1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

درد سے چُور ہوتے جا رہے ہیں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عائشہ بیگ عاشی, ‏26 مارچ 2017۔

  1. عائشہ بیگ عاشی
    آف لائن

    عائشہ بیگ عاشی ممبر

    شمولیت:
    ‏22 فروری 2015
    پیغامات:
    21
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    درد سے چُور ہوتے جا رہے ہیں
    زخم ناسُور ہوتے جا رہے ہیں

    بدگُمانی کاکچھ سبب ہی نہیں
    بے سبب دُور ہوتے جارہے ہیں

    اشک مشکیزے ، غم کے کاندھوں پر
    غم بھی مزدُور ہوتے جا رہے ہیں

    انکسارُالمزاج ہم ہُوئے کیا
    لوگ مغرُور ہوتے جا رہے ہیں

    میری غزلوں کو اوڑھ کر مرے غم
    کتنے مشہُور ہوتے جا رہے ہیں

    دن کی آنکھوں سے جو بہے جگنو
    شب کا وہ نُور ہوتے جا رہے ہیں

    کھودے قبر اپنی ہر کوئی ، عاشیؔ
    کیسے دستُور ہوتے جا رہے ہیں
    ~~~~~~~~~~
    عائشہ بیگ عاشیؔ
     
    زنیرہ عقیل, پاکستانی55, نعیم اور مزید ایک رکن نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آفتاب غنی منعمؔ
    آف لائن

    آفتاب غنی منعمؔ ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2016
    پیغامات:
    9
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ملک کا جھنڈا:
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں