1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اپنی شادابیٔ غم کا مجھے اندازہ ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏27 اگست 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    اپنی شادابیٔ غم کا مجھے اندازہ ہے
    روح کا زخم پرانا ہے، مگر تازہ ہے
    یہی آشفتہ سری دے گی اسیری سے نجات
    سر سلامت سے تو دیوار بھی دروازہ ہے
    موت ایک سلسلۂ وہم و گماں، آج کی رات
    زندگی ولولۂ عزمِ جواں آج کی رات
    کہکشاں پھر سے ہوئی جلوہ فشاں آج کی رات
    عالم پیر بھی ہوتا ہے جواں آج کی رات
    خونِ تازہ رگِ ہستی میں رواں آج کی رات
    وقت کی دست جنوں میں ہے حنا، آج کی رات
    مژدۂ دل کہ ہوئے خاک بسر اہلِ ہوس
    عشق ہے با علم و طبل و نشاں آج کی رات
    اپنی فطرت سے ہے مجبور ہنومان کی قوم
    مرغزاروں سے بھی اٹھتا ہے دھواں آج کی رات
    ارضِ کشمیر کے جانباز جوانوں کو سلام
    رشکِ فردوس ہے وادی کا سماں آج کی رات
    سرخرو ملتِ بیضا کو کیا ہے تم نے
    محوِ حیرت ہوئیں اقوامِ جہاں آج کی رات
    وقت نے دی ہے تمھیں چارہ گری کی مہلت
    آج کی رات مسیحا نہ فساں آج کی رات​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں