1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جیتنا ہی کوئی قسم تو نہیں

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    جیتنا ہی کوئی قسم تو نہیں
    عشق میں ہارنا بھی کم تو نہیں

    منزلِ جاں رہِ عدم تو نہیں
    یہ کوئی آخری قدم تو نہیں

    کوئی دستک ہو اٹھ کے جاتے ہیں
    دیکھنے کے لئے کہ ہم تو نہیں

    وقت آیا تو رو بھی لیں گے ہم
    درد اتنا ابھی بہم تو نہیں

    صبح صادق مزاج ہیں لیکن
    شام ایسی کہیں رقم تو نہیں

    شرط یہ ہے زیاں ہو سودے میں
    رسم یہ ہے کہ آنکھ نم تو نہیں

    دکھ کسی اور بات کا ہے ہمیں
    کارِ رسوائی کارِ غم تو نہیں

    ٭٭٭



    یاسمین حبیب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں