1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:

    بہت خوب۔ ساری غزل پر بھاری شعر ہے ۔ :a180:
     
  2. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26

    بہت خوب جناب۔۔!
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    بہت شکریہ نوازش مبارز جی اور نعیم جی
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    استاد قمر جلالوی اپنی طرز کے بےباک شاعر ہیں ۔ انکی ایک غزل پیش خدمت ہے

    آخر ہے وقت دیکھ لو بھر کر نظر مجھے
    بیٹھو نہ ذبح کرنے کو منہ پھیر کر مجھے

    کوسوں دکھائی دیتی نہیں رھگزر مجھے
    لے جا رہی ہے آج یہ وحشت کدھر مجھے

    ایسا بھی ایک وقت پڑا تھا شبِ الم
    حسرت سے دیکھنے لگے دیوار و در مجھے

    اے ہم قفس نہ مانگ دعائیں بہار کی
    آتے نہیں ہیں راس مرے بال و پر مجھے

    عذرِ گناہ حشر میں اور میرے سامنے
    انکارِ قتل کیجئے ، پہچان کر مجھے

    تعریفِ حسن کی جو کبھی ان کے سامنے
    بولے کہ لگ نہ جائے تمھاری نظر مجھے

    لی دی سی اک نگاہ ستاروں پہ ڈال کے
    شر ماگئے ہیں، دیکھ رہا ہے قمر مجھے


    (استاد قمر جلالوی)​
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    مجھے حوصلہ تو دیتے جو مرے شریک غم ھیں
    میں بھگت رھا ھوں ننہا جو عذاب بیش و کم ھیں

    کویہ پھول جیسی تتلی نہ ستارے جیسا جگنو
    تیرے بعد بس اندھیرا سر باغ ہم قدم ھیں

    مجھے چھوڑنے سے پہلے یہ جتا دیا تھا اس نے
    یہ کٹھن رہ سفر ھے کئی اس میں پیچ و خم ھیں

    جو بچا رھے ھیں شمعوں کو ہوا کی دسترس سے
    وہی لوگ ھیں معزز وہی شہر محترم ھیں

    مرا کمرہ بارشوں میں کبھی بھیگتا نہیں ھے
    مری ادھ کھلی بیاضیں مرے آنسوؤں سے نم ھیں

    جسے چاھنے کے غم سے مری الجھنیں بڑھی ھیں
    وہی مجھ سے پوچھتا ھے تمہیں اور کتنے غم ھیں
     
  6. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    بہت اچھے۔ استاد قمر جلالوی بہت اچھا ربط بناتے ہیں۔

    :a165:
     
  7. عائشہ جاوید
    آف لائن

    عائشہ جاوید ممبر

    شمولیت:
    ‏1 جون 2008
    پیغامات:
    176
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    وقت کےالجھےالجھےدھاگے
    جب دل توڑ کےچل دیں گے
    پگڈنڈی پر پیلے پتےتم کو تنہا دیکھیں گے
    پیڑوں کےسینے پر لکھے نام بھی ہوجائیں تحلیل
    اور ہوا بھی سمت کو اپنی کر جائے تبدیل
    بھینی بھینی خوشبو ہم کو ہر اک گام پکارے گی
    کر کے یخ بستہ جب ہم کو برف اس پار سدھارے گی
    دھوپ صداؤں کے سکے
    جب کانوں میں کھنکائےگی
    گرجا گھر کی اونچی برجی
    چاند کا چہرہ چومے گی
    بارش مسکانوں کےموتی پتھر پر جب پھوڑے گی
    اور برستی بوندوں کے دھاروں پر دھارے جوڑے گی
    گرم گرم انگاروں جیسی آنسو آنکھ سے ابلیں گے
    دل کےارماں اک مدت کےبعد تڑپ کر نکلیں گے
    جب احساس کی دنیا میں پھر اور نہ گھنگھرو چھنکیں گے
    صرف خموشی گونجےگی تب
    آنےوالےموسم کی
    کھڑکی پر دستک بھی نہ ہوگی
    کوئی سریلی رم جھم کی
    شام کے سناٹے میں بدن پر
    کوٹ تمہارا جھولے گا
    یادوں کا لمس ٹٹولے گا
    گھور اداسی چھولے گا
    اونچی اونچی باتوں سے تم خاموشی میں شور کرو گے
    گیت پرانے سن کر ٹھنڈی سانسیں بھر کر بور کرو گے
    اس پل شب کی تنہائی میں
    اپنے دل کو شاد کرو گے
    بولو۔۔۔ مجھ کو یاد کرو گے؟؟؟

    (فرزانہ نیناں)
     
  8. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :a180: عائشہ جاوید صاحبہ ۔
    شکریہ
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے
    ہمیشہ مار محبت کی مارتا ہے مجھے

    میں اس کا لمحہ موجود ہوں مگر وہ شخص
    فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے

    میں اس کے ہاتھ سے جاتا ہوں مال و زر کی طرح
    وہ روز قرض سمجھ کر اتارتا ہے مجھے


    عباس تابش​
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    ایک ایسے شاعر کا کلام جو میدان جنگ کا سپاہی بھی تھا۔ مگر اس کے باوجود وہ بطور شاعر زندگی کی باریکیوں کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ کلام ملاحظہ ہو:

    راحت اور دولت میں دوست بہت ہوتے ہیں
    آسودہ حالی اور فارغ البالی میں
    دوستیاں بہت ہوتی ہیں
    مگر تکلیف اور آزمائش میں
    دوست کہاں ملتے ہیں؟
    نہ ہمیشہ بہار رہتی ہے اور نہ خزاں
    یہ زمانے کا دستور ہے
    کہ یہاں ہر ایک چیز آنی جانی ہے
    میں ایک آزمائش سے تو
    دعاوں کے سہارے نجات حاصل کرلیتا ہوں
    کہ آسمان پھر نئے فتنے برپا کردیتا ہے
    اس دور کے دوستوں کا کیا بھروسہ
    دیکھتے ہی دیکھتے بہترین دوست
    اغیار بن جاتے ہیں
    اپنی جاہ و حشمت کے خیال سے
    مجھے جن لوگوں کی طرف آنکھ اٹھانا بھی گوارا نہ تھا
    اب انہی لوگوں کے منہ سے
    ناگوار باتیں سن رہاہوں
    خواہ اسکی نشونما
    شہد و شکر سے کیوں نہ کی جائے
    پھر بھی ذائقے کی شیرینی میں بیر سے
    کھجور نہیں بن سکتا
    اگر لعل و جواہر سے مکلل بھی کیا جائے
    پھر بھی جوتے دستار کا مقام حاصل نہیں کرسکتے
    تم اسے زندگی ہی میں
    خوشحال کے دل سے نکالنا چاہتے ہو
    تمھاری ناانصافیوں کو میں
    قبر میں بھی نہیں بھلا سکوں گا

    (خوشحال خان خٹک)
     
  11. اقرا99
    آف لائن

    اقرا99 ممبر

    شمولیت:
    ‏9 نومبر 2008
    پیغامات:
    118
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    aks-e-khushbuu hoon bikherne se na roke koi
    aur bikher jaaun toh mujh ko na samaite koi

    kaanp uth-ta hoon mei ye soch ke tanhai mei
    mere chehre pe tera naam na parh le koi

    jiss tarha khwab mere ho gaye reza reza
    iss tarha se na koi toot ke bikhre koi

    ab toh is raah se wo shakhs guzerta bhi nehi
    ab kis umeed pe darwaze se jhanke koi

    koi aahat koi awaaz koi chaap nehi
    dil ki galiyaan bari sunsaan hein aaye koi

    parveen shakir​
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب اقرا جی ۔ آپکا ذوق بہت اچھا ہے۔
    لیکن کیا ہی اچھا ہو اگر آپ رومن کی بجائے " اردو " میں لکھیں ۔
    شکریہ :dilphool:
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    محبوب خان بھائی ۔ آپ نے بہت عمدہ کلام ارسال کیا ہے۔
    اہل حق کی بات کا انداز ہمیشہ کھرا ہوتا ہے۔ :mashallah:
     
  14. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی شکریہ۔
     
  15. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    بہت خوب ۔۔ایکسلینٹ۔۔۔۔ :dilphool:
    اگر آپ اردو میں لکھتیں تو اور مزا آجاتا پڑھنے میں۔۔۔۔بہت خوب۔۔۔مزید شیئر کریں۔۔۔
     
  16. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    واہ ۔ اتنی عمدہ غزلیں اور نظمین پڑھ کر طبیعت خوش ہوگئی ۔
    بہت اچھی محفل جمی ہے۔ :mashallah:
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا


    محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا
    اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا

    گھروں پہ نام تھے،ناموں کیساتھ عہدے تھے
    بہت تلاش کیا ، کوئی آدمی نہ ملا

    بہت عجیب ہے یہ قربتوں کی دُوری بھی
    وہ میرے ساتھ رہا اور مجھے کبھی نہ ملا

    تمام رشتوں کو میں گھر میں چھوڑ آیا تھا
    پھر اس کے بعد مجھے کوئی اجنبی نہ ملا

    خدا کی اتنی بڑی کائنات میں میں نے
    بس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا


    شاعر : نامعلوم​
     
  18. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ نعیم بھائی بہت خوبصورت غزل ہے۔ بہت پسند آئی۔ کبھی کبھی بعض اشعار ایسے ہوتے ہیں جیسے شاعر دل کا حال جان گیا ہو۔
    بہت شکریہ شیئر کرنے پر

    :flor:
     
  19. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی بہت پیاری غزل ہے۔
    جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے یہ غزل شائید ڈاکٹر بشیر بدر صاحب کی ہے۔
    لیکن کنفرم نہیں۔
     
  20. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت عمدہ شاعری ہے۔ ہر ہر شعر پسند آیا
     
  21. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    اقرا 99 جی اور محبوب خان صاحب
    آپکے ارسال کردہ کلام :a180: بہت اچھے ہیں۔ پسند آئے
     
  22. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    حسن نظر ہے۔۔ حوصلہ افزائی کا شکریہ
     
  23. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    کیا ہی بات ہے۔ اور یقین کریں کہ جن آبادیوں میں‌ناموں کے ساتھ عہدے لکھے ہوئے ہوتے ہیں‌بس وہی ان کی پہچان ہیں۔ جس وہ دفتر خالی کرکے چلے جاتے ہیں اس دن سے نہ وہ عہدے دار رہتے ہیں‌اور نہ ہی "آدمی" ۔۔۔۔اور ویسے بھی عہدے تو آنی جانی چیزیں ہیں‌جبکہ انسان کا انسان ہونا ہے انسانیت کی معراج ہے۔

    آج کے اس "دی سو کالڈ" مصروف زمانے میں ۔۔۔اور واقعی کچھ مصروفیت بھی ہوتے ہیں اور کچھ تو "لک بزی ڈو نتھنگ"۔۔۔۔بہرحال یہ سب تو چلتا رہتا ہے۔ مگر آدمی ۔۔۔۔۔اگر آدمی ہی رہے تو کیا ہی بات ہے۔

    نعیم بھائی عمدہ اور بہترین کلام ۔۔۔۔بنام شاعر نامعلوم پیش کرکے ایک بار پھر آپ نے ہمارا ۔۔ہمارا میں ۔۔۔اس عاجز کے سوا اپنے ہم خیال بھی شامل ہیں۔۔۔دل جیت لیا ہے۔ بلکہ جیت لیے ہیں۔ اور یہ پھول کہ ہمارے اس تبصرے کی یاد دلاتے رہے نگے۔ :dilphool:
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ محبوب خان بھائی ۔ آپ کے تبصرے نے واقعی کلام کے حسن کو نکھار دیا ہے۔
    اور آپ کی محبتوں کے پھولوں کی مہک تو ہمیں ہمیشہ دل میں محسوس ہوتی رہتی ہے۔
    اللہ تعالی ہماری پر خلوص محبتیں اور ایک دوسرے کے لیے نیک جذبات قائم و دائم رکھے۔ آمین
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہ مسرت کی فضائیں تو چلی جائیں گی
    کل وہی رنج کے آلام کے دھارے ہوں گے
    چند لمحوں کے لیے آج گلے سے لگ جا
    اتنے دن تو نے بھی ظلمت میں گزارے ہوں گے


    ساغر صدیقی​
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میرے ہی لہُو پر گُزر اوقات کرو ہو
    مُجھ سے بھی امیروں کی طرح بات کرو ہو

    یُوں تو ہمیں مُنہ پھیر کے دیکھو بھی نہیں ہو
    جب وقت پڑے ہے تو مدارات کرو ہو

    ہم خاک نشیں، تم سخن آرائے سرِ بام
    پاس آ کے ملو، دور سے کیا بات کرو ہو

    دن ایک ستم ، ایک ستم رات کرو ہو
    وہ دوست ہو دشمن کو بھی تم مات کرو ہو

    ہم کو جو ملا ہے وہ تمہیں سے تو ملا ہے
    ہم اور بھُلا دیں تمہیں کیا بات کرو ہو
    ٕ
    دامن پہ کوئی چھینٹ نا خنجر پہ کوئی داغ
    تم قتل کرو ہو کے کرامات کرو ہو

    بکنے بھی دو عاجز کو جو بولے ہے بکے ہے
    دیوانہ ہے دیوانے سے کیا بات کرو ہو
     
  27. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    نعیم بھائی شاعر؟ :soch:
     
  28. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بہت خوب
    یہ اشعار پسند آئے :flor:
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اس شاعر کا بھی نہیں پتہ محبوب جی :hathora: ھے نہ کٹ کانے والی بات

    اچھا کلام ھے :a180: :a165:
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم محبوب بھائی ۔
    مجھے شاعر کا نہیں معلوم۔ :no:
    وگرنہ میری کوشش ہوتی ہے کہ شاعر کا نام بھی لکھ دوں۔

    خوشی جی اگر آپکو معلوم ہے تو التماس ہے کہ لکھ دیجئے۔ شکریہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں