1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جب کبھی ذکر عمر لب پہ رواں ہوتا ہے ۔۔ مبشرحسین فیضی لاہور

'منقبتِ اہل بیت و صحابہ رض و اولیائے کرام' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد رضوان, ‏28 اگست 2020۔

  1. محمد رضوان
    آف لائن

    محمد رضوان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اپریل 2018
    پیغامات:
    10,164
    موصول پسندیدگیاں:
    21,181
    ملک کا جھنڈا:
    جب کبھی ذکر عمر لب پہ رواں ہوتا ہے
    اک عجب فخر کے عالم کا سماں ہوتا ہے

    آج بھی کفر کو خدشہ ہے کوئی عمر نہ ہو
    ڈرتے ہیں ڈر یہ مگر دور کہاں ہوتا ہے

    اسلحہ جتنا بھی ہو رن میں اگر نام لیا
    دیکھنا جوش عدو کیسے دھواں ہوتا ہے

    سینہ کفر میں پیوست ہوا ہے شاید ورنہ
    اک نام بھی کیا تیر و سناں ہوتا ہے

    ان کے آقاﷺ کےاشارے سے مڑا تھا سورج
    جن کے پیغام سے دریا بھی رواں ہوتا ہے

    عدل کرتے تھے عمر امن تھا جس سے قائم
    کہ نہیں خطرہ وہاں عدل جہاں ہوتاہے

    وہ جو پیوند لگے کپڑے پہن کر گھومے
    اس پہ کیا دنیوی لالچ کا گماں ہوتا ہے

    جس کی ہیبت سے لرز جاتے ہوں شاہان کبیر
    عمرو و خالد بھی وہاں جھک کے کماں ہوتا ہے

    دیگچی آگ پہ کچھ بچے بلکتے پائے
    پوچھا اماں کوئی بچوں سے زیاں ہوتا ہے

    بولی ہنڈیا میں ہیں پتھر میں انھیں دوں کیا شے
    رو پڑے عمر کے ہوتے یہ نہاں ہوتا ہے

    اپنے کاندھے پہ اٹھا لائے وہ ساماں چل کر
    کہ خدا خلق کی خدمت سے عیاں ہوتا ہے

    قدر مسلم کی تمنا جنہیں سن لیں فیضی
    یہ شجر غیرت ایماں سے جواں ہوتا ہے
    ---
    مبشرحسین فیضی لاہور
     
    محمد شہزاد نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. محمد شہزاد
    آف لائن

    محمد شہزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏20 جون 2018
    پیغامات:
    1,738
    موصول پسندیدگیاں:
    3,172
    ملک کا جھنڈا:
    سبحان اللہ جزاک اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں