1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

جگنوؤں سے سیکھیں گے، ہم بھی روشنی کرنا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏2 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    جگنوؤں سے سیکھیں گے، ہم بھی روشنی کرنا
    اختیار ظلمت میں کچھ نہ کچھ کمی کرنا
    دل صداقتیں مانگے خیر و شر کی دنیا میں
    وہم ہے محبت کا سب سے دوستی کرنا
    کیوں پسند آیا ہے لا مکاں کی وسعت کو
    میرا، چند گلیوں میں سیرِ زندگی کرنا
    آ دماغ روشن کر، یہ چراغ روشن کر
    ظلمتوں میں اچھا ہے شغلِ مے کشی کرنا
    اے امامِ صحرا تُو آج کی گواہی دے
    شرطِ آدمیت ہے جبر کی نفی کرنا
    موتیے کی خوشبوئیں مل رہی ہیں یادوں میں
    اس سمے تو آنکھوں کو چاہئے نمی کرنا
    عشق میں مقلد ہیں ہم طریق ”غالب” کے
    مہ رُخوں سے سیکھنا ہے ہم نے شاعری کرنا
    آفتاب اقبال شمیم​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں