1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

مرے جنوں کو ہے تجھ سے ثبات پھر ملنا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    مرے جنوں کو ہے تجھ سے ثبات پھر ملنا
    مری نظر کی حسین کائنات پھر ملنا

    تجھے یہ دن کے اجالے بھی سوچتے ہوں گے
    یہ شوقِ دید میں جاگے گی رات ، پھر ملنا

    بس ایک تُو ہی ہے لمحہ قرار کا ورنہ
    سراپا درد ہے ساری حیات ، پھر ملنا

    ہزار رنگ ابھی تیرے مجھ سے لپٹے ہیں
    جلو میں لے کے دھنک کی برات پھر ملنا

    چٹخ رہے ہیں مرے ہونٹ ریگزاروں میں
    بجھی ہے پیاس کہاں اے فرات پھر ملنا

    سنی ہوئی ہے تری آنکھ کی زباں میں نے
    تجھے سنانی ہے اس دل کی بات پھر ملنا
    ٭٭٭

    یاسمین حبیب​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں