1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

صدر بش ملعون کے اقوال زریں

'قہقہے، ہنسی اور مسکراہٹیں' میں موضوعات آغاز کردہ از اسلامین, ‏15 جنوری 2009۔

  1. اسلامین
    آف لائن

    اسلامین ممبر

    شمولیت:
    ‏4 مارچ 2008
    پیغامات:
    19
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    یہ لڑی منقولہ ہے :

    سیاستدان اگرچہ عام طور پر بہت سوچ سمجھ کر الفاظ کا انتخاب کرتے ہیں لیکن پھر بھی زبان پھسل ہی جاتی ہے۔ کبھی کبھی وہ ایسی یادگار باتیں کہہ جاتے ہیں جو نہ چاہتے ہوئے بھی ان کی پہچان بن جاتی ہیں۔

    صدر جارج بش کا آٹھ سالہ دور اقتدار بیس جنوری کو ختم ہو رہا ہے۔ وہ اپنے’قول و فعل‘ دونوں کے لیے یاد رہیں گے۔ عراق کی جنگ کے لیے بھی اور کچھ ایسی باتیں کہنے کے لیے بھی جو اگر ممکن ہو تو وہ فوراً واپس لے لیں۔


    صدر بش کے کچھ اقوال زریں


    اپنے بارے میں

    ریاست ٹینیسی میں سترہ ستمبر دو ہزار دو:
    ’ٹینیسی میں ایک پرانی کہاوت ہے، مجھے معلوم ہے کہ ٹیکساز میں تو ہے، شاید ٹینیسی میں بھی، کہتے ہیں کہ مجھے ایک مرتبہ بے وقوف بناؤ، تو تم پر شیم (shame) مجھے بے وقوف بناؤ۔۔۔آپ دوبارہ بے وقوف نہیں بن سکتے۔‘

    (کہاوت کچھ یوں ہے کہ مجھے ایک مرتبہ بے وقوف بناؤ تو شیم آن یو، دوسری مرتبہ میں بے وقوف بن جاؤں تو شیم آن می)

    واشنگٹن، گیارہ مئی دو ہزار ایک:
    ’اس بارے میں کوئی شبہہ نہیں کہ جیسے ہی میں منتخب ہوا،(دور) افق پر جو طوفانی بادل تھے وہ تقریباً میرے سر کے بالکل اوپر آرہے تھے!‘

    نیشویل، ٹینیسی، 27 مئی، دو ہزار چار:
    میں اپنے دوست سینیٹر بل فرسٹ کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو آج ہمارے ساتھ ہیں۔ میں آپکو بتانا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ٹیکساز کی ایک لڑکی سے شادی کی ہے۔ کیرن بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ مغربی ٹیکساز کی ایک لڑکی، بالکل میری طرح۔‘

    خارجہ امور
    ٹوکیو، 18 فروری، دو ہزار دو
    ’امریکہ اور جاپان کے درمیان جدید وقتوں کا ایک پائیدار اور عظیم اتحاد اب ڈیڑھ سو سال سے جاری ہے!‘

    میشیگین، انتیس جنوری، دو ہزار تین
    ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صدام حسین اپنی فطرت (nature) کی وجہ سے ہدف ہیں، اپنی تاریخ کی وجہ سے اور اس وجہ سے کہ وہ خود کو دہشت زدہ کرنے کو تیار ہیں۔‘

    واشنگٹن، سات مئی دو ہزار سات
    ’میرے خیال میں جنگ ایک خطرناک جگہ ہے۔‘

    واشنگٹن، ستائیس اکتوبر، دو ہزار تین
    ’سفارتکار اور جنرل مجھے بتا رہے تھے کہ عراقیوں کی بڑی اکثریت ایک پر امن اور آزاد فضا میں زندگی گزارنا چاہتی ہے۔ اور ہم ان لوگوں کو ڈھونڈ نکالیں گے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔‘

    واشنگٹن، چھ ستمبر، دو ہزار چھ

    ’آپکو معلوم ہے کہ میرے لیے سب سے مشکل کام یہ ہے کہ عراق کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے کیسے جوڑا جائے۔‘


    تعلیم

    شاذ و نادر ہی یہ سوال پوچھا جاتا ہے: کیا ہمارے بچے پڑھ رہا ہے؟
    (is our children learning)

    تیس اگست، دو ہزار
    ٹیکساز کے گورنر کی حیثیت سے میں نے سرکاری سکولوں کے لیے اعلی معیاروں کا تعین کیا تھا، اور میں ان پر پورا اترا ہوں!‘


    معاشیات

    نیو یارک ڈیلی نیوز، انیس فروری دو ہزار
    میں چھوٹے کاروباروں کی ترقی کے عمل کو سمجھتا ہوں۔ کبھی میں بھی ایک
    (چھوٹا کاروبار) تھا!‘

    رائٹرز، پانچ مئی دو ہزار
    ’یہ واضح طور پر ایک بجٹ ہے، اس میں بہت سے نمبر ہیں۔‘

    آسٹن، ٹیکساز، آٹھ جنوری دو ہزار ایک
    ’ مجھے لینڈا پر پورا اعتماد ہے۔ وہ ایک شاندار وزیر محنت ثابت ہوں گی۔ میں نے جو اخبارات میں پڑھا ہے اس سے مجھے یقین ہے کہ وہ عہدے کے لیے پوری طرح اہل ہیں۔‘

    واشنگٹن، انیس مئی، دو ہزار تین
    پہلے میں یہ بالکل واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ضروری نہیں کہ غریب لوگ قاتل ہی ہوں۔صرف دولت مند نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ قتل کرنے کے لیے رضامند ہو جائیں گے۔‘


    ٹکنالوجی

    کونکورڈ، نیو ہیمپشر، انتیس جنوری، سن دو ہزار

    ’کیا انٹرنیٹ پر ہائیوے زیادہ کم ہوجائیں گے؟‘

    واشنگٹن، دو مئی دو ہزار سات
    ’امریکی سینیٹ کے لیے یہ بہت غلط ہوگا اگر وہ چیمبر میں کسی قسم کی انسانی کلوننگ کی اجازت دیتی ہے۔‘


    ہر خشک و تر پر

    مشیگین، انتیس ستمبر، سن دو ہزار
    ’مجھے معلوم ہے کہ انسان اور مچھلی پر امن طور پر ساتھ ساتھ رہ سکتے ہیں۔‘

    ایریزونا، اٹھارہ اکتوبر، سن دو ہزار
    ’جو لوگ غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوتے ہیں وہ قانون شکنی کرتے ہیں۔‘

    واشنگٹن، پانچ مئی، دو ہزار چھ
    ’وہ ہیں جارج واشنگٹن، امریکہ کے پہلے صدر۔ ان کے بارے میں دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال میں نے ان کے بارے میں تین چار کتابیں پڑھیں۔ ہے نا دلچسپ بات؟


    حکمرانی پر

    ٹینیسی، اٹھارہ اگست، سن دو ہزار
    قیادت کے بارے میں میرا نظریہ مختلف ہے۔ قیادت ایسا شخص ہوتا ہے جو لوگوں کو قریب لائے۔‘

    واشنگٹن، اٹھارہ اپریل، سن دو ہزار چھ
    ’میں فیصلہ کن ہوں، اور میں فیصلہ کرتا ہے کہ صحیح کیا ہے۔‘

    واشنگٹن، سات دسمبر، دو ہزار چھ
    سچ تو یہ ہے کہ واشنگٹن میں بہت سی رپورٹیں کبھی نہیں پڑھی جاتیں۔ لیکن آپ کو یہ دکھانے کے لیے کہ یہ رپورٹ کتنی اہم ہے، اسے میں نے بھی پڑھا اور ٹونی بلئیر نے بھی۔

    واشنگٹن ، بارہ مئی دو ہزار آٹھ
    ’جب تک کوئی ہوشیار آدمی یہ سمجھ پائے گا کہ اس اوول آفس میں ( صدر کے دفتر) میں کیا کچھ ہوا، مجھے گئے ہوئے بہت دیر ہو چکی ہوگی۔‘
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :hasna: بہت خوب اسلامین بھائی ۔ :hasna:
    بہت اچھی شئیرنگ ہے۔ بہت شکریہ !

    انگریزی میں‌ براہ راست سننے سے لطف دوبالا ہوجاتا ہے۔
    اس میں کوئی شک نہیں کہ موصوف یا ملعون امریکی صدور کی تاریخ کے احمق ترین متکلمین میں سے ہیں۔
     
  3. نیک پروین
    آف لائن

    نیک پروین ممبر

    شمولیت:
    ‏12 ستمبر 2006
    پیغامات:
    39
    موصول پسندیدگیاں:
    3

اس صفحے کو مشتہر کریں