1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ساتھ بھی تو دے "جون ایلیا"

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏30 اکتوبر 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    دن میں عذابِ ذات کے، تُو مرا ساتھ بھی تو دے،
    نیند تھی میری زندگی، تونے مجھے جگا دیا۔

    واعظ و زاہد و فقیہہ، تم کو بتائے تو کون،
    وہ بھی عجیب شخص تھا جس نے ہمیں خدا دیا۔

    تونے بھی اپنے خد و خال جانے کہاں گنوا دیے،
    میں نے بھی اپنے خواب کو جانے کہاں گنوا دیا۔

    تو مرا حوصلہ تو دیکھ، میں ہی کب اپنے ساتھ ہوں،
    تو مرا کربِ جاں تو دیکھ، میں نے تجھے بھلا دیا۔

    ہم جو گِلہ گزار ہیں، کیوں نہ گِلہ گزار ہوں،
    میں نے بھی اُس کو کیا دیا، اُس نے بھی مجھ کو کیا دیا۔

    قید کے کھل رہے تھے در، وقت تھا دل نواز تر،
    رنگ کی موج آئی تھی، ہم نے اُسے گنوا دیا۔
    "جون ایلیا"
    ed48.gif
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    خون تھوکے گی زندگی کب تک؟
    یاد آئے گی اب تیری کب تک؟

    میں سہوں کرب زندگی کب تک؟
    رھے آخر تیری کمی کب تک؟

    کیا میں آنگن میں چھوڑ دوں سونا
    جی جلائے گی چاندنی کب تک؟

    اب فقط یاد رہ گئی ہے تیری
    اب فقط تیری یاد بھی کب تک۔۔؟

    میں بھلا اپنے ہوش میں کب تھا۔۔
    مجھکو دنیا پکارتی کب تک؟

    اب تو بس آپ سے گلہ ھے یہی،
    یاد آئیں گے آپ ہی کب تک؟

    اپنے چھوڑے ھوئے محلوں پر
    رھا دوران جاں کنی کب تک؟

    مرنے والو ذرا بتاؤ تو
    رہے گی یہ چلا چلی کب تک؟

    نہیں معلوم میرے آنے پر۔۔
    اسکے کوچے میں لو چلی کب تک؟
    جون ایلیاء

    [​IMG]
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    کتنے عیش اُڑاتے ھونگے
    کتنے وہ اِتراتے ھونگے

    جانے کیسے لوگ وہ ھونگے
    وہ جو اُس کو بھاتے ھونگے

    اس کی یاد کی باد صبا میں
    اور تو کیا ھوتا ھو گا

    یوں ھی میرے بال ہیں بکھرے
    اور بکھر جاتے ھونگے

    وہ جو نہ آنے والا ھے نا
    اُس سے ھم کو مطلب تھا

    آنے والوں سے کیا مطلب
    آتے ھیں تو آتے ھونگے
    جون ایلیاء
    [​IMG]
     
  4. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    میں نے قدموں میں تیرے دامن کش
    دامن تار تار ڈالا ہے

    بات ایسی ہی تھی کہ اب میں نے
    بیچ میں خود کو یار ڈالا ہے

    ہار کر اس سے اس کی گردن میں
    میں نے ہی بڑھ کے ہار ڈالا ہے

    اب نہ لڑنا کہ ہم نے دنیا کو
    بیچ میں بار بار ڈالا ہے

    اپنے آ گے مجھ آبلہ پا نے
    خود ہی اک خارزار ڈالا ہے

    میرے زخموں نے تیرا موسم رنگ
    خود ہو کر گزار ڈالا ہے

    ہوں پہنچ پار خود سے اور اسے
    اور بھی دور پار ڈالا ہے
    جون ایلیا
    upload_2018-10-30_1-58-49.jpeg
     
  5. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    مجھ کو شبِ وجود میں تابشِ خواب چاہیے
    شوقِ خیال تازہ ہے یعنی عذاب چاہیے

    آج شکستِ ذات کی شام ہے مجھ کو آج شام
    صرف شراب چاہیے ، صرف شراب چاہیے

    کچھ بھی نہیں ہے ذہن میں کچھ بھی نہیں سو اب مجھے
    کوئی سوال چاہیے کوئی جواب چاہیے

    اس سے نبھے گا رشتۂ سود و زیاں بھی کیا بھلا
    میں ہوں بَلا کا بدحساب اس کو حساب چاہیے

    امن و امانِ شہرِ دل خواب و خیال ہے ابھی
    یعنی کہ شہرِ دل کا حال اور خراب چاہیے

    جانِ گماں ہمیں تو تم صرف گمان میں رکھو
    تشنہ لبی کو ہر نفس کوئی سراب چاہیے

    کھُل تو گیا ہے دل میں ایک مکتبِ حسرت و اُمید
    جونؔ اب اس کے واسطے کوئی نصاب چاہیے
    جون ایلیا
    [​IMG]
     

اس صفحے کو مشتہر کریں