1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عشقِ احمد چاہیئے

'نعتِ سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏25 ستمبر 2006۔

  1. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    عشقِ احمد چاہیئے، حُبِ مدینہ چاہیئے​


    عشقِ احمد چاہیئے، حُبِ مدینہ چاہیئے
    جو اُنہیں دیکھا کرے، وہ چشمِ بینا چاہیئے

    زندگی اور موت دونوں اُن کے غم میں ہوں بسر
    ایسا مرنا چاہیئے اور ایسا جینا چاہیئے

    تیری چاہت، میری چاہت میں یہ زاہد فرق ہے
    تجھ کو جنت چاہیئے ، مجھ کو مدینہ چاہیئے

    اُن کے سنگِ آستاں پر رکھ کہ سَر روتا رہوں
    ایسا دن اور ایسی شب، ایسا مہینہ چاہیئے

    ہے تِری در گاہ میں یا رب! تمنائےِ ریاض
    دفن ہونے کے لئے ، خاکِ مدینہ چاہیئے​
     
  2. سموکر
    آف لائن

    سموکر ممبر

    ماشااللہ بہت اچھا انتخاب ہے
     
  3. دن رات
    آف لائن

    دن رات ممبر

    اُن کے سنگِ آستاں پر رکھ کہ سَر روتا رہوں
    ایسا دن اور ایسی شب، ایسا مہینہ چاہیئے


    بہت خوب۔ ماشاءاللہ
     
  4. نادیہ خان
    آف لائن

    نادیہ خان ممبر

    تیری چاہت، میری چاہت میں یہ زاہد فرق ہے
    تجھ کو جنت چاہیئے ، مجھ کو مدینہ چاہیئے​
    سبحان اللہ​
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    قربان مدینے کی گلیوں کے گداؤں پر
    پلتے ہیں جو شام و سحر آقا کی عطاؤں پر

    جنت کی بشارت دی رضواں نے تو یوں بولے
    جنت بھی نثار کریں اس روضے کی چھاؤں پر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں