1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

عامرؔ سہیل کی تازہ شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏14 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    عامرؔ سہیل کی تازہ شاعری​
    ہونٹوں کی‘ غزالوں کی یہ بہتات بہت ہے
    چھونا ہو تو یہ حسنِ مضافات بہت ہے
    یعنی کہ تیمم کے لیے رات بہت ہے
    جب چاند ہو مزدلفہ کی ٹہنی کے برابر
    ایسے میں کسی شخص کو آواز نہ دینا
    جب خواب کسی بلوے کے پانی سے چھنا ہو
    ایسے میں کسی عکس کو آواز نہ دینا
    جب حُسنِ تلاوت سے بھری حمد میں گُم ہو
    ایسے میںکسی رقص کو آواز نہ دینا
    ہابیل کے ظہرانے میں قابیل نہ ہووے
    دُنیا میں کسی خون کی ترتیل نہ ہووے
    نیندوںمیں پڑھیں مرثیہ‘ تعمیل نہ ہووے
    جاگیں تو جہاں زاد کی تذلیل نہ ہووے
    راتوں کی جوانی کو کوئی کام نہیں ہے
    اس درد کے شجرے میں ترا نام نہیں ہے
    یہ شام‘ محبت کے بِنا‘ شام نہیں ہے
    ہم ڈھونڈنے آئے تھے کوئی چاپ محبت
    رستے میں مگر آپ ملیں‘ آپ محبت
    رو رو کے جگاتی ہے کوئی تھاپ محبت
    رستے میں کہاں تجھ سے کریں بات محبت
    گیلے ہیں ابھی ارض و سماوات محبت
    ملنی ہو تو مل جاتی ہے خیرات محبت
    ہو جاتی ہے مجھ میں یہ گھنی رات محبت
    میں روتا ہوں‘ رو پڑتی ہے شہ مات محبت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں