1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از بزم خیال, ‏25 اکتوبر 2009۔

  1. بزم خیال
    آف لائن

    بزم خیال ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2009
    پیغامات:
    2,753
    موصول پسندیدگیاں:
    334
    ملک کا جھنڈا:
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نیک معلومات کی فراہمی کے لیے جزاک اللہ بزم خیال بھائی ۔
     
  3. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جزاک اللہ جی
    شیئرنگ کا شکریہ
     
  4. ایم عتیق
    آف لائن

    ایم عتیق ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2008
    پیغامات:
    141
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    اسلام علیکم!
    میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں، ما شا ءاللہ آپ نے بہت اچھی معلومات دی ہے۔۔۔اللہ پاک ہمیں علم کی دولت سے بہرہ ور فرمائے!
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    میرا بھی یہی خیال ھے کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم ہی لکھنا چاھیئے جیسے درود شریف پورا پڑھنے کا حکم ھے جیساکہ نماز میں سکھایا گیا ھے

    بہت شکریہ خیال جی اس مفید شئیرنگ کا
     
  6. بشیراحمد
    آف لائن

    بشیراحمد ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    1
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    میرے خیال میں تو 786 لکھنا جائز نہیں عدم جواز کے مندرجہ ذیل وجوہات ہیں
    1 یہ اعداد بسم اللہ کے نہیں بلکہ " ھری کرشنا " کے ہیں کوئی بھی ماہر ابجد ابھی حساب لگا لے
    2 یہ اعداد لکھنا خلاف سنت ہے
    3 ہندسوں میں قراں مجید لکھنا یہ قران مجید ‌میں لفظی اور معنوی تحریف
    اس طرح اگر کوئی سب سورتوں کے اعداد نکال کر ایک ڈجیٹل قران مجید بنانے کی کوشش کرے تو سب اس کی حرکت کو قبیح قرار دیں گے تو پھر ایک آیت
    کے ساتھ ایسا کیوں‌کیا جاتا ہے
     
  7. محمد علی
    آف لائن

    محمد علی ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جون 2008
    پیغامات:
    697
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    جزاک اللہ جی
     
  8. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    السلام علیکم

    ویسے تو یہ موضوع ایسا نہیں کہ اس پر توانائی صرف کی جائے کیونکہ ایک جگہ یہ انپیج بنا کر لگایا گیا اور پھر اسے آگے شیئر کیا گیا، اس لئے میں بھی کچھ معلومات شیئر کرنے کی کوشش کرتا ہوں

    بالکل قرآن عربی زبان میں ھے قرآن کی تلاوت عربی زبان میں ہی کی جاتی ھے، اور نماز میں بھی عربی میں ہی اس کی آیات پڑھی جاتی ھیں۔ اب پاکستان میں ہماری زبان عربی نہیں ھے اس کئے قرآن کو سمجھنے کے لئے اس کا اردو ترجمہ ہی پڑھا جاتا ھے تاکہ یہ جانا جا سکے کہ جو قرآن عربی میں ہم پڑھتے ہیں اس میں اللہ سبحان تعالی کے پیغامات کو اپنی زبان میں جان سکیں،
    قرآن میں دوسرے علم کا بھی ذکر کیا گیا ھے، علم حاصل کرنے پر کوئی پابندی نہیں ھے، اب پاکستان میں جو علوم کی کتابیں سکولوں میں پڑھائی جاتی ہیں اور اردو میں ہیں دینیات کی کتاب عربی میں ھے مگر اردو ترجمہ کے ساتھ، کچھ علوم ایسے ہیں جو " ایف۔ ایس ۔ سی" لیول میں انگلش میں پڑھائے جاتے ہیں وہاں پر اردو بھی ختم ہو جاتی ھے۔ کیا خیال ھے اس پر۔

    عرب ممالک میں چاہے گھر عربی کا ہو یا پاکستانی کو کھانا کھانے کے وقت ان کا دسترخوان کپڑے کا ٹکڑا کی بجائے عربی اخبارات ہوا کرتے ہیں جو کھانے کے بعد کچرے کے ڈبہ میں پھینک دئے جاتے ہیں جن پر قرآنی الفاظ ہزاروں بار لکھے ہوتے ہیں، کبھی اس کے بارے میں‌ بھی کسی نے سوچا ھے۔
    حروف ابجد میں نمبرز اس لئے استعمال کئے جاتے ہیں کہ قرآن جو عربی زبان میں ھے اس کی تعظیم برقرار رہے۔


    اس سے زیادہ لفظوں کی تعداد بھی یہی ہو سکتی ہے یا کچھ دوسرے لفظوں کی تعداد بھی ایک جیسی ہو سکتی ھے مگر اس کی تمیز کیسے کی جاتی ہے اس پر بغیر اس کو جانے آپ کچھ نہیں سمجھ سکتے، پھر بھی ایک مثال دے دیتا ہوں سمجھنے کے لئے۔
    اردو میں حروف تہجی میں الف زبر آ ، الف زیر ای ، الف پیش او، ہوتا ھے، مگر جب آپ اسے لکھتے ہیں تو مکمل سنٹینس سے آپ کو پتہ چلتا ھے کہ اس میں کیا بتایا جا رہا ھے حالنکہ اس میں نہ تو زبر، زیر اور پیش کا استعمال نہیں کیا جاتا۔
    اسی طرح عرب جب قرآن پڑھنے ہیں تو ان کے قرآن میں بھی یہ اعراب وغیرہ نہیں لگے ہوتے مگر انہیں پتہ ہوتا ھے کہ کیا لکھا ہوا ھے مگر آپ وہ قرآن نہیں پڑھ سکتے۔


    ہندؤں کے کسی بھی دیوتا کا نام "ہری کرشنا" نہیں ھے بلکہ "کرشنا" ھے اور ان کے دیوتا کرشنا کے اعداد 571 بنتے ہیں نوٹ فرما لیں۔ "ہری" لگا کر اپنا مضمون مکمل کیا گیا ھے، اگر اس سے حروف پورے نہ ہوتے تو پھر مزید کسی اور لفظ کو لگا کر اسے پورا کر لیا جاتا،
    ہندوؤں کے اپنے سنسکرت کے حساب سے حروف کی گنتی ھے، کرسچن جوش اور جتنے بھی مذاہب ہیں انہوں کے اپنے اپنے حروفوں کی گنتی ھے،
    یہ تو وہی بات ہوئی کہ مسٹر جاوید احمد غامدی کو اگر قرآن سے کوئی بات کا ثبوت میچ نہ ہو تو وہ حدیث مبارکہ سے اسے تلاش کرنا گورا نہیں سمجھتا اور بائبل اور توریت سے اس کے جواب ڈھونڈتا ھے۔

    پہلے یہ تو کنفرم کریں کہ لفظ 420 کو کیا قرآن مجید میں برا کہا گیا ھے یا حدیث مبارکہ میں۔

    کاف سے کعبہ بھی لکھا جاتا ھے
    کاف سے کتاب بھی لکھا جاتا ھے
    کاف سے کتا بھی لکھا جاتا ھے

    عربی کے حروف ابجد جن کی تعداد غلباً 28 ھے ان 28 الفاظ سے پورا قرآن مجید بنتا ھے، اب ایسا تو نہیں کہ جن حروف سے برے الفاظ بنتے ہیں انہیں ان سے نکال دیا جائے۔

    والسلام
     
  9. راجہ اکرام
    آف لائن

    راجہ اکرام ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2008
    پیغامات:
    84
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام مسنون
    برادر بزم خیال نے اچھی معلومات شیئر کی ہے۔ اللہ آپ کے جذبے اور کاوش کو قبول کرے اور اجر عظیم عطا فرمائے ۔۔ آمین

    786 لکھنے کا نہ تو کوئی جواز بنتا ہے اور نہ ہی تک، ہمیں جو سکھایا گیا ہے وہ عمل کرنے کے لئے سکھایا گیا ہے، اور اس عمل کا اجر تبھی ملے گا جب ہم دی گئی تعلیمات کے مطابق عمل کریں گے۔ لہذا بسم اللہ الرحمن ہی لکھنے کا حکم ہے، اسی کے استعمال سے وہ برکتیں حاصل ہوں گی جن کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اور 786 لکھ کر یا استعمال کر کے اگر کوئی برکتوں کی امید رکھتا ہے تو میرے خیال میں اسے سوچنا چاہیئے۔

    اور اس کے غیر مناسب اور غیر جائز ہونے کے لئے اس کے حروف کے نمبروں کا میزان اور کرشنا یا کسی اور کے نمبروں کے میزان کا مساوی ہونے کی چندان ضرورت نہیں۔
    کیوں کہ ہم پابند ہیں اس کے جو سکھایا گیا، اور جس پر خیر القرون نے عمل کر کے دکھایا۔
    کیا عہد رسات میں یا اس کے بعد کے ادوار جو خیر القرون کہلاتے ہیں، میں یہ رائج تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یا بعد میں جو خطوط ارسال کئے جاتے تھے اس میں کیا تحریر ہوتا تھا؟

    اللہ ہمیں عقل سلیم کو استعمال کرنے اور نقل صحیح پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔ آمین
     
  10. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    السلام علیکم برادر

    قرآن میں ہر چیز کا واضع ذکر موجود ھے بس دیکھنے والے کو آنکھ اور عقل کی ضرورت ھے، سمجھ ہر ایک کی مختلف ھے اس پر کوئی زور نہیں،

    ویسے قرآن مجید میں گنتی بھی استعمال کی ہوتی ھے اور وہ یونٹ میں ہی لکھی جاتی ھے اور جب وہ قرآن مجید میں لکھی جائے گی تو وہ قرآن کا حصہ ہی ہو گی۔

    خیال رکھنا چاہئے کمنٹس ہمیشہ دھاگہ پر دئے جاتے ہیں اور جو دھاگہ میں عبارت لکھی ہوتی ھے کمنٹس اس کے مطابق ہونے چاہئیں۔ اگر کسی ممبر پر یا ممبر کے کمنٹس پر تنقید کرنی ہو تو پھر تعلیم اور تجربہ ہو ہونا بہت ضروری ھے۔

    خیال رکھنا چاہئے کہ آئیڈیا ہر جگہ کام نہیں آتا، شکریہ

    والسلام
     
  11. راجہ اکرام
    آف لائن

    راجہ اکرام ممبر

    شمولیت:
    ‏26 دسمبر 2008
    پیغامات:
    84
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    سلام کنعان بھائی
    اس کی ذرا وضاحت کر دیں تو مفید ہو گا
     
  12. عارف عارف
    آف لائن

    عارف عارف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2010
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    جواب: 786 یا بسم اللہ الرحمن الرحیم

    بہت خوبصورت شئیرنگ ھے جزاک اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں