1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شب غم ہے مگر چاند کا ہالا نہیں کوئی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از rose, ‏15 اگست 2016۔

  1. rose
    آف لائن

    rose ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2016
    پیغامات:
    26
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ملک کا جھنڈا:
    شب غم ہے مگر چاند کا ہالا نہیں کوئی
    جو ذہن میں بس جائے نکالا نہیں کوئی

    وہ جائے تو کچھ دیر میں جل جاتی ہیں آنکھیں
    اس دل سے محبت کا اجالا نہیں کوئی

    چھپ کر ہی وہ رہتا ہے کسی روپ میں رہ لے
    دانستہ کوئی سانپ تو پالا نہیں کوئی

    بہہ جائے نہ قرطاس پہ آنکھوں کا سمندر
    جزبات کو یوں شعروں میں ڈھالا نہیں کوئی

    بیتی ہے مری عمر ترا نام سجاتے
    اب بھی یہ مرا شوق نرالا نہیں کوئی

    اک روز میں نکلی تھی خفا یار منانے
    اس روز سے پاؤں کا یہ چھالا نہیں کوئی

    جس زیست کے بازار میں بیٹھی ہوں میں کب سے
    اس زیست کا یہ بوجھ اٹھایا نہیں کوئی

    جس شخص نے آنکھؤں پہ بٹھایا مجھے وشمہ
    اس کی تو محبت کا حوالہ نہیں کوئی
     
    آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    عمدہ - - - مگر یہ کس کی شاعری ہے ۔ ۔ ۔ کیا آپ کی ہے ؟
     
  3. rose
    آف لائن

    rose ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2016
    پیغامات:
    26
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ بھائی
    یہ وشمہ خان کی شاعری ہے
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں