1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیا عجب سلسلہ ہوا دل میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصلاح طلب

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏12 فروری 2020۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی شکیل احمد خان صاحب
    محترم انکل ارشد چوہدری صاحب
    محترم ًمحمد سعید سعدی سعدی صاحب
    ---------------------------------------


    کیا عجب سلسلہ ہوا دل میں
    اک طلاطم بپا ہوا دل میں

    میری کشتی بھنور میں چھوڑ گیا
    بد گماں نا خدا ہوا دل میں

    جب سے نسبت ہوئی ہے دنیا سے
    نفس مجھ سے ہی لڑ پڑا دل میں

    درد کے سلسلے بھی چل نکلے
    یہ بھی کھاتہ نیا کھلا دل میں

    مجھ کو اپنوں نے توڑ ڈالا ہے
    اب بھروسہ نہیں رہا دل میں

    رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
    رکھ گناہوں سے فاصلہ دل میں

    زیست لمحوں میں بٹ گیا اپنا
    نہ رہا کوئی آسرا دل میں

    انس ہے مجھ کو میری خلوت سے
    کیوں کہ کوئی نہیں رہا دل میں


    بے بسی کی نہ بات کرنا تم
    گل کی خوشبو رہے سدا دل میں


    زنیرہ گلؔ
     
    ًمحمد سعید سعدی اور مقصود کمالی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ارشد چوہدری
    آف لائن

    ارشد چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏23 دسمبر 2017
    پیغامات:
    350
    موصول پسندیدگیاں:
    399
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ بہت اچھی غزل بیٹی نے لکھی ہے۔ سارے مصرعے بحر میں ہیں اور اچھے خیالات ہیں ۔ بس ایک مصرع( زیست لمحوں میں بٹ گیا اپنا ) لفظ زیست موءنث ہوتا ہے اس لئے ( زیست لمحوں میں بٹ گئی اپنی ) ہونا چاہئے۔ یہ شائد اہلِ زبان نہ ہونے کی وجہ سے ہے
     
    ًمحمد سعید سعدی، زنیرہ عقیل اور مقصود کمالی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مقصود کمالی
    آف لائن

    مقصود کمالی ممبر

    شمولیت:
    ‏11 فروری 2020
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    تلاطم تو ت سے آتا ہے یا اسے ط سے بھی لکھ سکتے ہیں ؟ آج کل یہ ت اور ط کا چکر بہت چلا ہوا ہے ہر جگہ پر ۔ ہر ویب سائٹ پر اس کا چرچا ہوتا ہے ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اکثرو بیشتر اس قسم کی غلطیاں ہو جاتی ہیں درج ذیل ریختہ پائی گئیں

    مرثیہ
    نمک خوان تکلم ہے، فصاحت میری
    ناؤ منجدھار میں ہے شور طلاطم جانو!
    نا خدا جاتا ہے، گھر جانے اور اب تم جانو!
    میر انیس

    قصیدہ
    سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل
    کبھی ڈُوبی کبھی اچھلی مہِ نَو کی کشتی
    بحرِ اخضر میں طلاطم سے پڑی ہے ہلچل
    محسن کاکوروی

    افسانہ
    شہرہائے ذغالی
    میرے سر پہ سفید عمامہ اوڑھایا گیا ۔ اس وقت میرا سینہ فخر سے بادبان کی طرح تن گیا ۔
    دین کے دشمنوں کو عبرتناک سزا دینے کے لیے سینے میں طلاطم خیز سمندر تھا ۔
    ثروت نجیب

    افسانہ
    آخری فلائٹ
    مجھ میں طاقت نہیں رہی۔ اب تو میں خود کو گناہ کی طرف دھکیل دھکیل کے بھی تھک چکا تھا۔ مگر مجھے اپنی زندہ لاش کو ابھی اپنے ہی کاندھوں پر اٹھانا تھا کیونکہ میری روح ابھی میری ہمسفر تھی۔ میری شریک تھی۔۔۔!
    اور پھر۔۔۔ ضروری کاروائیوں کے بعد میں اس کا سوار تھا۔ اب میرا دل تیز تیز دھڑکنے لگا۔ جو سوال جواب مجھے ستا رہے تھے وہ کہیں نہیں رہے فقط میں تھا اور میرا دل۔ جو طلاطم خیز دھڑکنوں سے مجھے چلا رہے تھے۔ مجھے کسی چیز۔۔۔ کسی بات کی خبر نہیں تھی۔ ایک بے یقینی کی کیفیت نے مجھے بے قرار کیا ہوا تھا۔ جیسے جیسے جہاز فضاؤں سے لڑ رہا تھا۔ میرے جسم کا ہر ہر حصہ دل کی طرح طلاطم خیزی سے دھڑکنے لگا تھا۔
    رابعہ الربا

    افسانہ
    گرھیں
    تمہیں ان ہاتھوں کی تمنا تھی اور ان ہاتھوں کو تمہارے سینے کے قلزم پہ کتھک کی آرزو تھی۔۔۔ تمہیں ان لبوں کی خواہش تھی اور ان لبوں کو تمہارے گالوں کو جُھلسا دینے کا شوق تھا۔۔۔ تم ان آنکھوں میں اترنے کے خواہاں تھے اور آنکھوں کو تمہارے بدن کی گردش کی چاہ تھی۔۔۔ تمہارے پاس راتوں کی محبت کے خواب تھے۔۔۔ اور یہاں خواب میں بھی محبت پر پابندی تھی۔۔۔!
    زندگی کی ان تمام سچائیوں کے باوجود بے اختیاری کا ایک بے اختیار سفر مسلسل ہوئے چلا جارہا تھا۔۔۔بے منزل سفر۔۔۔ گردوغبار، طلاطم خیزی۔۔۔ اور یوں جیسے حالات بھی پانی و ہواؤں کی طرح اپنا رستہ خود بناتے ہی چلے جا رہے ہیں۔۔۔!
    رابعہ الربا

    افسانہ
    سائبان
    اس وقت سے لے کر آج تک وہ اس تپش میں جھلستی آرہی تھی۔کبھی پلٹ کر جب وہ اپنے پاس والے بستر کی جانب دیکھتی تو خالی پن کا احساس اسے بے چین کر دیتا۔ایسا لگتا جیسا وہ ایک خالی گھڑا ہے جو کسی بھی وقت لڑھک کر نشیب میں گر سکتا ہے۔جب کبھی شہنائی کی آواز آتی تو اس کے جذبات میں طلاطم سا برپا ہو جاتا۔وہ اس کیفیت سے نکلنا چاہتی تھی مگر ہزار کوششوں کے باوجود نکل نہیں پا رہی تھی۔
    کئی بہاریں آئیں اور گئیں مگر اس کی زندگی کی بہار؟
    نوشابہ خاتون

    بہت بہت شکریہ محترمین آپ کی محبت کے لیے
    اردو پر میری گرفت مضبوط نہیں ہے بس طالبہ ہوں اور سیکھنے کی کوشش کر رہی ہوں

    کیا عجب سلسلہ ہوا دل میں
    اک تلاطم بپا ہوا دل میں

    میری کشتی بھنور میں چھوڑ گیا
    بد گماں نا خدا ہوا دل میں

    جب سے نسبت ہوئی ہے دنیا سے
    نفس مجھ سے ہی لڑ پڑا دل میں

    درد کے سلسلے بھی چل نکلے
    یہ بھی کھاتہ نیا کھلا دل میں

    مجھ کو اپنوں نے توڑ ڈالا ہے
    اب بھروسہ نہیں رہا دل میں

    رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
    رکھ گناہوں سے فاصلہ دل میں

    زیست لمحوں میں بٹ گئی اپنی
    نہ رہا کوئی آسرا دل میں

    انس ہے مجھ کو میری خلوت سے
    کیوں کہ کوئی نہیں رہا دل میں


    بے بسی کی نہ بات کرنا تم
    گل کی خوشبو رہے سدا دل میں


    زنیرہ گلؔ
     
    مقصود کمالی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. مقصود کمالی
    آف لائن

    مقصود کمالی ممبر

    شمولیت:
    ‏11 فروری 2020
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی اردو تو بہت ہی اعلٰی ہے ۔ آپ انکسار سے کام لے رہی ہیں مگر بہت اچھے شعر ہیں سارے کے سارے ۔ زبردست ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کے الفاظ کی شائستگی اور آپ کی محبت و شفقت کے لیے مشکور ہوں
     
  7. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:



    خوبصورت غزل...
    لیکن...
    پہلے دو اشعار میں ردیف "ہوا دل میں" ہے
    جب کہ تیسرے شعر سے ردیف آپ نے صرف "دل میں" کردی ہے
    اس کو دیکھ لیں....
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ محترم

    اوپر کے دو اشعار کے علاوہ باقی سب کو دیکھنا پڑےگا ؟

    کیا اس کو " ا دل میں" کے حساب سے نہیں دیکھا جا سکتا؟
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:

    نہیں ... بس پہلے دو اشعار کو دیکھ لیں باقی غزل بہت عمدہ ہے
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اب دیکھ لیجیے

    کیا عجب سلسلہ ہوا دل میں
    اک تلاطم ہوا بپا دل میں

    میری کشتی بھنور میں چھوڑ گیا
    بد گماں بھی ہے نا خدا دل میں

    جب سے نسبت ہوئی ہے دنیا سے
    نفس مجھ سے ہی لڑ پڑا دل میں

    درد کے سلسلے بھی چل نکلے
    یہ بھی کھاتہ نیا کھلا دل میں

    مجھ کو اپنوں نے توڑ ڈالا ہے
    اب بھروسہ نہیں رہا دل میں

    رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
    رکھ گناہوں سے فاصلہ دل میں

    زیست لمحوں میں بٹ گئی اپنی
    نہ رہا کوئی آسرا دل میں

    انس ہے مجھ کو میری خلوت سے
    کیوں کہ کوئی نہیں رہا دل میں


    بے بسی کی نہ بات کرنا تم
    گل کی خوشبو رہے سدا دل میں


    زنیرہ گلؔ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    اگر ایسے کرلیں
    کیا عجب سلسلہ رہا دل میں
    اک طلاطم سا تھا بپا دل میں

    دوسرا شعر بدلنے کی ضرورت نہیں ہوگی
     
  12. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:


    بد گماں تھا وہ نا خدا دل میں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    کیا عجب سلسلہ رہا دل میں
    اک طلاطم سا تھا بپا دل میں

    میری کشتی بھنور میں چھوڑ گیا
    بد گماں تھا وہ نا خدا دل میں

    جب سے نسبت ہوئی ہے دنیا سے
    نفس مجھ سے ہی لڑ پڑا دل میں

    درد کے سلسلے بھی چل نکلے
    یہ بھی کھاتہ نیا کھلا دل میں

    مجھ کو اپنوں نے توڑ ڈالا ہے
    اب بھروسہ نہیں رہا دل میں

    رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
    رکھ گناہوں سے فاصلہ دل میں

    زیست لمحوں میں بٹ گئی اپنی
    نہ رہا کوئی آسرا دل میں

    انس ہے مجھ کو اپنی خلوت سے
    کیوں کہ کوئی نہیں رہا دل میں

    بے بسی کی نہ بات کرنا تم
    گل کی خوشبو رہے سدا دل میں
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم
    اللہ آپ کو جزائے خیر دے آمین

    کیا عجب سلسلہ ہوا دل میں
    اک تلاطم ہوا بپا دل میں

    میری کشتی بھنور میں چھوڑ گیا
    بد گماں تھا وہ نا خدا دل میں

    جب سے نسبت ہوئی ہے دنیا سے
    نفس مجھ سے ہی لڑ پڑا دل میں

    درد کے سلسلے بھی چل نکلے
    یہ بھی کھاتہ نیا کھلا دل میں

    مجھ کو اپنوں نے توڑ ڈالا ہے
    اب بھروسہ نہیں رہا دل میں

    رب کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
    رکھ گناہوں سے فاصلہ دل میں

    زیست لمحوں میں بٹ گئی اپنی
    نہ رہا کوئی آسرا دل میں

    انس ہے مجھ کو میری خلوت سے
    کیوں کہ کوئی نہیں رہا دل میں


    بے بسی کی نہ بات کرنا تم
    گل کی خوشبو رہے سدا دل میں


    زنیرہ گلؔ
     
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ محترم
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں