1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جمہوریت تو دانشمندی‘ افہام و تفہیم سکھاتی ہے

Discussion in 'حالاتِ حاضرہ' started by intelligent086, Nov 6, 2020.

  1. intelligent086
    Offline

    intelligent086 ممبر

    Joined:
    Apr 28, 2013
    Messages:
    7,273
    Likes Received:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جمہوریت تو دانشمندی‘ افہام و تفہیم سکھاتی ہے

    دکھ کی بات یہ ہے کہ ہمارے بااثر سیاسی خاندان جمہوریت کے نام پر ہمیشہ جمہوریت کی تردید اور جمہوری نظام کی جڑیں کاٹنے میں مصروف رہے۔ جمہوریت تو دانشمندی‘ افہام و تفہیم سکھاتی 'کچھ دیں اور کچھ لیں‘ جیسے درمیانی راستے پر چلنے کی راہ سجھاتی اور باہمی مقابلے سے آگے بڑھنے پر آمادہ کرتی ہے۔ اپنے ملک میں اس کے برعکس ایوب خان کے زمانے سے لے کر موجودہ سیٹ اپ تک ہر دور میں سیاسی جنگیں ہی دیکھی ہیں۔ جتنا نقصان سیاسی جنگوں نے پاکستان کو پہنچایا وہ ہمارے بدترین بیرونی دشمن بھی ہمارا نہیں کر سکے۔ مشرقی پاکستان کا المیہ سیاسی جنگ کا نتیجہ تھا‘ متحارب فریق ایسی پوزیشنیں لے چکے تھے کہ کہیں لچک کی کوئی گنجائش باقی نہ رہی تھی۔ ایوب خان کے خلاف سیاسی جنگ کا آغاز ہوا تو ایک فریق مذاکرات کی میز پر آنے کو تیار نہ ہوا۔ جمہوری‘ عوامی حکومت نے انتخابات کروائے تو نتائج حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی توقعات کے بالکل برعکس تھے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ایک نئی سیاسی جنگ چھڑ گئی۔ کئی ماہ مذاکرات ہوتے رہے‘ سمجھوتہ باریک نکتوں پر اٹکا رہا۔ شریف اور بھٹو زرداری خاندان کی سیاسی جنگ بھی ملک کی طویل ترین سیاسی کشاکش رہی‘ اور خاکسار کے خیال میں ہمارے ملک سے جمہوریت کی جڑیں اسی جنگ اور اسی کشاکش نے اکھاڑی ہیں۔ اب دونوں مل کر عمران خان کے خلاف محاذ آرا ہیں۔​
     

Share This Page