1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اسے چھوڑ نے سے وفا ہار جاتی ۔۔۔۔۔۔ اصلاح طلب

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏20 فروری 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اسے چھوڑ نے سے وفا ہار جاتی
    مری عمر بھر کی دعا ہار جاتی

    اگر رو برو ان سے ملتے تو شاید
    جھکی وہ نظر کی حیا ہار جاتی

    سنبھلنے کا موقع کبھی بھی نہ ملتا
    مرے ٹوٹے دل کی صدا ہار جاتی

    وہ بیتی عمر کی کہانی سنا کر
    وہ کب تک نہ جانے مرا دل جلاتی

    اگر آگ سے میں لپٹتی نہ یوں ہی
    لپک کر وہ شعلہ نہ دامن جلاتی

    وہ بھولے تومیرا تحمل بھی دیکھو
    کبھی دکھ نہ اپنا کسی کو سناتی


    اگر گلؔ کو روندا تو بس اتنا ہوگا
    رہےگی نہ خوشبو کی وہ بے ثباتی

    زنیرہ گلؔ
     
  2. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت ماشاءاللہ اب تو بہت نکھار آ گیا آپ کے الفاظ میں ۔ ساری غزل ٹھیک ہے ، لیکن اگر ہار جاتی والا قافیہ ساری غزل میں رکھتیں تو غزل اور زیادہ خوبصورت ہو جاتی
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اب مزید ترمیم کے ساتھ دیکھ لیجیے

    بھائی شکیل احمد خان صاحب
    محترم انکل ارشد چوہدری صاحب
    محترم ًمحمد سعید سعدی سعدی صاحب

    اسے چھوڑ نے سے وفا ہار جاتی
    مری عمر بھر کی دعا ہار جاتی

    اگر رو برو ان سے ملتے تو شاید
    جھکی وہ نظر کی حیا ہار جاتی

    سنبھلنے کا موقع کبھی بھی نہ ملتا
    مرے ٹوٹے دل کی صدا ہار جاتی

    وہ بیتی عمر کی کہانی سناتے
    مرے صبر کی انتہا ہار جاتی

    اگر آگ سے میں لپٹتی نہ یوں ہی
    جلاتی نہ شعلہ قضا ہار جاتی

    وہ بھولے تومیرا تحمل بھی دیکھو
    نہ دکھ میں سناتی بقا ہار جاتی

    اگر گلؔ کو روندا، فقط اتنا ہوگا
    کہ بوئے ثباتی بے جا ہار جاتی

    زنیرہ گلؔ
     
    Last edited: ‏21 فروری 2020
    شکیل احمد خان نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    اب بہترین ہو گئی ہے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ
     
  6. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    har jati.png
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    کہانی سناتے ہار جاتی۲.png
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
  10. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    خان بھائی لگتا ہے میری کوئی باتآپ کو گراں گزری ہے تبھی آپ نے اس خاکسار پر سے نظرِ التفات ہٹا لی ہے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اُسے چھوڑنے سے وفا ہار جاتی
    مری عمر بھر کی دعا ہار جاتی

    اگر بالمشافہ ملاقات ہوتی
    تو بارِ ادب سے حیا ہار جاتی

    سنبھلنے کا موقع بھی شاید نہ ملتا
    مرے سازِ دل کی صدا ہار جاتی

    وہ عمرِ گزشتہ کا قصہ سناتے
    مرے ضبط کی انتہا ہار جاتی

    اگر آگ سے میں لپٹتی نہ یونہی
    تو شعلوں کی ضد سے قضا ہار جاتی

    وہ بھولے تحمل مگر میرا دیکھو
    یہ وہ غم تھا شاید انا ہار جاتی

    اگر دامنِ گل کوئی تار کرتا
    تو سوزن یہ سیتے قبا ہار جاتی
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں