1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 اگست 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں
    ہزاروں ہی شکوے ہیں کیا کیا سناؤں
    حضور آپ پر اک جہاں کی نظر ہے
    نگاہِ کرم سے بھی مجھ کو یہ ڈر ہے
    جہاں کی نظر میں کہیں آ نہ جاؤں
    کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں
    زمانہ ہوا ہے، مجھے مسکرائے
    محبت میں کیا کیا صدمے اٹھائے
    کسے یاد رکھوں، کسے بھول جاؤں
    کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں
    دعا ہے یہی کچھ زباں تک نہ آئے
    محبت کا شکوہ بیاں تک نہ آئے
    جلیں زخم دل کے مگر مسکراؤں
    کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں
    کہاں تک سنو گے، کہاں تک سناؤں
    ہزاروں ہی شکوے ہیں کیا کیا سناؤں

    تنویر نقوی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں