1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی

'متفرقات' میں موضوعات آغاز کردہ از کنعان, ‏10 مارچ 2017۔

  1. کنعان
    آف لائن

    کنعان ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2009
    پیغامات:
    729
    موصول پسندیدگیاں:
    977
    ملک کا جھنڈا:
    خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی
    09/03/2017

    اس وقت ساری دنیا میں غیر مسلموں کی طرح قومیت و صوبائیت اور رنگ و زبان کو بنیاد بنا کر مسلمانوں نے بھی خود کو جہالت اور مغرب کی اندھی تقلید کی وجہ سے حسب و نسب، قوم و قبیلہ، لسانی و قومی بنیادوں پر مختلف گروہوں میں تقسیم کر رکھا ہے، جس کے نتیجے میں مسلمان آپس میں اختلاف و انتشار کا شکار ہیں جو کہ قرآن و حدیث کی تعلیمات کے بالکل منافی ہے. یہ امت اور ملت دین کی نسبت سے قائم ہے، اگر ایمان اور دین کی نسبت نہ رہی تو پھر یہ ملت بھی نہیں رہے گی، اسی لیے تو پیرومرشد نے کہا تھا

    اپنی ملت پر قیاس اقوام مغرب سے نہ کر
    خاص ہے ترکیب میں قوم رسول ہاشمی
    ان کی جمعیت کا ہے ملک ونسب پر انحصار
    قوت مذہب سے مستحکم ہے جمعیت تیری
    دامن دین سے ہاتھ چھوٹا تو جمعیت کہاں
    اور جمعیت ہوئی رخصت تو ملت بھی گئی

    مسلمانوں کے زوال کی ایک بہت بڑی وجہ یہی ہے کہ مسلمان قومیت و صوبائیت اور رنگ و زبان کے تعصب میں مبتلا ہیں. قرآن کریم میں اللہ تعالی نے زبان و رنگ کے اختلاف کو اپنی نشانی فرمایا ہے. ارشاد باری تعالی ہے:


    زبان و رنگ کا اختلاف یہ میری نشانیاں ہیں
    ( سورة الروم، آیت 22)


    اگر کوئی کسی دوسرے شخص کو اس کی زبان یا اس کے رنگ کی وجہ سے حقیر سمجھ رہا ہے تو اس کی بہت بڑی نالائقی ہے، وہ بڑا بے ہودہ آدمی ہے.

    عارف باللہ حضرت شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ عليہ اپنا ایک واقعہ ذکر کرتے ہیں کہ ملاوی میں ایک رات دو بجے کتے کے بھونکنے سے میری آنکھ کھل گئی اور اللہ تعالی نے میرے قلب پر ایک علمی نکتہ منکشف فرمایا. میں نے سوچا کہ یہاں کا کتا بھی اسی زبان میں بھونکتا ہے جس زبان میں کراچی کا کتا بھونکتا ہے، کتے بلی اور ہر ملک کے تمام جانور ایک ہی طرح بولتے ہیں، لیکن انسانوں کی زبانیں ہر ملک اور علاقہ کی مختلف ہیں، اس کی کیا وجہ ہے؟

    تو اللہ تعالی نے دل میں یہ بات ڈالی کہ اللہ تعالی نے انسانوں کو اپنی معرفت کے لیے پیدا کیا ہے، اس لیے ان کی زبانوں اور ان کے رنگوں میں اختلاف کر دیا تاکہ اس اختلاف سے وہ میری معرفت حاصل کر سکیں. فرمایا تمھارے اختلاف زبان اور رنگ میں میری نشانیاں ہیں اور نشانیاں جانوروں کو نہیں دی جاتیں کیونکہ ان کے اندر معرفت الہیہ کی صلاحیت ہی نہیں ہوتی، ورنہ تو انگلینڈ کی بلی انگریزی بولتی اور پاکستان کی بلی اردو بولتی. ساری دنیا کے جانور ایک ہی طرح بولتے ہیں اور انسانوں کو کیونکہ اپنی معرفت کے لیے پیدا کیا ہے اس لیے ان کی زبان اور رنگ میں اختلاف کر دیا، لیکن یہ ہماری نادانی ہے کہ ہم اس کو وجہ فضیلت بنا لیں، کتنی بڑی نالائقی کی بات ہے کہ جس چیز کو اللہ اپنی معرفت کی نشانی بتا رہے ہیں، ہم اس سے معرفت حاصل کرنے کے بجائے اس پر جھگڑ رہے ہیں.

    پاکستان میں رہنے والے اپنے مسلمان ہونے اور پاکستانی ہونے پر فخر نہیں کرتے بلکہ پنجابی، پٹھان، بلوچی، سندھی، مہاجر اور سرائیکی ہونے پر فخر کرتے ہیں. مسلمان کو تو مسلمان ہونے پر فخر کرنا چاہیے، مسلمان کو سندھ اور پنجاب پر نہیں مکہ اور مدینہ پر فخر کرنا چاہیے، مسلمان کو پشتو اور بلوچی پر نہیں عربی پر فخر کرنا چاہیے. عصبیت و لسانیت ہمارے لیے زہر قاتل ہیں.

    حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سخت الفاظ میں ان تعصبات کی مذمت فرمائی ہے. کہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان باپوں پر فخر کرنا چھوڑ دو جو دوزخ کے کوئلے بن گئے ورنہ خدا کے نزدیک نجاست کے کیڑے سے بھی زیادہ ذلیل ہو جاؤ گے،
    کہیں فرمایا کہ جو ناحق اپنی قوم پر فخر کرے، وہ اس اونٹ کی مانند ہے جو کنویں میں گر پڑے، پھر دم پکڑ کر اسے باہر کھینچا جائے،
    کہیں فرمایا کہ وہ ہم میں سے نہیں جو لوگوں کو عصبیت کی دعوت دے، وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کے سبب جنگ کرے، وہ ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی حالت میں مرے.
    واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا عصبیت کیا ہے؟
    ارشاد فرمایا عصبیت یہ ہے کہ تم ظلم پر اپنی قوم کی حمایت کرو.

    آقائے دوجہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آخری خطبے میں تمام مسلمانوں کو برابری کا درجہ عطا کیا تھا اور فرمایا تھا کہ کسی گورے کو کسی کالے پر کسی عربی کو کسی عجمی پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے، فضیلت کا معیار صرف اور صرف تقوی ہے. ضروری ہے کہ خطبہ حجۃ الوداع کی روشنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آفاقی تعلیمات پر عمل کر کے اس کرہ ارض کو جنت نظیر بنا دیں، اللہ کی مخلوق کی زندگی میں خوشیاں بھر دیں، سندھی مہاجر پنجابی سرائیکی بلوچ اور پشتون کے فرق کو مٹا کر صرف پاکستانی ہونے کو ترجیح دیں، اور پاکستانیت کے جذبہ کو تازہ کریں تاکہ وطن عزیز اندرونی خلفشار سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے.

    تحریر: عادل لطیف
    --------------

    وَمِنْ آيَاتِهِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافُ أَلْسِنَتِكُمْ وَأَلْوَانِكُمْ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِّلْعَالِمِينَ
    اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کی تخلیق (بھی) ہے اور تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا اختلاف (بھی) ہے، بیشک اس میں اہلِ علم (و تحقیق) کے لئے نشانیاں ہیں۔
    ( سورة الروم 30، آیت 22)


     
    پاکستانی55 اور عطاءالرحمن منگلوری .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. عطاءالرحمن منگلوری
    آف لائن

    عطاءالرحمن منگلوری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اگست 2012
    پیغامات:
    243
    موصول پسندیدگیاں:
    293
    ملک کا جھنڈا:
    ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
    نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر
     
    کنعان اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں