1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایک تازہ غزل : مل بیٹھ کے وہ ہنسنا ہنسانا بدل گیا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ًمحمد سعید سعدی, ‏12 دسمبر 2020۔

  1. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    مل بیٹھ کے وہ ہنسنا ہنسانا بدل گیا
    منظر محبتوں کا پرانا بدل گیا

    گاؤں ہمارا شہر کی رونق نگل گئی
    سب کچھ بدل گیا جو زمانہ بدل گیا

    کردار کچھ نئے جو کہانی میں آ گئے
    پھر یوں ہوا کہ سارا فسانہ بدل گیا

    بچے سکھا رہے ہیں بڑوں کو نئے رواج
    رشتے بدل گئے ہیں گھرانا بدل گیا

    اب ہم ستائے جاتے ہیں الفت کے نام پر
    ہم سوچتے تھے اس کا نشانہ بدل گیا

    روٹھا ہے جب سے ایک پرانا ہمارا یار
    موسم ہمارے دل کا سہانا بدل گیا

    ویرانیوں کا راج ہے ہر سو یہاں وہاں
    دل کا مکین جب سے ٹھکانا بدل گیا

    سعید سعدی
    12-12-2029
     
  2. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    پسندیدگی کا بہت شکریہ ارشد بھائی۔۔۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں