1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

سموگ کیا ہے قرآن پاک میں اس بارے میں کیا حکم ہے ایسی باتیں جو آپ نہیں جانتے "

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏11 نومبر 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    سموگ کیا ہے قرآن پاک میں اس بارے میں کیا حکم ہے ایسی باتیں جو آپ نہیں جانتے

    سوشل میڈیا الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا پر اس کے بارے میں طرح طرح کی باتیں بتائی جا رہی ہیں. کوئی کہہ رہا ہے یہ انڈیا والوں نے فصلوں کی باقیات کو آگ لگائی ہوئی ہے جس کے باعث ہے. کوئی اسے گلوبل وارمنگ کا شاخسانہ کہہ رہا ہے.۔

    اور کوئی اسے بڑھتی ہوئی انڈسٹریل آلودگی. لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا کہ
    جنگ عظیم دوم ویت نام میں چلنے والے نیپام بم
    (ایسا بم جو وار ہیڈ کے پانچ سو میٹر میں آگ لگا سکتا تھا) ایسی آلودگی اور سموگ کیوں نہ پھیلا سکا. "اندازہ کیجیے" پانی کا نقطہ کھولاؤ 100 درجہ حرارت ہے جبکہ نیپام بم 800 سے 1200 درجہ حرارت کی آگ برساتا ہے اور آگ لگنے کی رفتار 70 میل فی گھنٹہ جس کی لپیٹ میں آنے والے انسان جانور اور املاک منٹوں میں راکھ اور دھوؤیں کا ڈھیر ہو جاتے. نیپام بم کا وہ دھواں جس میں کاربن مونو آکسائیڈ اور نفتھینک پلمیٹک تیزآب اور بہت سے آگ پکڑنے والے زہریلے مادے ہوتے تھے ایسا سموگ پیدا نہ کر سکے.۔

    کیوں آج کل میڈیا پر لوگ دنیاوی چیزوں سے اسے تشبیع دے کر ڈرا رہے ہیں مگر افسوس صد افسوس ہمیں "آلودگی" اور "انڈیا" سے تو ڈرایا جا رہا ہے. مگر "اللہ" اور اس کے فرامین کے بارے ہم نابلد ہیں. ہم قرآن کو بھلا چکے ہیں ورنہ آج ہم کو انڈیا کی لگائی آگ سے زیادہ فکر اللہ کی طرف سے دہکائی گئی جہنم کی ہوتی.۔

    اللہ نے سورۃ الدخان میں فرمایا.


    فَارْتَقِبْ يَوْمَ تَأْتِي السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُّبِينٍo يَغْشَى النَّاسَ هَذَا عَذَابٌ أَلِيمٌo
    سو اس دن کا انتظار کیجیے کہ آسمان ظاہر دھواں لائےo جو لوگوں کو ڈھانپ لے، یہی دردناک عذاب ہےo

    سورۃ الدخان 44، آیت 10-11

    "یاد کرو" گزشتہ سال 2016 بھی یہی عذاب تھا مگر کچھ عرصہ کیلئے ٹال دیا گیا. اور اس عذاب میں بیماریاں اور حادثات ہیں. تب بھی ہم نہیں سمجھ رہے.۔

    ارشاد باری تعالیٰ ہے..!

    إِنَّا كَاشِفُوا الْعَذَابِ قَلِيلًا إِنَّكُمْ عَائِدُونَ
    ہم اس عذاب کو تھوڑی دیر کے لیے ہٹا دیں گے مگر تم پھر وہی کرنے والے ہو۔

    سورۃ الدخان 44، آیت 15

    "اور غور کرو" آج پھر ہم اس عذاب میں کس طرح مبتلا ہو چکے ہیں. مگر پھر بھی ہمیں ماسک لگا کر بچ نکلنے کی فکر ہے نہ کہ اپنے دل کو اللہ کے ذکر سے ڈھانپنے کی. ہو سکے تو اپنا محاسبہ کریں اور تمام اہلِ اسلام کیلئے دعا کریں. اللہ سب کو ہدایت دے اور اہلِ اسلام کو پھر سے یکجا کر دے

    ایڈمن دیرنامہ بلاگ، 10/11/2017
     

اس صفحے کو مشتہر کریں