1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

برکھا بھی ہو لبوں پہ ذرا پیاس بھی رہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏24 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    برکھا بھی ہو لبوں پہ ذرا پیاس بھی رہے
    پھر سے فریب دے کہ کوئی آس بھی رہے

    مدت سے انتظار تھا اپنا بہت مگر
    خود سے لپٹ کے رونا ہمیں راس بھی رہے

    تُو لاکھ دور دور سے دیکھے ہمارے خواب
    اپنا وہی لگے ہے کہ جو پاس بھی رہے

    اک ہو مکاں ہماری تمنا میں مضطرب
    اور دسترس میں اپنی ، یہ بن باس بھی رہے

    خوشیوں کی کیا دلیل ہوں مجبور قہقہے
    ہنسنے لگیں تو درد کا احساس بھی رہے

    ہر حرفِ اعتبار لٹانے کے بعد بھی
    یہ کیا ہوا ، فریبِ غم و یاس بھی رہے
    ٭٭٭


    یاسمین حبیب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں