1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

و کلاء کا پولیس کے بعد صحافیوں پر تشدد

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از فیصل شیخ, ‏31 جولائی 2009۔

  1. فیصل شیخ
    آف لائن

    فیصل شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اپریل 2007
    پیغامات:
    159
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ٭۔ ۔ ۔ وکلاء نے پولیس کے بعد صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، صحافتی تنظیموں کا لاہور ہائیکورٹ کے باہر احتجاج

    ٭۔ ۔ ۔ اے ایس آئی کو تشدد کا نشانہ بنانے والے وکلاء نے ضمانتوں کے بعد سرکاری ریکارڈ عدالت میں پھاڑ دیا

    ٭۔ ۔ ۔ غنڈہ گرد وکلاء کے لائسنس منسوخ نہ کئے گئے تو اخبار نویس یکم اگست کو مال روڈ پر دھرنا دیں گے

    اہور ۔۔ سیشن کورٹ کے احاطہ میں اے ایس آئی اور صحافیوں پر وکلاء کے تشدد کے بعد سیشن جج نے صحافیوں کے سیشن کورٹ میں داخلہ اور مقدمات و دیگر معاملات کی کوریج پر پابندی لگادی ہے جبکہ اے ایس پئی پر تشدد کے مرتکب وکلاء نے اپنی ضمانتیں کروانے کے بعد عدالت کی جانب سے جاری کئے جانے والے نوٹس اور عدالتی ریکارڈ جج کے سامنے پھاڑ ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز کے اے ایس آئی فقیر محمد کی ایک مقدمہ کے سلسلہ میں سیشن کورٹ آمد پر تین وکلاء نے اس لئے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا کہ اس نے ملزمان کو بردستی صلح پر راضی کرنے سے انکار کردیا تھا۔ وکلاء کے اے ایس آئی پر تشدد کی خبر میڈیا پر نشر و اشاعت کرنے پر واقعہ میں ملوث وکلاء نے گذشتہ روز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سیشن کورٹ میں میڈیا ٹیم پر حملہ کردیا۔ وکلاء نے صحافیوں کو زود کو ب کیا اور ایک ٹی وی چینل کے کیمرہ مین کو شدید زخمی کرنے کے علاوہ اس کا کیمرہ بھی سڑک پرمار کر توڑ دیا۔ اے ایس آئی پر حملہ کے مرتکب نامزد وکلاء نے ایڈیشنل سیشن جج محمد رفیق کی عدالت سے اپنی ضمانتیں کروانے کے علاوہ ایک درخواست دی کہ سیشن کورٹ کے احاطہ میں صحافیوں اور لائیو کوریج کرنے والے گاڑیوں کے داخلہ پرپابندی لگائی جائے جس پر سیشن جج نے بغیر تحقیق کے یہ پابندی عائد کردی۔ اسی دوران لاہور ہائیکورٹ کے کراچی ہال میں جاری پیپلز لائیرز ایسوسی ایشن کی تقریب کے دوران بھی وکلاء نے صحافیوں سے بد تمیزی کی اور ایک کیمرہ مین کو زودکوب کیا گیا جس کے بعد صحافیوں نے تقریب کا بائیکاٹ کردیا۔ ان واقعات کی اطلاعات ملنے پر پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے سیکرٹری جنرل رانا عظیم اور لاہور پریس کلب کے سیکرٹری جنرل زاہد عابد کی قیادت میں لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں جمع ہو گئے۔ صحافیوں نے وکلاء کے رویے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ، چیف جسٹس کی عدالت کے باہر اور جی پی او چوک میں کئی گھنٹے تک احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ مظاہرین نے وکلاء کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی، صحافتی رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اگر انہیں فوری انصاف فراہم نہ کیا گیا تو ہفتہ کے روز صبح 11 بجے جی پی او چوک میں صحافتی برادری پھر دھرنا دے گی۔ پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے صدر احسن ضیاء اور لاہور پریس کلب کے صدر سرمد بشیر نے وکلاء کی غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے واقعہ کا از خود نوٹس لینے اور ذمہ دار وکلاء کے لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان صحافتی تنظیموں نے لاہور پریس کلب میں وکلاء کی تقریبات کے انعقاد پر پابندی لگانے اور وکلاء تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسی معاملہ کا حل نہ ڈھونڈا گیا تو پاکستان بھر میں وکلاء کی تقریبات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
     
  2. فیصل شیخ
    آف لائن

    فیصل شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اپریل 2007
    پیغامات:
    159
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ٭۔ ۔ ۔ صحافتی تنظیموں نے چیف جسٹس کی ہدایت کو رسمی کارروائی قرار دیتے ہوئے ازخود نوٹس لینے اور ذ مہ دار وکلاء کے لائسنس معطل کرنے کا مطالبہ کیا

    ٭۔ ۔ ۔ وکلاء کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائی گی تو ہفتہ کو جی پی او چوک میں دھرنا دیں گے۔ پی یو جے، لاہور پریس کلب


    لاہور۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس خواجہ محمد شریف نے اے ایس آئی اور صحافیوں پر وکلاء کے تشدد کو بعض عناصر کی جانب سے ازاد عدلیہ اور عوام کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے پنجاب بار کونسل کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان واقعات کا نوٹس لے اور پرتشدد واقعات کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے آج سیشن کورٹ کے اندر اور باہر وکلاء کے صحافیوں پر تشدد اور اس سے ایک روز قبل وکلاء کے ہاتھوں ایک پولیس اے ایس آئی کی پٹائی کے واقعات کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں صحافتی تنظیموں کے عہدیداران اور سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل صحافیوں نے لاہور ہائی کورٹ کے احاطہ، چیف جسٹس کی عدالت کے باہر اور جی پی او چوک میں خود پر وکلاء تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے ملاقات کرنے والے وفد کی قیادت پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری رانا عظیم اور لاہور پریس کلب کے سیکرٹری جنرل زاہد عابد نے کی۔ چیف جسٹس خواجہ محمد شریف نے سیشن کورٹ کے احاطہ میں اے ایس آئی اور صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزاد عدلیہ اور وکلاء کے خلاف سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے بعض عناصر ازاد عدلیہ کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے واقعات کی تحقیقات اور ذمہ داران کا تعین کرنے کیلئے لاہور بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور پنجاب بار کونسل کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔ ملاقات کے دوران چیف جسٹس پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین جو اس وقت بھکر میں تھے سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ان دونوں پرتشدد واقعات کا نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ملک آصف سے کہا کہ انہیں اس حوالے سے اجلاس نہیں بلکہ رزلٹ چاہئے اور ذمہ دار وکلاء کے خلاف کاروائی کی جائے تاہم صاحفتی تنظیم کے نمائندگان رانا اذیر اور زاہد عابد نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے وکلاء سنظمیوں کو دی جانے والی ہدایات کو رسمی کارروائی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ اس معاملہ پر بھی چیف جسٹس کو ا زخود نوٹس لینا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تشدد کرنے والے ذمہ داران کے لائسنس معطل کئے جائیں اور پھر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو یکم اگست ہفتہ کے روز صبح 11 بجے جی پی او چوک میں صحافتی برادری زبردست احتجاج کرے گی اور دھرنا دیا جائے گا
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم۔ فیصل شیخ بھائی ۔
    بہت اہم خبریں شئیر کرنے کا شکریہ ۔
    پلیز خبر کا حوالہ ضرور دے دیا کریں۔ شکریہ
     
  4. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    لو جی اب وکیلوں کے بھی پر نکل آئے ہیں۔
     
  5. راشد احمد
    آف لائن

    راشد احمد ممبر

    شمولیت:
    ‏5 جنوری 2009
    پیغامات:
    2,457
    موصول پسندیدگیاں:
    15
    ایسی حرکتیں چھوٹے چھوٹے وکیل کرتے ہیں جنہیں یہ خوش فہمی ہے کہ ہم نے چیف جسٹس کو بحال کرایا ہے تو ہمیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
    اب سپریم کورٹ بھی اس پر ایکشن لے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں