1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

آپ جن کے قریب ہوتے ہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏18 فروری 2018۔

  1. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    آپ جن کے قریب ہوتے ہیں
    وہ بڑے خوش نصیب ہوتے ہیں
    جب طبیعت کسی پر آتی ہے
    موت کے دن قریب ہوتے ہیں
    مجھ سے ملنا پھر آپ کا ملنا
    آپ کس کو نصیب ہوتے ہیں
    ظلم سہہ کر جو اف نہیں کرتے
    ان کے دل بھی عجیب ہوتے ہیں
    عشق میں اور کچھ نہیں ملتا
    سیکڑوں غم نصیب ہوتے ہیں
    نوح کی قدر کوئی کیا جانے
    کہیں ایسے ادیب ہوتے ہیں
    ( نوح ناروی )
     
    زنیرہ عقیل اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    آپ جن کے قریب ہوتے ہیں

    آپ بھوت کے قریب ہوتے ہیں
     
  3. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی چڑیل ہوتی تو مزہ بھی تھا
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    پری پردہ کرتی ہے÷
     
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بھائی آپ نے مجھے پکارا ؟
     
  6. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    ایسا بھی نہیں ، ان سے ملادے کوئی آکر
    کیسے ہیں وہ، اتنا تو بتا دے کوئی آکر

    سوکھی ہیں بڑی دیر سے بلکوں کی زمینیں
    بس آج تو جی بھر کے رلا دے کوئی آکر

    برسوں کی دعا پھر سے کہیں خاک میں مل جائے
    یہ ابر بھی آندھی نہ اڑا دے کوئی آکر

    ہر گھر ہے آواز ہر اک در پہ ہے دستک
    بیٹھا ہوں مجھکو بھی صدا دے کوئی آکر

    اس خواہش ناکام کا خون بھی میرے سر ہے
    زندہ ہوں اس کی بھی سزا دے کوئی آکر
     

اس صفحے کو مشتہر کریں