1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قطعات

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از انیسه ظفر, ‏29 اپریل 2016۔

  1. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں
    رخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ادھر کے ہم ہیں
    پہلے ہر چیز تھی اپنی مگر اب لگتا ہے
    اپنے ہی گھر میں کسی دوسرے گھر کے ہم ہیں
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ﺩﮐﮫ ﻓﺴﺎﻧﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
    ﺩﻝ ﺑﮭﯽ ﻣﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
    ﺁﺝ ﺗﮏ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﮯ ﮐﻠﯽ ﮐﺎ ﺳﺒﺐ
    ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    دشت میں پیاس بجھاتے ہوئے مرجاتے ہیں
    ہم پرندے کہیں جاتے ہوئے مر جاتے ہیں

    یہ محبت کی کہانی نہیں مرتی لیکن
    لوگ کردار نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ﮔﮭﺎﺅ ﮔﻨﺘﮯ، ﻧﮧ ﮐﺒﮭﯽ ﺯﺧﻢ ﺷﻤﺎﺭﯼ ﮐﺮﺗﮯ
    ﻋﺸﻖ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﺑﮭﯽ ﺍﮔﺮ ﻭﻗﺖ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﮐﺮﺗﮯ !
    ﺗﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺧﯿﺮ ﻣﺤﺒّﺖ ﮐﮯ ﺗﮭﮯ ﭘﮩﻠﻮ ﮨﯽ ﺑﮩﺖ ...
    ﺩﺷﻤﻦ ِﺟﺎﮞ ﺑﮭﯽ ﺍﮔﺮ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﯾﺎﺭﯼ ﮐﺮﺗﮯ !!
     
  5. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    چپ نا رہتے بیان ہوجاتے
    تجھ سے گر بدگمان ہوجاتے
    ضبط غم نے بچالیا ورنہ
    ہم کوئی داستان ہوجاتے
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    میرے نصیب میں باقی زرا گمان بھی نہیں
    اگر زمین بھی نہیں میری آسمان بھی نہیں
    جسے شمار کیا کرتا تھا ستاروں مے
    رہا اب اسکا تو باقی نشان بھی نہیں
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. چھٹا انسان
    آف لائن

    چھٹا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏13 دسمبر 2016
    پیغامات:
    1,962
    موصول پسندیدگیاں:
    744
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ نہ کچھ عشق کی تاثیر کا اقرار تو ہے
    اس کا الزام تغافل پہ کچھ انکار تو ہے
    ہر فریب غم دنیا سے خبردار تو ہے
    تیرا دیوانہ کسی کام میں ہوشیار تو ہے
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    نشۂ ناز نے بے حال کیا ہے تم کو
    اپنے ہی زور میں کمزور ہوئی جاتی ہو
    میں کوئی آگ نہیں، آنچ نہیں، دھوپ نہیں
    کیوں پسینہ میں شرابور ہوئی جاتی ہو
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    درد لیں گے نہ ہم دوا لیں گے
    اپنے حصے کی کچھ سزا لیں گے
    بات وہ جو کبھی ہوئی ہی نہیں
    ہم اسی بات کا مزا لیں گے
     
  10. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کیوں ملکر بھی تم سے، ملاقات ادھوری رہتی ہے
    باتیں تو ہوتیں ہیں لیکن، کُچھ بات ادھوری رہتی ہے
    کئی بار کہنا چاہا میں نے تُم سے، مگر نہ کہہ سکا
    کہ تُم بِن میرے دن تنہا، اور رات ادھوری رہتی ہے
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی ملا تو کسی اور کی کمی ہوئی ہے
    سو دل نے بے طلبی اختیار کی ہوئی ہے
    جہاں سے دل کی طرف زندگی اترتی تھی
    نگاہ اب بھی اسی بام پر جمی ہوئی ہے
     
  12. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﺷﮩﺮ ﮐﯽ ﮨﺮ ﭼﮭﺎﺅﮞ ﻣﮩﺮﺑﺎﮞ ﺗﮭﯽ ﻣﮕﺮ
    ﺟﮩﺎﮞ ﭘﮧ ﺩﮬﻮﭖ ﮐﮭﮍﯼ ﺗﮭﯽ ﻭﮨﺎﮞ ﺷﺠﺮ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ
    ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﯿﻞ ﮔﯿﺎ ﺷﺎﺥ ﺑﯿﻞ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ
    ﻭﮦ ﺯﺧﻢ ﺳﻮﮐﮭﺘﺎ ﮐﯿﺎ ، ﺟﺲ ﮐﺎ ﭼﺎﺭﮦ ﮔﺮ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    راستہ ہےکہ کٹتا جاتا ہے
    فاصلہ ہے کہ کم نہیں ہوتا
    وقت کرتا ہے پرورش برسوں
    حادثہایک دم نہیں ہوتا
     
    ناصر إقبال اور ساتواں انسان .نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    ایک کہانی ختم ہوئی ہے ایک کہانی باقی ہے
    میں بے شک مسمار ہوں لیکن میرا ثانی باقی ہے
    دشت جنوں کی خاک اڑانے والوں کی ہمت دیکھو
    ٹوٹ چکے ہیں اندر سے لیکن من مانی باقی ہے
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہے فصل یاس تو خود کو کوئی فریب ہی دیں
    کوئی اُمید دلاؤ کہ آرزو تو رہے
    نظر اُٹھے نہ اُٹھے دل ہی کچھ ٹھہر جائے
    قدم اُٹھیں نہ اُٹھیں کوئی جستجو تو رہے
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    جو چاہتی دنیا ہے وہ مجھ سے نہیں ہوگا
    سمجھوتا کوئی خواب کے بدلے نہیں ہوگا
    اب رات کی دیوار کو ڈھانا ہے ضروری
    یہ کام مگر مجھ سے اکیلے نہیں ہوگا
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    تم ہو جاناں شباب و حسن کی آگ
    آگ کی طرح اپنی آنچ میں گم
    پھر مرے بازوؤں پہ جھک آئیں
    لو اب مجھے جلا ہی ڈالو تم
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    کسی کا عشق ، کسی کا خیال تھے ہم بھی
    گئے دنوں میں بہت با کمال تھے ہم بھی
    ہماری کھوج میں رہتی تھیں تتلیاں اکثر
    کہ اپنے شہر کا حسن و جمال تھے ہم بھی
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  19. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    ،،،، تجھ ،،،
     
  20. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    حادثہ ،،،،
     
  21. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    تمہارے خط میں نیا ایک سلام کس کا تھا
    نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
    وہ قتل کرکے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں
    یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  22. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    خمار چاہت کا اتر جائے گا
    جانتا تھا وہ بچھڑ جائے گا
    پتہ تھا دشتِ ہجراں میں دل
    خاک ہوگا اور بکھر جائے گا
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    ازل سے ایک عذاب قبول و رد میں ہوں
    کبھی خدا تو کبھی ناخدا کی زد میں ہوں

    خدا نہیں ہوں مگر زندہ ہوں خدا کی طرح
    میں اک اکائی کے مانند ہر عدد میں ہوں

    میں اپنا آپ ہی خالق ہوں آپ ہی مخلوق
    میں اپنی حد سے گزر کر بھی اپنی حد میں ہوں

    مرا تضاد ہی میری بقاء کا ضامن ہے
    میں مطمئن ہوں اگر اپنے جزر و مد میں ہوں

    یہی بڑائی ہے میری کہ آدمی ہوں میں
    کہ اپنے جسم میں ہوں، اپنے خدوخال میں ہوں

    حمایت علی شاعر
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  24. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    محبت گولیوں سے بو رہے ہو
    وطن کا چہرہ خون سے دھو رہے ہو
    گماں تم کو کہ رستہ کٹ رہا ہے
    یقین مجھ کو کہ منزل کھو رہے ہو

    #RIPDrHasanZafarArif
     
    ناصر إقبال اور حنا شیخ 2 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  25. ناصر إقبال
    آف لائن

    ناصر إقبال ممبر

    شمولیت:
    ‏6 دسمبر 2017
    پیغامات:
    1,670
    موصول پسندیدگیاں:
    346
    ملک کا جھنڈا:
    مُستقبل ہو کُچھ تو حال بتائیں بھی
    مل جائے تو دل کے زخم دکھائیں بھی
    لوگوں کا کیا، لوگ تو پتھر ماریں گے
    دامن چاک کریں پاگل کھلائیں بھی
     
    Last edited: ‏15 جنوری 2018
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  26. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    قطعہ چار مصرعوں کا بند جن کا مضمون ایک ہی ہو اور آخری مصرع ہم قافیہ ہو
     
    ناصر إقبال نے اسے پسند کیا ہے۔
  27. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    مر بھی جاؤں تو مت رونا
    اپنا ساتھ نہ چھوٹے گا
    تیری میری چاہ کا بندھن
    موت سے بھی نہ ٹوٹے گا
     
  28. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    نہ انتظار کی لذت نہ آرزو کی تھکن
    بجھی ہیں درد کی شمعیں کہ سو گیا ہے بدن
    سُلگ رہی ہیں نہ جانے کس آنچ سے آنکھیں
    نہ آنسوؤں کی طلب ہے نہ رتجگوں کی جلن
     
  29. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    غم عاشقی سے کہہ دو رہ عام تک نہ پہنچے
    مجھے خوف ہے یہ تہمت تیرے نام تک نہ پہنچے
    میں نظر سے پی رہا تھا تو یہ دل نے بد دعا دی
    تیرا ہاتھ زندگی بھر کبھی جام تک نہ پہنچے
     
  30. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اب کہاں وصل کی گھڑیاں وہ ثوابوں جیسی
    ہر گھڑی اپنی تو گذرے ہے عذابوں جیسی
    میں بھٰی بھولوں کو نہیں یاد دلانے والا
    اس کی عادت بھی وہی بھولنے والوں جیسی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں