1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آل پاکستان ویمن کرکٹ کپ ۔۔۔ زاہد اعوان

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏13 اکتوبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    آل پاکستان ویمن کرکٹ کپ ۔۔۔ زاہد اعوان

    وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالا تو سب سے زیادہ خوشی کھلاڑیوں ، کھیلوں کے شائقین اورآفیشلز کوہوئی،ہر کوئی یہ سمجھ رہاتھا کہ اورکچھ ہو یا نہ ہو لیکن ایک کھلاڑی وزیراعظم کے دور میں پاکستان کھیلوں میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ ضرور حاصل کرلے گا
    لیکن یہاں بھی اس حکومت کی ناتجربہ کاری آڑے آئی اوردیگر شعبوں کی طرح قومی کھیلوں میں بہتری کی بجائے مزید تنزلی ہی دیکھنے کوملی، بلکہ اگر یہ کہاجائے کہ دیگر کھیل تودور کی بات قومی کرکٹ بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے، وجہ کچھ بھی ہو لیکن عوام تو یہی سمجھتے ہیں کہ حالات کو سدھارنا حکومت کی ذمہ داری ہے جو فی الحال شاید پوری نہیں ہورہی۔خواتین کھیل اورخصوصاََ ویمن کرکٹ تواب صرف کاغذوں میں ہی نظر آتی ہے ، رہی سہی کسر کورونا وائرس کوویڈ 19نے پوری کردی اور انٹرنیشنل سپورٹس کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پربھی کھیلوں کی سرگرمیاں تقریباََ چھ ماہ تک مکمل معطل رہیں، کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ کھیلنے اوراپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے مواقع تو درکنار ٹریننگ بھی نہ ہوسکی جس سے اتھلیٹس میں مایوسی پھیلنے کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی بھی متاثر ہوئی۔ ایسے حالات میں جولوگ ملک میں کھیلوں کے فروغ اورکھلاڑیوں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کررہے ہیں وہ یقیناََ حکومتی سرپرستی اورحوصلہ افزائی کے مستحق ہیں۔

    گزشتہ ہفتے پاکستان میں تعلیم اورکھیلوں کے فروغ کے لئے سرگرم یوتھ ایجوکیشن اینڈسپورٹس نے ڈسٹرکٹ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی کے تعاون سے گورنمنٹ وقارالنساء پوسٹ گریجوایٹ کالج برائے خواتین راولپنڈی میں’’ آل پاکستان ویمن کرکٹ کپ ‘‘ کا انعقادکیا جس میں میں راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، لاہور، بہاولپور، مردان، صوابی، ایبٹ آباد، سرگودہا، میانوالی، فیصل آباد، نوشہرہ اورمیرپور آزادکشمیر سمیت مختلف شہروں کی چالیس سے زائد ٹیموں نے انٹری کروائی تاہم پھر کالجز اوریونیورسٹیاں کھل جانے کے بعد کچھ طالبات امتحانات کے باعث شرکت نہ کرسکیں اور چھبیس ٹیموں نے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا۔ کراچی سمیت ملک بھرسے خواتین کرکٹرز یکم اکتوبر کوراولپنڈی پہنچیں اور دو اکتوبر کو صبح نو بجے تمام ٹیموں کی موجودگی میں میچز کے ڈراز نکالے گئے۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن(ر) انوارالحق نے کالج پرنسپل پروفیسرڈاکٹرزاہدہ پروین ، ڈی اوسپورٹس شمس توحیدعباسی، پروفیسر مریم پروین، شفقت نیازی، عرفان خان اوردیگر آفیشلز کے ہمراہ ٹورنامنٹ کاافتتاح کیا۔

    دو روز تک خواتین کرکٹ کے بہترین مقابلے دیکھنے کوملے جس پر ڈپٹی کمشنرراولپنڈی کیپٹن(ر) انوارالحق نے ملک میں کھیلوں کے فروغ اورخصوصاََ ویمن سپورٹس کیلئے قومی سطح پرشاندار خدمات انجام دینے پر یوتھ ایجوکیشن اینڈسپورٹس کی کاوشوں کوسراہا اور سوسائٹی کی انتظامیہ کوہدایت کی کہ جلد ہی ویمن ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ کاانعقادکیاجائے جس کیلئے وہ بھرپور سرپرستی کریں گے۔انہوں نے منتظمین کو خواتین کھلاڑیوں کی جدید تربیت کے لئے مفت سپورٹس اکیڈمی چلانے اورآئندہ بہتر انداز میں زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹس منعقد کرنے کے لئے گرائونڈ کامسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ناک آئوٹ سسٹم کی بنیاد پرکھیلے جانے والے آل پاکستان ویمن ڈبل وکٹ کرکٹ کپ کافائنل کراچی کی ثناء عروج اورسیدبسمہ امجد جبکہ مردان کی گل پری اورلاہور کی شامیر راجپوت پر مبنی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا، دونوں ٹیموں نے اپنے تجربے اور صلاحیتوں کے باعث شاندار مقابلہ کیا ، موقع پر موجود طالبات ، خواتین کھلاڑیوں اورمہمانوں نے دونوں طرف سے جارحانہ بالنگ اوربیٹنگ سے خوب لطف اٹھایا ، گل پری اورشامیر راجپوت نے خوب مقابلہ کیا اورشائقین سے داد وصول کی تاہم کراچی کی ثناء عروج اورسید بسمہ امجد نے زوردار مقابلے کے بعد فائنل میچ جیت لیا۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ثناء عروج اور بسمہ امجد کو الگ الگ ونر ٹرافیاں اوردس ہزار روپے کیش پرائز دیاگیا جبکہ دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی گل پری اورشامیر راجپوت کو رنر اپ ٹرافیاں اورپانچ ہزار روپے نقد انعام سے نوازا گیا۔

    کراچی کی ثناء عروج کوشاندار آل رائونڈ کارکردگی پر ٹورنامنٹ کی بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا۔ٹورنامنٹ کی کامیابی کے لئے شفقت اللہ نیازی، عرفان خان، شازیہ جاوید، صباء خالد، چمن ، سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے ڈی او شمس توحید عباسی ، ملک ساجد اعوان اور وقارالنساء کالج کی پروفیسر مریم پروین، محمدجمیل اوراشرف نے بے لوث کام کیا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مسلم لیگ(ض) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر محمداعجازالحق نے محترمہ نورین فاروق، کالج پرنسپل پروفیسرڈاکٹرزاہدہ پروین ، ڈی اوسپورٹس شمس توحید عباسی، اسماعیل قریشی،سابق ٹیسٹ کرکٹر مسعود انور، سرفرازاحمد،محمد اعجاز، محمدمنورصدیقی، صنوبرگل اوردیگر آفیشلز کے ہمراہ جیتنے والی کرکٹرز میں ٹرافیا ں اور نقدانعامات تقسیم کئے ۔اس موقع پر مہمان خصوصی محمداعجازالحق نے انتہائی محدود وسائل کے باوجود قومی سطح کاشاندار ٹورنامنٹ منعقد کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ٹورنامنٹ کوکامیاب بنانے والی ملک بھر سے آئی ہوئی خواتین کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کی، انہوں نے کہاکہ کوئی بھی مقابلہ جیتنا اپنی جگہ اہمیت رکھتاہے لیکن اصل اہمیت کسی بھی مقابلے میں حصہ لیناہوتاہے جس پر تمام کھلاڑی مبارکباد کی مستحق ہیں کیونکہ جو کھلاڑی مقابلے میں حصہ لے گا وہی کبھی نہ کبھی ضرور کامیاب ہوگا۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے منتظمین کو مستقبل میں بھرپور تعاون کایقین دلایا۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں