1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ماہتاب

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمود, ‏2 جولائی 2006۔

  1. محمود
    آف لائن

    محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ماہت

    نظم

    کلام : اسرارالحق مجاز


    شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارہ پھروں
    جگمگاتی جاگتی سڑکوں پہ آوارہ پھروں
    غیر کی بستی ہے کب تلک دربدر مارا پھروں
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    جھلملاتے قمقموں کی راہ میں زنجیر سی
    رات کے ہاتھوں میں دن کی موہنی تصویر سی
    میرے سینے پر مگر چلتی ہوئی شمشیر سی
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    یہ رُو پھیلی چھاؤں یہ آکاش پر تاروں کا جال
    جیسے صُوفی کا تصوّر جیسے عاشق کا خیال
    آہ لیکن کون جانے کون سمجھے جی کا حال
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    رات ہنس ہنس کر یہ کہتی ہے کہ مے خانے میں چل
    پھر کسی شہنازِ لالہ رُخ کے کاشانے میں چل
    یہ نہیں ممکِن تو پھر اے دوست ویرانے میں چل
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    راستے میں رُک کے دَم لے لوں میری عادت نہیں
    لوٹ کر واپس چلا جاؤں ، میری فطرت نہیں
    اور کوئی ہم نوا مل جائے یہ قسمت نہیں
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ماہتاب
    جیسے مُلا کا عمامہ جیسے بنئے کی کتاب
    جیسے مُفلس کی جوانی جیسے بیوہ کا شباب
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    مُفلسی اور یہ مظاہر ہیں نظر کے سامنے
    سینکڑوں چنگیز اور نادر ہیں نظر کے سامنے
    سینکڑوں سُلطان و جابر ہیں نظر کے سامنے
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    بڑھ کے اس اِندر سبھا کا سازوساماں پھونک دوں
    اِس کا گلشن پھونک دوں اُس کا شبستاں پھونک دوں
    تختِ سُلطاں کیا میں ساراقصرِ سُلطاں پھونک دوں
    اے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروں

    والسلام
    محمود
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    Re: اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ما

    بہت خوب محمود بھائی، بہت اچھا انتخاب ہے۔

    پسپا ہوئے تنہائی کی یلغار سے جب بھی
    ہم شہر میں آوارہ پِھرے رات گئے تک
     
  3. محمود
    آف لائن

    محمود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ما

    بہت خوب محمود بھائی، بہت اچھا انتخاب ہے۔

    پسپا ہوئے تنہائی کی یلغار سے جب بھی
    ہم شہر میں آوارہ پِھرے رات گئے تک
    [/quote:1924utnq]

    شکریہ عبدالجبار بھائی۔
     
  4. عدنان علی
    آف لائن

    عدنان علی ممبر

    شمولیت:
    ‏12 ستمبر 2006
    پیغامات:
    52
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    Re: اک محل کی آڑھ سے نکلا وہ پیلا ما

    بہت خوب محمود بھائی، بہت اچھا انتخاب ہے۔

    پسپا ہوئے تنہائی کی یلغار سے جب بھی
    ہم شہر میں آوارہ پِھرے رات گئے تک
    [/quote:1q6u3yfs]

    شکریہ عبدالجبار بھائی۔[/quote:1q6u3yfs]


    زبردست
     
  5. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    محمود صاحب بہت اچھے
     
  6. شامی
    آف لائن

    شامی ممبر

    شمولیت:
    ‏25 اگست 2006
    پیغامات:
    562
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    بہت زبردست
     
  7. راجہ صاحب
    آف لائن

    راجہ صاحب ممبر

    شمولیت:
    ‏8 ستمبر 2006
    پیغامات:
    390
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا انتخاب ہے
    بہت خوب
     
  8. ندیم علی
    آف لائن

    ندیم علی ممبر

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    88
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    طعلت محمود

    واہ محمود بھائی، ہم نے اس کے کچھ اشعار گیت کی صورت طعلت محمود کی آواز میں سنے تھے مگر یہ نہیں معلوم تھا کے شاعر کون ہے، بہت خوب۔
     
  9. صدر پاکستان
    آف لائن

    صدر پاکستان ممبر

    شمولیت:
    ‏4 نومبر 2006
    پیغامات:
    87
    موصول پسندیدگیاں:
    0
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب
    کیا خوب کلام ہے۔

    کیا یہ وہی شاعر ہیں جو صرف “مجاز“ کے تخلص سے بھی لکھے اور جانے جاتے ہیں ؟
     

اس صفحے کو مشتہر کریں