1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

بھارت کو ڈیوس کپ ہر صورت پاکستان میں کھیلنا ہو گا: انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 ستمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    بھارت کو ڈیوس کپ ہر صورت پاکستان میں کھیلنا ہو گا: انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن
    upload_2019-9-15_4-56-55.jpeg
    لاہور: (ویب ڈیسک) انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت کو باور کرایا ہے کہ رواں سال نومبر میں ہونے والے ڈیوس کپ میں ہر صورت پاکستان جا کر کھیلنا ہو گا۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو سکیورٹی خدشات کی بناء پر انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ڈیوس کپ کو ملتوی کر دیا تھا۔آئی ٹی ایف حکام کی طرف سے کہا گیا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے بعد عالمی ایڈوائزر کی جانب سے تجویز ملی جس کے بعد ایونٹ کو منسوخ کیا گیا، 15 ستمبر کو مقابلوں کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ اب یہ مقابلے رواں سال نومبر میں ہونگے۔

    ڈیوس کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلہ کیلئے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن ڈٹ گئی ہے، فیڈریشن کی طرف سے بھارت کو کہا گیا ہے کہ پاکستان کیساتھ میچ کیلئے ہر حال میں اسلام آباد جانا ہو گا، دونوں ٹیموں کے درمیان ڈیوس کپ ٹائی نومبر کے آخر میں ہو گا۔

    ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن (آئی ٹی ایف) کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں۔ ہمارے عالمی سکیورٹی ایڈوائزر صورت کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
    بھارتی میڈیا کے مطابق آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن(اے آئی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ نومبر میں ہونے والے ڈیوس کپ میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیکر فیصلہ کرینگے کہ وہاں کھیلنا ہے یا نہیں، یا پھر نیوٹرل وینیو پر کھیلنا ہو گا۔


    یاد رہے کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی سکیورٹی ٹیم نے پاکستان، بھارت کےدرمیان اسلام آباد میں ڈیوس کپ ٹائی کے لیے گرین سگنل دیا تھا۔ ایشیا اوشیانا ڈیوس کپ زون ون میں 14 اور 15 ستمبر کو پاکستان نے بھارتی ٹینس ٹیم کی میزبانی کرنی تھی۔

    پاکستان کے دورے پر آنے والی آئی ٹی ایف کی جائلز اگنس اور رچرڈ سائمن پر مشتمل 2 رکنی سکیورٹی ٹیم نے پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد کا دورہ کیا تھا اور سہولیات کا جائزہ لیا جس کے بعد مہمان وفد نے ملکی حالات اور انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ ٹینس کے ان میچوں میں پہلی بار ہوک آئی ٹیکنالوجی بھی استعمال کی جانی تھی۔ 55 سال بعد بھارٹی ٹیم نے ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت کے لیے پاکستان آنا تھا۔ 13 سال پہلے پاکستانی ٹیم نے بھارت جاکر ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت کی تھی جہاں مقابلہ 2-2 سے برابر ہونے کے بعد فیصلہ کن میچ میں لینڈر پیش کے ہاتھوں عقیل خان کو شکست ہوئی تھی۔

    پاکستان کی طرف سے منسوخ والے ایونٹ کیلئے ٹیم کا اعلان بھی کیا تھا۔ 5 رکنی ٹیم میں اعصام الحق،عقیل خان، محمد عابد مشتاق، مزمل مرتضی اور مدثر مرتضی شامل تھے۔ مصحف ضیا کو نان پلینگ کپتان مقرر کیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ہیرونموئے چیٹرجی نے بھی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان جائیں گے کیونکہ یہ ٹینس کا ورلڈ کپ ہے، کوئی دوطرفہ سیریز نہیں، اس لیے ٹیم بھیجنے پر کوئی پابندی نہیں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں