1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

فعل دیگر

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از ھارون رشید, ‏21 جون 2010۔

  1. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    فعل کی بنیادی قسمیں دو ہیں، جائز فعل، ناجائز فعل، ہم صرف جائز فعل کے افعال سے بحث کریں گے، کیونکہ قسم دوئم پر پنڈت کو آنجہانی اور جناب جوش ملیح آبادی مبسوط کتابیں لکھ چکے ہیں۔ فعل کی دو قسمیں فعل لازم اور فعل متعدی بھی ہیں، فعل لازم وہ ہے جو کرنا لازم ہو، مثلا افسر کی خوشامد، حکومت سے ڈرنا، بیوی سے جھوٹ بولنا وغیرہ۔ فعل متعدی عموما متعدی امراض کی طرح پھیل جاتا ہے ایک شخص کنبہ پروری کرتا ہے، دوسرے بھی کرتے ہیں، ایک رشوت لیتا ہے، دوسرے اس سے بڑھ کر لیتے ہیں، ایک بناسپتی گھی کا ڈبہ پچیس روپے میں کردیتا ہے دوسرا گوشت کے ساڑھے بارہ روپے لگاتا ہے، لطف یہ ہے کہ دونوں اپنے فعل متعدی کو فعل لازم قرار دیتے ہیں، ان افعال میں گھاٹے میں صرف مفعل رہتا ہے، یعنی عوام ، فائل کی شکایت کی جائے تو فائلیں دب جاتی ہیں۔ فعل ماضی ماضی میں کسی شخص نے جو فعل کیا ہو اسے فعل ماضی کہتے ہیں، کرنے والا عموما اسے بھولنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن لوگ نہیں بھولتے۔ ماضی کی کئی قسمیں مشہور ہیں، سب سے زیادہ شاندار ماضی ہے، جس قوم کو اپنا مستقبل ٹھیک نظر نہ آئے وہ اس صیغے کو بہت استعمال کرتی ہے۔ ایک ماضی شکیہ ہے جن لوگوں کا ماضی مشکوک ہو وہ ماضی شکیہ ذیل میں آتے ہیں عموما ہاتھوں لئے جاتے ہیں۔ ماضی شرطی یا ماضی تمنائی جن لوگوں نے ریس میں یا تاش پر شرطیں بدل بدل کر اپنا ماضی تباہ کیا ہو ان کے ماضی کو شرطی کہتے ہیں، چونکہ ان لوگوں کی تمنا ہوتی ہے کہ اور پیسے آئیں تو انکو بھی ریس میں لگائیں اور اس لئے شرطی اور تمانئی دونوں ماضیاں ساتھ ساتھ آتی ہیں۔ اس کی دو اور قسمیں ہیں ماضی قریب اور ماضی بعید ، ماضی کو حتمی الوسع قریب نہ آنے دینا چاہیئے، جتنی بعید رہے گی اور جتنے اس پر پردے پڑے رہیں گے، اتنی ہی بھلی معلوم ہوتی ہے، ماضی کا بعید رہنا مستقبل کیلئے بھی اچھا ہے۔ لفظ اور صیغے پرانے زمانے میں تذکیر و تانیث کے قاعدے مقرر تھے، قاعدہ یاد ہوتو لباس اور بالوں وغیرہ سے پہچان ہوجاتی ہے، اب مخاطب سے پوچھنا پڑتا ہے، کہ تو مذکر ہے یا مونث اور بتا تیری رضا کیا ہے؟اس کے بعد اس سے صحیح صیغے میں گفتگو کرتے ہیں یا ایران ہوتو اس کے ساتھ صیغہ کرتے ہیں۔ بہت سے واحد ایک جگہ اکھٹے ہوں تو جمع کے صیغے میں آجاتے ہیں، جمع کے صیغے میں تھوڑی احتیاط ضروری ہے خصوصا جن دنوں شہرمیں دفعہ ١٤٤ لگی ہوتی ہے، ان دنوں جمع نہیں ہونا چاہئیے، واحد رہنا ہی اچھا ہے۔
     
  2. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    جواب: فعل دیگر

    واہ بہت خوب

    ادبی لڑی بنانے والا آپ کا یہ فعل ہمیں تو فعل جائز ہی لگا
     

اس صفحے کو مشتہر کریں