1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

'سیرتِ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم' میں موضوعات آغاز کردہ از عاصم محمود, ‏8 اگست 2012۔

  1. عاصم محمود
    آف لائن

    عاصم محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏25 دسمبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    45
    ملک کا جھنڈا:
    امام بوصيري رحم? اللہ عليہ (1211ء-1294ء) پورا نام ابو عبد اللہ محمد ابن سعد البوصيري ايک مصري شاعر تھے جوکہ مصر ميں ہي رہے، جہاں اُنہوں نے ابنِ حناء کي سرپرستي ميں شاعرانہ کلام لکھے۔ اُن کي تمام تر شاعري کا مرکز و محور مذہب اور تصوف رہا۔

    اُن کا سب سے مشہور شاعرانہ کلام قصيدہ بردہ شريف ہے جوکہ حضور پاک صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي نعت، مدحت و ثناء خواني پر مبني ہے اور اسلامي دنيا ميں نہايت مشہور و مقبولِ عام ہے۔

    قصيدہء بردہ شريف کے لکھنے پر بھي ايک واقعہ ہے کہ اس قصيدے کو لکھنے سے پہلے، امام بوصيري کوڑھ کے مرض ميں مبتلا تھے۔ اسي عالم ميں آپ نے حالات سے پريشان ہوکر داد رسي کے لئے يہ قصيدہ تحرير فرمايا، اُسي شب امام بوصيري کو خواب ميں حضور پاک صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي زيارت ہوئي اور آپ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے امام بوصيري کو اپني کملي عنايت فرمائي۔ دوسرے دن جب امام بوصيري بيدار ہوئے تو وہ کملي آپ کے جسم پر موجود تھي اور آپ مکمل طور پر صحتياب ہوچکے تھے۔

    تصوف اور وليوں کے ماننے والے مسلمانوں نے شروع ہي سے اس کلام کو بے حد عزت و توقير دي۔ اس کلام کو حفظ کيا جاتا ہے اور مذہبي مجالس و محافل ميں پڑھا جاتا ہے اور اس کے اشعار عوامي شہرت کي حامل عمارتوں ميں مسجدوں ميں خوبصورت خطاطي ميں لکھے جاتے ہيں۔

    کچھ مسلمانوں کا يہ بھي ماننا ہے کہ اگر قصيدہ بردہ شريف سچي محبت اور عقيدت کے ساتھ پڑھا جائے تو يہ بيماريوں سے بچاتا ہے اور دلوں کو پاک کرتا ہے? اب تک اس کلام کي نوے (90) سے زائد تشريحات تحرير کي جا چکي ہيں اور اس کے تراجم فارسي، اردو، ترکي، بربر، پنجابي، انگريزي، فرينچ، جرمني، سندھي و ديگر بہت سے زبانوں ميں کئے جا چکے ہيں۔

    مولاي صلــــي وسلــــم دائمـــاً أبــــدا

    علـــى حبيبــــك خيــر الخلق كلهـم

    أمن تذكــــــر جيــــــرانٍ بذى ســــــلم

    مزجت دمعا جَرَى من مقل بـــــدم

    َمْ هبَّــــت الريـــــحُ مِنْ تلقاءِ كاظمــةٍ

    وأَومض البرق في الظَّلْماءِ من ضم

    فما لعينيك إن قلت اكْفُفاهمتـــــــــــــــا

    وما لقلبك إن قلت استفق يـــــــــم

    أيحسب الصب أن الحب منكتـــــــــــم

    ما بين منسجم منه ومضطــــــــرم

    لولا الهوى لم ترق دمعاً على طـــــللٍ

    ولا أرقت لذكر البانِ والعلــــــــــمِ

    فكيف تنكر حباً بعد ما شـــــــــــــدت

    به عليك عدول الدمع والســـــــــقمِ

    وأثبت الوجد خطَّيْ عبرةٍ وضــــــــنى

    مثل البهار على خديك والعنــــــــم

    نعم سرى طيف من أهوى فأرقنـــــــي

    والحب يعترض اللذات بالألــــــــمِ

    يا لائمي في الهوى العذري معـــــذرة

    مني إليك ولو أنصفت لم تلــــــــــمِ

    عدتك حالي لا سري بمســــــــــــــتتر

    عن الوشاة ولا دائي بمنحســـــــــم

    محضتني النصح لكن لست أســـــمعهُ

    إن المحب عن العذال في صــــــممِ

    إنى اتهمت نصيح الشيب في عـــــذلي

    والشيب أبعد في نصح عن التهـــتـمِ

    امام بوصیری نے اس قصیدے کو نام بھی کمال کا دیا ہے کہ حضور نے کملی دی ہے تو نام چادر والا قصیدہ رکھ دیا.بردہ عربی میں چادر کو کہتے ہیں.

    یا نبی سلام علیکَ
     
    ھارون رشید اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    عاصم صاحب: بہت شکریہ آپ نے نہایت اہم قصیدے کاذکر کیا۔ میں اس میں کچھ اضافہ کرنا چاہوں گا۔

    تصوف کی دنیا میں قصیدہ بردہ شریف کا بہت اعلی مقام ہے۔ اسےقصيدة البردةاور قصيدة البُرأة اور الكواكب الدريَّة في مدح خير البرية بھی کہتے ہیں۔

    قصیدہ بردہ شریف 10 ابواب پہ مشتمل ہے اور اس میں کل 160 اشعار ہیں۔ اور ہر شعر حرف میم (م) پہ اختتام ہوتا ہے۔

    اس قصیدہ کے 10 ابواب درج ذیل مضامین پہ مشتمل ہیں:-

    1۔ شدت جذبات اور تمناوں سے بھری ہوئی شاعری
    2۔ اپنی غلطیوں پہ پشیمانی اور تنبیہ
    3۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں تعریفی اشعار
    4۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے بارے میں توصیفی کلمات
    5۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معجزے
    6۔ قرآن پاک کی عظمت، معجذاتی صلاحیت، برکات اور قرآن کا اعجاز۔
    7۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت
    8۔ اللہ کے رسول کی حیثیت سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان بازانہ جدوجہد کا ذکر۔
    9۔ اللہ سبحانہ و تعالی سے آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کے صدقے بیماری سے صحت یابی کی سفارش اور شفاعت کی درخواست۔
    10۔ دل کی گہرائیوں سے اپنی درخواست کی باریابی کیلئے التجاء کرنا۔

    نوٹ: امام البوصیری مصر میں امراء کے قصائد کہا کرتے تھے اور آخری ایام میں کوڑھ کے مرض کی وجہ سے بہت پریشان رہے اور آپ نے حضرت محمد :drood: کی شان میں قصیدہ بردہ شریف لکھا جس کے بارے میں کسی کو علم نہیں تھا اور ایک رات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت با سعادت ہوئی اور آپ نے خوش ہوکر ان کے جسم پہ ہاتھہ پھیرا اور لال رومال نشانی کے طور پر چھوڑ کر روانہ ہوگئے۔ صبح البوصیری رو بصحت ہوگئے اور جب آپ نے لال رومال دیکھا تو فرط محبت رسول سے سرشار ہوکر رب ذوالجلال کا شکر بجا لائے اور اس کےبعد سے ان کی زندگی تبدیل ہوگئی۔

    [​IMG]

    مصر کے شہر اسکندریہ میں امام البوصیری کا مزار


    آپ کی سماعتوں کی نظر:

     
    ھارون رشید، پاکستانی55 اور محسن ندیم نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. rohaani_babaa
    آف لائن

    rohaani_babaa ممبر

    شمولیت:
    ‏23 ستمبر 2010
    پیغامات:
    197
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    ٍغوری صاحب اتنی جامع معلومات کا بہت بہت شکریہ
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    محترم برادر:

    آپ کی پسندیدگی کا شکریہ۔

    میں نے جو معلومات پوسٹ کی ہیں وہ قطعا گوگل زدہ نہیں بلکہ میرے مطالعے اور اساتذہ کی تعلیمات کا ماحصل ہیں۔

    امام البوصیری کا قصیدہ بردہ شریف پوری کائنات میں انتہائی تقدس اور اہمیت کا حامل ہے۔ اور اس واقعے سے تصوف کی شہادت بین طور پہ وا‍ضح ہوجاتی ہے

    دین اسلام کے حقیقی ثمرات قرآنی تعلیمات اور سنت نبوی کی پیروی کے ذریعے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    اللہ اکبر۔

    والسلام علیکم

    غوری
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. عاصم محمود
    آف لائن

    عاصم محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏25 دسمبر 2011
    پیغامات:
    108
    موصول پسندیدگیاں:
    45
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    جناب بہت اچھا آپ نے اس میں اضافہ کیا..

    شکریہ
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. واجد0123
    آف لائن

    واجد0123 ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    ماشااللہ -- جناب زبردست شئیرنگ ہے جزاک اللہ خیر
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    جزاک اللہ
    بہت ہی زبردست اور بہت اعلیٰ شئیرنگ ہے
    بہت بہت شکریہ
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. واجد0123
    آف لائن

    واجد0123 ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: قصیدہ بردہ شریف کی حقیقت

    آپ کی شئیرنگ اور غوری صاحب کا بہترین اضافہ
     
    ھارون رشید اور عاصم محمود .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. واجد0123
    آف لائن

    واجد0123 ممبر

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2012
    پیغامات:
    11
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاء الله
    جزاک اللہ خیر
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں