1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ایم اے رضا کا کلام

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ایم اے رضا, ‏27 ستمبر 2006۔

  1. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    اس کو دیکھ کے عنوان بدل جاتا ھے

    قطعہ

    اس کو دیکھ کے عنوان بدل جاتا ھے
    عجب ھوے سلسلہ ھائے کلام میرا
    عجب ھے رشتہ ھائے کلام م یرا
    اسکو دیکھ کر عنوان بدل جاتا ھے



    (ایم اے رضا بقلم خود)
     
  2. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    طرع مصرع
    میں ھوں سقراط مجھے زہر پلایا جائے
    غزل
    معجز ہ ا ہل ستم کو یہ د کھا یا جا ئے
    رگِ خنجر کو بھی گرد ن سے کٹا یا جائے
    ان کے حملو ں کا قر ینہ ھی جدا ہے اب کے
    کیسے بستی کو لٹیر وں سے بچا یا جا ئے
    میں نے مٹی کے خداوں سے بغاوت کی ہے
    میں ھوں سقر اط مجھے زھر پلا یا جائے
    اپنے بسمل کے پھڑکنے کا تماشہ دیکھے
    اسکو محفل میں کسی طور سے لایا جائے
    میں نے سوچی ھے رضا اپنے جنوں کی یہ سزا
    مجھ کو یادوں کے جھنم میں جلایا جائے
    (اس غزل پر بندہ ناچیز کو 2007 best poet of the year کا ایوارڈ ملا یونیورسٹی کی طرف سے)​
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب رضا بھائی۔ بہت ہی کمال شاعری ہے۔ ماشاءاللہ

    آپ کے آئندہ کلام کا انتظار رہے گا
     
  4. فیصل سادات
    آف لائن

    فیصل سادات ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,721
    موصول پسندیدگیاں:
    165
    ملک کا جھنڈا:
    آپکی شاعری سے آپ کے معیار کا پتہ چلتا ہے !
    آپ اس سے کہیں‌ زیادہ کے مستحق ہیں، خدا آپکی شاعری کو مزید جلا بخشے !
     
  5. حافظ نقشبندی
    آف لائن

    حافظ نقشبندی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ٹھیک ہے

    اچھا کام ہے
     
  6. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    بہت خوب رضا صاحب۔ آپ کے اندر یقیناً بہت بڑا شاعر چھپا ہے۔

    براہ کرم اپنا مزید کلام ارشاد فرمائیں۔
     
  7. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    غزل
    تم جو چلوتوقَسموں سے بچ کے چلو
    تم جو چلو تو وعدوں سےبچ کے چلو
    ٹوٹتےہیں ایک آن میں سب کے سب
    تم جو چلو تو سپنوں سے بچ کے چلو
    توڑ لیتے ہیں لمحہ بھر میں ہر نا طہ
    تم جوچلو تو ا پنوں سے بچ کے چلو
    چھین لیں گی کبھی تمھارے دل کا قرار
    تم جو چلو سو آنکھوں سے بچ کے چلو
    ہیں یہ بھی توتمھارے پیار کی آئینہ دار
    تم جوچلو توسانسوں سے بچ کے چلو !
    لے نہ کوئی کبھی دل کے آئینے میں اتار
    تم جو چلو تو مسکراہٹو سےبچ کے چلو
    رضا الجھے ہوئے ہیں ا رے د ل کے تار
    تم جو چلو تو آہٹو ں سے بچ کے چلو !
     
  8. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    قطعہ
    کس کے لیےسی رہے ہو یہ لفظوں کے پیراہن
    کس کے لئے پی رہے ہو یہ جام ھائے سخن !
    سہا ر و ں کی تلاش ہے یا کوئی نئے بندھن
    کس کے لئے تم ہو یوں جی رہے عمر کٹھن​
     
  9. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    18 نومبر 2003 کو یونیورسٹی کے لان میں بیٹھ کر لکھی

    غزل
    مریض دل کا بھی کوئی علاج کرو
    اسکے حصے کی اذییتیں بھی شمار کرو
    ایک ھی بار نکل جائے بسمل سے جا ن
    ایسا کوئی لحظہ یا لمحہ ایجاد کرو
    اس تک لے جائے جو مرگ سے پہلے
    ایسا کوئی لطیف رستہ تیار کرو
    حسن کے فسوں تیرے لئے ک ھڑا ھوں
    آو آ کے مجھ ے بھی تو شکار کرو
    جس سے سمجھ جاؤں اسکی ھر ادا کو
    دوستو!ایسا کوئی سلسلہ استوار کرو
    کچھ مزید وضاحتوں کے لئے بھی
    ایک بار پھر کوئی انتظام سرکار کرو
    پیار میں بھی وحدت کا قائل ھے رضا
    نہیں پرواہ تم اقرار کرو ےا انکار کرو​
     
  10. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    12 نومبر 2003 کو لکھی
    غزل


    میرے جذبات میں تم ھو
    میرے خیالات میں تم ھو

    ساغر کی موجوں میں بسے
    ساون کی برسات میں تم ہو

    کلیوں کے تبسم میں چھپے !
    پھولوں کی بارات میںتم ھو

    ھر ھلکی سی آھت کے پیچھے
    اس پر کیف رات میں تم ھو !

    حرفوں سے ملے لفظوں سے ملے
    کہی گئی ھر بات میں تم ھو

    گماں تیقن کی ھر فتح سے پرے !
    نصیب سے ملی ھر مات میں تم ھو

    رضا آنکھ میں بسے ھر سپنے میں
    اور میر ے نغمات میں تم ھو​
     
  11. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    10 نومبر2003 کو روم میٹ کی یونیورسٹی چھوڑ کر جانے پر لکھی


    غزل
    فرقت کے اداس لمحوں میں
    تیرے وصل کو ےاد کرتا ہوں

    پیار کی لطیف رنگوں میں !
    تیرے عکس کو ھی تکتا ھوں

    عشق کی بے نام وادیوں میں
    تیرے نام کی مالا جپتا ھوں

    اپنے لکھے ھوے نصیبوں میں
    تیرے ملن کے لیکھ ڈھونڈتا ھوں

    زندگی کی ان الجھنوں میں
    تیرے احساس سے جیتا ھوں !

    چھپے ھیں جو تیری اداوں میں
    ان جذبوں کو بھی سمجھتا ھوں

    رضا ڈوب کر گہری سوچوں میں
    ھر لفظ تمھارے نام لکھتا ھوں !​
     
  12. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    غزل
    کمال کو پہنچ کر بھی بے کما رھا
    جمال کو چھو کر بھی بےجمال رھا
    کس نہج پہ ہے زندگی میری
    مثال ھو کر بھی بے مثال رھا
    کیا عجب چیز ھوں میں اس قدر
    زائل ھو کر بھی لازوال رھا
    مجبوریوں نے لوٹا ہے مجھے کسقدر
    سائل بن کر بھی بے سوال رھا
    کیسے عمل تھے میرے شب آخر
    عامل ھو کر بھی بے اعمال رھا
    فسوں اسکا بھی کیسے سمھجتا میں
    خیال کر کے بھی بے خیال رھا
    رضا یہی ھے فسانہ ِشب ھجراں

    حال ھو کر بھی بے حال رھا​
     
  13. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    قطعہ


    کیا ملے گا تقدیر کو رلا کے مجھ کو
    گنجھلو ں بھرے نصیبوں میں یہاں
    سو چھید ھوے جب دامن میں !
    کیا ملے گا دریدہ دامن پھیلا کے مجھکو​
     
  14. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    قطعہ

    اس کو دیکھ کے عنوان بدل جاتا ھے
    عجب ھوے سلسلہ ھائے کلام میرا
    عجب ھے رشتہ ھائے کلام م یرا
    اسکو دیکھ کر عنوان بدل جاتا ھے​
     
  15. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    2004 1 28 کو اپنے یونیورسٹی پروفیسر صاحب کے لئے لکھی
    غزل
    میرے خیال میں حائل تمھی کیوں ھو
    میرے احوال میں شامل تمھی کیوں ھو
    سوچ کی کسوٹی پرھرشخص پرکھنے کےبعد
    میرے اعتبار کے قابل تمھی کیوں ہوں
    ھر کوئی سمجھ جاتا ھے احساسات کو
    ان باتوں سے غافل تمھی کیوں ھو
    ھر چیز کی کوحد کوئی کنارا ھے
    اپنی موج کا ساحل تمھی کیوں ھو
    اتنا کچھ ھوتے ھوے بھی بنتے ھو انجان بھی
    اور میری طرف مائل تمھی کیوں ھو
    اور بھی محبت کی فسوں ھوں گے مگر
    میرا پیار کا آنچل تمھی کیوں ھو
    رضا کو ھر مصلحت سمجھانے کے بعد
    عجب انداز سے پھر سائل تمھی کیوں ھو​
     
  16. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    واہ! ایم اے رضا صاحب! بہت خوب۔

    اب کون سی غزل quote کروں؟ تمام کلام قابلِ تعریف ہیں۔

    اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔ (آمین)
     
  17. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    2004-06-08 کو لکھی
    غزل
    دھندلکوں سے جب آگہی ملتی ہے
    ان حالات میں تم بہت یاد آتے ہو
    یوں سوچ آرزو جب نا کام لٹتی ہے
    کف افسوس میں تم بہت یاد آتے ہو
    موج ساگر جب ساحل پہ آ ملتی ہے
    انوکھے ملن میں تم بہت یاد آتے ہو
    جب شعور کی سطحِ یادِ آہ مِٹتی ہے
    تحت الشعور میں تم بہت یاد آتے ہو
    تقدیرِمقدر کی دیوی جب رٹھتی ہے
    چکرِنصیب میں تم بہت یاد آتے ہیں
    تم سے جو ملنے کی آرزو سی اٹھتی ہے
    کسک آرزو میں تم بہت یاد آتے ہو
    رضا سے پوچھ چاھت کیسے چھنتی ہے
    ہر لمسِ جاں میں تم بہت یاد آتے ہو​
     
  18. طاہرا مسعود
    آف لائن

    طاہرا مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2007
    پیغامات:
    89
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    محترم رضا صاحب
    ماشا ءاللہ بہت عمدہ کلام ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔آمین
     
  19. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    2003-11-05 کو یونیورسٹی لان میں بیٹھ کر شروع کی
    غزل
    پھر وہی پاگل جھونکا ہوا کا زیر بام آیا
    میں سمجھا تیری زلف عنبریں کا جام آیا
    انکے در پے گری پھول پتیوں کو دیکھ کر
    میرے لب پرنہ جانے کیوں عدو کا نام آیا
    چڑیا تیرےگھونسلے کے بکھرے تنکوں سے
    تیرے ننھے دل کے ٹکڑوں کا خیال خام آیا
    حال تیرا میرے دل دیکھا تھا کیااس گھڑی
    ان لبوں پہ جس سمے بھولے سے میرا نام آیا
    منزل اب توعشق سفر میں دیکھ رضا یہ آئی ہے
    اس کی یاد کا اجلا سورج میرےگھرھرشام آیا​
     
  20. شیرافضل خان
    آف لائن

    شیرافضل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,610
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    ماشاء اللہ بہت عمدہ کلام ہے ۔
     
  21. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    ماشاءاللہ ایم اے رضا صاحب۔ آپکی شاعری کافی معیاری ہوتی ہے۔

    مزید لکھتے رہیئے گا۔ شکریہ
     
  22. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    2004-01-11 کو لکھی جگہ یاد نہیں آئی
    غزل
    کیا پیش کروں تیری زیبائی کو
    چھوٹا سادل تیری خوبنمائی کو
    نہیں سنتا میری اک بھی جاناں
    کیسےروکوں تیرے شیدائی کو
    کوئی جچتاہی نہیں تیرے سوا
    کیسے دیکھوں اس بزم آرائی کو
    کسے چنوں کس کو بناؤں رازدان
    کون سمجھے گا میری تنہائی کو
    چودہویں کےچاندنے بھی شرما دیا
    دیکھ کے حیراں تیری پرچھائی کو
    رضاتب اٹھتا ہےدل حزیں میں طوفان
    جب بھی یادکرتا ہوں تیری جدائی کو​
     
  23. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    غزل
    رقم ہوا یہ پھر کوئی عشق کا باب
    آنکھ برسی ہے پھر کوئی ماند زہاب
    عشق ہے جنوں ہے فسوں ہے کیسا؟
    لکھاگیا نیا جسکا پھرکوئی نصاب
    بھروسہ کی حقیقت کی وضاحت لے
    مل گیادھوکہ پھرکوئی برسرشباب
    لکھنےکی ضرورت کیوں سمجھے وہ
    گرچہرہ بن جائےپھرکوئی کھلی کتاب
    غموں کو سی سی کر اس عشق میں
    پی رہا ہے فراق میں پھر کوئی زہر آب
    بناگیاہے ہر داغ دل میرا چاند سا رضا
    ڈھونڈےکیوں پھرکوئی چاندنی مہتاب​
     
  24. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    تازہ ترین کلام حاضر بخدمت اقدس تمام احباب ہماری اردو ور بالخصوص ہماری اردو کی پوری ٹیم بڑے چاہ و مان کے ساتھ

    غزل

    قصہء قضا کی حیثیت تو بولتا ہے
    حصہء جزا کی تہنیت تو بولتا ہے

    ظرف خودی ژرف نگاہی کے انداز
    بندءِ فنا لفظ کی حقیقت تو کھولتاہے

    عشق خانہ خراب کے جرم اضافت
    روزِ سزا اسکی ثمنیّت تو تولتا ہے

    تیرا وجود تو خیال خام جز بھی نہیں
    پس نبازیرِ تصورِ کلیّت تو رولتا ہے

    جا اسرار رموز خودی کی افتاد تلک
    بس زیرِ ادائے عافیّت تو ٹٹولتا ہے

    رضا نامی میں بھی تو ہے گمنامی
    واہ ہر نوائے سطحیّت تو قبولتا ہے​
     
  25. م س پاکستانی
    آف لائن

    م س پاکستانی ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جولائی 2006
    پیغامات:
    23
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ایم اے رضا دہلوی، لکھننوی، نیشاپوری ذرا سنو

    جناب ایم اے (انگلش) رضا صاحب
    آپ کا شاعری نما کلام پڑھا اور دل میں ایک ہی خیال آیا کہ آپ تو صدیوں پہلے کے شاعر ہیں۔ آپ بلاشبہ حضرت میر تقی میر، میر درد، غالب، داغ اور سودا کے پاے کے شاعر ہیں۔ اس حوالے سے بجا طور پر یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ آپ اس دنیا میں بہت دیر سے تشریف لاے ہیں۔یا پھر یہ کہ آپ کو کھچہ صدیاں بعض میں آنا چاہیے تھا۔ آج کے اس زمانے میں تو امام دین بھی نہیں رہا اور آپ اس عہد میں تشریف لاے ہیں۔ آپ کو شاید یہ محسوس ہو رہا ہو کہ میں تو “اندھوں کے شہر میں اینے بیچتا ہوں‘

    ہے نا۔۔۔۔۔۔۔۔ایم اے رضا صاحب
     
  26. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    رضا صاحب۔ اتنی معیاری شاعری کے لیے ایک بار بہت داد قبول کیجئے۔

    بہت خوب کلام ہے :87:
     
  27. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    قطعہ

    تجھ کو دیکھ کے چھن جاتا ہے حرف زباں
    تجھ کو دیکھ کے بھول جاتا ہوں ھر بیاں
    میں تو رقیب کو بھی دعائیں دیتا ھوں
    کیسی الگ ہے میرے عشق کی داستاں​
     
  28. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    اچھی لگی :)
    بہت خوب
     
  29. عبدالرحمن سید
    آف لائن

    عبدالرحمن سید مشیر

    شمولیت:
    ‏23 جنوری 2007
    پیغامات:
    7,417
    موصول پسندیدگیاں:
    21
    ملک کا جھنڈا:
    رضا بھائی
    آپکی اتنی اچھی شاعری ھے، اور آپ بالکل ھی دکھائی نہیں دے رھے،!!!!
     
  30. ایم اے رضا
    آف لائن

    ایم اے رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏26 ستمبر 2006
    پیغامات:
    882
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    سلام مسنون بنام مسمی ممنون

    انشاللہ بہت جلد تازہ کلام کے ساتھ واپسی ہوگی محفل میں پیام دعا بنام مدعا ہے کہ ضرورت بر دعاے کثرت واسلام
     

اس صفحے کو مشتہر کریں