1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

اگر تم بیچنا چاہو ادائیں بھی وفائیں بھی

Discussion in 'اردو شاعری' started by زیرک, Nov 13, 2017.

  1. زیرک
    Offline

    زیرک ممبر

    Joined:
    Oct 24, 2012
    Messages:
    2,041
    Likes Received:
    1,017
    ملک کا جھنڈا:
    اگر تم بیچنا چاہو
    ادائیں بھی وفائیں بھی
    حسیں خوابوں کے رنگوں کی ردائیں بھی
    یہ دنیا ہے
    یہاں آواز بکتی ہے
    یہاں تصویر بکتی ہے
    یہاں پر حرف کی حرمت
    یہاں تحریر بکتی ہے
    یہ بازار جہاں اک بیکراں گہرا سمندر ہے
    یہاں پر کشتیاں ساحل پہ آ کر ڈوب جاتی ہیں
    مسافر مر بھی جاتے ہیں
    مگر رونق نہیں جاتی
    یہ انسانوں کا جنگل ہے
    اور اس جنگل کا سماں ہر وقت رہتا ہے
    اگر تم بیچنا چاہو
    ادائیں بھی وفائیں بھی
    حسیں خوابوں کے رنگوں کی ردائیں بھی
    مرے دل میں بھی اک بازار سجتا ہے
    جہاں پر شام ہوتے ہی ہجوم یاس ہوتا ہے غموں کی بھیڑ لگتی ہے
    کئی یوسف سر بازار بکتے ہیں اگر تم بیچنا چاہو

    کرامت بخاری
     
    زنیرہ عقیل likes this.

Share This Page