1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈالر او ر یورو کا ’دشمن‘۔۔۔بٹ کوئن ڈیجٹل کرنسی

'انفارمیشن ٹیکنالوجی' میں موضوعات آغاز کردہ از شاہنوازعامر, ‏1 اپریل 2014۔

  1. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    31 مارچ 2014 (23:39)

    [​IMG]
    لاہور (خصوصی رپورٹ)یہ 20 فروری 2014ء کی بات ہے، لیہہ میگراہ گڈ مین لاس اینجلس کے محلے، ٹیمپل سٹی پہنچی۔ اس کا دل تیزی سے دھڑک رہا تھا اور وہ بہت پرتجسس نظر آتی تھی۔ لیہہ ممتاز انگریزی رسالے، نیوز ویک کی رپورٹر تھی لیکن گزشتہ دو ماہ میں سے وہ سراغ رساں بنی ہوئی تھی۔لیہہ کی چھان بین کا مرکز ایک جاپانی نژاد امریکی تھا۔ اسے شک تھا کہ وہ ادھیر عمر شخص دنیا کی پہلی مشہور ڈیجیٹل کرنسی ”بٹ کوائن“ (Bitcoin) کا خالق ہے۔ آج اس نے آدمی سے ملنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ اپنا شک دور کرسکے۔اس نے دروازے پر نصب گھنٹی بجائی، تو ایک ادھیڑ عمر جاپانی نے کھڑی کی پردہ سرکایا، باہر جھانکا اور پھر غاب ہوگیا۔ لیہہ پانچ منٹ وہاں کھڑی رہی مگر آدمی نے دروازہ نہ کھولا۔ اس نے کچھ سوچ کر جاپانی کے نام یہ نوٹ لکھا: ”میں آپ سے بٹ کوائن کے متعلق گفتگو کرنا چاہتی ہوں، مجھے اور کوئی کام نہیں“۔ لییہ نے یہ نوٹ اور اپنا بزنس کارڈ دروازے کی گرل میں اڑ سے اور کھانا کھانے قریبی ریستوران چلی گئی۔جب ڈھائی بجے وہ واپس آئی تو دیکھ کر حیران رہ گئی کہ وہی جاپانی دو سپاہیوں کے ساتھ دروازے پر کھڑا ہے۔ اسے دیکھتے ہی جاپانی نے سپاہیوں کی توجہ لییہ پہ مبذول کرائی۔ تب ایک سپاہی اس سے مخاطب ہوا ”مادام! آپ انہیں کیوں تنگ کررہی ہیں؟ انہیں شکایت ہے کہ آپ ان کو کسی مصیبت میں گرفتار کرادیں گی“۔دال میں کچھ کالا: لیہہ اب تک یہی سمجھے بیٹھی تھی کہ وہ اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہی ہے۔ لیکن جب اس شخص نے پولیس بلوالی، تو اسے یقین ہوگیا کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ اس نے سپاہی کو بتایا: ”بھئی، میری وجہ سے یہ کیوں کسی مصیبت میں مبتلا ہونے لگے؟ میں تو ان سے صرف بٹ کوائن کے متعلق پوچھنا چاہتی ہوں …… یہ ستوشی ناکاموتو ہیں“۔یہ سن کر سپاہی حیرت زدہ ہوگیا۔ وہ نہ صرف بٹ کوائن کے متعلق جانتا تھا بلکہ اس نے ڈیجیٹل کرنسی پر دو مضامین بھی لکھ ڈالے تھے۔ وہ حیرانی سے بولا ”کیا؟ انہوں نے بٹ کوائن تخلیق کی ہے؟ مگر یہ تو معمولی سے گھر میں رہائش پذیر ہیں“۔سپاہی کی حیرت بجا تھی کیونکہ عام خیال ہے کہ ہٹ کوائن کا خالق کروڑوں ڈالر مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی اپنی ملکیت میں رکھتا ہے جبکہ وہ عام سے گھر میں رہ رہا تھا جس کی مالیت چند لاکھ ڈالر تھی۔جاپانی اس گفتگو سے کچھ گڑ بڑا گیا۔ کہنے لگا ”ارے بھئی اب میرا اس معاملے سے متعلق کوئی تعلق نہیں اور میں اس کے متعلق کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ اب دوسرے لوگ اس کے انچارج ہیں“۔یوں جاپانی نے ایک طرح سے اقرار کرلیا کہ وہی بٹ کوائن کا خالق ہے۔ چونکہ وہ بات کرنے کے لئے تیار نہ تھا، سو لیہہ کو بے نیل مرام واپس آنا پڑا۔ بہر حال اس نے اپنی تفتیشی رپورٹ مکمل کرلی، جو مارچ کے پہلے ہفتے نیوز ویک میں شائع ہوگئی۔رپورٹ شائع ہوتے ہی دنیا بھر کے سائنسی، مالیاتی اور عوامی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ وجہ یہ کہ 2009ء میں سامنے آنے والی حیران کن ڈیجیٹل کرنسی کے خالف کی اصلیت اب تک پردہ اخفا میں تھی اور لاکھوں لوگ جاننا چاہتے تھے کہ وہ کون ذہین وفطین شخصیت ہے جس نے بٹ کوائن جیسی انقلابی کرنسی تخلیق کی۔ سو رپورٹ کے مندرجات عالمی اخبارات نے نمایاں طور پر شائع کئے اور لیہہ راتوں رات ایک مشہور ہستی بن گئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ رپورٹ چھپتے ہی ٹیمپل سٹی کے رہائشی، ڈورین سنتوشی ناکاموتو (Dorian Satoshi Nakamoto) نے دعویٰ کر ڈالا کہ اس کا ہٹ کوائن سے کوئی تعلق نہیں۔ سو معاملہ مزید پراسرار ہوگیا جس نے اسے مزید شہرت بخشی۔ لیہہ نے دعویٰ کیا کہ اس کی رپورٹ درست ہے اور اسے ادارے (نیوز ویک) کی بھی پشت پناہی حاصل تھی۔نئی کرنسی کا جنم:یہ 1 نومبر 2008ء کا واقعہ ہے جب ستوشی ناکاموتو نے رمز نویسی (Cryptography) کے لئے مختص ویب سائٹ ”کرپٹو گرافی میلنگ لسٹ“ پر اپنا مقالہ ”Bitcoin: A Peer-to-peer Electronic Cash System“ شائع کیا۔ اس میں ایک نئی ڈیجیٹل کرنسی، بٹ کوائن تخلیق کرنے کا خامہ موجود تھا۔ ویب سائٹ پر آنے والوں میں سے کوئی بھی سنتوشی کو نہیں جانتا تھا۔ اس کی مستور شخصیات کے باوجود رمز نویسی سے دلچسپی رکھنے والے سبھی مرد و زن میں یہ مقالہ بہ سرعت مقبول ہوا۔ وجہ یہ کہ اس میں وہ معمہ حل کردیا گیا جو کئی برس سے ماہرین رمزنویسی کو دق کئے ہوئے تھا۔جب انٹرنیٹ نے جنم لیا تو سرکاری پابندیوں اور بینکوں کی اجارہ داری سے عاجز آئے ماہرین ساچنے لگے کہ ایسی ڈیجیٹل کرنسی ایجاد ہونی چاہیے جو بہ سہولت استعمال ہوسکے اور وہ حکومتوں و بینکاروں کی گرفت سے آزاد ہو۔ اسی نظریے پر عمل کرتے ہوئے 1990ء میں امریکی رمز نویس، ڈیوڈ چاؤم نے ”ای کیس“ نامی ڈیجیٹل کرنسی شروع کی مگر وہ ناکامی رہی۔ وجہ یہ کہ اسے اپنی ترقی کے لئے روایتی بینکوں پہ ہی انحصار کرنا پڑا۔ ڈیجیٹل کرنسی کی تخلیق میں سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا: ایسا کون سا طریق کار ہو کہ ایک ڈیجیٹل نوٹ کی کسی صورت نقل تیار نہ ہوسکے۔ بیشتر ماہرین کے نزدیک قابل عمل طریقہ یہ تھا کہ ایک ویب سائٹ پر مرکزی لیجر یا کھانا کھول لیا جائے جو ڈیجیٹر کرنسی کے ہر لین دین کا حساب رکھے۔ یوں کسی ڈیجیٹل نوٹ کا ناجائز استعمال نہ ہو پاتا۔ یہ لیجر دھوکے بازی تو روک دیتا، مگر ڈیجیٹل کرنسی کو ایک ویب سائٹ کی حدود میں مقید کرڈالتا۔ جبکہ رمز نویس اسے انٹرنیٹ کے مانند آزاد وخودمختار دیکھنا چاہتے تھے۔سنتوشی ناکاموتے نے یہ انقلابی نظریہ پیش کیا کہ کھاتا عوامی سطح پر کھولا جائے گا۔ یعنی کوئی ویب سائٹ یا تیسری پارٹی اس کی رکھوالی ونگرانی نہ کرے بلکہ نیٹ پر آنے والا ہر مرد وزن اسے دیکھ سکے۔ اس لیجر کو سنتوشی نے ”بلاک چین“ (Blockchain) کا نام دیا۔ نظریے کے مطابق بٹ کوائن کا کوئی بھی یہ ستار اپنے طاقتور کمپیوٹر کی مدد سے یہ ڈیجیٹل کرنسی تخلیق کرسکتا ہے۔ ہر نئے بٹ کوائن کا لین دین بلاک چین لیجر پہ آجاتا۔ اگر ہٹ کوائن کے لاکھوں حصے کا بھی لین دین ہوتا، تو وہ بھی دم چین پہ رقم رم ہوتا۔
     
    محبوب خان، پاکستانی55 اور سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. شاہنوازعامر
    آف لائن

    شاہنوازعامر ممبر

    شمولیت:
    ‏5 مارچ 2012
    پیغامات:
    400
    موصول پسندیدگیاں:
    287
    ملک کا جھنڈا:
    لین دین کی تصدیق: نئے بٹ کوائن تخلیق کرنے کا عمل خاصا دلچسپ ہے۔ جب بلاک چین پہ بٹ کوائن کے لین دین کی ریسدوں کا نجم متعدد ھد تک پہنچ جائے، تو ایک بلاک جنم لیتا ہے۔ (اس بلاگ میں زیادہ سے زیادہ تین ہزار رسیدیں جمع ہوسکتی ہیں۔)اس بلاگ پہ ایک تالا لگا ہوتا ہے یہ اسی وقت کھلتا ہے جب رسیدون کی تصدیق ہوجائے گی کہ وہ واقعی اصلی ہیں۔ یہ تصدیق بلاک چین سے منسلک کرنسی استعمال کرنے والوں کے کمپیوٹر کرتے ہیں جس شخص کا کمپیوٹر سب سے پہلے یہ تصدیق کر ڈالے، اسے محنت کے معاوضہ کی شکل میں 25 نئے بٹ کوائن ملتے ہیں۔جو شخص بٹ کوائن تخلیق کرنا چاہے، وہ پہلے بٹ کوائن فاؤنڈیشن سے متعلقہ سافٹ ویئر لے کر اپنے کمپیوٹر میں انسٹال کرتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر بلاک چین کی پوری ویب سائٹ کمپیوٹر میں انسٹال کرتا ہے۔ لیجئے اب کمپیوٹر نئے بٹ کوائن بنانے کی خاطر تیار ہوچکا۔ مگر یہ ضروری ہے کہ اسے ہر وقت…… مسلسل چوبیس گھنٹے چلایا جائے۔ وجہ یہ کہ تبھی وہ بلاک چین پہ ہوئے سارے لین دین کی تصدیق کرکے نئے سکے ڈھاتا ہے۔کرنسی بنانے کا کاروبار: شروع میں بلاک چین پر ہٹ کوائن کا لین دین بہت کم تھا۔ اسی لئے چند رسیدوں پہ مشتمل بلاک ہی وجود میں آتا۔ اس چھوٹے بلاک کا تالا عام گھریلو کمپیوٹر بھی کھول لیتا۔ مگر اب روزانہ ہزاروں رسیدیں جنم لیتی ہییں۔ سو جن لوگوں کے پاس انتہائی طاقتور کمپیوٹر ہیں، وہ پہلے رسیدوں کی تصدیق کرکے نئے بٹ کوائن پالیتے ہیں۔امریکہ و یورپ میں تو نئے بٹ کوائن بنانا اب بڑا اور منافع بکش کاروبار بن چکا۔ مثلاً امریکی شہر سیتل کے رہائشی، ڈیوکارلسن نے کروڑوں روپے خرچ کرکے دو گوداموں میں ”پانچ سو کمپیوٹر“ لگائے۔ ان کمپیوٹروں کی مجموعی قوت ایک سیکنڈ میں ”ایک ہزار کھرب“ پیمائشیں یا حساب کتاب کرسکتی ہے۔ سو اس کے کمپیوٹر دوسروں سے پہلے رسیدوں کی تصدیق کرکے دھڑا دھڑ ہٹ کوائن بنارہے ہین۔ کارلسن ماہانہ 12,500 بٹ کوائن بنا کر 80 لاکھ ڈالر (80کروڑ روپے) کما رہا ہے۔مگر موصوف کے کمپیوٹر بجلی بھی خوب کھاتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق وہ سالانہ 1.4 میگا واٹ بجلی کھا جاتے ہیں۔ اس بجلی کی مقدار کا اندازہ یوں لگائیے کہ وہ ”15 ہزار“ گھر رکھنے والے ایک بڑے قصبے کی سالانہ ضروریات کے لئے کافی ہے۔جیسا کہ بتایا گیا، شروع میں رسیدوں کی تصدیق کرنا آسان تھا اور معاؤضہ بھی اچھا خاصا ملتا یعنی 50 سکے۔ یہ ہٹ کوائن پھر زیر گردش کرنسی میں شامل ہوجاتے۔ مگر اب معاوضہ 25 سکے مل رہا ہے جو ہر چار سال بعد آدھا ہوتا جائے گا۔اسی طرح ہزار ہا رسیدوں کی تصدیق کرنا بھی کٹھن مرحلہ بن چکا۔ اب لوگ کئی کمپیوٹروں کی طاقت سے بہ سرعت تصدیقی مرحلے میں درپیش پیچیدہ ریاضیاتی فارمولے حل کرتے اور نئے بٹ کوائن بطور معاؤضہ پاتے ہیں۔ چونکہ بٹ کوائن بنانا فائدے مند بن چکا، سو سپر کمپیوٹر رکھنے والے بعض نجی ادارے بھی سکے ڈھالنے کی دوڑ میں شریک ہوچکے۔مقبولیت کی وجہ: 2008ء میں جب سنتوشی ناکاموتو کا نظریہ سامنے آیا، تو حکومتیں اور بینک مالی و معاشی مسائل میں مبتلا تھے۔ خصوصاً امریکی و یورپی حکومتیں دھڑا دھڑ نوٹ چھاپ رہی تھیں تاکہ بحران میں پھنسے مالیاتی اداروں کو سہارا دے سکیں۔ اس دوران کئی بینک دیوالیہ ہوئے، تو ہزار ہا لوگ اپنی کچھ جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یوں بینکوں پر سے عوام کا اعتماد جاتا رہا۔دوسری طرف بٹ کوائن کا نااہل سیاست دانوں اور لالچی بینک کاروں سے کوئی تعلق نہ تھا جن کے باعث عالمی معاشی بحران نے نجم لیا۔ پھر بلاک چین کی بدولت نہ صرف فراڈ سے بچاؤ ملتا بلکہ افراط زر بھی نجم نہیں لیتا۔ کیونکہ یہ ڈیجیٹل کرنسی معین وقت ہی میں جنم لیتی ہے اور اس کی تعداد بھی مقرر ہے۔ اسی باعث بٹ کوائن دنیا بھر میں مقبول ہوتی گئی تاہم ترقی کی رفتار سست رہی۔3جنوری 2009ء کو سنتوشی ہی نے اولیں 50 بٹ کوائن تخلقی کئے جنہیں ”تکوینی بلاک“ (genesis block) کا نام ملا۔ اگلے ایک سال تک ڈیجیٹل کرنسی سے شغف رکنے والے ہی بٹ کوائن کے مزید بلاک تخلیق کرتے رہے۔ پھر رفتہ رفتہ اس کی شہرت پھلنے لگی۔ چوٹی کے ماہرین رمز نویسی نے اسے ”انقلابی ایجاد“…… ”دنیا والوں کے لئے بہت مفید“…… اور ”بہت اہم“ قرار دیا۔ساڑھے چھ کروڑ روپے کا پیزا: کئی ماہر بٹ کوائن کے اسی لئے عاشق بنے کے یہ سرکاری نجی جکڑ بندیوں اور آمریت سے آزاد تھی۔ ان میں امریکی کمپیوٹر سائنس دان، گیون ایڈرسن بھی شامل تھا جو آج بٹ کوائن فاؤنڈیشن سے بہ حیثیت چیف سائنٹسٹ منسلک ہے۔ یہی فاؤنڈیشن بٹ کوائن ڈھالنے والے سافٹ ویئر کی دیکھ بھال کرتی اور اسے بہتر وقوی بناتی ہے۔ دسمبر 2009ء میں گوین نے ”بٹ کوائن فوسٹ“ (Bitcoin Facucet) نامی ویب سائٹ بنائی اور لوگوں میں یہ ڈیجیٹل کرنسی مفت بانٹنے لگامئی 2010ء میں بٹ کوائن سے دنیا کا پہلا باقاعدہ لین دین انجام پایا۔ تب امریکی ریاست فلوریڈا کے رہائشی ایک پروگرامر، لاسز لوہینکز (Laszio Hanyecz) نے 10 ہزار بٹ کوائن سے دو پیزے خریدے جن کی مالیت 25 ڈالر تھی۔ (گویا آج کے ھساب سے لاسز لوکو یہ پیزے پاکستانی کرنسی میں ساڑھے چھ کروڑ روپے میں پڑے۔)30مارچ 2010ء کو بٹ کوائن فورم نامی ویب سائٹ پر ایک یوزر، سموک ٹومچ نے 10 ہزار بٹ کوائن برائے نیلامی رکھے۔ اس نے ابتدائی بولی صرف 50 ڈالر سے شروع کی لیکن اسے سکے کریدنے والا کوئی شخص نہیں مل سکا۔ بعض لوگ صرف بیس پچیس ڈالر دینے کو تیار تھے۔ انقلابات ہیں زمانے کے کہ دسمبر 2013ء میں انہی دس ہزار بٹ کوائن کی مالیت پاکستانی کرنسی کے ھساب سے ایک ارب پچاس کروڑ روپے تک جاپہنچی۔گویا صرف چار برس قبل جس کرنسی کو لوگ کوڑیوں کے مول ہی لینا چاہتے تھے، وہ اب سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہوگئی۔ ایسے میں جن لوگوں نے اپنے بٹ کوائن سنبھال کررکھے، وہ دیکھتے ہی دیکھتے ہمارے حساب سے ارب وکروڑ پتی بن گئے۔مٹی سے سونا بننے تک: بٹ کوائن کی مقبولیت میں باقاعدہ اضافہ اس سمے ہوا جب دکان دار وتاجر اسے بہ حیثیت کرنسی قبول کرنے لگے۔ حتیٰ کہ فروری 2011ء میں ایک بٹ کوائن کی مالیت ایک امریکی ڈالر کے برابر پہنچ گئی۔ پھر اس ابھرتی ڈیجیٹل کرنسی نے مڑکر نہ دیکھا اور چھلانگیں مارتی ترقی کرنے لگی۔ اواخر2013ء تک اس کی قدروقیمت اتنی بڑھ گئی کہ یہ ممکن ہوگیا کہ صرف ایک بٹ کوائن (برابر 1151ڈالر) سے 25گرام سانا خریدنا جاسکے۔ گویا بٹ کوائن جو صرف چار برس پہلے مٹی تھی، اب سونے سے بھی زیادہ بیش قیمت شے بن گئی۔ایک طرف نئی ڈیجیٹل کرنسی عالمی مارکیٹوں میں پھل پھول رہی تھی، تو دوسری سمت کمپیوٹر ماہرین اس مخمصے کا نشانہ بن گئے کہ آکر یہ سنتوشی ناکاموتو کون ذات شریف ہے؟ خود سنتوشی کا دعویٰ تھا کہ وہ جاپان کا رہنے والا ہے۔ تاہم اس کی بہترین انگریزی آشکارا کرتی کہ وہ برطانیہ امریکہ یا آسٹریلیا میں رہائش پذیر ہے۔سنتوشی کا اسرار: ایک ماہر رمز نویسی نے تلاش بشیار کے بعد جانا کہ جاپانی زبان میں سنتوشی کے معنی ہیں ”دانشمند“۔ پھر اس نے یہ خیالی گھوڑا دوڑایا کہ شاید یہ نام مشرقی ایشیا کی چار ٹیک کمپنیوں سامس سنگ، توشیبام، ناکامچی اور موٹورولا کا مخفف ہے اور انہی کمپنیوں کے ماہرین مغربی کرنسیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کے واسطے بٹ کوائن معرض وجود میں لائے۔بعض ماہرین کا دعویٰ ہے کہ سنتوشی فرد واحد نہیں بلکہ ایک پورے گروہ کا خفیہ نام ہے۔ اس گروہ میں سینکڑوں کمپیوٹر سائنس دان شامل ہیں۔ ممکن ہے کہ وہ گوگل، کسی اور ملٹی نیشنل کمپنی یا خفیہ ایجنسی مثلاً این اے ایس (امریکہ) سے متعلق ہوں۔ بٹ کوائن کی تشکیل میں اہم حصہ لینے والا امریکی ڈویلپر، لاسز لوہینکز بتاتا ہے:”سنتوشی سے صرف ای میل کے ذریعے ہی رابطہ کرنا ممکن تھا۔ وہ فون پہ کسی سے بات نہ کرتا۔ تھریری گفتگو بھی صرف بٹ کوائن سے تعلق رکھتی۔ اسے ناپسند تھا کہ کوئی نجی نوعیت کے سوال کرے۔ میں بھی بذریعہ ای میل اس سے تبادلہ خیال کرتا رہا اور مجھے ہمیشہ احساس ہوا کہ وہ کوئی ایک آدمی نہیں۔ دراصل بٹ کوائن کا سارا منصوبہ اتنا پیچیدہ ہے کہ اسے کوئی ایک انسان ہرگز تخلیق نہیں کرسکتا“۔دسمبر 2010ء میں عاشقان بٹ کوائن نے چاہا کہ مشہور زمانہ ویب سائٹ، وکی لیکس سے کہا جائے کہ وہ ڈیجیٹکل کرنسی میں عطیات قبول کرنے لگے۔ مدعا بٹ کوائن کو عالمی سطح پہ متعارف کرانا تھا۔ مگر سنتوشی اس تجویز کا کٹر مخالف بن کر سامنے آیا۔ اس نے بٹ کوائن فورم میں لکھا:”ابھی وکی لیکس سے رابطہ نہ کیا جائے۔ ہمارا پروجیکٹ ناپختہ اور ترقی پذیر ہے۔ وہ مزید نشوونما چاہتا ہے تاکہ اس کا سافٹ ویئر توانا ہوسکے۔ اگر ابھی کسی بڑی تنظیم نے اسے اپنالیا، تو ڈر ہے کہ ہماری نوخیز کرنسی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے گی“۔اس گفتگو کے آٹھ دن بعد 12 دسمبر کو سنتوشی کرپٹو گرافی کی سوشل سائٹ سے غائب ہوگیا۔ یوں وہ جس پراسرار انداز میں آیا تھا، اسی طرح چپ چاپ رخصت ہوا۔ تاہم وہ گیون اینڈ سن کے ساتھ بذریعہ ای میل پیغام رسانی کرتا اور اسے سافٹ ویئر بہتر بنانے کے مشورے دیتا رہا۔ حتیٰ کہ اینڈرسن ہی بٹ کوائن سافٹ ویئر کے سلسلے میں ظاہری اتھارٹی بن گیا۔ کچھ عرصے بعد یہ تعلق بھی ختم ہوا، تاہم تب تک نہیں ڈیجیٹل کرنسی میں جان پڑ چکی تھی۔
     
    نعیم الرحمن، پاکستانی55 اور سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جھنڈے اور پینٹ

    جھنڈے اور پینٹ مختصر مدت کے تسلسل کے نمونے ہیں جو پچھلے اقدام کے دوبارہ شروع ہونے سے پہلے ایک چھوٹی سی استحکام کو نشان زد کرتے ہیں۔ یہ نمونے عام طور پر تیز پیش قدمی یا بھاری حجم کے ساتھ کم ہوجاتے ہیں ، اور اس اقدام کے وسط نقطہ پر نشان لگاتے ہیں۔


    تیز حرکت: تسلسل کے نمونے پر غور کیا جائے تو ، اس سے پہلے کے رجحان کا ثبوت ہونا چاہئے۔ جھنڈوں اور پینٹوں میں تیز پیشرفت یا بھاری مقدار میں کمی کے ثبوت کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ حرکتیں عام طور پر بھاری مقدار پر ہوتی ہیں اور اس میں خلاء بھی ہوسکتا ہے۔ یہ اقدام عام طور پر کسی اہم پیشرفت یا زوال کے پہلے مرحلے کی نمائندگی کرتا ہے اور پرچم / قلمی صرف ایک وقفے کی حیثیت رکھتا ہے۔


    فلیگ پولfree forex signals: فلیگ پول قطعہ اول مزاحمت یا حمایت وقفے سے جھنڈے / قلمی کے اعلی یا نچلے حصے تک کا فاصلہ ہے۔ تیز پیش قدمی (یا گراوٹ) جو فلیگ پول کی تشکیل کرتی ہے ، کسی ٹرینڈ لائن یا مزاحمت / حمایت کی سطح کو توڑ دیتی ہے۔ اس وقفے سے لے کر جھنڈے / قلمی عروج تک بلند ہونے والی ایک لائن فلیگ پول کی تشکیل کرتی ہے۔


    جھنڈا: forex trading signalsایک جھنڈا ایک چھوٹا مستطیل نمونہ ہے جو پچھلے رجحان کے مقابلہ میں ڈھل جاتا ہے۔ اگر پچھلی اقدام اوپر ہوتا تو پرچم نیچے ڈھل جاتا۔ اگر اقدام نیچے ہوتا تو پرچم ڈھل جاتا۔ کیونکہ جھنڈے عام طور پر دورانیے میں بہت کم ہوتے ہیں کیونکہ حقیقت میں رد عمل کی اونچائی ہوتی ہے اور رد عمل کم ہوتا ہے ، لہذا قیمت کی کارروائی کو صرف دو متوازی رجحان لائنوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔


    عذاب: ایک قلمی ایک چھوٹا سا سڈول مثلث ہے جو وسیع طور پر شروع ہوتا ہے اور جیسے ہی پیٹرن کی پختگی کے ساتھ بدل جاتا ہے (ایک شنک کی طرح)۔ ڈھال عام طور پر غیر جانبدار ہوتی ہے۔ بعض اوقات مخصوص رد عمل کی اونچائی اور کمیاں نہیں ہوں گی جہاں سے ٹرینڈ لائنوں کو اپنی طرف متوجہ کیا جا. اور قیمتوں کا عمل صرف بدلتے ہوئے ٹرینڈ لائنوں میں ہی ہونا چاہئے۔


    دورانیہ: جھنڈے اور پینٹ مختصر مدت کے نمونے ہیں جو 1 سے 12 ہفتوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔ ٹائم فریم پر کچھ بحث ہوتی ہے اور کچھ 8 ہفتوں کو قابل اعتماد نمونہ کے لئے حدود کو آگے بڑھاتے ہوئے سمجھتے ہیں۔ مثالی طور پر ، یہ نمونہ 1 سے 4 ہفتوں کے درمیان تشکیل پائیں گے۔ ایک بار جب ایک پرچم 12 ہفتوں سے زیادہ پرانا ہوجاتا ہے ، تو اسے مستطیل کے طور پر درجہ بندی کیا جائے گا۔ 12 ہفتوں سے زیادہ عمر کا قلمی سڈول مثلث میں بدل جائے گا۔ 8 اور 12 ہفتوں کے درمیان نمونوں کی وشوسنییتا قابل بحث ہے۔


    بریک: کسی تیزی والے جھنڈے یا عذاب کے ل resistance https://www.freeforex-signals.com/، مزاحمت کے اشارے سے اوپر کا وقفہ جو پچھلی پیشگی دوبارہ شروع ہوا ہے۔ مچھلی پرچم یا تعزیرات کیلئے ، حمایت کے اشارے سے نیچے وقفہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پچھلی زوال دوبارہ شروع ہوا ہے۔


    حجم: پیشگی یا گراوٹ کے دوران حجم بھاری ہونا چاہئے جو فلیگ پول کی تشکیل کرتا ہے۔ بھاری حجم اچانک اور تیز اقدام کے لئے جواز فراہم کرتا ہے جو پرچم پوپ تخلیق کرتا ہے۔ مزاحمت (معاونت) کے وقفے پر حجم میں توسیع قیام کی صداقت اور تسلسل کے امکان کو ساکھ دیتی ہے۔


    اہداف: فلیگ پول کی لمبائی پیشگی یا زوال کا تخمینہ لگانے کے لئے جھنڈے / قلمی مزاحمت کے وقفے یا معاون وقفے پر لگائی جاسکتی ہے۔


    اگرچہ جھنڈے اور پینٹ عام شکلیں ہیں ، لیکن شناخت کے رہنما خطوط کو ہلکے سے نہیں لیا جانا چاہئے۔ یہ اہم ہے کہ جھنڈے اور پینٹ تیزی سے آگے بڑھنے یا زوال پذیر ہوتے ہیں۔ تیز قدموں کے بغیر ، تشکیل کی وشوسنییتا قابل اعتراض ہو جاتی ہے اور تجارت میں اضافے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ ابتدائی اقدام ، استحکام اور پیٹرن کی شناخت کی مضبوطی کو بڑھانے کے لئے دوبارہ آغاز پر حجم کی تصدیق کے لئے تلاش کریں۔
     
  4. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    فاریکس مارکیٹس کا حصہ 1 کے پانچ اہم ڈرائیور

    فاریکس مارکیٹس کے پانچ کلیدی ڈرائیور

    1. مرکزی بینک کے سود کی شرح

    میکرو سطح پر ، مرکزی بینکوں اور سود کی شرح سے متعلق فیصلوں کے مقابلے میں زر مبادلہ کی شرح اقدار میں اس سے بڑا اثر و رسوخ نہیں ہے۔ عام معنوں میں ، اگر ایک مرکزی بینک سود کی شرح میں اضافہ کر رہا ہے ، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کی معیشت ترقی کر رہی ہے اور وہ مستقبل کے بارے میں پرامید ہیں۔ اگر وہ سود کی شرحوں میں کمی کررہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی معیشت مشکل اوقات پر پڑ رہی ہے اور وہ مستقبل پر شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔ اس نوعیت کا نظارہ حد سے زیادہ آسان بنایا جاسکتا ہے ، لیکن عام طور پر یہی طریقہ ہوتا ہے کہ مرکزی بینک اپنی معیشت میں ہونے والی تبدیلیوں کا جواب دیتے ہیں۔

    forex trading signals

    اس پیچیدگی میں اس وقت فرق پڑتا ہے جب تاجر یہ اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں کہ مرکزی بینک شرحوں کے ساتھ کیا کر رہے ہیں۔ اگر تاجر سود کی شرح میں اضافے کی توقع کرتے ہیں تو ، وہ عام طور پر مرکزی کرنسی کے فیصلے کے طے ہونے سے پہلے ہی اس کرنسی کو اچھی طرح سے خریدنا شروع کردیتے ہیں ، اور اس کے برعکس اگر وہ توقع کرتے ہیں کہ مرکزی بینک شرحوں میں کمی کرے گا۔ تاہم ، اگر کہا جاتا ہے کہ مرکزی بینک تاجروں کی توقع کے مطابق کام نہیں کرتا ہے تو ، رد عمل کافی متشدد ہوسکتا ہے کیونکہ تاجر اپنے پہلے سے سمجھے ہوئے عہدوں سے نکل جاتے ہیں۔

    2008 کے عظیم مالی بحران کے بعد ، بیشتر بڑے مرکزی بینکوں نے مستقبل قریب میں اپنے مقاصد کو مارکیٹ میں زیادہ موثر انداز میں اشارہ کرنے کے لئے زیادہ مواصلات کی پالیسیاں چلائیں۔ اگر کوئی مرکزی بینک آپ کو بتا رہا ہے کہ وہ جلد کے بجائے سود کی شرحوں میں اضافہ کرسکتے ہیں تو ، اس کرنسی کو خریدنے کے ل buy اچھا وقت ہوگا۔

    2. سنٹرل بینک مداخلت

    free forex signals


    بعض اوقات کسی کرنسی کی قدر معیشت کو اتنا زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے کہ قوم کا مرکزی بینک اس میں قدم رکھنے اور اس کے حق میں قیمت پر براہ راست اثر ڈالنے کی ضرورت کو محسوس کرتا ہے۔

    مثال کے طور پر ، ایسی قوم جو برآمدات پر منحصر ہے ، جیسے جاپان ، اپنی کرنسی کی قیمت کو بہت زیادہ قیمت دیکھنا نہیں چاہتا ہے۔

    جاپان میں برآمد کنندگان امریکی ڈالر / جے پی وائی (امریکی ڈالر / جاپانی ین) کو 80 سے زیادہ 120 پر دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اپنی مصنوعات کے لئے بہت زیادہ رقم کما رہے ہوں گے۔ بصورت دیگر ، انہیں اپنی مصنوعات کی فروخت کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑے گا جو فروخت ہونے والی رقم پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس سے برآمد کنندگان خاص طور پر جب ان کی کرنسی کو سراہا جا رہا ہے کے لئے کافی مخمصہ پیدا کرتا ہے۔

    بڑی تیزی سے ان کی کرنسی کی تعریف کرنے کے ل central ، مرکزی بینک ماضی میں دستیاب نہ ہونے والی رقم (ذخائر) کو جاری کرکے اور عوام کو دستیاب کر کے ان کی کرنسی سے مارکیٹ میں سیلاب ڈال کر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرسکتے ہیں۔ دستیاب کرنسی کی مقدار میں اضافے سے پہلے سے دستیاب رقم کی قدر گھٹ جاتی ہے اور قدرتی طور پر کرنسی کی قدر کم ہوتی ہے۔

    https://www.freeforex-signals.com/

    مداخلت کا فائدہ اٹھانا خاص طور پر چیلنج ہے کیونکہ سود کی شرح میں تبدیلی کے برعکس ، مداخلت عام ہونے تک عام طور پر عوام تک نہیں پہنچائی جاتی ہے۔ تاہم ، یہ اشارے مل سکتے ہیں کہ مداخلت پر عمل آوری ہونے والی ہے ، خاص طور پر اگر ایک مرکزی بینک بار بار یہ کہتا ہے کہ اس کی کرنسی تاریخی اعتبار سے زیادہ قیمت پر ہے۔ تاہم ، اس کے اوقات کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور عام طور پر حیرت ہوتی ہے۔
     
  5. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    فاریکس مارکیٹ کے پانچ کلیدی ڈرائیورز حصہ 2

    3. اختیارات

    ایف ایکس کے اختیارات میں تجارت کی جانے والی حجم کی اکثریت بین الاقوامی کاروباری مقاصد کے لئے ہے ، اس کا مطلب ہے کہ کاروباری کرنسی کی قیمت میں بدلاؤ کے خطرہ سے ہیج کرسکتے ہیں۔ تاہم ، تجارت شدہ حجم کا بڑھتا ہوا حصہ قیاس آرائی کی طرف جارہا ہے۔

    ڈبل نو ٹچ (ڈی این ٹی) اختیارات مخصوص قسم کے اختیارات ہیں جو ایف ایکس تاجروں کو سب سے زیادہ دلچسپی دیتے ہیں۔ اس قسم کے اختیارات عام طور پر یورو / امریکی ڈالر یا امریکی ڈالر / جے پی وائی جیسے مشہور کرنسی کے جوڑے میں راؤنڈ نمبر پر رکھے جاتے ہیں اور اکثر انتہائی مائع سرمایہ کاروں کے ذریعہ نشانہ بناتے ہیں۔ اگر کرنسی کی جوڑی تھوڑی بہت حرکت میں آجاتی ہے اور وہ دلچسپی کے ان نفسیاتی نکات کو قریب کرتا ہے تو ، بعض اوقات یہ اس سطح سے آگے بڑھ جاتا ہے اور پھر اس سے اتنی جلدی پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ دوسری بار ، مارکیٹ قریب آجاتا ہے لیکن اس سطح سے پیچھے ہٹنے سے پہلے کبھی نہیں ملتا ہے۔

    F. خوف اور لالچ

    ان کی آسان ترین شکلوں میں ، خوف ایک گرتے ہوئے آلے کو ہر طرح کی گھبراہٹ میں تبدیل کرسکتا ہے اور لالچ ایک بڑھتی ہوئی مارکیٹ کو اندھیرے خریدنے والی منڈی میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    1920 کی دہائی کا آخری حصہ ایک مشہور مثال ہے ، جب وال اسٹریٹ میں کچھ بھی اور ہر چیز خریدنا مقبول تھا۔ لالچ عروج پر تھا کیونکہ مقبول سوچ کا عمل یہ ہوگا کہ اسٹاک میں استحکام آجائے گا۔ پھر بلیک منگل کو لپیٹ اور خوف نے شدید افسردگی کا باعث بنا۔

    free forex signals

    دونوں جذبات کے مابین لنک دوسرے راستے پر بھی جاسکتا ہے۔ یورو زون اور خاص طور پر یونان میں 2010 کے بحران میں 2010 کی دہائی میں یورو کرنسی کی انتہائی فروخت ہوئی جس کی وجہ سے مرکزی دھارے کی سوچ پر خوف غالب تھا۔ اس کے فورا بعد ہی ، لالچ نے لات مار کی اور کرنسی کو ان سطحوں تک پہنچا دیا جو روزگار اور افراط زر کی حرکیات کے لri نقصان دہ تھیں ، یوں کہ یوروپی مرکزی بینک کو متعدد مارکیٹ میکانکس کے ذریعہ کمی کو مجبور کرنا پڑا۔

    اگرچہ بازاروں میں ڈر اور لالچ کے اثرات کے بعد ان پر عمل کرنے کے بعد ان کی نشاندہی کرنا آسان ہوسکتا ہے ، لیکن موجودہ لمحے میں پلٹ جانے پر اس لمحے کا انتخاب مشکل ہے۔

    5. خبریں

    forex trading signals


    کچھ خبروں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور کچھ اس کی منصوبہ بندی نہیں ہوتی ، لیکن دونوں ہی مارکیٹ کو انتہائی انتہائی طریقوں سے منتقل کرسکتے ہیں۔ طے شدہ خبروں کو متعدد سرمایہ کاروں نے قبول کیا ہے اور وہ مارکیٹوں کو باقاعدہ بنیادوں پر منتقل کرسکتے ہیں۔ جہاں تک غیر متوقع واقعات کی بات ہے ، ان کے بارے میں ہم بہت کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔ آپ محض رسک کا انتظام کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ کو منفی اثر نہیں پڑے گا۔

    تمام شیڈول شدہ خبروں کے واقعات مارکیٹ میں منتقل نہیں ہوتے۔ بطور تاجر آپ کے ملازمت کا ایک حص recognizeہ یہ تسلیم کرنا ہوتا ہے کہ جب مارکیٹ میں منتقل کرنے والے اہم پیش گو ہو رہے ہیں تو اس کے علاوہ یہ کیسے جائیں۔ مثال کے طور پر ، ایک عام اصول کے طور پر ، بڑے مالیاتی مراکز کی ملازمت کی اطلاعات مارکیٹوں کو مینوفیکچرنگ سیل رپورٹ سے زیادہ منتقل کرتی ہیں ، اور ایک خوردہ فروخت کا اعداد و شمار مالیاتی فراہمی کی رپورٹ سے کہیں زیادہ مشتعل ہوتا ہے۔

    معاشی تقویم ایک بہت بڑا وسیلہ ہے جس کی مدد سے آپ یہ طے کرسکتے ہیں کہ کونسی رپورٹیں سب سے زیادہ کارٹون مہیا کرتی ہیں۔ اگرچہ تمام اہم خبروں کے واقعات جیسے نان فارم پےرول کی رہائی یا مرکزی بینک مانیٹری پالیسی کے فیصلے سے انجکشن کو منتقل نہیں کیا جاتا ہے جب ان کا نمبر بلایا جاتا ہے ، لیکن ایسا کرنے کا ان کا زیادہ امکان ہوتا ہے ، اور یہ جانتے ہوئے کہ مارکیٹ کب حرکت کرے گی اس میں سے ایک ہوسکتا ہے۔ بطور تاجر آپ کو سب سے بڑا فائدہ ہوتا ہے

    https://www.freeforex-signals.com/
     
  6. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    کلیدی معاشی اعلانات

    اقتصادی اعلانات ، یا نئے واقعات ، مالیاتی اور سیاسی پالیسی پر ان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تجارت کا وسیع پیمانے پر پیروی کیا جاتا ہے۔ لہذا ، یہ جاننا ضروری ہے کہ کون سے اعلانات سب سے زیادہ اثر اور اتار چڑھاؤ پیدا کرنے جارہے ہیں تاکہ ان کی نقل و حرکت سے فائدہ اٹھاسکیں۔ یہاں کچھ سب سے زیادہ مشہور واقعات اور ان کے معنی ہیں۔

    روزگار

    چاہے ہم امریکہ میں نان فارم پےرول (NFP) کے بارے میں بات کر رہے ہوں یا آسٹریلیا میں روزگار کی تبدیلی ، ملازمتوں کے بارے میں معاشی اعلانات کسی خاص خطے کی نمو اور سنکچن کا ایک حیرت انگیز اہم اقدام ہے۔ دنیا بھر کے بہت سے مرکزی بینکوں کے پاس "صحت مند ملازمت" ہے یا کچھ ان کے مینڈیٹ کی حیثیت سے اس سے مشتق ہیں۔ لہذا اگر ملازمت ان کی ترجیحی سطح پر کام نہیں کررہی ہے تو ، وہ اس کی ترقی کے ل boo اپنی مالیاتی پالیسی کو ایڈجسٹ کرسکتے ہیں ، لہذا متعدد دیگر عوامل کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    صارفین کی قیمت میں افراط زر (سی پی آئی)

    free forex signals


    تقریبا banks ہمیشہ ہی دنیا بھر کے مرکزی بینکوں کے مینڈیٹ پر روزگار کے ساتھ کام کرنا "قیمت استحکام" ہے۔ اگرچہ مہنگائی کے لئے بہت سارے اقدامات ہیں جن میں پروڈیوسر پرائس انڈیکس (پی پی آئی) ، درآمد / برآمد قیمتیں ، فوڈ پرائس انڈیکس (ایف پی آئی) ، پرچون قیمت اشاریہ (آر پی آئی) ، تھوک قیمت اشاریہ (ڈبلیو پی آئی) ، دوسروں کے علاوہ ، سی پی آئی عام طور پر ہوتا ہے سب سے زیادہ صارفین کی قربت کی وجہ سے اس کا احترام کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر ترقی یافتہ معیشتیں اپنی سی پی آئی کو 1٪ -3٪ کے لگ بھگ ترجیح دیتی ہیں۔

    سنٹرل بینک کے اجلاس

    ہم دیگر اقتصادی اعلانات کو اتنی مستعدی سے دیکھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ مرکزی بینک ان کی آئندہ مانیٹری پالیسی کے ساتھ کیا کریں گے اس کی کوشش اور پیش گوئی کرنا۔ لہذا اس سے صرف یہ احساس حاصل ہوتا ہے کہ جب وہ اپنے فیصلے بھی کرتے ہیں تو ہم واقعتا what ان کے کاموں پر پوری توجہ دیتے ہیں۔ شرح سود میں اضافے یا کٹوتی ، مستقبل کی پالیسی کے بارے میں آگے رہنمائی ، یا حتی کہ غیر روایتی اقدامات کا تعارف ایسی چیزیں ہیں جن کی ہم ان ملاقاتوں سے توقع کرتے ہیں اور ان کے اثرات فوری اور دیرپا ہیں۔

    صارفین اور کاروباری جذبات

    https://www.freeforex-signals.com/


    ماہرین کی بنیاد پر پوری دنیا میں جاری کی جانے والی صارفین اور کاروباری جذبات کی بہت سی اطلاعات حیران کن ہیں۔ تاہم ، وہ سب مستقبل کے لئے مارکیٹ کی توقع کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ واقعی طور پر ، کاروبار عام طور پر مستقبل کے بارے میں خوف زدہ یا امید مند محسوس کرنے میں صارفین سے آگے ہوتے ہیں ، اور اگر دونوں جذبات کے اشارے ایک ہی سمت جارہے ہیں تو یہ عام طور پر ایک مضبوط سگنل ہے۔

    خوردہ فروشی

    forex trading signals


    ترقی یافتہ معیشتوں میں سے ایک اہم ڈرائیور ان کی کھپت میں شامل ہونا ہے۔ پرچون فروخت اس اقدام کا استعمال کرتی ہے کہ کھپت کے چلنے کا عمل دوسرے اشارے سے بہتر ہے اور اس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اس کی پیروی کی جاتی ہے۔
     
  7. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    بنیادی تجزیہ کا استعمال کرتے ہوئے تجارت

    بنیادی تجزیہ ایک وسیع اصطلاح ہے جو عالمی پہلوؤں پر مبنی تجارت کی وضاحت کرتی ہے جو کرنسیوں ، اشیاء اور مساوات کی فراہمی اور طلب کو متاثر کرتی ہے۔ اگر آپ کسی ایسے شخص کے ساتھ پیش آتے ہیں جس کے پاس چارٹ پیٹرن یا زیادہ خریداری / اوور سیل فروخت کی سطحیں ہیں ، تو آپ تکنیکی تجزیہ کے دائرے میں داخل ہو گئے ہیں۔ بہت سارے تاجر یہ فیصلہ کرنے کے لئے کہ بنیادی تجارت اور تکنیکی دونوں طریقوں کا استعمال کریں گے کہ تجارت کو کب اور کہاں رکھنا ہے ، لیکن وہ ایک دوسرے کے حق میں بھی پسند کرتے ہیں۔ تاہم ، اگر آپ صرف بنیادی تجزیہ ہی استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ، اپنی رائے کو قائم کرنے کے لئے متعدد ذرائع موجود ہیں۔

    مرکزی بینک

    forex trading signals

    معاشی ریلیز

    تجارتی اقتصادی ریلیز ایک بہت ہی سخت اور غیر متوقع چیلنج ہوسکتا ہے۔ دنیا بھر کے بڑے انویسٹمنٹ بینکوں کے بہت سے بڑے ذہنوں کو یہ مشکل پیش گوئ کرنا پڑتا ہے کہ آخر معاشی رہائی آخر کیا ہوگی۔ ان کے پاس ایسے ماڈل ہیں جو بہت سے مختلف پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہیں ، لیکن پھر بھی وہ اپنی پیش گوئوں میں شرمناک طور پر غلط ہوسکتے ہیں۔ لہذا اس کی وجہ یہ ہے کہ اہم اقتصادی ریلیز کے بعد بازار اتنے تشدد کے ساتھ حرکت کرتے ہیں۔ بہت سے سرمایہ کار ان ماہرین کی "اتفاق رائے" کے ساتھ چلتے ہیں ، اور عام طور پر مارکیٹیں ریلیز سے پہلے اتفاق رائے کی پیش گوئی کی سمت بڑھ جاتی ہیں۔ اگر اتفاق رائے حتمی نتائج کی پیش گوئی کرنے میں ناکام رہتا ہے تو ، مارکیٹ عام طور پر اصل نتائج کی سمت بڑھ جاتی ہے - اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر یہ اتفاق رائے سے بہتر ہوتا تو ، ایک مثبت رد عمل سامنے آتا ہے اور اس کے برعکس اتفاق رائے سے کم نتائج مل جاتے ہیں۔

    https://www.freeforex-signals.com/


    معاشی ریلیز کے بنیادی پہلو کو تجارت کرنے کی چال یہ طے کرنا ہے کہ آپ کب اپنا عہد کرنا چاہتے ہیں۔ کیا آپ اعداد و شمار کے اجراء سے پہلے یا بعد میں تجارت کرتے ہیں؟ دونوں میں ان کی خوبیاں اور ان کی مداخلت ہے۔ اگر آپ رہائی سے پہلے اچھی تجارت کرتے ہیں تو ، آپ اتفاق رائے کی توقع کی سمت بہاؤ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکتے ہیں ، لیکن دنیا بھر کے دیگر بنیادی واقعات اتفاق رائے کے پڑھنے سے کہیں زیادہ مارکیٹ کو متاثر کرسکتے ہیں۔ معاشی رہائی سے پہلے کے لمحوں میں تجارت کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی رائے ہے کہ اصل رہائی اتفاق رائے سے بہتر ہوگی یا بدتر ،

    free forex signals
     
  8. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    مالیاتی منڈیوں میں تجارت کیوں؟

    ذرا تصور کریں کہ آپ نے ایک دن اپنی تمام بچت کو توشکست کے لئے توشک کے نیچے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر آپ پھر اس رقم کے بارے میں سب بھول جاتے ، اور اسے ایک سال کے لئے تنہا چھوڑ دیتے تو ، اس میں اضافہ نہیں ہوتا۔ بالکل اتنی ہی رقم ہوگی جتنی آپ نے پہلے جگہ رکھی ہو۔

    دراصل ، حقیقی معنوں میں ، شاید اس وقت سے کم قیمت ہوگی جب آپ اسے وہاں رکھیں گے ، کیوں کہ ممکنہ طور پر اس میں رہنے والے اخراجات میں عبوری طور پر اضافہ ہوا ہے۔

    اب ذرا تصور کریں کہ آپ نے اس رقم کو مالیاتی اثاثوں جیسے حصص یا اشیا خریدنے کے لئے استعمال کیا تھا۔ غیر فعال جھوٹ بولنے کی بجائے ، آپ کے پیسے میں نمو کے امکانات بہت زیادہ ہوں گے کیونکہ ان حصص یا اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگرچہ ، یقینا ، ہمیشہ خطرہ ہوتا ہے کہ وہ قیمت میں بھی کمی کرسکتے ہیں۔

    مالیاتی منڈیوں میں تجارت کرنا ، اس خطرے کو متوازن کرنے کے بارے میں ہے جو ممکنہ انعام کے ساتھ ہے ، اور اثاثوں کا انتخاب آپ کے حق میں ہوجاتا ہے۔ جیسا کہ ہم دیکھیں گے ، اگر آپ سمجھداری اور ہوشیاری کے ساتھ ایسا کرتے ہیں تو ، انعامات اس سے کہیں زیادہ ہوسکتے ہیں کہ صرف آپ کے پیسے کو بینک اکاؤنٹ میں بیٹھنے دیا جائے (یا توشک کے نیچے)۔

    بمقابلہ تجارت

    free forex signals


    جو کچھ ہم نے اوپر بیان کیا ہے اسے 'سرمایہ کاری' کہا جاتا ہے ، بنیادی طور پر مالی تجارت کی ایک طویل المیعاد شکل ہے جس میں متعدد مہینوں یا سالوں میں مالیاتی اثاثوں کی خریداری اور انعقاد شامل ہے۔

    در حقیقت ، اس کا کافی امکان ہے کہ آپ پہلے سے ہی کسی مالی صلاحیت میں مالیاتی منڈیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہو۔ مثال کے طور پر ، اگر آپ کے پاس پنشن کا منصوبہ ہے ، تو آپ اس وقت کی توقع کے ساتھ جو پیسہ آپ کما رہے ہو اس کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور جب آپ ریٹائر ہوجائیں گے تو اس کی قیمت بڑھ جائے گی اور اس کی قیمت زیادہ ہوگی۔

    پینشن فرمیں عام طور پر اس رقم کو آپ کے ل a منیجمنٹ فیس کے بدلے میں لگاتی ہیں۔ تاہم ، زیادہ تر معاملات میں ، آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ نے اپنا مال کس مالیاتی سامان میں ڈالا ہے۔ اور جیسا کہ نیچے دیئے گئے چارٹ میں ظاہر ہوتا ہے ، اب کچھ آسان فیصلے مستقبل میں ڈرامائی اثر ڈال سکتے ہیں۔


    forex trading signals

    چارٹ پر نظر ڈالتے ہوئے ، آپ دیکھ سکتے ہیں کہ افراط زر کی وجہ سے 1986 میں in 100 کی نقد رقم 2014 میں صرف 38 ڈالر ہوگی۔ اگر آپ نے برطانیہ اسٹاک مارکیٹ میں £ 100 کی سرمایہ کاری کی ہوتی تو آپ کو تقریبا around 1120 ڈالر کی واپسی مل سکتی تھی۔

    لیکن طویل مدتی سرمایہ کاری مالیاتی منڈیوں میں حصہ لینے کا واحد طریقہ نہیں ہے ، وہاں ایک فعال تجارت بھی ہے ، جسے بعض اوقات قیاس آرائیوں کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

    اگرچہ سرمایہ کار عام طور پر اثاثوں کی طویل مدتی قیمت اور ایک ایسا پورٹ فولیو بنانے کی کوشش پر توجہ دیتے ہیں جو مستقبل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا ، فعال تاجر مختصر مدتی مارکیٹ کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ، کچھ شرکاء روزانہ سیکڑوں تجارت کرتے ہیں۔

    https://www.freeforex-signals.com/


    چاہے آپ طویل کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کا انتخاب کرتے ہو ، ہر سال صرف چند تجارت کرتے ہیں ، یا آپ کو یقین ہے کہ قیمت میں ہر چھوٹی موٹی حرکت ایک موقع کی نمائندگی کرتی ہے ، مکمل طور پر آپ کی شخصیت ، آپ کی شخصیت اور آپ کے کاروبار پر کتنا وقت خرچ کر سکتی ہے۔ .

    ہم 'منصوبہ بندی اور رسک مینجمنٹ' کورس میں اس موضوع کو تفصیل سے دیکھتے ہیں ، لیکن اب کے لئے یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ تجارت کرنے کے بہت سے مختلف طریقے ، اور بہت سارے تاجر مختلف قسم کے ہیں۔ اور آپ کی دلچسپی ، مہارت یا ترجیحات جو بھی ہوں ، ہمیشہ تجارت کی ایک شکل ایسی ہوتی ہے جو آپ کے موافق ہوگی۔

    تاجروں کے مابین ایک اہم فرق یہ ہے کہ وہ جس اثاثے میں تجارت کرتے ہیں ، اور یہی ہے کہ ہم اگلے اسباق میں تلاش کرنا شروع کریں گے ...

    سبق کا خلاصہ

    • مالی تجارت آپ کے پیسے کے بڑھنے کا امکان فراہم کرتی ہے ، لیکن آپ کے پیسے کھونے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے

    • سرمایہ کاری اثاثوں کی طویل مدتی قیمت پر مرکوز ہے

    • فعال تجارت میں قیمت میں کم مدت کی نقل و حرکت پر توجہ دی جاتی ہے
     
  9. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    حصص کا کاروبار کیسے ہوتا ہے؟

    زیادہ تر بڑے حصص کا کاروبار اسٹاک مارکیٹ میں ہوتا ہے۔ یہ مخصوص تبادلے کے عالمی نیٹ ورک کے لئے عام اصطلاح ہے جہاں حصص خریدے اور بیچے جاتے ہیں۔


    مثال کے طور پر ، برطانیہ کے بیشتر حصص کا کاروبار لندن اسٹاک ایکسچینج (ایل ایس ای) پر ہوتا ہے ، جبکہ زیادہ تر امریکی حصص نیو یارک اسٹاک ایکسچینج (این وائی ایس ای) یا نیس ڈیک پر مل سکتے ہیں۔


    یہ تبادلے انتہائی منضبط مارکیٹ والے مقامات ہیں جہاں خریدار اور بیچنے والے حصص کے لین دین کی بات چیت کے لئے اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ صرف کچھ اہل افراد کو ہی تبادلے پر جسمانی تجارت کرنے کی اجازت ہے ، لہذا عام طور پر سرمایہ کاروں کو ایک مڈل مین کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے اسٹاک بروکر کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اسٹاک بروکر کیا ہے؟

    اسٹاک بروکر کا کردار اپنے مؤکلوں کی جانب سے اسٹاک خریدنا اور بیچنا ہے۔ روایتی طور پر ، ایک انفرادی سرمایہ کار کو اپنے بروکر کو کال کرنے کی ضرورت ہوگی ، جو اس کے بعد ٹریڈنگ کی ہدایات کو کسی قابل ڈیلر کو تبادلے میں پیش کریں گے۔ تاہم ، آج کل ، یہ عمل تقریبا ہمیشہ آن لائن ہی کیا جاتا ہے۔

    gold signals

    بروکر کی تین اہم اقسام ہیں۔


    ایک

    مکمل سروس

    مؤکل کی سرمایہ کاری کے اہداف پر مبنی حکمت عملی بنائیں اور اس پر عمل کریں۔

    ہائی کمیشن

    دو

    ایڈوائزری

    سرمایہ کاری کے مشورے دیں اور مخصوص تجارت کی سفارش کریں ، لیکن حتمی فیصلہ مؤکل پر چھوڑیں۔

    میڈیم کمیشن

    تین

    صرف پھانسی

    عام طور پر آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعہ مؤکل کی تجارتی ہدایات پر عمل کریں۔ کوئی مشورہ نہیں دیا گیا۔

    کم کمیشن

    جب بروکر کا انتخاب کرتے ہو تو یہ ضروری ہے کہ بازاروں کے بارے میں آپ کے علم کے ساتھ ساتھ آپ اپنے پورٹ فولیو کو دیکھنے کے لئے کتنے وقت کے لئے تیار ہوں۔


    تجارتی اوقات

    حصص کا صرف ان کے نامزد کردہ اسٹاک ایکسچینج کے آغاز کے اوقات میں ہی سودا ہوتا ہے۔ یہاں کچھ بڑے تبادلے کے افتتاحی اور اختتامی اوقات ہیں (برطانیہ کا وقت ، اپریل تا اکتوبر۔ دن کے وقت کی روشنی کی بچت کے وقت کی تبدیلیوں کی وجہ سے باقی سالوں میں کھلنے کے اوقات مختلف ہوں گے):


    اسٹاک مارکیٹ

    ایکسچینج میں حصص کس طرح درج ہوجاتے ہیں؟

    کمپنیاں نجی ملکیت میں ہیں یا عوامی۔


    ایک نجی کمپنی کسی بڑے اسٹاک ایکسچینج میں درج نہیں ہے ، لہذا آپ کو حصص خریدنے کے لئے عموما the براہ راست مالکان سے رابطہ کرنا پڑتا ہے۔ اس کے باوجود ، وہ انہیں فروخت کرنے کی کوئی ذمہ داری نہیں رکھتے ہیں۔


    تاہم ، اگر مالکان کچھ سرمایہ جمع کرنے یا کمپنی کی ساکھ بڑھانے کے لئے 'عوامی سطح پر جانا چاہتے ہیں' ، تو انہیں ابتدائی عوامی پیش کش ، یا آئی پی او کو انجام دینا ہوگا۔ آئی پی او کے بعد ، کمپنی کے حصص اسٹاک ایکسچینج میں درج ہیں اور عام سرمایہ کار انہیں خرید اور فروخت کرسکتے ہیں۔

    https://www.gold-pattern.com/en

    عوامی طور پر درج کمپنیوں میں اکثر نجی کمپنیوں کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ حصص یافتگان ہوتے ہیں ، اور سخت سخت قواعد و ضوابط سے مشروط ہوتے ہیں۔ تبادلے کے لحاظ سے عین مطابق قوانین مختلف ہوتے ہیں ، لیکن عام طور پر عوامی کاروبار کو سال میں کم از کم دو بار بورڈ آف ڈائریکٹرز مقرر کرنے اور تفصیلی مالی معلومات افشا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    منافع

    منافع

    حصص میں سرمایہ کاری کرنے کا ایک اہم فائدہ منافع کا امکان ہے۔


    ڈیویڈنڈ حصص یافتگان کو ادا کی جانے والی رقم کی رقم ہے ، جو کمپنی کے منافع کے ایک حصے کی نمائندگی کرتی ہے۔


    جب کوئی کمپنی منافع کماتی ہے تو ، انتظامیہ کو فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ کاروبار میں کتنا حصہ ڈالنا ہے اور حصص یافتگان کو کتنا منافع ادا کرنا ہے۔

    gold signals

    منافع کسی حصص کی قیمت کی تلافی کرسکتا ہے جو کہ زیادہ حرکت نہیں کررہا ہے ، جس سے حصص یافتگان کو اس کے بجائے آمدنی ہوسکتی ہے۔ وہ کمپنیاں جو تیزی سے پھیل رہی ہیں وہ عام طور پر منافع کی پیش کش نہیں کرتی ہیں ، بجائے اس کے کہ ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے سارے منافع کو دوبارہ لگائیں۔ اس معاملے میں حصص یافتگان کے ل The اجرت طویل مدت میں متوقع حصص کی قیمت ہے۔


    زیادہ تر حصص کا تبادلہ بڑے اسٹاک ایکسچینج میں ہوتا ہے

    سرمایہ کاروں کو عام طور پر ان کو تجارت کے ل through اسٹاک بروکر کے ذریعہ عمل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے

    آئی پی او پہلا موقع ہے جب کوئی نجی کمپنی اپنے حصص کو عوام کو فروخت کیلئے پیش کرتی ہے

    ایک منافع کمپنی کے منافع کا ایک حصہ ہے
     
  10. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    معروف اقتصادی اشارے

    اقتصادی اشارے ، یا معاشی اجراء ، تجارتی فیصلے کرتے وقت غور کرنے کے لئے ایک اہم جز ہیں۔ اگرچہ کچھ اعداد و شمار جیسے ریٹیل سیلز سے ہمیں معیشت کی طاقت یا کمزوری کا سنیپ شاٹ ملتا ہے ، کچھ ان کے طریقوں سے تھوڑا سا زیادہ لطیف ہوتا ہے اور اصل میں اہم ریلیز کے لئے آنے والی چیزوں کی ایک اہم قیاس کے طور پر کام کرسکتا ہے۔ یہ پیش گوئی کرنے کی کوشش کے جذبے میں کہ زیادہ اہم اشارے کس طرح حاصل کر سکتے ہیں ، یہاں کچھ سرکردہ معاشی اشارے ہیں جو آپ کو یہ پتہ لگاسکتے ہیں کہ وہ کیسے نکلے گی۔

    صارفین اور کاروباری سروے

    معاشی ریلیز کو دیکھتے وقت ، ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ہر چیز بالآخر صارفین کی عادات اور اعمال سے وابستہ ہے: پرچون فروخت اس کا براہ راست اقدام ہے کہ صارفین کتنی خریداری کرتے ہیں۔ مجموعی گھریلو مصنوعات کاروبار اور صارفین کے ذریعہ خرچ کردہ سرمائے کا براہ راست اقدام ہے۔ ملازمت براہ راست مطالبہ کے ذریعہ چلتی ہے جو مصنوع بنانے کے مطالبہ کو صارفین کے ذریعہ خریدی جاتی ہے۔ فہرست جاری ہے۔ اس علم کو عملی طور پر لینے کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کی امید یا مایوسی کی پیمائش کرنا ناقابل یقین حد تک مددگار ہے ، اور سروے ہمیں اس کی فراہمی کرتے ہیں۔ جب سروے کے اثرات کا اندازہ کرنے کی کوشش کرتے ہو تو محتاط رہنا ضروری ہے کیونکہ ان کے پاس زیادہ اہم رپورٹس سے مختلف وقت کا حوالہ ہے۔

    سروے کے نتائج عام طور پر سروے کرائے جانے کے بعد ایک یا دو ہفتے کے بعد بتائے جاتے ہیں جبکہ ریٹیل سیل جیسی رپورٹ ماہ کے اختتام کے بعد دو سے چھ ہفتوں تک کہیں بھی اطلاع دی جاسکتی ہے۔ لہذا مختلف رپورٹس کے ٹائم فریمز کا میل کھونا مطلق ضرورت ہے۔

    مینیجر انڈیکس کی خریداری

    https://www.freeforex-signals.com/


    پی ایم آئی کی متعدد اطلاعات ہیں جو چند اداروں (آئی ایس ایم اور مارکیت چیف ان میں سے) کے ذریعہ جاری کی جاتی ہیں ، اور ان کی اہمیت کی مختلف ڈگری ہوتی ہے۔ تاہم ، ان سب میں ، "فلیش" ، یا "ابتدائی" ریلیز سب سے زیادہ بتانے والی ہیں۔ اس اہمیت کے پیچھے استدلال کا براہ راست تعلق ان کے اوقات سے ہے۔ خریداری اور سپلائی ایگزیکٹو کے مطابق مہینہ کس حد تک چل رہا ہے اس پیمائش کے ل to فلیش رپورٹس عام طور پر وسط مہینہ یا تھوڑی دیر کے بعد جاری کی جاتی ہیں۔ ان پڑھائیوں کی تعداد 50 سے زیادہ ہے ، ان کے ل the مہینہ اتنا ہی بہتر شکل اختیار کر رہا ہے جب وہ ترقی کو ظاہر کررہے ہیں۔ اس کے برعکس ، اگر یہ تعداد 50 سے کم ہے ، تو پھر یہ منفی ردعمل کی اکثریت کی نمائندگی کرتا ہے اور اس ملک کی معیشت میں تیزی پیدا کرنے کا اشارہ دے سکتا ہے۔

    گاڑیوں کی فروخت

    free forex signals


    حکومت ان کی درستگی کی خواہش اور شاید کچھ نوکر شاہی وجوہات کی بناء پر ان کے سرکاری اعداد و شمار جاری کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کررہی ہے ، لیکن کاروبار کچھ زیادہ ہی سہل بنتے ہیں۔ اسی وجہ سے ، پچھلے مہینے میں گاڑیوں کی فروخت مہینہ کے اختتام ہوتے ہی تقریبا are اطلاع دی جاتی ہے جبکہ سرکاری اعداد و شمار بہت بعد میں جاری کردیئے جاتے ہیں۔ نظریہ یہ ہے کہ اگر پھر گاڑیوں کی فروخت مضبوط ہوتی ہے تو ، زیادہ تر امکان ہے کہ صارفیت کی دوسری شکلیں بھی مضبوط ہوں گی۔

    یہ محض چند اہم معاشی اشارے ہیں جن کا استعمال آپ خود کو مقابلے میں ایک ٹانگ اٹھانے میں مدد کرسکتے ہیں ، اور جتنا زیادہ آپ انھیں دیکھیں گے ، آپ ان کے علم کو بروئے کار لانے میں اتنا ہی زیادہ آرام دہ اور پرسکون بن سکتے ہیں۔

    free forex signals
     
  11. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    انفرادی تجارت کی نفسیات

    تاجر کی جذباتی کیفیت براہ راست اس کے جمع کو متاثر کرتی ہے۔ یہاں تک کہ اگر تاجر پریشان ہو یا خوف اور خطرہ سے بھرا ہوا ہو تو سالوں سے تصدیق شدہ بہترین حکمت عملی بھی نقصانات کا سبب بن سکتی ہے۔ کسی بھی تجارتی آلے کو بہترین استعمال کرنے کا نتیجہ زیادہ تر کسی شخص پر منحصر ہوتا ہے لیکن بیرونی عوامل پر نہیں۔ ایک خود اعتمادی تاجر کو زیادہ سے زیادہ منافع کمانے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں یہاں تک کہ وہ بدترین یا گھٹیا حکمت عملی بھی استعمال کرتا ہے کیونکہ وہ اپنے جذبات پر قابو رکھتا ہے۔ مالی منڈیوں میں تجارت کرتے وقت آپ کو اپنی کامیابی کے لئے ذہنی طور پر ہر وقت تیار رہنا چاہئے۔


    جب کسی بھی کامیاب سودے کے بعد کسی بھی نئے تاجر نے تعلیم حاصل کی ہے اور نئی حکمت عملی کا استعمال کرنا شروع کیا ہے تو وہ تصور کرتا ہے کہ وہ مارکیٹ کا ایک بہت بڑا تاجر اور گرو ہے۔ جوش و خروش کی لہر پر وہ لاپرواہی سے اپنے تجارتی قوانین کو نظرانداز کرتا ہے۔ یہ غیر مناسب اعتماد کی وجہ سے ہوتا ہے جو نااہلی کا برم دیتا ہے۔ اور یہ خود کو ختم کرنے کا طریقہ ہے۔ اس کا نتیجہ دارالحکومت کا نقصان ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ تاجر اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی کس طرح کامیاب ہے ، قواعد کی خلاف ورزی کرنا انتہائی احمقانہ اور خطرناک ہے۔ صرف قوانین پر عمل پیرا ہونے سے ہی تاجر کو اپنے نقصانات کے باوجود کامیابی کی طرف لے جا. گی۔

    gold trading signals


    تجارت میں قواعد بہت اہم ہیں۔ آن لائن ٹریڈنگ کے قواعد کو بنانے میں ایک اچھا تعاون تاجر کی ڈائری ہوگا۔ تاجر کی ڈائری کامیاب اور ناکام سودوں کی تاریخ ہے جو تفصیل میں بیان کی گئی ہے اور تجزیہ کی گئی ہے جو ایک ہی غلطیوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے اور آپ کی تجارتی حکمت عملی کو جانچنے اور بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ پیشرفت کو بہتر بنانا جو آپ بہتر سمجھتے ہیں اور اپنی غلطیوں کا تجزیہ کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ کامیابی کے ل. آپ کو کیا مطالعہ کرنا چاہئے یا چھوڑ دینا چاہئے۔ پیچھے مڑ کر آپ کو اپنی پیشرفت نظر آئے گی اور یہ ایک اچھا محرک ہوگا اور آپ کو اپنے آپ سے اعتماد کم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اگر آپ بازار کی تجزیہ کے بجائے خود تلاشی کے ل more زیادہ وقت صرف کرتے ہیں تو حیران نہ ہوں۔ کامیاب تجارت کی کلید صرف خود کی بہتری ہے۔

    https://www.gold-pattern.com/en

    آپ کے جذبات کا کنٹرول تجارت میں کامیابی کا ایک اہم حصہ ہے۔ الکحلکس گمنام سوسائٹی سے ایک اہم تجارتی سبق لیا گیا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ تاجر کے پاس اپنا پیسہ کھونے اور شراب پینے کے مابین ایک مساوی مماثلت موجود ہے: وہ ہمیشہ اپنی تجارت کی تکنیک کو الکحل میں تبدیل کرتا ہے جو سوچتا ہے کہ اگر اس نے کمزور مشروبات کی جگہ مضبوط مشروبات کی جگہ لی ہے تو اس کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ اس طرح کا تاجر کھو جانے والا بن جاتا ہے جو اپنی تجارت میں کھوئے ہوئے کنٹرول کو قبول نہیں کرسکتا ہے۔ صرف جب کوئی شخص قبول کرتا ہے کہ وہ شرابی ہے تو اسے اس مسئلے سے نمٹنے کا موقع ملتا ہے۔ الکحل سمجھتا ہے کہ وہ کون ہے جو راک زندگی کے نیچے پہنچ گیا اور سب کچھ کھو گیا۔ اور اس طرح تاجر خوشی میں پڑ گیا اور اسے لگا کہ وہ کامیاب سودوں کی ایک سیریز کے بعد بھی زبردست ہے اور اس سے ایک منافع ضائع ہوجاتا ہے اور اس کے بعد سارا بازار مالی منڈیوں کی تہہ تک جاتا ہے۔ بازار سے ٹکراؤ کے بعد صرف چند ہی تاجروں کو ان کے نقصانات کی وجہ سمجھنے کی وجہ غلط ٹریڈنگ نہیں بلکہ غلط دماغ تھا۔ یہ لوگ بدلے اور کامیاب تاجر بن سکتے ہیں۔ اس لئے پہلا قدم یہ قبول کرنا ہوگا کہ آپ "مارکیٹ الکحل" ، "ہارے ہوئے" ہیں۔

    gold signals

    ہارنے والوں کے لئے ناجائز سودے شراب کے لئے شراب کی طرح ہیں۔ ایک چھوٹا سا نقصان ووڈکا کے گلاس کی طرح ہوتا ہے ، ایک بڑا نقصان ایک مستقل دبنگ کی طرح ہوتا ہے۔ کچھ چھوٹے نقصانات ایک کنوے کا باعث بنتے ہیں۔ تاجر کو کھونا ایک آلہ سے دوسرے کو تبدیل کرنے کی حکمت عملیوں میں چھلانگ لگاتا ہے اور مختلف گرو اور "اساتذہ" کو درخواست دیتا ہے۔ ایک جیک پوٹ کو نشانہ بنانے اور دوبارہ فتح کا مزہ چکھنے کی کوششوں کے بعد اس کا پیسہ جلدی سے ختم ہو گیا۔ پرہیزگار رہنے کے ل you آپ کو ایک بار سب کو قبول کرنے کی ضرورت ہوگی: "میں شرابی ہوں"۔ یہ تصور کرتے ہوئے کہ آپ نے الکوحل کو مار ڈالا ہے آپ جلدی سے شراب نوشی کا راستہ کھولیں گے۔ لہذا ہر تجارتی دن آپ کو مانیٹر سے شرحوں کے ساتھ شروع کرنا چاہئے اور یہ کہنا چاہئے: "ہیلو ، میں واسیا ہوں۔ میں ہار گیا ہوں۔
     
  12. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    حصص کیا ہیں؟

    جب آپ سنتے ہیں کہ لوگ تجارت یا سرمایہ کاری کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ، زیادہ تر امکان ہے کہ وہ شیئر ٹریڈنگ کے بارے میں بات کر رہے ہوں گے۔ یہ مالیاتی منڈیوں میں تجارت کرنے کے ایک انتہائی مقبول اور روایتی طریقوں میں سے ایک ہے۔ خاص طور پر انفرادی سرمایہ کاروں کے درمیان۔


    جیسا کہ ہم نے پچھلے سبق میں دیکھا ہے ، اگر آپ کو پنشن کا منصوبہ ملا ہے تو ، امکانات یہ ہیں کہ آپ پہلے ہی کسی صلاحیت میں حصص میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ لیکن حصص کیا ہیں؟ اور وہ کیسے کام کرتے ہیں؟


    کمپنی کی کل قیمت

    ایک حصہ کمپنی میں ملکیت کی اکائی ہے۔


    لہذا ، اگر کسی خاص کمپنی کی مالیت £ 10،000 ہے اور اس نے 2000 حصص جاری کیے ہیں تو ، ہر حصص کی قیمت 5 ((10،000 ÷ 2000) ہوگی۔


    چونکہ حصص کی قیمت میں اتار چڑھاؤ آتا ہے ، اسی طرح کمپنی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔ سرمایہ کار جو کمپنی میں حصص خریدتے ہیں وہ امید کر رہے ہیں کہ اس کی قیمت میں اضافہ ہوگا ، اور اس قابل بنائے گا کہ وہ زیادہ قیمت پر حصص فروخت کریں۔


    سوال

    کمپنی اے بی سی کی فی الحال £ 1،200،000 قیمت ہے اور 3،000،000 حصص جاری کیے گئے ہیں. پینس میں ایک حصہ کی قیمت کتنی ہے؟

    gold signals

    جواب ظاہر کریں

    کمپنیاں حصص کی پیش کش کیوں کرتی ہیں؟

    رقم جمع کرنا

    سرمایہ کاروں کو کمپنی کا حصہ خریدنے کی اجازت دے کر ، انتظامیہ کاروبار میں واپس آنے کے لئے سرمایہ اکٹھا کرسکتی ہے۔ مثال کے طور پر ، انہیں دوسرے علاقوں میں وسعت دینے ، یا مصنوعات کی ایک نئی لائن لانچ کرنے کے لئے اضافی نقد رقم کی ضرورت پڑسکتی ہے۔


    اگر فنڈز کو سمجھداری سے استعمال کیا جائے اور اس کے نتیجے میں کمپنی زیادہ منافع بخش ہوجائے تو ، حصص کی قیمت - اور اس وجہ سے کاروبار کی قیمت میں اضافہ ہونا چاہئے۔


    اس کا مطلب یہ ہے کہ کمپنی اور اس کے حصص یافتگان ایک دوسرے پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ کمپنی کو فنڈز اکٹھا کرنے کے لئے حصص یافتگان کی ضرورت ہے ، اور حصص یافتگان کو امید ہے کہ کمپنی کاروبار کو بڑھانے کے لئے ان کی سرمایہ کاری کو استعمال کرے گی - تاکہ وہ منافع کما سکیں۔


    حصص کی قیمتیں کیوں بڑھتی ہیں؟

    حصص کی قیمتیں مہینوں تک کافی مستحکم رہ سکتی ہیں ، یا تیزی سے آگے بڑھ سکتی ہیں۔ جس قدر حصص میں اتار چڑھاؤ آتا ہے اسے اس کی اتار چڑھاؤ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    gold trading signals


    چاہے کسی حصص کی قیمت میں اضافہ ہو یا نیچے بنیادی طور پر فراہمی اور طلب کے قوانین پر مبنی ہے۔ بنیادی طور پر ، اگر زیادہ سے زیادہ لوگ اسے بیچنے کے بجائے حصہ خریدنا چاہتے ہیں تو ، قیمت میں اضافہ ہوگا کیونکہ حصص زیادہ طلبگار ہے ('طلب' سپلائی سے آگے بڑھ جاتا ہے)۔ اس کے برعکس ، اگر رسد طلب سے زیادہ ہے تو قیمت کم ہوگی۔


    طلب اور رسد

    فراہمی اور طلب کی سطح کی قیمت کیسے بڑھتی ہے


    رسد اور طلب بہت سے عوامل سے متاثر ہوسکتی ہے ، لیکن اہم دو ہیں۔


    آمدنی

    یہ وہ منافع ہیں جو کاروبار کرتے ہیں۔ اگر کمائی توقع سے بہتر ہے تو ، حصص کی قیمت عام طور پر بڑھ جاتی ہے۔ اگر کمائی مایوس ہوجاتی ہے تو ، حصص کی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔ کمپنیاں مخصوص آمدنی ، خاص طور پر ایک چوتھائی ، نصف یا پورے سال کے لئے آمدنی کے اعلانات جاری کرتی ہیں۔ اس اعلان سے قبل اور اس کے فورا بعد فرم کے حصص کی قیمت خاص طور پر غیر مستحکم ہوسکتی ہے ، خاص طور پر اگر اعداد و شمار نمایاں طور پر بہتر یا بدتر ہوں۔


    آپ یہ دیکھنے کے لئے معاشی تقویم کا استعمال کرسکتے ہیں کہ جب کچھ کمپنیاں آمدنی کے نتائج جاری کررہی ہیں۔

    https://www.gold-pattern.com/en

    احساس

    یہ ایک شیئر کی قیمت میں شاید سب سے زیادہ پیچیدہ اور اہم عنصر ہے۔ شیئر کی قیمتیں کمپنی کی مستقبل کی کارکردگی کی توقعات پر سخت ردعمل کا اظہار کرتی ہیں۔ یہ توقعات بہت سارے عوامل پر استوار ہیں ، جیسے آئندہ صنعت قانون ، کمپنی کی انتظامی ٹیم پر عوام کا اعتماد ، یا معیشت کی عمومی صحت۔


    ایک حصہ کمپنی میں ملکیت کی اکائی ہے

    کمپنیاں عام طور پر کاروبار میں دوبارہ سرمایہ کاری کے ل money ، پیسہ اکٹھا کرنے کے لئے حصص کی پیش کش کرتی ہیں

    حصص کی قیمتیں اس سے متاثر ہوتی ہیں: رسد اور طلب ، آمدنی کے اعدادوشمار اور مارکیٹ کے جذبات
     
  13. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کے باہر جانے کا منصوبہ بنا رہے ہو


    چونکہ کوئی انسان مستقبل میں نہیں دیکھ سکتا ، بدقسمتی سے نئے اور تجربہ کار تاجروں کو کبھی کبھی کھوئے ہوئے تجارت کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔


    ان اوقات میں جذبات بہت زیادہ چل سکتے ہیں۔ آپ کی محنت سے کمائی گئی رقم کو اپنے اکاؤنٹ سے خارج کرنا ایک پریشانی کا تجربہ ہے - اور یہ آپ کی فیصلہ سازی کی صلاحیتوں سے سمجھوتہ کرسکتا ہے۔

    توصيات الذهب

    اسی لئے فیصلہ کرنا ضروری ہے - بالکل ابتدا میں - جہاں یہ تجارت ٹھیک نہیں ہوئی تو آپ وہاں سے باہر آجائیں گے۔


    اصول 1: ہمیشہ خارجی حکمت عملی بنائیں

    آپ کو خارجی منصوبے کی ضرورت ہے۔ پوزیشن کے خطرے کو سنبھالنے کے لئے حکمت عملی ، تاکہ ایک خراب تجارت آپ کے تجارتی سرمایے کا ایک خاص حصہ ختم نہ کرے۔ لیکن صرف یہ بتانا کہ آپ کہاں سے نکلنا چاہتے ہیں یہ کافی نہیں ہوگا۔


    منظر نامے پر غور کیج.: آپ اچھی حالت میں رات کے لئے سوتے ہو. ، لیکن جب آپ صبح اٹھتے ہیں تو بازار نے آپ کے خلاف ایک رخ موڑ لیا ہے۔


    یا شاید آپ ٹرین میں سفر کرتے وقت کسی پوزیشن کو دیکھ رہے ہو۔ آپ کسی ایسے علاقے میں داخل ہوں جس میں موبائل یا وائی فائی سروس نہیں ہو ، اور جب آپ آن لائن واپس آئیں گے تو مارکیٹ آپ کی منصوبہ بند خارجی سطح سے آگے نکل جائے گی۔

    توصيات الذهب

    شٹر اسٹاک

    لہذا ایک بار جب آپ یہ طے کرلیں کہ تجارت کو کہاں بند کریں گے ، آپ کو خود کار طریقے سے بچنے کے ل an ایک خودکار طریقہ کار کی ضرورت ہوگی جب آپ قابو میں نہیں ہوں گے۔ اور یہ ہمارا دوسرا اصول ہے:


    قاعدہ 2: ایک اسٹاپ مرتب کریں

    اسٹاپ کی ترتیب آپ کی خارجی حکمت عملی کو تقویت بخشتی ہے۔ اگر آپ اس وقت اپنے پلیٹ فارم میں لاگ ان نہیں ہوئے ہوں تو بھی ، اگر مارکیٹ آپ کی مقرر کردہ سطح سے ٹکرا جاتی ہے تو ، باقی آرڈر آپ کی پوزیشن کو بند کردے گا۔


    یہ دباؤ کے تحت آپ کو مشکل فیصلہ کرنے کی ضرورت کو بھی دور کرتا ہے۔


    تجارت کے جذباتی پہلوؤں کو نظرانداز کرنا آسان ہے۔ لیکن ، خاص طور پر جب آپ بازاروں میں نئے ہیں اور پھر بھی سیکھ رہے ہیں تو ، تجارت کو کھونے سے پیدا کردہ احساسات کا رولر کوسٹر کافی اثر ڈال سکتا ہے۔


    مثال

    ہم کہتے ہیں کہ آپ لمبی پوزیشن لیتے ہیں اور فوری طور پر مارکیٹ میں اضافہ ہونا شروع ہوجاتا ہے ، جو آپ کو نفع میں ڈالتا ہے۔ تاہم ، اچانک یہ تیزی سے الٹ پڑتا ہے ، اور آپ کو خوفزدہ کرنے کے ل your آپ کی جیت کی تجارت تیزی سے خسارے میں بدل جاتی ہے۔ جیسے ہی پوزیشن آپ کے داخلے کی قیمت سے بھی کم ہوجاتی ہے ، آپ بازیافت کی امید کرتے رہتے ہیں۔ لیکن یہ امیدیں اچھ .ی سوچ میں بدل جاتی ہیں کیونکہ قیمتیں بدستور خراب ہوتی رہتی ہیں۔ آخرکار ، آپ کو مایوسی کا احساس رہ گیا ہے۔ یہ واضح ہے کہ قیمتیں جلد کسی بھی وقت واپس نہیں آسکتی ہیں ، اور آپ کے پاس نقصان کا احساس کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

    https://www.gold-pattern.com/

    قیمت چارٹ

    اس صورتحال میں ، مالی اثر یقینی طور پر ڈوبتا ہے۔ لیکن یہ جذباتی ٹول ہے جو آپ کی اگلی تجارت کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے ، جیسے ہی آپ صحت یاب ہونے کی کوشش کریں گے۔ صرف ایک خیال جو کام نہیں کرسکتا ہے اس کی وضاحت کرسکتا ہے کہ مارکیٹ میں آپ کس طرح آگے بڑھتے ہیں۔ مثال کے طور پر ، آپ اپنے نقصانات کو جلد سے جلد پنجہ آزمانے کی کوشش میں ، مناسب غور و فکر کے بغیر کسی نئی پوزیشن میں جلدی کرنے کا لالچ محسوس کرسکتے ہیں۔


    اس مسئلے سے بچنے میں مدد کا ایک آسان طریقہ یہ فیصلہ کرنا ہے کہ پوزیشن کھولنے سے پہلے اپنا اسٹاپ کہاں رکھنا ہے ، اور تجارت کو چلاتے وقت اسے مرتب کرنا ہے ، لہذا آپ کی پوزیشن کبھی بھی غیر محفوظ نہیں رہ جاتی ہے۔


    آپ کے پہلے سے طے شدہ باہر نکلنے کی سطح پر جگہ جگہ رکنے والے نقصان کے آرڈر کے ساتھ ، اگر اس کی قیمت پوری ہوجاتی ہے تو آپ کو فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آپ کیا کریں۔ آپ نے پہلے ہی اپنی منصوبہ بندی کرلی ہے ، اور آپ کی پوزیشن آپ کے لئے بند ہے۔

    توصيات العملات

    ہر تاجر کو کچھ نقصانات برداشت کرنے کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے

    ہمیشہ منصوبہ بندی کریں کہ جہاں سے آپ تجارت سے باہر نکلیں گے اگر یہ بہتر نہیں ہوتا ہے

    اپنے لئے پوزیشن خود بخود بند کرنے کے لئے ایک اسٹاپ مرتب کریں
     
  14. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    تاجروں کی نفسیات

    مالی منڈیوں میں بہت سارے کھلاڑی ایسے ہیں جو بیچنے والے اور خریدار ہیں۔ اور جیسے ہی کوئی بھی دوسرا افراد بھیڑ میں جمع ہوا وہ مشترکہ جذبات کی پیروی کرنا شروع کردیئے۔ ایک شخص انفرادی خصلتوں کو بچاتا ہے جب تک کہ وہ گروپ کا حصہ نہیں بن جاتا ہے۔ ایسا ہوتا ہے کیونکہ کسی بڑی چیز میں شامل ہونا اس شخص کے طرز عمل پر قابو پانا شروع ہوتا ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن سب سے اہم وجہ بڑے گروپ کے دباؤ کا احساس ہے۔ اگر آپ ایک تاجر ہیں تو آپ کو اپنی شخصیت کو بچانا چاہئے۔ اس سے آپ کو بھیڑ کے جذبات میں تبدیلیوں کو پہچاننے اور نفع کمانے کے ل this اس علم کو استعمال کرنے کا موقع ملے گا۔ مالیاتی منڈیوں میں تجارتی ہجوم کی نفسیات میں یقینی طور پر باقاعدگی ہوتی ہے اور اگر آپ ان باقاعدگیوں کو سمجھتے ہیں تو آپ ایک کامیاب تاجر بن سکتے ہیں۔


    سب سے پہلے تاجروں کے محرکات کو سمجھنے کے لئے ہمیں یہ مطالعہ کرنا چاہئے کہ وہ کون ہیں۔ وال اسٹریٹ میں استعمال ہونے والی سلیگ کے مطابق ہم تمام تاجروں کو چار گروپوں میں تقسیم کرسکتے ہیں۔


    lls بیل وہ تاجر ہیں جو قیمت میں اضافہ ہونے پر قیمتوں میں اضافے اور تجارت پر کھیلتے ہیں۔ وہ کم قیمت پر خریدنا اور قیمت بڑھنے پر کمانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جیسے جیسے بیل اپنے شکار پر نیچے سے حملہ کرتا ہے لہذا تیزی والے تاجر نیچے کی طرف سے مارکیٹ کو اوپر کی طرف دھکیل دیتے ہیں جس سے قیمت بڑھنے میں مدد ملتی ہے۔

    توصيات الذهب

    • ریچھ تاجر ہیں جو قیمتوں میں کمی پر کھیلنا اور منافع کمانا چاہتے ہیں۔ چونکہ ریچھ اپنے شکار کو اوپر سے نیچے سے حملہ کرتا ہے لہذا بیریش تاجر قیمت کو نیچے کی طرف دھکیل دیتا ہے تاکہ اسے کم کرنے میں مدد ملے۔


    • سور وہ تاجر ہیں جو اپنے لالچ کی وجہ سے لاپرواہ ہیں۔ وہ بھاری مقدار میں تجارت کرتے ہیں اور جب قیمت ان کے مقابلے میں بڑھ جاتی ہے تو وہ رقم سے محروم ہوجاتے ہیں۔ نیز یہ وہ تاجر ہیں جو کسی پوزیشن میں تاخیر اور اپنے پیسے کھونے میں زیادہ سے زیادہ کمانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے تاجر بیلوں اور ریچھوں کا انتہائی مطلوبہ شکار ہیں۔


    • بھیڑ غیر یقینی تاجر ہیں جو بھیڑوں کے ساتھ بیلوں کو لے کر چلتے ہیں

    توصيات الذهب


    یہ سارے جانور تجارت کرتے وقت قیمت کو منتقل کرتے ہیں اور انہیں بازار میں شریک کہتے ہیں۔ قیمت کی سمت کا تعین کرنے والے تسلسل کی بنیاد ہمیشہ ریچھ یا بیل ہوتے ہیں جو قیمت کے لئے سخت مقابلہ میں جیت چکے ہیں۔


    قیمت بھی ایک نفسیاتی رجحان ہے جس میں بیلوں اور ریچھوں کے دو حص betweenوں کے مابین منٹ سے لے کر ایک منٹ تک کے توازن کی نمائندگی کی جاتی ہے۔ یہ سب بیچنے والے اور خریداروں کے مابین تصادم کی وجہ سے ہوتا ہے: خریدار کم قیمت ادا کرنا چاہتا ہے اور بیچنے والا زیادہ سے زیادہ کمانے کی کوشش کرتا ہے۔ اور اگر وہ کسی سمجھوتہ کو قبول نہیں کرتے ہیں تو یہ معرکہ آرائی ختم نہیں ہوگی۔ چونکہ مارکیٹ میں بہت سارے کھلاڑی موجود ہیں جو معاہدہ دیکھتے ہیں اور سازگار قیمت کے بارے میں اپنی اپنی رائے رکھتے ہیں خریداروں اور بیچنے والے زیادہ مطابقت پذیر ہوجاتے ہیں اور جلد اتفاق رائے پر پہنچ جاتے ہیں۔ مارکیٹ میں قیمتوں کی ہر سطح شرکاء کے ذریعہ طے شدہ ایک منٹ تک کی قیمت کا معاہدہ ہے اور معاہدہ کھول کر نمائندگی کرتی ہے۔ لہذا قیمت چارٹ اور تجارتی حجم بیچنے والے ، خریداروں اور مبصرین کے تجارتی ہجوم کی نفسیات کی عکاسی کرتے ہیں جو ان میں سے کسی کی بھی پوزیشن لینے کے لئے تیار ہیں۔ بے حس طور پر وہ سب بت کی قیمت بناتے ہیں اور یہ ان لوگوں کو سزا دیتا ہے جو اپنی پیش گوئی میں غلطی کرتے تھے اور ان لوگوں کو سزا دیتے ہیں جو صحیح تھے۔ اور یہ مالیت کا معاہدہ ہمیشہ بدلا جاتا ہے۔ کبھی کبھی یہ پرسکون ماحول میں ہوتا ہے جب قیمت آہستہ آہستہ تبدیل ہوتی ہے اور دوسرے معاملات میں ایسا ہوتا ہے جب مارکیٹ بہت زیادہ جذباتی ہوتا ہے اور قیمت پاگل کی طرح اچھل پڑتی ہے۔ جب مارکیٹ پرسکون ہو تو تجربہ کار تاجر ہمیشہ تجارت شروع کرتا ہے اور جب قیمت اچھلنا شروع ہوجاتی ہے تو منافع حاصل ہوتا ہے۔

    https://www.gold-pattern.com/


    مارکیٹ کا تکنیکی تجزیہ بھیڑ کی تجارت کی نفسیات کا مطالعہ کرنے اور قیمت کو بڑھانے کا ایک بہت ہی طریقہ ہے۔ اس کا مقصد ایک غالب تجارتی حصے کا تعین کرنا ہے اور مضبوط گروپ پر شرط لگانا ہے اور منافع کمانا ہے۔ جب طاقت کا توازن ہوتا ہے تو غیر متوقع تاجروں سے بچنے کے لئے مستقبل کا تاجر ہمیشہ ایک طرف رہتا ہے۔ رائے عامہ کی طرح تکنیکی تجزیہ سائنس اور آرٹ کا امتزاج ہے۔ جیسا کہ سائنس میں ہم اعدادوشمار کے طریقے ، اشارے اور مشیر استعمال کرتے ہیں اور جیسا کہ فن میں ہم نتائج کی ترجمانی کرتے ہیں اور ان کا استعمال کرتے ہیں۔

    توصيات العملات
     
  15. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    کامیاب تاجر

    مالیاتی بازار حیرت سے بھری ہوئی ہیں ، جس سے کچھ بہت زیادہ دولت مند ہوجاتے ہیں جبکہ دوسرے (جو بدقسمتی سے اکثریت میں ہیں) اپنا سارا دارالحکومت کھو دیتے ہیں۔ لیکن صبر و تحمل اور اپنی صلاحیتوں کو پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں جنہوں نے بہت شروع میں ہی کھو دیا تھا ان کے پاس کسی دن خوش قسمت کروڑ پتی بننے کا موقع ہے۔ دوسری طرف وہ لوگ جو ابتداء میں دولت مند ہوچکے ہیں اس طرح وہ بہت زیادہ پراعتماد اور سختی سے نیک آدمی بن جاتے ہیں وہ کسی دن مالیاتی منڈیوں میں ہونے والی ناانصافی کی شکایت کرتے ہوئے مکمل ناکامیوں میں بدل سکتے ہیں۔ ان ناکامیوں کی کہانیاں مدھم اور نیرس ہیں اور آپ انہیں تجارت کے لئے وقف کسی بھی فورم پر پڑھ سکتے ہیں ، جبکہ کامیاب ہونے اور اوپر سے گرنے والے لوگوں کی کہانیاں ان کا اعتماد کھوئے بغیر ایک بار پھر متاثر کرتی ہیں۔ اتار چڑھاؤ کے ثالثی میں بہت سارے پیسے کمانا راکٹ سائنس نہیں ہے۔ اپنی کمائی کو دارالحکومت میں اضافہ کرنا رکھنا ایک زیادہ مشکل کاروبار ہے۔ بہت سارے بڑے تاجروں اور مالی اعانت کاروں نے کئی ناکامیوں کے بعد ہی تجارت میں اپنا راستہ تلاش کرنے میں کامیاب ہونے کے بعد ہی مشہور ہو گئے۔

    توصيات الذهب


    جیسی لیورمور ایسے تاجر کی ایک مثال ہے۔ وہ تجارت کا ایک باصلاحیت شخص تھا جس نے لاکھوں لوگوں کو صرف ان کو کھونے اور دوبارہ بنانے کے لئے بنایا۔ پریس نے اسے وال اسٹریٹ کا عظیم اثر کا نام دیا کیونکہ اس کی تجارت کا مارکیٹ پر اثر پڑا ، جبکہ لڑکے کی بھی ثانوی تعلیم نہیں تھی! اس کا تجارتی کیریئر 14 سال کی عمر میں شروع ہوا ، جب ایک عام کسان کے بیٹے نے صرف ایک سال میں ریاضی کے تین سالہ کورس میں مہارت حاصل کی۔ ایسا کرنے کے بعد اس نے کھیتی باڑی کے علاوہ کوئی اور تجارت تلاش کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنا گھر چھوڑ دیا۔ اس کے ابتدائی دارالحکومت کی قیمت 5 ڈالر تھی اور اس کے پاس جو کپڑے تھے۔ وہ بوسٹن آنے کے لئے بھاگ گیا۔ وہ جس اسٹیج کوچ پر سوار ہوا وہ ایک کتابوں والے کے دفتر کے سامنے رک گیا۔ اس اتفاق نے تجارت میں ایک بہترین کیریئر کو جنم دیا۔ سال 1891 تھا اور اسٹیک ایکسچینج میں درج کردہ قیمتیں بورڈ پر لکھنے کے لئے بک میکس کے دفتر نے اس کی خدمات حاصل کیں۔ دفتر قیمتوں میں بدلاؤ کے لئے دائو سے فائدہ اٹھا رہا تھا۔ دفتر نے شرط لگانے والوں کے نقصانات سے فائدہ اٹھایا۔ ریاضی کا ذہن اور اچھی حافظہ رکھتے ہوئے جیسی نے دہرا رہے اعداد و شمار کو نوٹ کیا اور ان کو ریکارڈ کرنا شروع کیا۔ تکرار میں کچھ باقاعدگی کو سمجھنا جیسی سمجھ گیا تھا کہ وہ کبھی کبھی اعداد و شمار میں تبدیلی کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔ اس کی پہلی جیت کا شرط 3 ڈالر تھا۔ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہوئے وہ جلد ہی اپنی پیشگوئی میں زیادہ درست ہوجانے میں کامیاب ہو گیا ، جس نے بڑی عمدگی حاصل کی۔ اس کی صلاحیتوں نے ان کے ساتھیوں کو اسے بوائے پلنجر اور ونڈر بوائے کے نام سے پکارا۔ اپنا پہلا سرمایہ کمانے کے بعد اس نے اپنی والدہ کو 5 $ واپس کردیئے ، اس کے فرار میں اس کی مدد کے لئے $ 300 کا اضافہ کیا۔ جلد ہی وہ پورے شہر میں مقبول ہوگیا اور ایک مہینے میں اس کے شہر کے ہر بیٹنگ آفس میں اس کی شرط لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ، کیونکہ وہ بیٹنگ میں تقریبا کبھی نہیں ہارا تھا۔ یہ ناقابل برداشت تھا ، کیوں کہ بُک میکرز بہتر ہارنے سے اپنی آمدنی کرتے ہیں۔ حصص پر شرط لگانے سے جیسی اپنی ریاضی کی مہارت کو بہتر بنانے اور پیش گوئی کرنے کا اپنا طریقہ تیار کرنے میں کامیاب رہا جو تکنیکی تجزیہ پر مبنی تھا۔ چونکہ بوسٹن اس کے لئے بہت چھوٹا ہوا تھا ، جیسی اصلی اسٹاک ایکسچینج میں زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنے کے لئے نیو یارک گیا تھا۔

    https://www.gold-pattern.com/


    وہ اپنی جیب میں $ 2000 لے کر نیو یارک آیا تھا۔ وہ ایک اسٹاک تاجر بن گیا جس کو حقیقی اسٹاک ٹریڈنگ کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔ طویل مدتی پیش گوئی میں کوئی مہارت نہ ہونے کے ساتھ وہ صرف 1906 تک اپنے پہلے 000 50 000 کمانے میں کامیاب ہو گیا تاکہ صرف اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے لئے رقم ضائع ہوجائے ، یہ بُک میکرز کے ساتھ شرط لگانے سے بہت مختلف ہے۔ قسمت نے اسے توڑا نہیں۔ اس نے اپنی غلطیوں کو سمجھا اور اگلی کوشش کے ل himself خود کو تیار کرنے کے اقدامات اٹھائے۔ وہ اپنے پہلے آجر کے پاس واپس آیا اور خبروں کے تجزیے کو دریافت کرنے کے لئے نئے تجزیہ اور پیش گوئی کے طریقوں کا مطالعہ کرنا شروع کیا۔ اس کی پیدائشی صلاحیتوں ، اچھ judgmentے فیصلے اور استقامت سے وہ بہت ہی کم وقت میں ایک نئی حکمت عملی تیار کرنے میں مدد کرتا ہے۔ وہ اسی سال کے دوران اپنے نقصانات کی وصولی اور بہت زیادہ رقم حاصل کرنے کے ل trading تجارت کی طرف مڑ گیا۔ اسٹاک ایکسچینج میں اس کی کامیابی کا دھیان نہیں رہا جہاں انہیں "ایک دن کے لئے ارب پتی" کہا جاتا تھا۔

    توصيات العملات

    عرفیت کے جواز پیش کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ جیسی اکثر اثاثوں کی قیمتوں کو کم کرتے ہوئے ریچھ طرز کی تجارت کو ترجیح دیتا ہے۔ 1907 میں جب اس کی پیشہ ورانہ تجارتی کارروائیوں نے اسٹاک ایکسچینج میں بحران پیدا کیا تو اس کی ریچھ طرز کی تجارت نے پوری امریکی اسٹاک مارکیٹ کو تباہ کردیا۔ یہاں تک کہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج کے مالکان نے اس سے کہا تھا کہ وہ اسٹاک مارکیٹ کی بازیابی کے ل his اپنے تجارتی عمل کو معطل کردیں۔ قومی اسٹاک مارکیٹ کے خاتمے نے جیسی کو ایک حقیقی کروڑ پتی بنا دیا۔ بیسویں کی دہائی کے دوران ، وہ سب سے زیادہ بااثر اور دولت مند تاجر تھا جس کے پاس اپنے ہی عملے کا ایک دفتر تھا جس میں چھ کلرکوں کے ساتھ مطلق خاموشی کے ساتھ ایک بڑے تختے پر اس کے لئے قیمت درج کرنے والے لکھ رہے تھے۔ اس نے بڑے پیمانے پر رہنا شروع کیا ، مہنگی کاریں اور کشتیاں خریدنا اور اپنی بیوی اور مالکن کو مہنگے تحائف دینا شروع کردیئے۔ وہ ٹی پریس کے ساتھ بھی مشہور شخصیت بن گیا۔ اس نے چار بار اپنی قسمت کھو دی اور ہر بار اس نے اور بھی کمائی ، فاتحانہ انداز میں واپس آکر اپنے سارے قرضوں اور نقصانات کی ادائیگی کی۔

    توصيات الذهب
     
  16. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    فاریکس کیا ہے؟

    اگر آپ کبھی چھٹی پر جاتے ہیں اور یورو کے لئے پونڈ ، کا تبادلہ کرتے ہیں تو آپ نے غیر ملکی کرنسی کی مارکیٹ میں حصہ لیا ہے۔ سیدھے الفاظ میں:


    فاریکس یہ ہے کہ کس طرح افراد اور کاروبار ایک کرنسی کو دوسری کرنسی میں بدلتے ہیں۔

    توصيات الذهب


    فاریکس

    فاریکس ، جو غیر ملکی زرمبادلہ ، ایف ایکس یا کرنسی مارکیٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، دنیا کی سب سے بڑی مالیاتی منڈی ہے۔ ہر روز اوسطا$ 5 کھرب ڈالر سے زیادہ کا لین دین ہوتا ہے۔ یہ نیویارک اسٹاک ایکسچینج (این وائی ایس ای) کے مقابلے میں 100 گنا زیادہ ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اسٹاک ایکسچینج ہے۔


    غیر ملکی کرنسی مالیاتی اداروں ، مرکزی بینکوں ، اور حکومتوں کے لئے بھی اہم ہے۔ یہ ایک ایسی کرنسی میں رقم کمانے والی کمپنیوں کو دوسری میں سامان اور خدمات کی ادائیگی کے لئے بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتی ہے۔


    کون فاریکس تجارت کرتا ہے؟

    مارکیٹ میں شریک افراد کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جو کسی خاص وقت میں غیر ملکی کرنسی کی تجارت کے خواہاں ہیں ، انفرادی قیاس آرائیوں سے جو تیزی سے منافع حاصل کرنا چاہتے ہیں ، مرکزی بینکوں کو جو گردش میں کرنسی کی مقدار کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


    تاہم ، اب تک غیر ملکی کرنسی کی مارکیٹ میں سب سے نمایاں کھلاڑی بڑے بین الاقوامی بینک ہیں۔ ان کے درمیان ، سٹی گروپ ، ڈوئچے بینک ، بارکلیز ، جے پی مورگن اور یو بی ایس کا عالمی غیر ملکی غیر ملکی تجارت کا تقریبا of 50٪حصہ ہے۔


    یوروومیونی ایف ایکس سروے

    لوگ غیر ملکی کرنسی کی تجارت کیوں کرتے ہیں؟

    افراد اور کاروبار دو اہم وجوہات کی بناء پر غیر ملکی کرنسی کی مارکیٹ میں شریک ہیں۔

    https://www.gold-pattern.com/

    قیاس

    غیر ملکی کرنسی کے لین دین کی اکثریت صرف پیسہ کمانے کے ل. کی جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تجارت کرنے والے شخص یا ادارے کا کرنسی کی فراہمی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ، وہ صرف مارکیٹ میں نقل و حرکت پر منافع کمانے کے خواہاں ہیں۔


    بڑے مالیاتی ادارے ہمیشہ غیر ملکی کرنسی کی قیمتوں میں ہونے والی چھوٹی تبدیلیوں سے منافع کی تلاش میں رہتے ہیں ، دن بھر بہت سارے بڑے کاروبار ہو سکتے ہیں۔ اس سرگرمی کا مطلب ہے کہ دنیا میں کرنسی کی شرحیں مستقل طور پر مستحکم کچھ غیر متوقع مالی بازار ہیں۔

    توصيات الذهب


    کسی دوسری کرنسی میں سامان یا خدمات کی خریداری

    جب بھی مختلف علاقوں میں دو اداروں کے مابین لین دین ہوتا ہے تو ، بدلے ہوئے سامان یا خدمات کی ادائیگی کے لئے غیر ملکی زرمبادلہ کا لین دین ہوتا ہے۔ اس طرح کے لین دین عالمی سطح پر ہوتا ہے ، ہر دن کے ہر سیکنڈ میں۔


    لین دین کی تعداد کے باوجود ، تجارت کرنے والی کرنسی کی مقدار بڑے قیاس آرائوں کے ذریعہ کئے گئے تجارت کے مقابلے میں اکثر بہت کم ہوتی ہے۔ لہذا کمرشل ٹریڈنگ کا قلیل مدتی مارکیٹ نرخوں پر اتنا بڑا اثر نہیں پڑتا ہے۔

    توصيات الذهب


    آپ کس طرح غیر ملکی کرنسی کی تجارت کرتے ہیں؟

    شیئر ٹریڈنگ کے برخلاف ، غیر ملکی کرنسی ایک اوور دی-کاؤنٹر (OTC) مارکیٹ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کرنسیوں کا تبادلہ براہ راست تبادلہ کے بجائے دو فریقوں کے مابین ہوتا ہے۔


    فاریکس مارکیٹ الیکٹرانک طور پر بینکوں کے عالمی نیٹ ورک کے ذریعہ چلائی جاتی ہے۔ اس کا کوئی مرکزی مقام نہیں ہے ، اور آپ کی پسند کے غیر ملکی کرنسی کے بروکر کے ذریعہ تجارت کہیں بھی ہوسکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ کسی بھی وقت غیر ملکی کرنسی کی تجارت کرسکتے ہیں ، جب تک کہ یہ چار بڑے غیر ملکی کرنسی کے تجارتی مراکز (لندن ، نیو یارک ، سڈنی اور ٹوکیو) میں سے کسی ایک میں تجارتی اوقات کے دوران ہے۔


    فاریکس ٹریڈنگ کے اوقات: اپریل تا اکتوبر (برطانیہ کا وقت)

    فاریکس ٹریڈنگ کے اوقات

    عملی طور پر ، اس کا مطلب ہے کہ آپ زیادہ تر غیر ملکی کرنسی کے جوڑے کو ہر ہفتہ کے روز جمعہ کے روز اتوار کے روز 21:00 یا 22:00 (برطانیہ کے وقت) سے لے کر 21:00 یا 22:00 (برطانیہ کے وقت) تک تجارت کرسکتے ہیں۔ برطانیہ ، امریکہ اور آسٹریلیا میں دن کی روشنی کی بچت کے وقت کی تبدیلیوں کی وجہ سے صحیح وقت مختلف ہو سکتے ہیں۔


    غیر ملکی کرنسی کا تجارت کیسے کام کرتا ہے؟

    فاریکس کی قیمتوں میں ہمیشہ جوڑیوں میں AUD / EUR کا حوالہ دیا جاتا ہے ، جو یورو کے مقابلے میں آسٹریلیائی ڈالر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ آسٹریلیائی ڈالر خریدنا چاہتے ہیں تو آپ کو یورو جیسی دوسری کرنسی کے ساتھ خریدنے کی ضرورت ہے۔

    توصيات العملات

    جب تجارتی غیر ملکی کرنسی کا تبادلہ کرتے ہو تو آپ بیک وقت ایک کرنسی خرید رہے ہیں جبکہ دوسری کو فروخت کرتے ہیں۔



    فاریکس یہ ہے کہ کس طرح افراد اور کاروبار ایک کرنسی کو دوسری کرنسی میں بدلتے ہیں

    مارکیٹ میں اہم کھلاڑی بڑے بین الاقوامی بینک ہیں

    قیاس آرائیوں کا زیادہ تر لین دین ہوتا ہے

    یہ ایک اوور دی-کاؤنٹر (او ٹی سی) مارکیٹ ہے ، جہاں تجارت تبادلہ کے بجائے براہ راست دو فریقوں کے مابین ہوتی ہے

    فاریکس جوڑے میں تجارت کی جاتی ہے۔ آپ دوسری کرنسی کے ساتھ بیک وقت ایک کرنسی خرید رہے ہیں

    ہر جوڑے میں پہلی کرنسی بیس یا بنیادی کرنسی ہوتی ہے۔ دوسرا حوالہ یا انسداد کرنسی ہے
     
  17. harry
    آف لائن

    harry ممبر

    شمولیت:
    ‏31 دسمبر 2020
    پیغامات:
    15
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    اسٹاک انڈیکس کیا ہیں؟

    آپ نے اسٹاک انڈیکس جیسے ایف ٹی ایس ای 100 ، ڈاؤ جونز یا نکی 225 کے بارے میں پہلے ہی سنا ہوگا۔ نمبروں پر اکثر اخبارات کا حوالہ دیا جاتا ہے ، یا اخبار کے کاروباری حصے میں ، عام طور پر ایک قیمت کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ کتنا آگے بڑھ چکے ہیں۔ یا نیچے

    gold signals

    لیکن وہ کیا ہیں؟ اور وہ کس کی نمائندگی کرتے ہیں؟


    اسٹاک انڈیکس اسٹاک مارکیٹ کے کسی خاص حصے کی قدر کی پیمائش ہوتا ہے۔


    یہ 'اسٹاک مارکیٹ کا مخصوص حص sectionہ' ہوسکتا ہے:


    ایک

    تبادلہ (جیسے ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج یا نیس ڈیک)

    دو

    ایک خطہ (جیسے یورپ یا ایشیاء)

    تین

    یا سیکٹر (انرجی ، الیکٹرانکس ، پراپرٹی وغیرہ)

    مثال کے طور پر ایف ٹی ایس ای 100 ، لندن اسٹاک ایکسچینج میں تجارت کی جانے والی سب سے بڑی 100 کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والی ایک بڑی تعداد ہے۔


    ایف ٹی ایس ای 100

    اگر ، اوسطا ، ان کمپنیوں کے حصص کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے ، تو ایف ٹی ایس ای 100 ان کے ساتھ بڑھ جائے گا۔ اور اگر حصص کی قیمتیں گریں تو ، وہ گر جائے گی۔


    وہ کیوں اہم ہیں؟

    اسٹاک کے اشارے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ تبادلہ ، خطہ یا سیکٹر کس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔

    https://www.gold-pattern.com/en

    مثال کے طور پر ASX 200 آسٹریلیا کی 200 بڑی کمپنیوں کی کارکردگی کا پتہ لگاتا ہے۔ اگر ASX 200 میں اضافہ شروع ہوتا ہے ، تو اوسطا یہ کمپنیاں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔ ایک بڑھتی ہوئی ASX 200 سرمایہ کاروں کو بتاتا ہے کہ ، عام طور پر ، آسٹریلیائی اسٹاک مارکیٹ کی حالت میں بہتری آرہی ہے۔


    ASX 200

    اور اگر آسٹریلیائی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آرہی ہے ، تو زیادہ کثرت سے ، آسussی کی پوری معیشت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔ لہذا ، بڑے اسٹاک انڈیکس کی قیمت میں ہونے والی نقل و حرکت اکثر تاجروں کو یہ اشارہ دے سکتی ہے کہ پورے ملک کی صحت کی بابت۔


    جب آپ اگلی تجارت کا منصوبہ بناتے ہو تو یہ اہم معلومات ہے۔


    اسٹاک کے اہم اشاریے کیا ہیں؟

    زیادہ تر ممالک کے پاس ایک بڑا اسٹاک انڈیکس ہوتا ہے جو اس ملک کی سب سے بڑی کمپنیوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ مثال کے طور پر:


    ایف ٹی ایس ای 100 یوکے

    DAX جرمنی

    سی اے سی 40 فرانس

    IBEX 35 سپین

    FTSE MIB اٹلی

    نکی 225 جاپان

    ہینگ سینگ ہانگ کانگ

    ASX 200 آسٹریلیا

    ٹی ایس ایکس 60 کینیڈا


    gold signals

    تاہم ، امریکہ میں کئی اہم اشارے ہیں ، جو مارکیٹ کے کچھ مختلف حصوں پر مبنی ہیں۔ امریکہ کے تین اہم اشارے یہ ہیں:


    ڈاؤ جونز صنعتی اوسط (DJIA)

    ڈی جے آئی اے

    سب سے قدیم اور سب سے زیادہ حوالہ دینے والے انڈیکس میں سے ایک ، ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج امریکہ کی 30 سب سے زیادہ بااثر کمپنیوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ سب سے پہلے 1896 میں حساب کیا گیا تھا اور تاریخی اعتبار سے بھاری صنعت میں شامل فرموں سے بنا تھا۔ آج کل یہ انجمن سب ختم ہو چکی ہے۔


    ایس اینڈ پی 500

    ایس پی 500

    ڈی جے آئی اے سے زیادہ متنوع ، ایس اینڈ پی 500 نیو یارک اسٹاک ایکسچینج (این وائی ایس ای) یا نیس ڈیک میں درج کسی بھی بڑے 500 امریکی حصص کی قیمت پر مبنی ہے۔ یہ پہلی بار اپنی موجودہ شکل میں 1950 کی دہائی میں استعمال ہوا تھا اور آج یہ امریکی اسٹاک مارکیٹ کی کل مالیت کے تقریبا 70 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے۔


    نیس ڈیک -100

    نیس ڈاق

    1985 میں قائم ، نیس ڈیک 100 نیو یارک سٹی میں نیس ڈیک ایکسچینج میں درج 100 سب سے بڑی غیر مالیاتی کمپنیوں پر مبنی ہے۔ یہ متعدد شعبوں میں کمپنیوں کی نمائندگی کرتا ہے ، لیکن خاص طور پر کمپیوٹنگ ، ٹیلی مواصلات اور بائیوٹیکنالوجی میں۔


    سبق کا خلاصہ

    اسٹاک انڈیکس اسٹاک مارکیٹ کے کسی خاص حصے کی قدر کی پیمائش ہوتا ہے

    بڑے اسٹاک انڈیکس کسی خاص ملک یا خطے کی ایکویٹی مارکیٹ (اور کبھی کبھی معیشت) کی صحت کے بارے میں بھی اشارہ دے سکتے ہیں۔

    زیادہ تر اقوام کی ایک بڑی انڈیکس ہوتی ہے۔ امریکہ کے پاس تین ہیں: ڈاؤ جونز صنعتی اوسط ، ایس اینڈ پی 500 اور نیس ڈیک -100
     

اس صفحے کو مشتہر کریں