1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنی اجڑی ہوئی دنیا کی کہانی ہوں میں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏21 نومبر 2017۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی اجڑی ہوئی دنیا کی کہانی ہوں میں
    ایک بگڑی ہوئی تصویر جوانی ہوں میں
    آگ بن کر جو کبھی دل میں نہاں رہتا تھا
    آج دنیا میں اسی غم کی نشانی ہوں میں
    ہائے کیا قہر ہے مرحوم جوانی کی یاد
    دل سے کہتی ہے کہ خنجر کی روانی ہوں میں
    عالم افروز تپش تیرے لیے لایا ہوں
    اے غم عشق ترا عہد جوانی ہوں میں
    چرخ ہے نغمہ گر ایام ہیں نغمے اخترؔ
    داستاں گو ہے غم دہر کہانی ہوں میں
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں