1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔
  2. اس صیغے میں اسلامی کتب لگائی جاتی ہیں۔ انتظامیہ کسی بھی مکتبہ فکر پر پابندی نہیں لگاتی ہے اس لیے صارفین کتب پر نقظہ اعتراض اٹھانے کے بجائے اپنی صوابدید کے مطابق کتب سے استفادہ کریں۔یہاں لگائی گئی کتب کسی بھی طرح انتظامیہ کا مذہبی رجحان یا مکتبہ فکر ظاہر نہیں کرتی۔

تاریخ تعلیم و تربیت اسلامیہ

Discussion in 'اسلامی کتب' started by حافظ اختر علی, Mar 2, 2016.

  1. حافظ اختر علی
    Offline

    حافظ اختر علی ممبر

    Joined:
    Jul 25, 2010
    Messages:
    100
    Likes Received:
    20
    ملک کا جھنڈا:
    کتاب کا نام
    تاریخ تعلیم و تربیت اسلامیہ
    مصنف
    ڈاکٹر احمد شبلی
    مترجم
    محمد حسین خان زبیری
    ناشر
    ادارہ ثقافت اسلامیہ، لاہور
    [​IMG]
    تبصرہ
    انسانی زندگی میں تعلیم کی ضرورت و اہمیت ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ اس کی تکمیل کے لیے ہر دور میں اہتمام کیا جاتا رہا ہے ،لیکن اسلام نے تعلیم کی اہمیت پر جو خاص زور دیا ہے اور تعلیم کو جو فضیلت دی ہے دنیا کے کسی مذہب اور کسی نظام نے وہ اہمیت اور فضیلت نہیں دی ہے۔ اسلام سے قبل جہاں دنیا میں بہت سی اجارہ داریاں قائم تھیں وہاں تعلیم پر بھی بڑی افسوس ناک اجارہ داری قائم تھی۔اسلام کی آمد سے یہ اجارہ داری ختم ہوئی۔ دنیا کے تمام انسانوں کو چاہے وہ کالے ہوں یا گورے، عورت ہو یامرد،بچے ہوں یا بڑے، سب کو کتاب و حکمت کی تعلیم دینے کی ہدایت دی۔اسلام نے نہ صرف یہ کہ علم حاصل کرنے کی دعوت دی،بلکہ ہر شخص کا فرض قرار دیا ہے۔آسمان وزمین، نظام فلکیات، نظام شب وروز،بادوباراں ،بحرودریا ،صحرا و کوہستان،جان دار بے جان ،پرندو چرند، غرض یہ کہ وہ کون سی چیز ہے جس کا مطالعہ کرنے اور اس کی پوشیدہ حکمتوں کا پتہ چلانے کی اسلام میں ترغیب نہیں دی گئی؟ زیر تبصرہ کتاب ’’ تاریخ تعلیم وتربیت اسلامیہ‘‘ محترم ڈاکٹر احمد شلبی کی عربی تصنیف کا اردو ترجمہ ہے۔اردو ترجمہ محترم محمد حسین خان زبیری صاحب نے کیا ہے، جس میں انہوں نےاسلام کی اسی تعلیم وتربیت کے عظیم الشان فلسفے کی تاریخ کو بیان کیا گیا ہے کہ اولا درسگاہوں کی کی حالت تھی جو رفتہ رفتہ اب ایک نئی شکل میں موجود ہیں اور ان میں انسان سازی کا کام جاری ہے اور ان کی تعلیم وتربیت کے فریضے کو سرانجام دیا جا رہا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
     

Share This Page