین اور جرمنی کا ایک پاسپورٹ استعمال کیا تھا اور یہ تمام افراد قتل کی پراسرار واردات کے بعد دبئی سے یورپی اور ایشیائی ممالک کے لئے پروازوں پر فرار ہو گئے تھے۔

    مبینہ ملزموں نے قتل کی واردات کے لیے جو پاسپورٹ استعمال کیے تھے، وہ یا تو جعلی تھے یاان میں جعل سازی کر کے ردوبدل کیا گیا تھا یا پھر وہ غیر قانونی طور پر استعمال حاصل کیے گئے تھے۔ جن پانچ ممالک کے پاسپورٹس موساد کے قاتل ایجنٹوں نے استعمال کیے تھے،انہوں نے اپنے ہاں متعین سفیروں کو طلب کرکے ان سے اس جعل سازی پر احتجاج کیا تھا۔
     
  18. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: فلسطینی لیڈرمحمود المبحوح کی شہادت

    نہ جانے امت مسلمہ کو کب ہوش آئے گی۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں