1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ادبی تحریریں کیسے تخلیق کی جاتی ہیں!

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از فیصل سادات, ‏3 جون 2016۔

  1. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    حصہ اول ( PART 1 OF 2 )
    "ادب" عرفِ عام میں احترام کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ شاعری اور منظم نثر کو بھی ادب کیا جاتا ہے۔
    لطف کی بات یہ ہے کہ اس دوسری طرح کے "ادب" کو تخلیق کرنے کے لیے بھی پہلی قسم کے ادب کی ضرورت ہوتی ہے۔ ادب الجھے ہوئے خیالات کو بے ترتیبی سے پیش کرنے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ تو بکھرے ہوئے موتیوں کو آنکھوں سے چن کر ایک لڑی میں پرونا ہے۔
    لکھنا بلاشبہ ایک مشکل کام ہے۔ اچھا لکھنے کے لیے خوشخطی کی نہیں بلکہ ایک زرخیز ذہن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور سب سے اہم بات کہ پرسکون اور موافق ماحول کا ہونا بھی ضروری ہے۔ بے سکونی اور شور شرابے کے ماحول میں اچھا ادب تخلیق کرنا اتنا ہی دشوار اور بے تکہ ہے جتنا کہ قبرستان میں بیٹھ کر محبوب کے نام غزل لکھنا ( البتہ اگر محبوب بھی اسی قبرستان میں محوِ استراحت ہے تو پھر ممکن ہے)۔
    کسی ادبی تحلیق کے لیے کوئی مقررہ وقت نہیں ہوتا۔ مثلا" لازم نہیں کہ ایک نظم آپ ایک ہی نشست میں مکمل کر سکیں۔ راقم کے ساتھ ایک دفعہ ایسا ہوا کہ ایک ہی نشست میں 2،3 نظمیں لکھ ڈالیں۔ اور چند دفعہ نامکل نظمیں کئی سال بعد مکمل کیں۔
    وقت گزرنے کے ساتھ ادبی بالغپن بھی ضروری امر ہے۔ تحریر میں چاشنی آہستہ آہستہ ہی آتی ہے۔ باذوق اور مخلص احباب کی طرف سے مثبت تنقید اور تجربہ کار تخلیق کاروں کی تحاریر کے ساتھ موازنے سے لکھاری کا ادبی شعور بیدار ہوتا ہے۔ شاعر وزن پر اور نثر نگار جملوں کے برموقع استعمال پر توجہ دینے لگتا ہے۔
    (جاری ہے)
     
  2. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    حصہ دوم ( PART 2 OF 2 )
    شائد آپ میری بات سے اتفاق نہ کریں لیکن معیاری طنزومزاح تخلیق کرنا سنجیدہ لکھنے سے کہیں زیادہ مشکل کام ہے۔ معیاری مزاح وہ ہے جو حدود کے اندر رہتے ہوئے پڑھنے والے کے ہونٹوں پر مسکراہٹ لے آئے، اور جو بازاری جملوں اور جگت بازی سے پاک ہو۔
    شاعری کے حسن میں موضوع کے ساتھ ساتھ شعروں کے وزن اور قافیے کی موزونیت کا بھی بہت عمل دخل ہے۔ پرانے اور تجربہ کار شعراء کو بجا طور پر شکوہ ہے کہ آج کی نوجوان نسل شاعری کا ذوق نہیں رکھتی اور شاعری کو وزن کی خوبصورتی سے زیادہ موضوع سے جانچتی ہے۔ اسی لیے آزاد نظموں کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ آزاد نظمیں ہمارے ادب کا ایک اہم حصہ ہیں لیکن ذاتی طور پر میں منظوم شاعری کو پسند کرتا ہوں، اور پرانے شعراء میں بھی معیار کی جانچ باوزن نظم اور غزل سے ہوتی ہے۔
    یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ وزن کا خیال رکھتے ہوئے اور مناسب ہم قافیہ الفاظ کے استعمال کے ساتھ ایک نظم کی تخلیق میں کئی دن اور کئے ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔
    ایک مصنف کی تحریر میں عمر کے ساتھ ساتھ تبدیلی آتی رہتی ہے۔ نوجوانی میں عموما" عشق و محبت جیسے موضوعات پر قلم اٹھایا جاتا ہے۔ اور اس عمر کی تحریروں میں جوش زیادہ پایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اکبر الہ آبادی کی 17 سال کی عمر کی غزلیں پڑھیں اور پھر 30 سال کی عمر کے بعد کی شاعری سے موازنہ کریں تو کلام میں پختگی اور موضوع عشق سے معاشرتی برائیوں کی طرف تبدیل ہوتا نظر آتا ہے۔
    علم کی سرحدوں میں وسعت کی وجہ سے اور ذاتی تجربات کی روشنی میں قلم کار کی تخلیق میں ایک خاص قسم کی چاشنی پیدا ہو جاتی ہے۔ جو جتنا لکھتا ہے، اتنی ہی مہارت حاصل کرتا جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں جتنا گڑ ڈالا جائے، اتنا ہی میٹھا ہوتا ہے۔
    بہت سے لوگ پیدائشی تحلیقی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں لیکن کئی لوگ اپنی محنت کی بدولت حسنِ تخلیق کا فن سیکھتے ہیں۔ وسیع مطالعہ، ناقدوں کی رائے کا احترام اور اپنی غلطیوں کو نہ دہرانے سے کوئے بھی اچھا تخیلق کار بن سکتا ہے۔
    ۔
    خدا ہم سب کا زورِ قلم اور زیادہ کرے اور اہم موضوعات پر لکھنے کی توفیق دے، آمین۔
    فیصل سادات
     
    حنا شیخ، آصف احمد بھٹی اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    ماشا الله ۔۔ آپ تو بہت اچھے لکھتے ہیں ۔۔
     
    فیصل سادات نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں