1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

وہ لفظ کہاں ہے‘ کدھر ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مقصود حسنی, ‏3 مارچ 2017۔

  1. مقصود حسنی
    آف لائن

    مقصود حسنی ممبر

    شمولیت:
    ‏2 مارچ 2017
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    16
    ملک کا جھنڈا:
    وہ لفظ کہاں ہے‘ کدھر ہے


    سرخ ہو کہ سپید

    سیاہ ہو کہ کاسنی

    جدید ہو کہ قدیم

    دوست ہو کہ دشمن

    کیسا بھی رہا ہو

    مجھے اس سے کوئی غرض نہیں

    ہاں مگر

    سخت ہو مونگے کی طرح

    نرم ہو ریشم کی طرح

    بلند ہو ہمالہ ایسا

    روشن ہو آفتاب ایسا

    حسین ہو مہتاب ایسا

    عاشق ہو بلال ایسا

    عمیق ہو بحر الکاہل ایسا

    پرواز میں جبریل ایسا

    سماّعت میں صور اسرافیل ایسا

    بےکراں‘ چرخ نیل فام ایسا

    ذات کا کھوجی لہر ایسا

    گوہر شناس ہو ہنس ایسا

    بےقرار‘ سیماب ایسا

    شجاع‘ حیدر کرار ایسا

    یہ ہی نہیں

    اپنی ذات میں‘ باکمال ہو لازوال ہو

    وہ لفظ کہاں ہے‘ کدھر ہے

    صدیوں سے میں اس کی تلاش میں ہوں

    کہ

    نوع بشر کو

    اس کی عظمتوں کا راز کہہ دوں

    عظمت آدم کا آج پھر چرچا ہو

    مخلوق فلکی پھر سے

    تجدید عظمت آدم کرے

    خدا لم یزل کہہ دے

    کہتا نہ تھا

    جو جانتا ہوں میں کب جانتے ہو تم

    کوئی تو کھوجے‘ کوئی تو تلاشے

    کہ

    وہ لفظ کہاں ہے‘ کدھر ہے

    ...........

    قاضی جرار حسنی

    فروری ١٩٧٧



    ابوزر برقی کتب خانہ

    مارچ ٢٠١٧
     

اس صفحے کو مشتہر کریں