1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد طلحہ گوہرؔ چشتی, ‏26 مئی 2018۔

  1. محمد طلحہ گوہرؔ چشتی
    آف لائن

    محمد طلحہ گوہرؔ چشتی ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2018
    پیغامات:
    12
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:
    گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا
    عشق کا سانحہ نہیں ہوتا
    حادثے تو بہت ہوئے لیکن
    جانے کیوں تو مرا نہیں ہوتا
    بد گماں مجھ سے کر گیا کوئی
    ورنہ وہ تو خفا نہیں ہوتا
    سوز ہم کو ملے مگر دائم
    گاہے گاہے بُکا نہیں ہوتا
    چاہتیں ہیں کہ جو بدلتی ہیں
    عشق تو بارہا نہیں ہوتا
    ان کے دربار کا جو سائل ہے
    وہ کسی کا گدا نہیں ہوتا
    جانے کیسے وفا پرست ہیں وہ
    جن سے وعدہ وفا نہیں ہوتا
    اک تری دید خارج از امکاں
    "ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا"
    جب سے دیکھا ہے روبرو ان کو
    ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا
    کون کہتا ہے عشق میں گوہرؔ
    "رنج راحت فزا نہیں ہوتا"
     
    شکیل احمد خان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ جناب
     
    محمد طلحہ گوہرؔ چشتی نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    3.jpg
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. محمد طلحہ گوہرؔ چشتی
    آف لائن

    محمد طلحہ گوہرؔ چشتی ممبر

    شمولیت:
    ‏23 مئی 2018
    پیغامات:
    12
    موصول پسندیدگیاں:
    19
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں