1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پائےتخت تُرک سُلطان عبدالحمید

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد ظہیر اقبال, ‏19 اگست 2018۔

  1. محمد ظہیر اقبال
    آف لائن

    محمد ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اگست 2018
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    ایک حقیقت

    سُلطان عبدلحمید پائے تخت میں موجود ہیں اور ایک خادم آپ کو اطلاع دیتا ہے کہ ایک معزز یہودی تاجر آپ سے ملاقات کے لئے باریابی کی اجازت چاہتاہے۔سلطان عبدالحمید اجازت دیتے ہیں ۔یہودی کوسلطان عبدلحمید کے سامنے لا کھڑا کیا جاتا ہے ۔ یہودی انتہائی ادب سے عاجزانہ سلام پیش کرتا ہے لیکن سلطان کے چہرے کا جلال و جمال اور آنکھوں سے نکلتے انگارے یہودی پر اِک دہشت طاری کر دیتے ہیں اور وہ انتہائی عاجزی سے اُمیدو خوف کے ملے جلے انداز سے ساتھ آنے والے تُرک تحسین پاشا کی جانب دیکھتا ہے۔تحسین پاشا گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہتا ہے کہ خُدا حضور کا اقبال بلند رکھے اور صحت مند رکھے واللہ ہم حضؤر کے منتظر تھے اور ساتھ ہی یہودی کا تعارف کرواتے ہوئے کہتا ہے کہ میرے سُلطان !یہ جناب برزل ہیں یہودی دوبارہ جُک جاتا ہے ۔تب سلطان فرماتے ہیں کہ برزل اپنی مُراد بیان کرو۔ یہودی انتہائی خوف کے عالم میں با مشکل کہتا ہے کہ زمین کا درخواست گزار ہوں۔یعنی قدس (یروشلم ) میں یہودیوں کے لئے زمین کا درخواست گزار ہوں۔

    یہودی کے یہ الفاظ سُن کر سُلطان کے چہرے کا رنگ سرخ گل لالہ کی طرح ہو جاتا ہے اور پیشانی اور آنکھوں سے جیسے طوفان اُمڈ کر یہودی کو پاش پاش کر دے گا ۔یہودی فوراً بولتا ہے عثمانیوں کے پاس ایک عظیم سلطنت ہے۔جبکہ یہودی روس اور رومانیہ میں بُرے حال میں ہیں۔یہودیوں کے لئے تجارت پر پابندی ہے زمین بھی خرید نہیں سکتے ۔ ائے سلطان عثمانی سلطنت کے علاوہ ہر جگہ ان کے حقوق چھین لیے گئے ہیں ۔

    سُلطان عبدلحمید یہودی کی چلاکی و مکاری بھانپتے ہوئے فرماتے ہیں ”تو تم اس حقیقت کے بارے میں اپنے اخبار میں کیوں نہیں لکھتے؟اس کے برعکس تم تو عثمانیوں پر یہودیوں کے ساتھ ناروا سلوک کا الزام لگاتے ہو۔ یہودی ایک بار پھر مکارانہ انداز سے جواب دیتا ہے کہ ان تمام خبروں کے پیچھے سیاسی مسئلے ہوتے ہیں۔اگر آپ راضی ہو جائیں تو ہر شے بد ل جائے گی۔ہمیں فلسطین میں زمین دے دیجیےہمارے وطن کے لئے اور آپ کو تو معلوم ہی ہے مادی معاملات میں یہودی بہت مضبوط ہیں ۔ آپ کا یہ احسان ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ہم عثمانی سلطنت کا تمام یورپی قرضہ اتار دیں گے۔میں آپ سے بس یہ عنائت چاہتا ہوں کہ۔۔القدس میں خاطرخواہ زمین ہمیں فروخت کر دیجیے۔

    سُلطان عبدلحمید انتہائی جلال میں آ جاتے ہیں اور اپنی لاٹھی زمین پر زور دار مارتے ہیں اور آنکھوں میں آگ و خون کی سی جھلک لیے با وقار انداز میں فرماتے ہیں ”یہ زمین برائے فروخت نہیں ہے۔یہ زمین میری نہیں میری ملت کی ہے ۔میری ملت کا خون اس زمین میں شامل ہے۔یہ زمین کسی اور کے پاس جانے سے پہلے ایک بار پھر ہمارے خون سے بھرجائے گی۔میرے شامی اور فلسطینی فوجی دستے کے سپاہی اس سر زمین کے لئے شہید ہوئے ہیں۔کیا وہ لوگ واپس آ سکتے ہیں جنہوں نے اس زمین کو اپنے خون سے سینچا؟ دولتِ عالیہ (ریاست) میری نہیں ملت کی ملکیت ہے۔میں اس زمین کا کوئی ٹکڑا کسی کو نہیں دے سکتا۔ہماری لاشیں گرانے کے بعد ہی اس زمین کی تقسیم ہو سکتی ہے۔جب تک بدن میں جان ہے میں ایسا ہونے نہیں دوں گا۔میں قدس میں ایک صیہونی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دے سکتا۔یہودی اب پینترا بدلتا ہے اور کہتا ہے کہ ہم ریاست قائم کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہم عثمانیوں کی امن پسند رعایا کی حیثیت سے رہنا چاہتے ہیں۔سُلطان یہودی کے اس جھوٹ کا پول کھولتے ہوئے ایک تصویری خاکہ پاشا کی جانب بڑھاتے ہیں کہ دیکھاؤ اسے تصویر دیکھتے ہی یہودی کا رنگ اُڑ جاتا ہے لیکن دوسرے لمحے ہی سُلطان کہتے ہیں کہ یہ چھ کونوں والا داؤدی ستارہ اس کے اوپر اور نیچے نیلی لائنیں ۔۔۔ یہودی فوراً بولتا ہے کہ یہ محض اشارے ہیں ۔ان کا کوئی معنی نہیں ۔معنی بھول گئے ہیں تو میں یاد کروا دیتا ہوں برزل نیل سے فرات تک کا علاقہ۔۔اس جھنڈے پر ظاہر کیا گیا ہے ۔تم لوگوں کی خواہش ۔۔۔ارضِ موعود کے قیام کا اعلان کرنا ہے۔نیل سے فرات تک صیہونی سلطنت کا نعرہ ہے جو تم لوگ قائم کرنا چاہتے ہو۔مگر میں ابھی زندہ ہوں اور جب تک میں زندہ ہوں یہ ریاست قائم نہیں ہو سکتی ۔یہ ہے میرا فیصلہ !نکل جاؤ دفع ہو جاؤ ، اسی وقت میری آنکھوں کے سامنے سے ۔۔۔اے مسلمان کبھی تو ایسا تھا ! اور آج انہی کے سامنے تو رکوع کی حالت میں ہے۔افسوس صد افسوس تُو کیا تھا اور کیا بن گیا ہے۔
    تحقیق و تحریر :محمد ظہیر اقبال
     
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بے شک ۔ آپ نے درست کہا ۔ مسلمان کبھی فاتح عالم تھے ، حاکم تھے کیونکہ دلیر تھے ایک اللہ کے سامنے جھکنے والے تھے مگر مجھے یہ بھی یقین ہے کہ گر وہ دن نہیں رہے تو یہ دن بھی نہیں رہینگے ۔

    تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خود کشی کریگی
    جو شاخِ نازک پہ آشیانہ بنے گا نا پایئدار ہوگا
    نکل کے صحرا سے جس نے روماکی سلطنت کو اُلٹ دیا تھا
    سنا ہے یہ قدسیوں سے میں نے، وہ شیر پھر ہشیار ہوگا
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    وقت ایک دائرے میں چل رہا ہے اور بار بار اپنے آپ کو دہراتا ہے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    ترکی کے موجودہ نظام اور طرز حکمرانے کے بابت شیخ عمران حصین (ملائشیا) کے لیکچرز سننے والے ہیں ، قرب قیامت ہونے والے واقعات شیخ صاحب کا موضوع خاص ہیں ۔
     
  5. Asif Rehan asi
    آف لائن

    Asif Rehan asi ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    30
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    ملک کا جھنڈا:
    تجھے آباء سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی
    کہ تو گفتار وہ کردار، تو ثابت وہ سیارا۔۔۔۔۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. محمد ظہیر اقبال
    آف لائن

    محمد ظہیر اقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اگست 2018
    پیغامات:
    13
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
    مزآجِ معلیٰ بفضلِ تعالیٰ احسن ہونگے میرے حلقہ احباب میں خیرو عافیت ہے اور تمام دوستوں کے لئے نیک تمنائیں اور خواہشات سینے میں موجزن ہیں۔
    تمام دوستوں کا شکریہ
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں