1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پاکستان کا دوست کون اور دُشمن کون؟

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از بھوت, ‏28 اکتوبر 2009۔

  1. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اصل میں کچھ باتیں جو سفارتی سطع پر ڈھکی چُھپی ہوتی ہیں وہ باتیں کیا ہیں ادھر ظاہر ھو رہی ہیں ۔یہ امریکہ ۔سعودی عرب۔امارات۔بھارت ۔ایران یہ سب پاکستان کی سلامتی پر انکھیں گاڑ پر بیٹھ گئے ہیں اللہ اُن کو نیست و نابود کرے اور پاکستان کی حفاظت میں ہماری مدد کرے امین ثما امین اور پاکستان کو میر جعفروں سے بچائے ۔یہ لکھنے کو ضرورت نہیں کہ کون میر جعفر تھا اور کون میر صادق تھا۔

    [​IMG]
     
  2. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ملکوں کے درمیان دوستی نہیں ہوتی بلکہ مفادات ہوتے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ ایران کے تعلقات پاکستان کی نسبت بھارت سے اچھے ہیں۔ اس کی مختلف وجوہات ہیں ایک تو یہ ہے کہ پاکستان سنی ملک ہے جبکہ ایران شیعہ ملک ہے۔ ایران میں مسلک کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جبکہ ایران کی نظر بلوچستان پر ہے۔ بلوچستان ایران کے سیستان کی نسبت نشیب پر ہے۔ اگر پاکستان تیل نکالنا شروع کردے تو ایران کا تیل اس طرف آجاتا ہے جس کا ایران کو ڈر ہے کہ پاکستان کہیں‌تیل نکالنا نہ شروع کردے۔
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    راشد بھائی آپ کی بات بالکل درست ہے۔
    ہمیں چاہیے کہ اپنے وطن کی دیواریں اتنی مضبوط کریں کہ کوئی دشمن کسی دراڑ سے اندر داخل ہوکر ہمارے وطن کو کھوکھلا نہ کرسکے۔ میر جعفروں اور میر صادقوں کو ہم پریزیڈنٹ ہاؤس ، پرائم منسٹر ہاؤس، کیبنٹ ، جی ایچ کیو میں بٹھائے رکھتے ہیں اور پھر کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مصداق اگلے پچھلوں کو مورد الزام ٹھہرا کر خود کو مبرا از عیوب ثابت کرتے رہتے ہیں جو کہ بہت ہی شکست خوردہ سوچ ہے۔
     
  4. عمر خیام
    آف لائن

    عمر خیام ممبر

    شمولیت:
    ‏24 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    2,188
    موصول پسندیدگیاں:
    1,308
    ملک کا جھنڈا:
    پاکستان کا پہلے ہی سے بوت لوگ دشمن اے۔ ڈھائی طرف سے پاکستان کا سرحد دشمن کی نرغے میں پہلے ہی سے اے۔۔ اب یہ مناسب معلوم نہی ہوتی کہ پاکستان ایک اور محاذ کھڑٰی کردے۔۔۔
    مفادات اور تحفظات۔۔ مفروضات کی بنیاد پر نہ تو قائم ہوتی اے اور ان میں دراڑ پڑتا اے۔
    یہ پاکستان کا خارجہ پالیسی کا ناکامی اے کہ وہ بوت تیزی سے اپنا دوست لوگ کھو رہی اے۔ یاد رکھیں کہ آپ سب کچھ بدل سکتی اے لیکن اپنا پڑوسی کبھی بھی نہیں۔
     
  5. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    بلکل یہی بات ہے جناب اس وجہ سے میں تو کہتا ھوں کہ پاکستان کو اپنی شناخت اپنی پہچان کیلئے اُن پر یا پھر کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے اس وجہ سے کہ
    جناب اصل مسلہ یہ ہے کہ کچھ ممالک پاکستان کو مشورے دے رہے ہیں کہ کہ پاکستان کو یہ کرنا چاہیے پاکستان کو وہ کرنا چاہے۔اب یہاں پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ کیا پاکستان اب اتنا گیا گزرا ھو گیا کہ یہ ہم کو نصیت کرنے لگ جائے اِن ممالک میں ایک سعودی عرب اور برطانیہ ۔امارات ۔کویت ۔عراق۔امریکہ بھارت سرفہرست ہیں ۔سعودی عرب کی اپنی الگ دستان ہے سعودی عرب نے یمن کی زمین پر قبضہ کیا ھوا ہے کیا اپ لوگوں کو معلوم کہ یمن سے خودکش بمبار آ کر سعودی شہزادوں کو کیوں ہٹ کرتے آخر کیا وجہ ہیں کیا کسی نے غور کیا ؟کیا اُن کو پاگل کُتے نے کاٹا ہیں کہ وہ خوامخواہ سعودی عرب کے پیچھے پڑ جائے اگر نہیں تو تاریخ اُٹھا کر دیکھ لیں سعودی عرب اور یمنی انتہا پسندوں میں کیا جھگڑا ہیں جب اپ کو یہ معلوم ھو جائے عبداللہ بن سعودبن عبدالعزیز اور اسامہ کے والد میں کیا چیز مشترکہ تھی یہ دونوں ترکی سے فرار یا پھر آخری ترکی کے فرما رواں کے دور میں یہ دونون ترکی سے آ کر کہا ٹھرے تھے اور اِن دونوں کا جھگڑا کس بات پر ہے۔اور ایک چیز اور شاید وہ لوگ اِس بات کے گواہ ھو گئے کہ بن لادن کمپنی اب بھی مکہ مسجد یعنی حرم شریف اور مدینہ شریف میں بن لادن گروپ کو ٹھیکہ دیا گیا ہے یعنی یہ ٹھیکہ بن لادن کے پاس ہے اور یہ اب کی بات نہیں بہت سال پہلے کی بات اور بن لادن گروپ سعودی عرب کا طاقتور گروپ ہے انجاز بنک اُس کی ملکیت ہے اور نہ جانےکیا کیا ۔خیر یہ بات تو اِس وجہ سے کی تاکہ بات کا سر پیر سامنے آ سکے۔اب سعودی عرب سے اگر کوئی جیہاد کیلئے آ کر لڑتا ہے تو اُن کو یہ مشورا ہے کہ سب سے پہلے تو ہم کو اسلام کا درس دینے سے بہتر ہے خود اپنے درس کا انتظام کرو سعودی عرب میں جتنا اسلام کا بول بالا ہے یہ وہی لوگ بتا سکتے ہیں جو پاکستانی اُدھر رہتے ہیں کہ کیسے اُن کے ساتھ حشر کیا جاتا ہے۔سعودی عرب کی سیکورٹی امریکہ پاس ۔کویت کی سیکورٹی امریکہ کے پاس یا پھر فرانس کے پاس ۔امارات کی سیکورٹی فرانس کے پاس ابھی کچھ مہنے پہلے فرانس اپنا اڈا قائم کر چُکا ہے عراق کی سیکورٹی امریکہ کے پاس ۔اندرون خانہ ایران اور امریکہ ہم نوالہ اور ہم پیالہ ہے یہ اب کی بات نہیں بہت پہلے کی بات اور یہ ممالک پاکستان کو درس دیتے اسلام کا واہ جی واہ کیا کہنے۔اللہ سبحان تعالی کا حکم ہے کہ کسی کے عیوب ظاہر نہ کرو اُس حکم کی وجہ سے کچھ لکھنے کو دل مائل نہیں ہوتا ورنہ جو کچھ سعودی عرب ۔کویت۔امارات ۔بحرین۔عراق۔مصر۔اردن۔شام یعنی سریا۔سوڈان۔ماراکش یعنی مغربی کیا کچھ ھوتا ہے اور کیا کچھ نہیں اور امریکہ برطانیہ اور فرانس کے اگے ایسے بچھ جاتے اور فرشی سلام کرتے ہے جیسے یہ اُن کا اَن داتا ھو۔تو پھر یہ لوگ پاکستان کو کو کوئی مشورے دیتے ہیں اِس وجہ سے کہ اِن میں شر ہے ۔اور یہ کون ھوتے ہیں اُن لوگوں پناہ دینے والے جو پاکستان کو لوٹ کر فرار ھو جاتے ہیں۔اور تو اور کچھ لوگ بھی پاکستان کو اپنے نادر نیاب خیالات سے نواز رہے ھوتے ہیں حیرت ہے جناب حیرت اِن کے مشوروں کی تو حکومت پاکستان کو ضرورت ہیں لگتا ہے کہ پریزیڈنٹ ہاؤس یا پرائم منسٹر ہاؤس یاکیبنٹ یا جی ایچ کیو میں مشیر خاص کی جگہ خالی ھونے والی ہیں اُن لوگوں سے درخواست مطلوب ہے کہ جن سے مختلف ویب سائیٹس فائدہ اُٹھا رہی ہیں اور جو رائے شماری میں ایکسپرٹ ھوں مجھ کو یقین کامل ہے یقیناً اِن وئیب سائیٹس سے کوئی نہ کوئی ایسا ادمی مل جائے گا جس کے مشوروں سے پاکستان کو کوئی فائدہ ھو ۔ اخر کو بہت سارے لوگوں کے مشوروں سےبھی تو یہ ویب سائیٹس بھی تو مستفید ھو رہی ہے اِس سے یقیناً پورا پاکستان مستفید ھو گا ۔یا پھر اُگلو کے مشیر کو ہٹا کر اُنکی جگہ اِن کو لگوا دیا جائے تاکہ جو بھی اِس رائے شماری سے جو سلیکٹ ھو گا اُس کو رکھ لیا جائے گا اخر عالم اسلام کو کچھ تو فائدہ ھو ۔کیوں کہ یہاں پر بہت پوٹنشل ہے اور جو کچھ میں نے دیکھا ہے اور جو کچھ اگے دیکھائی دے رہا اُس کو مد نظر رکھ کر یہ کہا جا سکتا ہےاِن ویب سائٹس سے کوئی ایسی ہستی ضرور نکلے گئی جس سے پاکستان کے ساتھ ساتھ پورا عالم اسلام مستفید ھو گا۔یہاں پر جو کچھ ہے اُس کا موازنہ کسی اور جگہ سے نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ بڑے زہین لوگ ہیں جن سے بہت سے لوگ مستفید ھو رہے ہیں۔یہاں پر بہت سارے لوگ اپنے اپ کو ضائع کر رہے ہیں ۔مجھ کو تو بہت ہی افسوس ہو رہا ہے یہاں کی قابل اشخاص خود کو ضائع کر رہی ہیں۔۔ویسے مجھ کو گھسیٹا خان نے خبر دی ہے جاپان میں سفیر کی جگہ خالی ھو رہی اگلے سال کے میڈ میں کیا خیال ہے کہ حکومت پاکستان بہت سارے خرچوں سے بچ جائے گئی۔
    گھسیٹا خان نے یہ بھی خبر دی ہے کہ جاپان میں پچھلے ہفتے اُولے پڑے تھے۔اب یہ خبر ٹھیک ہے یا نہیں مجھ کو یقین ہے اگر پچھلے ہفتے اُولے نہیں پڑے تھے تو یقیناً اب ضرور اُولے پڑے گئے۔اب تو چینا بھی مصنوئی برف برسا کر خود کفیل ھو گیا ہے۔اب یہ الگ بات ہے اُولوں کی جگہ کچھ اور برس پڑے۔
    خیر پاکستان صدا جئے اور یہاں کے رہنے والوں پر اللہ اپنا کرم کرے امین ثما امین۔
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ کرے ہم پاکستانیوں کے اندر قومی غیرت کا جذبہ پیدا ہوجائے اور ہم خود مختاری کے معنی و مفہوم سمجھ کر نہ صرف عمل پیرا ہوجائیں بلکہ ایسے حکمران بھی چننے والے بن جائیں جو پاکستان کو غیروں کی غلامی سے نکال کر دنیا کی صفوں میں باوقار مقام دلا سکیں۔
    آمین
     
  7. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    آج کل تو لفظ غیرت کا کچھ نام نہاد دانشور مذاق اڑا رہے ہیں کہ قوم کی 63 سال بعد غیرت کیسے جاگ گئی۔ یہ وہ دانشور تھے جو این جی او کے مالکان ہیں اور کیری لوگر بل کی امداد ان این جی اوز کے ذریعے ہی پاکستان کو ملے گی۔ دوسرا یہ کہ 200 کے قریب نئی این جی او بن چکی ہیں جو پارلیمانی سیکرٹریز اور ایم این ایز کی بیویوں کی ہیں
     
  8. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    امریکی چھتری تلے غیرت کے معنی ڈھوڈ رہے ہے کیا جواب ہے واہ نعیم سواد آ گیا قسم سے تُسی نا میرا جی خوش کر دیتا ھے نعیم بھائی اپ کی نظر میں جو اچھا ھے اُس کا نام لکھ دے قسم سے مجھ کو اپ مشکور ھونے موقع فراہم کرے گئے اپ کی سلیکشن میں بغض نہ ھو(بغض کا لفط اس وجہ استعمال کیا ہے جس سے خلوص جھلکتا ھوں نیک نیتی والہ ہے بس اور کچھ نہ ھو۔
     
  9. زیغم
    آف لائن

    زیغم ممبر

    شمولیت:
    ‏16 ستمبر 2008
    پیغامات:
    81
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جو ممالک گوادر بننے کے خلاف ہیں، کہیں اُن میں‌ایران بھی تو شامل نہیں؟
    بلوچستان میں ہونے والی گڑبڑ جس میں‌بلوچ لبریشن آرمی سامنے آئی ہے، ایوئیں مفت میں تو نہیں‌بن گئی نا

    مگر جب خطے کے حالات کے حساب سے دیکھا جائے تو ہمارا ہمسایہ ہونے کے ناطے ہمیں ایران سے بگاڑنی نہیں چاہئیے۔کیونکہ اس سے بہرحال اسلام کے دشمنوں کو فائدہ ہوگا۔

    اور ویسے بھارت کا دوست تو عراق بھی بہت اچھا تھا، جبکہ بھارت سے زیادہ تو عراق کا درد یہاں محسوس کیا گیا تھا۔
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بسم اللہ الرحمن الرحٰیم
    السلام علیکم
    پاکستان کے دوست ممالک کے حوالے سے اکثر یہ بات سننے میں آتی ہے "فلاں ملک ہمارا دوست ہے، فلاں بھارت کا دوست ہے، فلاں نے کبھی ہمارا ساتھ نہیں دیا " وغیرہ وغیرہ ۔ میرے خیال میں ایسی سوچ موجودہ عالمی فلسفہء سیاسیات سے عدم واقفیت کی بنا پر پیدا ہوتی ہے اور بدقسمتی سےہم پاکستانیوں کے اندر کچھ زیادہ ہی ہے کیونکہ ہمارے اندر دینی جذباتیت بہت زیادہ ہے اور ہر معاملے کو اسلام و کفر کے ترازو میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

    میری رائے کے مطابق دنیا کے کم و بیش تمام ملک ، دوستی دشمنی ، تعلقات کا بگاڑ یا سنوار ، اپنے مفادات کی بنا پر کرتے ہیں نہ کہ مذہب کی بنا پر ۔ اس کی درجنوں‌بلکہ بیسیوں‌مثالیں دی جا سکتی ہیں۔
    امریکہ کا کردار کون نہیں جانتا۔ امریکہ نے ہمیشہ اپنے مفادات کی خاطر دوستیاں بنائی۔ اور مفاد پورا ہوجانے کے بعد طہارت کے ڈھیلے (ٹوائیلٹ پیپر) کی طرح پھینک دیا۔ انقلاب ایران سے پہلے ایران، اور پھر سب سے بڑی زندہ مثال عراق ہے۔ سعودی عرب کا بھی معیار یہی ہے۔ اگر دوستی کی بنیاد اسلام ہوتی تو عراق و ایران سے سعودی عرب کبھی دشمنی اور امریکہ سے کبھی دوستی نہ کرتا۔ مگر ایسا نہیں ہے۔ سعودی عرب کے تعلقات ایران و عراق سے انتہائی خراب اور امریکہ سے بہت گہری دوستی والے ہیں۔ اگر کسی کہ یہ شبہ ہے کہ پاکستان کےساتھ سعودی عرب محض مسلمان ہونے کی وجہ سے دوست ہے تو یہ بھی غلط فہمی ہے۔ کیونکہ سعودی عرب کی دوستی پاکستان اور عالم اسلام کے دشمن اور اسرائیلی گاڈ فادر امریکہ بہادر کے ساتھ بھی دوستی ، پاکستان سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ چین کی پاکستان سے دوستی بھی اسکے ذاتی مفاد پر مبنی ہے کہ وہ خطے میں اپنے حریف بھارت کو مضبوط اور تن تنہا طاقت کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتا ۔ بھارت و ایران کے تعلقات کی بنیاد بھی محض دوطرفہ مفادات ہیں۔ افغانستان والے اگر پاکستان کے دوست ہوتے تو انخلائے روس کے بعد پاکستان کی بات مان کر باہم اتحاد و اتفاق سے ایک حکومت بنا کر ملک کو سنوار لیتے اور باہم دست و گریبان نہ ہوتے۔ ازاں بعد 11ستمبر 2001 کے بعد پاکستان کی بات مان کر اسامہ بن لادن (اگر واقعی وہ وہیں تھا) او آئی سی ، یورپین یونین یا عالمی عدالت کے حوالے کردیتے تاکہ امریکہ کے پاس سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت افغانستان پر حملے کا جواز ختم ہوجاتا اور پاکستان امریکی کالونی بننے سے بچ جاتا ۔ لیکن ایسا نہ ہوا۔ مصر کے تعلقات بھی امریکہ کا دوست ۔ اردن امریکہ کا دوست، یورپین یونین جیسا 26 ممالک کی مضبوط قوت بھی دنیا میں اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تعلقات استوار کرتی ہے۔ روس اگر افغانستان پر حملے کی وجہ سے اسلام دشمن سمجھا جائے تو جہاں اسکی بھارت سے دوستی ہے وہاں ایران سے بھی دوستانہ معاہدات ہیں۔

    سوچنے کی بات ہے کہ جب ہر ملک اپنے مفادات کے تحت دوستی دشمنی استوار کرتا ہے ۔ تو پاکستان کی پوزیشن کیوں ایسی ہے؟ وہ اس لیے کہ ہم غیروں بلکہ دشمنوں‌سے امداد و قرضے کے نام پر خیرات اور بھیک لےلے کر غلامی کی زنجیروں میں اس قدر جکڑے جا چکے ہیں کہ دنیا ہمیں امریکی راکھیل ، امریکی لونڈی یا تھوڑے باعزت الفاظ‌میں امریکی پٹھو کے طور پر جاننا شروع ہوچکی ہے۔ خاص طور پر ایران ، افغان اور دیگر تھوڑے سے باغیرت اسلامی ممالک تو ہم سے دور اسی وجہ سے ہورہے ہیں کہ ہم امریکہ کی جوتا چاٹی میں حد سے بڑھ گئے ہیں۔ حالانکہ تعلقات ضرور رکھنے چاہیئں لیکن دوطرفہ برابری اور باہمی مفادات کی تکمیل کی بنیاد پر ۔
    وگرنہ ۔۔۔
    میرا مشاہدہ ہے ۔ دنیا کے مختلف اسلامی ممالک کے باشندوں سے بات چیت کے نتیجے میں مجھے یہ یقین محکم ہے کہ دنیائے اسلام کے مسلمان آج بھی پاکستان کو عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاکستان کا قیام ایک عطائے الہی کا مظہر تھا۔ اور پھر ایٹمی قوت کے حصول کے بعد دنیا بھر کے مسلمان ہمیں اپنا بڑا بھائی سمجھ کر عزت دیتے ہیں۔
    مگر
    وہ ہماری مسلسل اور احمقانہ امریکی غلامی سے نالاں ہیں۔ اسے ہماری حماقت سے تعبیر کرتے ہیں۔
    اگر ہم آج بھی اپنی اس حماقت سے باز آجائیں۔ اور امریکی جال کو توڑ کر آزادی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔ اور ظاہر ہے پچھلے 20-25 سال سے امریکی غلامی کا دم بھرنے والے سیاستدانوں کے ذریعے تو ہم کبھی اس جال سے باہر نہیں آئیں گے۔ اس کے لیے ہمیں باغیرت قیادت درکار ہوگی ۔ اور قوم کے سر پر چڑھائے گئے وہ قرضے جو درحقیقت ان غداروں، لٹیروں کی عیاشیوں کی نذر ہوچکے ہیں وہ واپس لے کر آئی ایم ایف و ورلڈ بنک کو لوٹا کر معاشی آزادی حاصل کرکے اپنی راہیں از سر نو متعین کرلیں۔ ملکی تحفظات و مفادات کی بنیاد پر اپنے تعلقات بنائیں ۔ تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم دنیا میں عزت و وقار کی منزل حاصل نہ کرسکیں۔
    گوکہ منزل مشکل ضرور ہے۔ بہت مشکل ہے۔ لیکن ناممکن ہرگز ہرگز نہیں۔ لیکن اس منزل کی جانب پہلا قدم ہمیں بےشعوری، بےحسی اور جہالت کے اندھیروں سے نکل کر علم، شعور اور غیرت کا جذبہ بیدار کرنا ہے۔ اور پھر اس جذبے سے نئی، اہل، صالح، بےداغ ماضی رکھنے والی محب وطن اور باغیرت قیادت کو سامنے لانا ہوگا۔

    اللہ تعالی ہمارے حال پر کرم فرما کر ہمیں بےحسی، بےشعوری سے نجات دے کر باشعور اور غیرت مند قوم بنا دے۔ جسے اپنے اچھے برے کی بخوبی پہچان ہو۔ آمین
     
  11. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    :201::201::201::201:
    جتنا درد ادھر محسوس کیا گیا تھا یا کیا گیا ھے اگر ہماری بھولی عوام کو پتہ لگ جائے کہ عراق نے ایک لمبے عرصے تک پاکستان کے وجود کو تسلیم ہی نہیں کیا تو پاکستانی عوام عراق پر ایک ہزار دفعہ لعنت بھجیں بلکہ مردود مردود پکارنا شروع کردیں۔
    لیکن ہمارے ملا اصل میں مذہبی بلیک میلنگ کرتے ہیں اس وجہ سے بلیک میلنگ میں پاکستانی عوام آ جاتی ھے۔ مجھ کو کسی نے بتایا ھے کہ سعودی عرب میں بلوچوں کے پاسپورٹ پر بلوش لکھا جا رہا ھے اور پاکستانیت کو حرف غلط کی طرح مٹا دیا گیا ھے کیوں عربی میں چ نہیں ھے اس وجہ " چ" کی جگہ ش لکھا جاتا ھے ۔ھے نا حیرت کی بات یہ کچھ عرصہ پہلے شروع ھوا ھے اور پاکستانی سفارت خانہ نے سعودی حکومت سے احتجاج بھی نہیں ھو سکا اِس کی وجہ امریکہ کا ہاتھ ھے سعودی عرب کے اُوپر یہ دست شفقت جو اُوپر سے سعودی عرب کے اُوپر ھے اندر سے ایران کے اُوپر ھے۔

    :201::201:
     
  12. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    محترم بھوت صاحب۔ ۔ ۔ ۔
    آپ ایک شخص (ڈاکٹر نذیر زاکر۔۔۔ کی بات کو لے کر اسی کو بنیاد نھیں‌بنا سکتے ۔ ۔ ۔
    مجھے تو روزنامہ امت کی اکثر خبریں‌جھوٹی اور مذھبی تعصب سے بھری لگتی ھیں۔ ۔ ۔

    انقلاب سے پھلے کی تو میں‌بات نھیں‌کرتا ۔ ۔ ۔ البتہ انقلاب کے بعد اسلامی ایران پاکستان کا انتھائ دوست رھا ھے۔ ۔ ۔اور ھر موقف میں پاکستان کی مدد کرتا رھا ھے۔ ۔
    البتہ کچھ لوگوں‌سے ایران کی خوشحالی اور مغرب کے مقابلے میں ایران کی جرات واستقامت اور اس کے علاوہ اس کا ایٹم بم ھضم نھیں ھو پا رھا۔ ۔ لذا وہ مسلمان ھونے کے باوجود ایرن کی اندھی مخالفت کر رھا ھے۔ ۔ ۔حالانکہ ھمیں مل کر اس جرات مند اسلامی ملک کے بازو مضبوط کرنا چاھیے۔ ۔
    آج ایران دنیا کے تمام اھم اسلامی تنظیموں کی بھرپور مددکر رھا ھے جن میں‌حماس اور حزب اللہ قابل ذکر ھیں۔ ۔ ۔ وہ حزب اللہ جس نے اسرائیل کو شکست دی۔ ۔ ۔جبکہ اسرائیل نے آج سے تقریبا پچاس سال پھلے چند گھنٹوں میں چار عرب ممالک پر اپنا قبضہ جمایا تھا۔ ۔ ۔ آج حزب اللہ کی وجہ سے عربوں سے اسرائیل کا خوف ختم ھو گیا ھے۔ ۔ ۔یہ سب ایران کی مرھون منت ھے۔ ۔ ۔
    ایران ھر مشکل وقت میں‌پاکستان کی بھرپور مدد کرتا رھا ھے۔ ۔لذا ھمیں‌بعض متعصب لوگوں‌کی باتوں میں نھیں‌آنا چاھیے۔
     
  13. زیغم
    آف لائن

    زیغم ممبر

    شمولیت:
    ‏16 ستمبر 2008
    پیغامات:
    81
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    عباس بھائی
    ایران کی پاکستان دوستی کے خلاف تو کوئی نہیں، مگر بات ان اقدامات کی ہو رہی ہے جو بظاہر پاکستان کے خلاف جاتے نظر آرہے ہیں۔
    حزب اللہ کو سپورٹ کرنے کی دو بڑی وجہ ہیں۔
    1۔ اسرائیلی مخالفت ( اور جو سب سے زیادہ ضروری بھی ہے(
    2۔ حزب اللہ میں‌زیادہ اہل تشیع کا ہونا:

    گو کہ انہیں‌اپنے سنی بھائیوں‌کی سپورٹ بھی حاصل ہے اور حزب اللہ کو میں‌اسلئیے بھی پسند کرتا ہوں کہ اس میں سنی اور شعیہ ایک ہی صف میں‌متحد ہو کر ایک اسلام کے دشمن کے خلاف لڑتے ہیں۔

    مگر آپ اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی ایرانی سپورٹ کو پاکستانی کے ساتھ دوستی سے تقابل میں نہ لائیں۔یہ دونوں بالکل الگ الگ معاملے ہیں۔

    اور دوسری طرف یہ بھی ایک کڑوا سچ ہے کہ پاکستانی حکومت، امریکی غلامی میں‌اسقدر نیچے گر چُکی ہے کہ ہمارے اسلامی برادر ممالک بھی ہم پر اعتماد نہیں کر رہے۔۔۔اور اسی بداعتمادی کی وجہ سے ہمیں ایسے حالات کا سامنا ہے کہ ہمسایہ اسلامی ملک ہونے کے باوجود ایران ہم پر اعتماد نہیں کر رہا۔
    حالانکہ پاکستان کے قیام کو سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں‌شائید ایران ہی شامل تھا۔
    اور یہ بھی ایک اور کڑوا سچ ہے کہ ایران کے تعلقات ہماری نسبت بھارت سے زیادہ اچھے ہیں۔ مگر شائید یہ بھی ہماری اپنی بے وقوفیوں کی وجہ سے ہے۔


     
  14. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    شکریہ جناب زیغم صاحب میں اپ کا بہت بہت مشکور ھوں جناب میرے پاس شاید الفاظ نہیں ہے کہ اپ کا شکریہ ادا کر سکو اللہ اپ خوشحالی کے دروازے کھول دے اور اپ کی ہر مشکل اسان کر دے اور تنگی کو اپ سے دور کر دے۔

    باقی محترم عباس حسینی صاحب
    محترم عباس حسینی میں اپ سے صرف ایک سوال کروں گا اپ کون سے ملک میں قیام پزیر ھے یا حضرت بس میرا اپ سے یہی ایک سوال ھے
     
  15. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    ایران کا کونسا اقدام ایسا ھے جو پاکستان کے خلاف ھے۔ براے مھربانی ھمیں‌بھی بتائے تاکہ سب کو معلو م ھو جائے۔
    باقی حزب اللہ میں‌زیاد اھل تشیع ھونے کی جو بات ھے تو کیا حماس میں‌بھی اھل تشیع ھیں کیا؟؟ جبکہ ایران حماس کی ھر حوالے سے بھرپور مدد کر رھا ھے۔
    حقیقت یہ ھے کہ بعض نادان انقلاب اسلامی ایران کو تعصب کی نظروں سے دیکھتے ھیں‌اور اسے شیعہ انقلاب کھ کر لوگوں کو اس سے ڈرانے کی کوشش کرتے ھیں اور اس کے خلاف زھر افشانی کرتے رھتے ھبں۔
    ایران تو پاکستان کی ھر حوالے سےمدد کرنے کی کوشش کر رھا ھے۔ گیس کے مسئلے پر ایران کب کا پاکستان کوگیس فراھم کرنے کو پیشکش کر چکا ھے۔
    بھارت کے ساتھ جنگ ھو یا کوئ زلزلہ ایران پاکستان کی ھمیشہ مدد کرتا رھا ھے۔
    آج بھی پاکستان کے ھزاروں طلاب علم ایران میں علم کی پیاس بجھا رھے ھیں۔
    اور جب ایران میں خود کش حملے ھوتے ھیں‌تو پاکستان سے مطالبہ کرتا ھے کہ اس حوالے سے مشکوک افراد گرفتارکئے جائیں ۔۔ ۔ ۔ ۔جنداللہ نامی دھشت گرد گروہ جسے بعض لوگ جنڈولہ بھی کھتے ھیں ان دھماکوں‌مین‌ملوث ھیں‌اور اس گروہ کے بعض افراد کے پاکستان میں‌ھونے کا شبھ ھے۔
    کیا یسا مطالبہ جائز مطالبہ نھیں؟؟
     
  16. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    جناب میں اپنا سوال دوبارہ کرتا ھوں کہ اپ کون سے ملک میں قیام پزیر ھے اور کس ملک کی شہریت ھے اپ کے پاس ۔پھر میں سب کچھ بتاؤ گا کہ اندرون خانہ اور بیرون خانہ ایران اور امریکہ میں کیا چیز مماثلت رکھتی ھے اور میر جعفر اور میر صادق کون تھے اور وہ دونوں تاریخ میں نفرت کی علامت کیوں ھے۔یہ سب تو ہوتا رہے گا نہ لیکن پتہ تو چلے میں کس سے مخاطب ھوں؟
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بھوت صاحب۔ یہاں سب پاکستانی ہیں ۔ الحمدللہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں جبھی یہاں‌ ہر الٹی سیدھی سنتے رہتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ آپ موضوع کے مطابق پاکستان کے دوست ، دشمن کے حوالے سے گفتگو کیجئے۔
    وگرنہ یہ فراغ دلی نہیں ہوتی کہ جہاں‌انسان لاجواب ہوا وہاں آئیں بائیں شائیں کرکے کسی دوسری گلی کی طرف نکلنے کی کوشش شروع کردی۔ :201:

    کہنے کو تو ہمارے، غدار، لٹیرے ، قاتل و بےکردار سربراہوں کے پاس بھی پاکستانی پاسپورٹ ہی ہوتے ہیں لیکن یہ صرف اس لیے کہ وہ پاکستانی قوم کا خون چوسنے کے لیے اقتدار تک پہنچ سکیں۔ وگرنہ انکی حب الوطنی ہر کسی پر عیاں ہے۔
    زرداری اینڈ کو ہو یا نواز شریف فاؤنڈریز ۔۔۔ یہ محب وطن تو پاکستان کا پانی بھی پینا نہیں پسند کرتے بلکہ منرل واٹر کی بوتلیں بھی یورپ سے آتی ہیں۔ کسی غریب سے ہاتھ ملا لیں تو فوراً جیب میں ہاتھ ڈال کر اینٹی بیکٹریل ٹشو پیپرز سے ہاتھ صاف کرتے ہیں۔ جنہیں آپ جیسے "باشعور" پاکستانی ووٹ ، سپورٹ دے کر قوم کا خون چوسنے کے لیے اقتدار کی قوت دے دیتے ہیں۔

    تف ایسی حب الوطنی پر جو ملک کو دشمنوں کے حوالے کرنے میں انکی پوری طرح مددگار ثابت ہو۔
     
  18. بھوت
    آف لائن

    بھوت ممبر

    شمولیت:
    ‏31 اگست 2008
    پیغامات:
    265
    موصول پسندیدگیاں:
    0

    بھٹو دور میں اسلحہ ایران کے خانہ فرنگ سے تو نہیں نکلا تھا جناب ۔بھٹو دور میں ہی جب بلوچ لبریش آرمی کے اُوپر کریک ڈاؤن ھوا تھا تو بلوچ لبریش کے جتھو کو سیاسی پناہ دینے میں ایران سب سے اگے تھا کیا یہ فریب ھے جھوٹ ھے ۔اب بھی کچھ لوگ ایران کی پناہ میں ھے اور ایران اُن کی سرپرستی کر رہا ھے ۔اور کچھ لوگ اس طرح کے نمک حرام ھے کہ ایران سے آ کر پاکستان کے اندر آباد ھوتے ہیں اور اُن کو ہر طرح کی آزادی بھی حاصل ھوتی ھے پھر بھی جس تھالی میں کھاتے اُس میں چھید کرنا اپنا مذہیبی فریضہ سمجھتے ہیں ھے حیرت کی بات جناب نعیم صاحب ۔:201:
    اور دوسری بات جناب نعیم صاب وہ یہ کہ یہ ملک اُن کا نہیں ھے جو ایران سے یا پھر سعودی عرب سے آ کر آباد ھوئے بلکہ یہ ملک تو ہزاروں سالوں آباد اُن مقامیوں کا ھے جو اس ملک کو تن کا گوشت کھلا رہے ہیں اور اُن کا گوشت اور خون پاکستان کی جڑوں میں اِس طرح رچ بس گیا ھے کہ بھلے سعودی عرب ھو یا پھر ایران کوئی بھی اِس ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم نہیں کر سکا اور نہ ایندا کر سکے گا اور ایک بات اور یہ جو میر جعفر کے اُوپر لعنت دی جاتی ھے وہ کون تھا معلوم ھے نا اپ کو یا پھر میں کچھ رازوں سے پردا اُتاروں اگر میں رازوں سے پردے اُتارنے شروع کیے نا تو سب سے پہلے زلزلہ جاپان اور پھر وہاں سے ھوتا ھوا دربار اُندلس کو بھی تہس نہس کر دے گا اور میرے بارے تو جناب نعیم بھائی اپ کو معلوم ھے نا میں سب سے پہلے تحقیق کرتا ھو پھر کچھ کہتا ھو ۔ویسے بھی جس جس نے بھی غداری کی ھے وہ مقامی نہیں تھا بلکہ وہ یا تو لٹیرا تھا یا پھر میر جعفر ۔میں محمد بن قاسم کو لیٹرا لکتھا ھوں اُس کی وجہ جب وہ ملتان سے گیا تھا تو تاریخ بتاتی کہ وہ سو اُنٹوں کے قافلے کے اُوپر سونا لدوا کر گیا تھا اور ملتان کا پُرانا نام بیت الذہب بھی ہیں اور یہ خالص عربی نام ھے جس کے معنی ھے سونے کا گھر ۔خیر اج کی قسط میں کچھ سبق میر جعفر سے لیتے ہیں
    ویسے اج میں اپ کو میر جعفر کا پورا نام بھی بتاتا ھوں جناب :201:
    وہ ہے سید محمد میر جعفر علی ۔اج صرف نام کے اُوپر گزارا کر لیں سر کسی دن ٹائم ملا تو میر جعفر کی پوری کہانی سُنا ڈالو گا یہ جو تھالی میں چھید کرنے والے ہیں یہ جو دوسروں ملکوں سے یہاں پر آ کر اباد ھوئے ہیں اُن کو اِس دھرتی کا شہری تو نہ کہیں سر ورنہ اِس دھرتی کی عزت پر حرف آئے گا۔
    میں معذرت چاہتا ھوں جو یہ لین مجھ کو ایڈت کرنی پڑ گئی۔یہ جو اِس دھرتی پر آ کر آباد ھوئے اِن لوگوں کی سوچ کا زاویہ یہ تھا جو لوٹوں مال بناؤ اور پتلی گلی سے نکل جاؤ اِس وجہ سے جو یہاں پر ٓ کر اباد ھوا اُس نے لوٹا اِس دھرتی کو اور اج تک لوٹ رہے ہیں ۔لیکن کیوں اِس دھرتی کے رہہنے والے جلدی اعتماد کر لیتے ہیں جلدی دھوکہ کھا لیتے ہیں اِس وجہ سے کیوں کہ یہ دھرتی امن کی دھرتی ھے یہاں کے لوگوں کا اپنا نظریہ ھے اور وہ یہ ھے کہ سب کو جینے کا حق حاصل ھے اور سب انسان برابر ہیں
     
  19. عباس حسینی
    آف لائن

    عباس حسینی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2009
    پیغامات:
    392
    موصول پسندیدگیاں:
    23
    ملک کا جھنڈا:
    محترم بھت صاحب آپ حقیقی بھوت بننے کی کوشش نا کریں!
    بحث ومباحثہ میں‌جذبات سے کام نھیں لیا جاتا۔
    آپ کی ساری باتیں سنی سنائ اور بغیر دلیل کے ھیں۔
    آپ موضوع میں رھنےکی کو شش کریں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں