1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیغام شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ

'تعلیماتِ قرآن و حدیث' میں موضوعات آغاز کردہ از پیاجی, ‏13 جنوری 2007۔

موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    نادیہ صاحبہ کی دعا
    آمین۔
    لیکن مجھے سیدنا امام حسین کے قاتل صرف منافق ہی نہیں ظالم بھی نظر آتے ہیں۔ اور ظالموں‌کے لیے قرآن مجید بھی پکار پکار اعلان کر رہا ہے۔
    واللہ لا یھدی القوم الظلمین (القرآن)
    اور اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔

    شیطان، دشمنانِ اسلام ، یزید، قاتلانِ نواسہء رسول اور انکی جماعت ہمیشہ سے موجود ہیں اور رہیں گے۔ صرف دعا کریں کہ اللہ تعالی سادہ مسلمانوں کو ان کے شر سے محفوظ فرمائے اور مسلمانوں‌کے ایمان کی حفاظت فرمائے۔ آمین ثم آمین
     
  2. باذوق
    آف لائن

    باذوق مشتاق

    شمولیت:
    ‏17 ستمبر 2006
    پیغامات:
    77
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ثبوت دیں !

    مذکورہ بالا دونوں اقتباسات سے وہی بات ۔۔۔ گھوم پھر کر ظاہر ہوتی ہے جس کا اظہار اس دھاگے کی سب سے پہلی پوسٹ میں ڈاکٹر ظاہر القادری کر چکے ہیں ۔
    یہ تو وہی بات ہو گئی جیسے ۔۔۔
    کسی کو مفصل قصہ ء یوسف و زلیخا سنایا جائے اور پورا واقعہ دلچسپی سے سننے کے بعد سننے والا بھولا بادشاہ پوچھے کہ : زلیخا مرد تھا یا عورت ؟

    محترمین !
    آپ سے بیشمار مرتبہ پوچھا جا چکا ہے کہ :
    قاتلینِ حسین (رضی اللہ عنہ) کے گروہ میں یزید کے شامل ہونے کا ثبوت فراہم کیجئے ۔

    جب تک آپ یا محترم ڈاکٹر طاہر القادری ثبوت پیش نہیں کر دیتے ۔۔۔ ہم تب تک کے لیے ۔۔۔
    حافظ ابن کثیر ، امام غزالی ، امام ابن تیمیہ اور امام جلال الدین سیوطی رحمہم اللہ کی اس تصدیق کا اعتبار کرتے رہیں گے کہ : یزید مسلمان تھا اور یزید کی طرف سے حضرت حسین (رض) کو قتل نہیں کیا گیا ، ان کے قتل کرنے کا حکم یزید نے نہیں دیا اور نہ ہی یزید ان کے قتل پر راضی ہوا ۔۔۔
    اور اسی اعتبار کے تحت ۔۔۔ معاف کیجئے کہ ہم یزید پر آپ کی طرح لعنت نہیں بھیج سکتے !!
     
  3. باذوق
    آف لائن

    باذوق مشتاق

    شمولیت:
    ‏17 ستمبر 2006
    پیغامات:
    77
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    آیت کا مفہوم توڑ موڑ کر پیش نہ کریں

    نعیم صاحب !
    سب سے پہلے تو آپ سے ادباََ استدعا ہے کہ قرآنی آیات کو عربی ہی میں کمپوز کرنا چاہیں تو بہت احتیاط کیا کریں ۔۔۔ اور اگر جذباتیت کے تحت احتیاط کا دامن آپ سے تھم نہیں سکتا تو براہ مہربانی محترم طاہر القادری صاحب ہی کے عرفان القرآن سے کاپی پیسٹ کر لیا کریں ۔
    صحیح عربی لفظ الظالمین ہے !

    آپ سے گذارش ایک اور بھی یہ ہے کہ ۔۔۔
    قرآن سے کوئی ایک آیت ایسی پیش فرما دیں جس میں اللہ نے کسی مسلمان کو ظالم قوم والا بتایا ہو یا امتِ مسلمہ کو ظالم قوم قرار دیا ہو ۔
    یہ اگر آپ سے ممکن نہیں تو پھر اس بات کو قبول فرمائیں کہ قرآن میں جہاں جہاں بھی یہ آیت (لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ) استعمال ہوئی ہے ، ہر اُس جگہ ظالم قوم سے مراد غیر مسلم کافر قوم لی گئی ہے ۔ اس حقیقت کی دلیل میں یہ آیت دیکھ لیں :

    أَجَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ كَمَنْ آمَنَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَجَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللّهِ لاَ يَسْتَوُونَ عِندَ اللّهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
    کیا تم نے (محض) حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجدِ حرام کی آبادی و مرمت کا بندوبست کرنے (کے عمل) کو اس شخص کے (اعمال) کے برابر قرار دے رکھا ہے جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لے آیا اور اس نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، یہ لوگ اللہ کے حضور برابر نہیں ہو سکتے، اور اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں فرماتا
    ( التوبہ : 19 ، ترجمہ : ڈاکٹر طاہر قادری )

    اب ہم کو یہ دیکھنا ہے کہ آپ یا ڈاکٹر طاہر قادری صاحب کس دلیل سے اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ :
    یزید نے اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان نہیں لایا تھا !
     
  4. ثناء
    آف لائن

    ثناء ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    245
    موصول پسندیدگیاں:
    5
    اللہ خیر کرے۔ اور اپنی حفاظت میں‌رکھے آمین
    لگتا ہے معرکہ کربلا ، کربلا میں‌نہیں بلکہ ہماری اردو پیاری اردو کے میدان میں برپا ہوا تھا۔ جو بچاری ابھی تک تختہ مشق بنی ہوئی ہے۔

    بھائیوں خدا کا خوف کرو آپ لوگوں‌کو کیا ہو گیا ہے۔ پیا جی نے جو بڑی ہی وضاحت کے ساتھ احادیث مبارکہ بیان کی ہیں‌اگر انہیں ہی آپ اچھی طرح سمجھ جائیں تو آپ کو جھگڑا اتنا طول نہ پکڑتا ۔

    بحر حال میں‌ تو اتنا جانتی ہوں کہ

    دوست کا دوست، دوست ہوتا ہے، محبوب کا محبوب، محبوب ہوتا ہے۔
    اور محبوب کے محبوب کا دشمن، دشمن ہوتا ہے۔

    آج لوگ جیتے جاگتے مشرف کو اور مرے ہوئے اپنے حکمرانوں کو اتنی گندی زبان سے یاد کرتے اس پر کسی کو دکھ نہیں ہوتا اور یذید (گو یہ برا نام نہیں ہے) لیکن یہاں عرب میں‌بھی یہ نام رکھنا گوارہ نہیں کرتے۔ اس کی طرف داری نہ کریں۔ اور طاہر القادری کی ضد میں آ کر اپنے ایمان کا بیڑا غرق نہ کریں۔ اگر بقول آپ کے انھوں نے غلطی کی ہے تو اس کا خمیزہ قیامت کے دن خود بھگتے گے۔ آپ کم از کم قیامت کے دن یذید کے پہلو میں کھڑا ہونا اور حضور :saw: کی شفاعت سے محروم ہونا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسی مسلمان کے لیے اچھا پہلو کسی صور ت نہیں ہو سکتا۔
     
  5. ثناءاللہ
    آف لائن

    ثناءاللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    79
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یار مجھے بتاؤ کہ کہیں یزید پلید نے تمہیں کوئی رشوت تو نہیں دی۔۔۔۔۔۔۔ جو اس کی یوں شان رذیلہ بلند کر رہے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    اچھا میں‌ ابو جہل اور ابو لہب کو گالیاں دیتا ہوں اس کی بھی صفائی دینا شروع کر دو۔۔۔۔۔۔ :lol:
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    باذوق نے ایک بار پھر یزیدانہ محبت میں ڈوب کر سیدھی سی بات کو یوں بیان کیا ہے

    آپ لعنت والی بات بھول گئے جو آپ خود جائز مان چکے ہیں۔
    اب ایک جائز کام خدا کے لیے کر دیں۔ گروہ پر لعنت آپ جائز مان چکے۔ اور صحابہ کرام کے گستاخوں پر لعنت کا حکم حضور نبی اکرم :saw: دے چکے یہ حدیث بھی آپ ہی نے بیان کی تھی۔ حضرت امام حسین(ع) کو صحابی بھی آپ ہی مان چکے ہیں۔
    تو پھر اب

    حضرت حسین کے قاتلوں، اسکی منصوبہ بندی کرنے والوں، اسکا حکم دینے والوں اس ان کے سر اقدس کو نیزے پر چڑھا کر توہین کرنے والوں پر لعنت بےشمار


    اس میں یزید کا ذکر کہیں نہیں۔ جنرل سی بات ہے۔ آپ کے لیے بہت آسانی ہو گئی۔
    اپنے عقیدے کا اظہار قرآن و سنت کی روشنی میں کر دیں۔
    نیک کام میں دیر کس بات کی
     
  7. جی ایم علوی
    آف لائن

    جی ایم علوی ممبر

    شمولیت:
    ‏14 مئی 2006
    پیغامات:
    210
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    یزید کے شخصی رزائل

    یزید کے شخصی رزائل
    جناب باذوق کارتوس خان کی نظر

    میں کئی دنوں سے ہماری اردو پر امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے حوالہ سے بحث برائے بحث کا سلسلہ پڑھ رہا ہوں، جہاں باذوق کارتوس خان ایک حدیثِ مبارکہ "مردوں کو گالیاں نہ دو" کا سہارا لے کر یزید کو بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ اگرچہ اس ایک عمومی حدیثِ مبارکہ کے سوا وہ اور کوئی دلیل یزید کے فضائل و مناقب میں پیش نہیں کر سکے۔

    میں بحث میں بے جا الجھنے کی بجائے باذوق کارتوس خان اور دیگر قارئین کو تصویر کا دوسرا رخ دکھانا چاہتا ہوں۔ واقعہ کربلا سے ہٹ کر یزید کے چند مزید خصائصِ رزیلہ کو دیکھیں اور پھر بھی نعرہ لگائیں کہ ایسے خبیث مردوں کو برا نہ کہیں۔ حوالہ کے لئے باذوق کارتوس خان کے پسندیدہ مؤرخ و مفسر امام ابن کثیر کی البدایہ والنھایہ کے چند جملے ملاحظہ ہوں:

    یزید کا عمومی کردار
    یزید شرابی تھا، فحاشی و عریانی کا دلدادہ تھا اور نشے میں رہنے کے باعث تارک الصلوٰۃ بھی تھا۔ اُس کی انہی خصوصیات کی بناء پر اہل مدینہ نے اس کی بیعت توڑ دی تھی، جس کا ذکر امام ابن کثیر نے البدایہ والنھایہ میں یوں ملتا ہے:

    ذکروا عن يزيد ما کان يقع منه من القبائح في شربة الخمر وما يتبع ذلک من الفواحش التي من اکبرها ترک الصلوة عن وقتها بسبب السکر فاجتمعوا علي خلعه فخلعوه. عند المنبر النبوي (البدايہ و النہايہ، 6 : 234)
    ترجمہ:
    یزید کے کردار میں جو برائیاں تھیں ان کے بارے میں بیان کیا جاتا ہے کہ وہ شراب پیتا تھا، فواحش کی اتباع کرتا تھا اور نشے میں غرق ہونے کی وجہ سے وقت پر نماز نہ پڑھتا تھا۔ اسی وجہ سے اہل مدینہ نے اس کی بیعت سے انکار پر اتفاق کر لیا اور منبر نبوی کے قریب اس کی بیعت توڑ دی۔

    یزید کا اپنی بیعت کے منکروں کا قتل جائز سمجھنا
    اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ اس کی گستاخی یا انکار کرنے والے کو قتل کر دیا جائے۔ جیسا کہ سیدنا علی مرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ نے کئی ماہ تک سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی بیعت نہ فرمائی، مگر ان کے درمیان کوئی جھگڑا نہ ہوا۔ جب غلط فہمی دور ہو گئی تو آپ نے بیعت فرما لی۔ بیعت نہ کرنے سے حضرت علی رضی اللہ عنہ معاذ اللہ نہ کافر ہوئے اور نہ ہی ان کے خلاف قتال جائز ہوا۔ ادھر آپ کے یزید ملعون ہیں کہ ہر وہ شخص جو ان کی بیعت سے انکار کرے اسے زندہ رہنے کا حق ہی نہ دیں۔

    قرآن مجید کے اس حکم کے بارے میں آّپ کا کیا خیال ہے جس میں ایک عام مسلمان کو قتل کرنے پر اللہ تعالیٰ نے اپنے غضب اور لعنت کا ذکر فرمایا:

    وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا (النساء، 4 : 93)

    ترجمہ:
    اور جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کرے تو اس کی سزا دوزخ ہے کہ مدتوں اس میں رہے گا اور اس پر اللہ غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور اس نے اس کے لئے زبردست عذاب تیار کر رکھا ہے

    مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا وَمَنْ أَحْيَاهَا فَكَأَنَّمَا أَحْيَا النَّاسَ جَمِيعًا وَلَقَدْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُنَا بِالبَيِّنَاتِ ثُمَّ إِنَّ كَثِيرًا مِّنْهُم بَعْدَ ذَلِكَ فِي الْأَرْضِ لَمُسْرِفُونَ (المائدہ، 5 : 32)
    ترجمہ:
    جس نے کسی شخص کو بغیر قصاص کے یا زمین میں فساد (پھیلانے یعنی خونریزی اور ڈاکہ زنی وغیرہ کی سزا) کے (بغیر ناحق) قتل کر دیا تو گویا اس نے (معاشرے کے) تمام لوگوں کو قتل کر ڈالا اور جس نے اسے (ناحق مرنے سے بچا کر) زندہ رکھا تو گویا اس نے (معاشرے کے) تمام لوگوں کو زندہ رکھا (یعنی اس نے حیاتِ انسانی کا اجتماعی نظام بچا لیا)، اور بیشک ان کے پاس ہمارے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے پھر (بھی) اس کے بعد ان میں سے اکثر لوگ یقیناً زمین میں حد سے تجاوز کرنے والے ہیں

    ان آیاتِ کریمہ کی روشنی میں یزید ملعون کے بارے میں بآسانی ثابت ہوتا ہے کہ:

    • مسلمانوں کو عمداً قتل کرانے کی وجہ سے اس کا عذاب دوزخ ہے۔
    • ایسے قاتل پر اللہ کی لعنت اور پھٹکار ہے۔
    • ایک مسلمان کا قاتل پوری انسانیت کا قاتل ہے۔

    اب ذرا اپنے یزید ملعون کے مزید کرتوت سنیں:

    جب اس لعنتی نے گورنرِ مدینہ کو سیدنا امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں سے بیعت لینے کا حکم دیا تو اس موقع پر ہونے والی شیطانی مشاورت میں کہا گیا کہ اگر وہ یزید کی بیعت پر راضی ہو جائیں تو درست ورنہ انہیں قتل کر دیا جائے۔ ملاحظہ ہو امام ابن اثیر کی کتاب الکامل:

    تدعوهم الساعة وتامرهم بالبيعة فان فعلوا قبلت منهم وکففت عنهم وان ابوا ضربت اغناقهم قبل ان يعلموا بموت معاويه. (الکامل لابن اثیر، 3 : 377)

    ترجمہ:
    انہیں اسی لمحے بلایا جائے اور انہیں حضرت امیر معاویہ (رض) کی موت کی خبر ملنے سے پہلے (یزید کی) بیعت کرنے کا حکم دیا جائے۔ پھر اگر وہ مان لیں تو اسے قبول کر لیا جائے اور انہیں چھوڑ دیا جائے اور اگر وہ انکار کریں تو ان کی گردنیں توڑ دی جائیں۔

    اگر واقعہ کربلا (نعوذ باللہ) اتفاقی حادثہ تھا یا معرکہ حق و باطل نہ تھا تو اہل مدینہ نے تو یزید کے خلاف ہتھیار نہیں اٹھائے تھے، انہوں نے تو اہل بیعت کے قتل اور یزید کے کردار کے باعث محض بیعت سے انکار کیا تھا۔ ان سے قتال کیونکر جائز ہو گیا؟

    فلما بلغ ذالک بعث اليهم سرية يقدمها رجل مسلم بن عقبه . . . . . فلما ورد المدينة استباحها ثلاثة ايام فقتل في عضون هذه الايام بشراً کثيراً . . . . الف بکر (البدايہ و النہايہ لابن کثیر، 6 : 234)

    ترجمہ:
    جب اسے اس بات کی خبر ملی تو اس نے ان کی طرف لشکر بھیجا، جس کی قیادت مسلم بن عقبہ نامی شخص کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پس جب وہ مدینہ منورہ پہنچا تو اس نے تین دن کے لئے مدینہ کو (قتل و غارت گری کے لئے) حلال کر دیا۔ ان دنوں میں کثیر تعداد میں لوگ قتل ہوئے۔۔۔۔۔ (ایک روایت کے مطابق) وہ ایک ہزار (مقتول) تھے۔

    وقال عبدالله بن وهب عن الامام مالک قتل يوم الحره سبعمائة رجل من حملة القرآن (البدايہ و النہايہ لابن کثیر، 6 : 234)

    ترجمہ:
    اور عبداللہ بن وھب امام مالک کے حوالے سے کہتے ہیں کہ یوم الحرہ کو سات سو ایسے افراد قتل کئے گئے جو حافظ قرآن تھے۔

    یزید نے مدینہ کی طرف لشکر روانہ کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر اہل مدینہ بیعت نہ کریں تو میں مدینہ کو تمہارے لئے حلال کر رہا ہوں اور پھر کیا ہوا، امام ابن کثیر سے پوچھئے کہ ایک بدبخت نے اپنے کردار کو دیکھنے اور کفر سے توبہ کرنے کی بجائے ہزاروں مسلمانوں کو شہید کروایا۔ ہزاروں مسلمانوں، جن میں بیشتر صحابہ کرام بھی تھے، کو قتل کروانے والا جہنمی اگر لعنت کا مستحق نہ قرار پائے تو اور کیا اسے پھول مالا پیش کی جائے؟؟؟

    مسلمان عورتوں کی عصمت دری

    بدبخت یزیدی لشکر نے صرف سینکڑوں صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو شہید ہی نہیں کیا بلکہ بے شمار عصمت شعار خواتین کی عزتیں بھی لوٹیں:

    ووقعوا علي النساء في قيل انه حبلت الف امرة في تلک الايام من غير زوج . . . . . قال هشام بن حسان ولدت الف امرة من اهل المدينه بعد وقعة الحرة من غير زوج (البدايہ و النہايہ لابن کثیر، 8 : 221)

    ترجمہ:
    اس واقعہ کے دوران میں انہوں نے عورتوں کی عصمت دری بھی کی۔ ایک روایت ہے کہ ان دنوں میں ایک ہزار عورتیں حرامکاری کے نتیجے میں حاملہ ہوئیں۔۔۔۔۔۔ ہشام بن حسان کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ کی ایک ہزار عورتوں نے جنگ حرہ کے بعد حرامی بچوں کو جنم دیا۔

    • بدبختوں نے حرم نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گھوڑے باندھے۔
    • مسلمان صحابہ و تابعین کو شھید کیا۔
    • مسلمان خواتین کی عزتیں لوٹیں۔
    • تین دن تک مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اذان اور نماز معطل رہی۔

    عن سعيد بن مسيب رايتني ليالي الحرة .... وما يتني وقت الصلاة الا سمعت الاذان من القبر.

    ترجمہ:
    سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ میں نے حرہ کے شب و روز مسجد نبوی میں (چھپ کر) گزارے ۔۔۔۔۔ اس دوران میں مجھے صرف قبرِ انور میں سے آنے والی اذان کی آواز سے نماز کا وقت معلوم ہوتا۔

    اس کے باوجود آپ کے ان عزیزوں پر لعنت نہ کی جائے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون

    شہیدان کربلا سے بدسلوک

    آپ یقیناً درست کہہ رہے ہوں گے کہ یزید ملعون نے امام حسین علیہ السلام کی شہادت پر افسوس کیا ہو گا کیونکہ آپ کے ہاں افسوس کرنے کا یہی طریقہ ہو سکتا ہے۔

    ذکر ابن عساکر في تاريخه، ان يزيد حين وضع راس الحسين بين يديه تمثل بشعر ابن الزبعري يعني قوله
    ليت اشياخي ببدر شهدوا
    جزع الخزرج من وقع الاسل​

    (البدايہ و النہايہ لابن کثیر، 8 : 204)

    ترجمہ:
    امام ابن عساکر نے اپنی تاریخ میں بیان کیا ہے کہ جب یزید کے سامنے سیدنا امام حسین (ع) کا سر انور پیش کیا گیا تو اس نے اس موقع پر ابن زبعری کے اس شعر کا انطباق کیا:
    "کاش میرے غزوہ بدر میں مارے جانے والے آباء و اجداد دیکھیں کہ ہم نے کیسے ان کے قتل کا بدلہ لے لیا ہے۔"

    یہ کیسی شرمندگی ہے اور یہ کیسا افسوس ہے۔ اگر آپ اب بھی اسی پر ڈٹے رہیں تو ایک بار پھر آپ پر انا للہ وانا الیہ راجعون

    بیت اللہ کی توہین

    جناب باذوق کارتوس خان آپ کو اظہار رائے کی آزادی ہے، آپ یقیناً ایسے شخص کو لعنت سے بچانے کا حق رکھتے ہیں جو اپنی بیعت کے منکروں کو قتل کروانے کے لئے حرم نبوی اور کعبۃ اللہ کی حرمت کا بھی حیاء نہیں کرتا۔ اور عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے کے لئے بیت اللہ کا محاصرہ کرواتا اور اس پر پتھر اور آگ کے گولے برساتا ہے۔

    ثم انبعث مسرف بن عقبه (مسلم بن عقبه) الي مکه قاصداً عبدالله بن الزبير ليقتله بها لانه فر من بيعة يزيد (البدايہ و النہايہ لابن کثیر، 6 : 234)

    ترجمہ:
    پھر اس نے مسرف بن عقبہ (یعنی مسلم بن عقبہ) کو عبداللہ بن زبیر کو قتل کرنے کے لئے مکہ مکرمہ بھیجا، کیونکہ وہ یزید کی بیعت سے انکاری تھے۔

    یقیناً ان سب کا اس نے حکم نہیں دیا ہو گا یقیناً یہ سارے واقعات یزید کے علم میں ہی نہیں ہوں گے۔ وہ تو دودھ پیتا بچہ تھا، جسے ہم خواہ مخواہ میں مطعون کر رہے ہیں۔ ہزاروں مسلمان غلط فہمی میں قتل ہوتے رہے ہوں گے اور یزید بیچارہ ہر ہر قتل کے بعد افسوس بھی کرتا رہا ہوگا۔
     
  8. مینار پاکستان
    آف لائن

    مینار پاکستان ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جون 2006
    پیغامات:
    62
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    یزیدی سوچ کی دو رنگی

    باذوق اور کارتوس مار خان

    کی

    یزیدی سوچ کی دو رنگی عیاں ہوتی ہے

    شہادتِ امام حسین :as: کو معرکہ حق و باطل کی بجائے سیاسی بحران قرار دینا اور معرکہ کربلا کو معاذ اللہ دو شہزادوں کی جنگ قرار دینا صریحا بدبختی ہے۔ اگر کوفیوں کا اس میں ہاتھ تھا تو یزید کا ان سے ہزار گنا بڑھ کر اس میں ہاتھ تھا۔ حرمِ مدینہ منورہ کو اپنی فوج کے لئے تین دن تک قتلِ عام کے لئے حلال قرار دینے والے لعنتی یزید کی حمایت کسی ادنی مسلمان کو بھی زیب نہیں دیتی۔ مگر جب آنکھوں پر منافقت کی پٹی بندھی ہو تو صریح حقائق بھی قصے کہانیاں لگنے لگتے ہیں۔

    میں اب تک اس بحث میں خاموش رہا کہ شاید میرے قلم اٹھائے بغیر ہی بات کسی کنارے جا لگے مگر ایسا ہوتا نظر نہیں آتا، چنانچہ ویب سائٹ کے عام صارفین کو ان یزیدیوں (باذوق اور کارتوس مار خان) کی حقیقت سے آگاہ کرنا ضروری سمجھا۔

    ذیل میں انہی کے اقتباسات کی روشنی میں کچھ حقائق پیشِ خدمت ہیں، جو ان کی حقیقت کی قلعی کھولنے کو کافی ہیں۔


    آپ کو ایک خاص مردے (یزید) کے ساتھ ہی اتنا قلبی و روحانی لگاؤ کیوں ہو گیا؟ کسی اسلامی ہیرو نبی کریم :saw: ، اہل بیتِ اطہار :as: ، صحابہ کرام :rda: اور اولیاء کرام :as: سے محبت کی تو آپ وہابی بات بھی سننا گوارا نہیں کرتے۔ یزید لعین کی محبت میں اتنے غرق کیسے ہو گئے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ یزید آپ کا ہیرو ہے اور آپ اس کے پیروکار؟

    عمومی انداز میں وارد مردوں کو برا مت کہو وغیرہ جیسی احادیثِ مبارکہ کو یزید کی شان میں آپ یوں پیش کر رہے ہیں جیسے وہ احادیث حضور :saw: نے خصوصی طور پر یزید ہی کی شان میں فرمائی تھیں۔ جبکہ امام عالی مقام :as: کی شان میں وارد بیسیوں صریح احادیث سے صرفِ نظر کرتے ہوئے ان کے لئے محض امام کا لفظ لکھنے کو بھی غیرشرعی گردانتے ہیں۔

    شانِ رسالت میں گستاخی کے مرتکب مخصوص فرد ولید بن مغیرہ کو قرآن مجید میں اللہ تعالی نے انفرادی طور پر دس ذلت آمیز القابات دیئے، جو تمام لعنتوں سے بڑی لعنت ہیں اور آخر پر فرمایا:

    عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ (القلم ، 68 : 13)
    ترجمہ: وہ بد مزاج درُشت خو ہے، مزید برآں نسلاً حرامی بھی ہے۔​
    ولید اس وقت تک ظاہراً مسلمان ہی تھا۔ اس کا اسلام سے خارج کر دیئے جانے والا گناہ محض رسول اللہ :saw: کی گستاخی تھا، جس کی بناء پر اللہ رب العزت نے رہتی دنیا تک کے لئے انفرادی لعنت کا طوق اس کے گلے میں ڈال کر اُسے عبرت بنا دیا۔ اور اگر اُسی کی پیروی میں یزید لعین سیدنا امام حسین :rda: کو براہ راست اور حضور نبی کریم :saw: کو بالواسطہ اذیت دیتے ہوئے اسلام سے خروج کا راستہ چنتا ہے تو اس قرآنی استدلال کی بناء پر وہ کیوں انفرادی طور پر لعنتی قرار پانے سے مبراء رہے؟

    یہ بے جا حیل و حجت ہے۔ صرف ایک مخصوص لعنتی کو ملعون قرار دینے سے کوئی لعنت کا دروازہ نہیں کھل رہا۔ نبی کریم :saw: کے نواسے کو اذیت دینے والے یزید جیسا لعنتی روئے ارض پر نہ کبھی پیدا ہوا اور نہ کبھی دوبارہ پیدا ہوگا۔ (اگر ہو سکتا ہے تو آپ بتا دیں) پھر دروازہ کیسے کھل گیا؟

    اور آپ وہابی تو ایصالِ ثواب کے قائل ہی نہیں، اب یہاں کیا ہو گیا آپ کو کہ اپنے روحانی باپ کو لعنت سے بچانے کی کوشش میں میت کے حق میں دعا اور ایصالِ ثواب کو حدیثِ مبارکہ سے ثابت کرنے لگے؟ آپ تو جنازے کے بعد کی جانے والی دعا کو بھی بدعت گردانتے ہیں حالانکہ نبی کریم :saw: نے خود حکم فرمایا کہ اذا صلیتم فاخلصوا لہ الدعا (صحیح بخاری) ترجمہ: جب تم نمازِ جنازہ پڑھ لو تو اس کے بعد مردے کے لئے دعا کیا کرو۔

    ایسے عمل کو دینی فریضہ قرار دینے کا فتوی کون دے رہا ہے؟ ان کی عبارت سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ وہ شاید شیعوں کے عمل (ماتم) پر طعنہ زنی سے روک رہے ہیں تاکہ ملک میں جاری فرقہ واریت کا زور ٹوٹے۔ آپ اچھے بھلے سمجھدار آدمی ہو کر کیوں ایک عالم دین کی طرف جھوٹا فتویٰ منسوب کرتے ہوئے خود کو لعنتیوں میں شامل کرنے کو بیتاب ہیں؟ فَنَجْعَل لَّعْنَتَ اللّهِ عَلَى الْكَاذِبِينَ (آل عمران، 3 : 61) (ترجمہ: پھر ہم جھوٹوں پر اﷲ کی لعنت بھیجتے ہیں) کے مصداق کیوں ہمیں مجبور کرتے ہیں کہ آپ کو بھی لعنت کی جائے؟ کیا آپ کے بڑوں نے اپنے مخالفین کی طرف جھوٹے فتوے منسوب کرنے کے علاوہ بھی کچھ سکھایا ہے؟ اور کیا اِس آیت کریمہ کے مصداق اپنے طرزِ عمل سے آپ بھی مسلمانوں کی لعنت کے مستحق نہیں قرار پا رہے؟

    اگر ایسا ہے تو آپ کے نزدیک جو طریقہ اسلامی ہے آپ اسی پر عمل کر دکھائیں۔ ڈرتے کیوں ہیں؟ شہادتِ امام حسین :as: کو آپ کم از کم شہادت کا درجہ تو دیتے ہیں یا کیا اس سے بھی انکاری ہیں؟ کیا آپ وہابیوں نے بھی کبھی شہادت امام حسین :as: پر کوئی کانفرنس منعقد کی؟ یا کبھی امام حسین :as: کے فضائل پر کوئی کتاب تحریر کی؟ آپ نے جب بھی بات کی امام عالی مقام :as: کی شان گھٹانے اور یزید لعین کی شان بڑھانے کی بات کی۔

    اہلِ ایمان کو حضور نبی کریم :saw: کے فرامین کا مذاق اڑانے کا الزام دینا آپ جیسے وہابیوں کو ہی زیب دیتا ہے کیونکہ آپ ہر اس شخص پر شرک و بدعت کا فتوی لگانے کا اختیار لے کر پیدا ہوئے ہیں جو قرآنی آیات اور احادیثِ مبارکہ کی تفسیر و توضیح آپ کی خواہشِ نفس کے خلاف کرتا ہو۔

    حبِ رسول سے آپ کا رشتہ کب سے قائم ہو گیا؟ آپ تو اس فرقے کے پیروکار ہیں جس کے علماء کی ساری زندگیاں محبتِ رسول :saw: کو خارج از اسلام قرار دینے میں گزریں۔ ذرا دھیان سے، کہیں آپ اپنے ہی بڑوں کی نظر میں خارج از اسلام نہ قرار پا جائیں!!!

    یہاں لعنت میں مانع انفرادی لعنت نہیں بلکہ حقیقی مانع اللہ اور اس کے رسول :saw: کی محبت ہے، جو آپ کی لکھی گئی حدیثِ مبارکہ کے الفاظ سے بھی صاف ثابت ہے۔ جس محبتِ رسول :saw: کے تانے بانے آپ روز شرک سے ملایا کرتے ہیں اس حدیثِ مبارکہ میں وہی ایمان کی کسوٹی ہے۔ مگر یہ بات آپ کی سمجھ میں آنے والی نہیں۔


    باذوق اور کارتوس مار خان کی اصلیت

    آپ اہل سنت کے ٹھیکیدار کب سے ہو گئے؟ دوسرے بہت سے فورموں پر تو آپ گٹر وہابی ہیں۔ اور آپ نے اہل سنت کے خلاف جنگ و جدل کے کافی معرکے سر کئے ہیں۔ یہاں اہل سنت کا روپ کیسے دھار لیا؟ سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے کے لئے نئے نئے ناموں سے آنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ تو صریح منافقت ہے۔ منافق بھی اہل ایمان کو دھوکہ دینے کے لئے ایسے ہی مسلمانوں والا لبادہ اوڑھا کرتے تھے۔

    باذوق اہل حدیث کے روپ میں:
    قارئینِ کرام!
    باذوق یہاں ہماری اردو پر تو خود کو اہل سنت کے روپ میں پیش کرتے ہوئے یزید لعین کی وکالت میں رطب اللساں ہیں، مگر درحقیقت یہ ایک کٹر وہابی ہیں اور ان کا شمار انٹرنیٹ پر موجود چوٹی کے وہابی مناظرین میں ہوتا ہے۔ ثبوت کے طور پر ملاحظہ ہوں یہ چند روابط:

    1- چاروں فقہی مذاہب کو ناجائز قرار دینا

    2- نمازِ نبوی کا جائزہ

    3- فقہی تقلید کی علماء کو معبود بنانے سے تشبیہ دینا


    قارئینِ کرام!
    جیسا کہ آپ ہماری اردو میں لکھے گئے ان کے اب تک کے پیغامات سے ملاحظہ کر چکے ہوں گے کہ ان کے کم و بیش تمام پیغامات میں کسی صارف، کسی عالم دین یا قرونِ اولی کی ممتاز اسلامی شخصیات پر تنقید ہی ہوتی ہے، بحث برائے بحث اور نتیجہ لاحاصل۔ یوں لگتا ہے جیسے کوئی تعمیری کام ان کے نصیبوں میں ہے ہی نہیں۔اپنی اسی خدمتِ اسلام کے جذبے کے تحت ماضی میں انہوں نے اردو محفل نامی فورم کے منتظمین زکریا وغیرہ کو ملحد اور بے دین تک قرار دیا اور ایک اور مذہبی اردو فورم کے منتظم سے بھی ان کی جھڑپیں ہو چکی ہیں۔ آجکل یہ ہماری اردو کے بڑھتے ہوئے مستقبل کے پیشِ نظر اس میں بھی اپنی فتوحات کے جھنڈے گاڑنے پر تلے ہوئے ہیں۔

    یزیدی فکر کے وارثین کے ایسے ہی کردار کی وجہ سے عام لوگ انٹرنیٹ پر دین سے، دین کی بات کہنے سننے سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ انٹرنیٹ پر موجود کم و بیش ہر فورم میں جہاں کہیں اسلام کا ذکر ہو وہاں یزیدیت کے وارث یہ لوگ اپنا اصلی نام اور مکتبہء فکر ظاہر کئے بنا آ دھمکتے ہیں اور اپنے من گھڑت یزیدی افکار کے ذریعے فرقہ واریت کے تھوہر کاشت کرتے ہیں۔ قرآن و حدیث کی من گھڑت تعبیرات اور لفظی موشگافیوں کے علاوہ اکابرینِ اسلام کی توہین سے بھی باز نہیں آتے، جس سے لڑائی جھگڑے کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔ ان کا انداز دوسرے کو خواہ مخواہ جذباتی کر دیتا ہے، جس کے بعد مدمقابل اور ان کے درمیان تنقید در تنقید کا لامتناہی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ مدمقابل سمجھدار ہو تو ایک دو پیغامات کے بعد ہی ان کی بحث برائے بحث سے جان چھڑا کر موضوع سے لاتعلقی اختیار کر لیتا ہے۔

    اور اگر ایسے مناظروں کے دوران میں مدمقابل ان سے بھی نیچ پن پر اتر آئے یا اُس کے علمی مقام کے آگے ان کا پلہ بھاری رہنے کے امکانات کم ہوں تو منتظم کی غیرجانبداری کو بھی جرم قرار دینے لگتے ہیں۔ ہدایہ فورم کے منتظم پردیسی کو مخاطب کر کے لکھا گیا باذوق کا یہ پیغام ملاحظہ ہو، جس میں موصوف نے ایک بحث میں ہارتے ہوئے اپنی "اصلیت" ظاہر نہ کرنے پر کمال ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا اور منتظم سے مداخلت کرنے کو کہا اور بصورتِ دیگر دوبارہ اس فورم پر نہ آنے کی واضح طور پر دھمکی بھی دی۔ (جس کی منتظم نے پروا نہ کی)

    1- مدمقابل کا وہ پیغام جس پر سٹپٹا کر انہوں نے ایڈمن کو مداخلت کی درخواست کی جو قبول نہ ہو سکی

    2- ان کی بحث برائے بحث کی ایک اور مثال

    3- بحث برائے بحث کے لئے کرید کرید کر دوسروں کو الجھانا

    موصوف کتنے بھولے انداز میں اپنی بےگناہی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ سب جانتے ہیں کہ ان کی آمد سے پہلے کئی مہینوں سے جاری ہماری اردو کے سینکڑوں صارفین کے ہزاروں پیغامات میں سب سکھ شانتی کے ساتھ ہنسی خوشی اپنے دکھ سکھ بانٹ رہے تھے اور کسی کے دل میں دوسرے کے لئے نفرت تو کجا معمولی ملال بھی نہیں تھا۔ انہوں نے آتے ہی اپنے مکروہ عزائم کو عملی جامہ پہناتے ہوئے "ایک مچھلی سارے جل کو گندا کر دیتی ہے" کے مصداق ہماری اردو کا ماحول فرقہ واریت کی کیچڑ سے آلودہ کرنے کی سعی کی ہے۔

    کارتوس مار خان نے 13 جنوری کو پہلا پیغام لکھ کر ہماری اردو میں عملی شرکت کا آغاز کیا اور اس کے دو دن بعد اپنے تیسرے پیغام سے اپنے فرقہ ورانہ یزیدی عزائم پر مبنی فتنہ کا آغاز کیا، جو پہلے سے وہ اور باذوق دوسرے بہت سے فورموں پر نام نہاد خدمتِ اسلام کے نام پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایسے ہی فتنہ کی بناء پر انہیں مختلف فورموں پر ایسی صورتحال کا سامنا ہو چکا ہے۔ کہیں انہیں وارننگ دی گئی اور کہیں سخت برا کہہ کر بھگا دیا گیا۔ موصوف بھی خود کو اکثر اہلسنت ظاہر کرتے ہیں مگر حقیقت اللہ بہتر جانتا ہے۔

    کارتوس مار خان ایک وہابی کے روپ میں:
    قارئینِ کرام باذوق کی طرح کارتوس مار خان بھی خود کو یہاں اہل سنت کے روپ میں پیش کرتے ہوئے یزید لعین کی روحانی وراثت کی تقسیم میں کوشاں ہیں، مگر درحقیقت یہ بھی ایک کٹر وہابی ہیں اور ان کا شمار بھی انٹرنیٹ پر موجود چوٹی کے وہابی مناظرین میں ہوتا ہے۔ ثبوت کے طور پر ملاحظہ ہوں یہ چند روابط:

    1- (تاجدارِ کائنات سیدنا) محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو یا کہہ کر بلانا

    2- دعوتِ حق کے ذیل میں استغاثہ اور حاضر ناظر وغیرہ کی تضحیک

    3- بریلوی عقیدہ علم غیب



    مثل مشہور ہے کہ اگر کسی قوم کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنا ہو تو اس کے ہیروز کو متنازعہ بنا دو۔

    ان دونوں کا سب سے بڑا کارنامہ یہی ہے کہ انہوں نے اسلام کی جلیل القدر شخصیات کو متنازعہ بنایا، خواہ وہ نبی کریم :saw: کی ذات ہو، آپ :saw: کے اہلِ بیت اطہار :as: ہوں یا امام اعظم :ra: ۔ اپنے پیغامات میں نام تو یہ احمد رضا خان بریلوی صاحب کا بھی ایسے لیں گے جیسے ان کے تلامذہ میں شامل ہوں مگر درحقیقت یہ گٹر وہابی ہیں اور ہر بات کو براہ راست قرآن و سنت کے دلائل سے پرکھنے کی بات کرتے ہیں، خواہ ان میں اس کی اہلیت بھی نہ ہو۔

    جو حدیثِ مبارکہ ان کی خواہشِ نفس کے خلاف ہو اسے ضعیف قرار دینا اور اس کے راویوں پر اعتراضات کرنا ان وہابیوں کا پیشہ ہے، جبکہ اپنے مؤقف کی تائید میں اسی راوی کی کسی دوسری دلیل کو سند کے طور پر پیش کرنے میں بھی عار نہیں سمجھتے۔ ان کے ایسے ہی وطیرے کی بناء پر ایک طبقے کا اعتماد ہی حدیث کی حجیت سے اٹھ چکا ہے۔ اور بہت سے لوگ فتنہء انکارِ حدیث کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔

    یہاں میں باذوق اور کارتوس مار خان سے دست بدستہ درخواست کروں گا کہ اگر آپ اپنے یزیدی وطیرے سے باز نہیں آ سکتے تو خدارا دین کے لبادے میں لپٹی اپنی خرافات کو اپنی مذموم ویب سائٹس تک محدود رکھیں، اور عوام الناس کو اپنے گمراہ کن یزیدی نظریات بانٹنے سے باز رہیں۔

    دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا
    سراسر موم یا پھر سنگ ہو جا​


    انتظامیہ سے بھی درخواست ہے کہ کارتوس مار خان کی ہماری اردو میں آمد کے بعد سے یہاں پیدا ہونے والی کشیدگی کا بنظرِ غائر جائزہ لیں اور اس کے اسباب ٹٹولیں۔ یہ بات خاص طور پر قابلِ توجہ ہے کہ ان کی آمد سے قبل جو لوگ کئی ماہ تک اپنے سینکڑوں بلکہ ہزاروں پیغامات میں کہیں اخلاق کے دائرے سے نہیں نکلے ان کی چند دن کی رفاقت نے انہیں کیسا جذباتی جواب لکھنے پر مجبور کر دیا!!!

    نعیم بھائی سے میری درخواست ہے کہ وہ یزیدی فکر کے حامل ایسے لوگوں کے منہ نہ لگیں۔ ان کا مقصد تو فرقہ ورانہ ماحول کو پروان چڑھانا ہے۔ امن اور بھائی چارے کے لئے کی گئی کوئی کوشش انہیں کیونکر بھلی لگے گی۔ دوسرے یہ بھی دیکھیں کہ اگر آپ کو طاہرالقادری صاحب سے عقیدت ہے تو اس کا یہ مطلب کہاں نکلتا ہے کہ آپ ان پر تنقید کو ناجائز سمجھنے لگیں۔ لوگوں نے تو انبیاء کرام :as: کو بھی تنقید سے نہیں چھوڑا تو طاہرالقادری صاحب تو ایک عام عالم دین ہیں۔

    آپ کو چاہیئے کہ شیعہ برادری کا وکیل بنتے ہوئے ان کے طرزِ عمل کی صفائیاں دینے کی بجائے قرآن و حدیث کی روشنی میں اہل بیت اطہار :as: کی شان اور شہادتِ امام حسین :as: کو اجاگر کریں۔

    اور طاہرالقادری صاحب کو بھی چاہیئے کہ شیعہ برادری کے اپنے طرز پر محرم الحرام میں رسومات کی ادائیگی کو ان کی حد تک جائز کہنے کے ساتھ ساتھ انہیں اس بارے میں اہلسنت والجماعت کا مؤقف اور طریقِ کار بھی علی الاعلان بتائیں تاکہ ایسے فرقہ ورانہ کشیدگی پھیلانے والوں کو ان کا اور ان کی جماعت کا ذاتی عمل بھی معلوم ہو سکے۔
     
  9. حماد
    آف لائن

    حماد منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏13 مئی 2006
    پیغامات:
    402
    موصول پسندیدگیاں:
    95
    ملک کا جھنڈا:
    ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے

    کافر ہے جو منکر ہو حیاتِ شہدا کا
    ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے
    معزز صارفین السلام علیکم

    کسی فورم کے ایڈمن کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ بات بات پر لوگوں کو گفتگو میں ٹوکے اور اپنے صارفین کو کھلے دل و دماغ کے ساتھ بولنے سے منع کرے مگر اس کا یہ مطلب بھی ہرگز نہیں ہوتا کہ اسے ہر سیاہ و سفید قبول ہے

    ہماری اردو اپنی پیدائش کے دن سے جس اخوت اور بھائی چارے کے انداز سے پروان چڑھ رہی تھی حال ہی میں پیغام شہادتِ امام حسین :as: کے نام سے جاری اس لڑی میں ہونے والی بے جا بحث نے اسے داغدار کر دیا ہے

    پچھلی 13 صدیوں سے جاری اس لاحاصل بحث سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہو سکا۔ باذوق، کارتوس خان، نعیم اور اس بحث میں حصہ لینے والے دیگر تمام صارفین سے ہزار درجہ بلند پایہ کے علماء بھی صدیوں سے جاری اس بحث کا فیصلہ نہیں کر پائے تو ہماری اردو کے چند بھولے صارفین اس جھگڑے کو کیونکر نمٹا سکتے ہیں چنانچہ میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ

    • آئندہ ہماری اردو میں ایسے فرقہ ورانہ موضوع پر گفتگو سے اجتناب کریں

    • ایک دوسرے کے بزرگوں کو بالواسہ یا بلاواسطہ برا بھلا کہہ کر جھگڑے کی ترغیب نہ دیں

    • دوسروں کی رائے سے عدم اتفاق پر جذباتی پن میں تہذیب کا دامن ہاتھ دے مت چھوڑیں

    • ہماری اردو کے قواعد و ضوابط کا ایک بار پھر مطالعہ کر لیں

    مجھے انتہائی دکھ کے ساتھ پیغام شہادت امام حسین :as: جیسے عظیم موضوع پر جاری اس لڑی کو مزید بحث و مباحثہ سے روکنے کے لئے مقفل کرنا پڑ رہا ہے

    اس کے علاوہ جاری بعض دوسری اسلامی لڑیوں میں بھی اسی فرقہ ورانہ موضوع پر بحث شروع ہو چکی ہے ایسی تمام لڑیوں سے وہ پیغامات چن کر حذف کئے جا رہے ہیں

    میں امید کرتا ہوں کہ آئندہ کوئی صارف اس فرقہ ورانہ موضوع سے موافقت یا مخالفت میں کسی دوسری لڑی میں جواب دینے کی کوشش نہیں کرے گا ورنہ وہ پیغام فوری حذف کر دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بار بار ایسا عمل دہرانے والے صارف کو معطل بھی کیا جا سکتا ہے

    والسلام
     
  10. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: ہم زندہ جاوید کا ماتم نہیں کرتے

    میرا خیال ہے کہ اس پیغام کو اعلان بنا کر تمام چوپالوں میں لگا دیا جائے
     
موضوع کا سٹیٹس:
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اس صفحے کو مشتہر کریں