1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کووڈ 19 اور سرطان کے مریض ۔۔۔۔۔ تحریر : رضوان عطا

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏25 جون 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کووڈ 19 اور سرطان کے مریض ۔۔۔۔۔ تحریر : رضوان عطا

    سرطان میں مبتلا افراد اور ان کے اہل خانہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے مرض کووڈ 19 کی وجہ سے پریشان ہوں گے کیونکہ سرطان اور اس کے علاج سے انفیکشن سے لڑنے کی جسمانی صلاحیت میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ ذیل میں ان سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کی گئی ہے جو اس حوالے سے ذہن میں آتے ہیں۔
    سرطان اور اس کے علاج سے قوت مدافعت کیسے کم ہوتی ہے؟
    نظام مدافعت وائرسز، بشمول کورونا وائرس، سے ہونے والی جسمانی بیماریوں اور انفیکشنز سے ہماری حفاظت کرتا ہے۔ سرطان میں مبتلا بعض افراد کا نظام مدافعت کمزور ہو جاتا ہے جس سے ان کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت میں بھی کمی ہوتی ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ کیموتھراپی جیسے طریقۂ علاج ہڈی کے گودے کی خون کے سفید خلیے یا وائٹ بلڈ سیل بنانے کی صلاحیت میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ خون کے سفید خلیے آپ کے نظام مدافعت کا حصہ ہیں۔ بعض اقسام کے سرطانوں سے انفیکشن کا مقابلہ کرنے کی استعداد گھٹ جاتی ہے۔ یہ عموماً ایسے سرطان ہوتے ہیں جو نظام مدافعت پر اثر ڈالتے ہیں جیسے لیوکیمیا اور لیمفوما۔
    سرطان کے مریض کی حیثیت سے اگر مجھے علامات ظاہر ہوں تو میں کیا کروں؟
    کووڈ 19 کی عام علامات میں شامل ہیں؛
    37.8 سینٹی گریڈ (100.04 فارن ہائٹ)یا اس سے زیادہ جسمانی درجہ حرارت، یا نئی اور مسلسل کھانسی...ایک گھنٹے تک بار بار کھانستے رہنا یا 24 گھنٹوں میں تین یا زیادہ بار تسلسل کے ساتھ کھانسی آنا۔
    چکھنے یا سونگھنے کی حس میں تبدیلی یا اس کا ختم ہونا۔
    ایسی صورت میں ڈاکٹر یا متعلقہ ادارے سے رابطہ کریں۔ علامات آنے یا بیمار محسوس کرنے پر فوری رابطہ کر لینا چاہیے۔
    سرطان میں مبتلا ان افراد کے لیے کیا مشورہ ہے جنہیں کووڈ 19 کی کوئی علامت نہیں؟
    خطرے کا شکار: کووڈ 19 کی صورت سرطان میں مبتلا بعض لوگوں کے شدید بیمار ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اگر آپ ان میں شمار ہوتے ہیں تو آپ کو چند اقدامات اٹھانے چاہیے تاکہ آپ محفوظ رہ سکیں۔ ان اقدامات سے آپ اپنے گرد ایک ''حفاظتی ڈھال‘‘ بنا سکتے ہیں۔ خطرے میں مبتلا لوگوں میں شامل ہیں؛
    جن کی کیموتھراپی ہو رہی ہو۔
    جن کے پھیپھڑوں کی ریڈیکل ریڈیوتھراپی ہو رہی ہو۔
    جنہیں خون یا ہڈی کے گودے کا سرطان ہو، مثلاً لیوکیمیا، لیمفوما یا میلوما۔
    سرطان کے لیے جن کی امینو تھراپی ہو رہی ہویا دوسرے اینٹی باڈی علاج چل رہے ہوں۔
    سرطان کا ایسا علاج چل رہا ہو جس سے نظام مدافعت متاثر ہوتا ہو جیسے پروٹین کائنیز اِنہبیٹرز یا پی اے آر پی اِنہبیٹرز۔
    جن کا ہڈی کے گودے یا سٹم سیل ٹرانسپلانٹ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ہوا ہو، یا جو ابھی تک امینوسپریشن (قوت مدافعت کم کرنے والی) ادویات استعمال کر رہے ہوں۔
    اگر آپ کو یقین نہیں کہ آپ کا کون سا علاج چل رہا ہے یا آپ کو معلوم نہیں کہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں زیادہ خطرہ ہے تو طبی ماہر یا متعلقہ ادارے سے رابطہ کریں۔
    ''حفاظتی ڈھال‘‘ کیا ہے؟: یہ خطرے سے دوچار لوگوں کو محفوظ رکھنے کا ایک طریقہ ہے تاکہ وہ کووڈ 19 سے بچ جائیں۔ وبا کے ابتدا عرصے میں ایسے لوگوں کو گھر میں محدود رہنے اور دوسرے لوگوں سے رابطہ نہ کرنے کا کہا گیا تھا، لیکن تازہ ہدایت نامے کے مطابق وہ حفاظتی اقدامات کی پاسداری کرتے ہوئے گھر سے نکل سکتے ہیں۔ ہدایت نامے کے چند اہم نکات یہ ہیں۔
    دوسرے فرد سے دو میٹر (چھ فٹ) کے فاصلے پر رہیں۔
    جتنا ممکن ہو گھر پر رہیں۔
    آپ اہل خانہ کے ساتھ گھر سے باہر جا سکتے ہیں لیکن ان سے بھی جسمانی فاصلہ رکھیں۔
    آپ نے دوسری عمارتوں، گھروں یا بند جگہوں میں نہیں جانا۔
    آپ نے دوستوں اور رشتہ داروں وغیرہ کی پارٹیوں، شادیوں اور دیگر اجتماعات میں شرکت نہیں کرنی۔
    خریداری کے لیے اہل خانہ یا دوستوں کی مدد لیں تاکہ آپ کو باہر نہ نکلنا پڑے۔
    کسی ایسے فرد سے رابطہ نہ کریں جس میں کووڈ 19 کی علامات ہوں۔
    کووڈ 19کی صورت حال کی بہتری تک آپ مندرجہ بالا نکات پر مشتمل یہ ''حفاظتی ڈھال‘‘ پہنے رکھیں۔
    مجھے سرطان ہے لیکن وہ ایسا نہیں جس سے میں خطرے سے دوچار لوگوں میں شمار ہونے لگوں، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
    اگر آپ کا شمار ایسے لوگوں میں نہیں ہوتا جنہیں خطرہ ہے تو آپ نے جسمانی فاصلے کو ضرور قائم رکھنا ہے تاکہ آپ کووڈ 19 سے بچ سکیں اور دوسروں میں اسے پھیلانے کا ذطریعہ بھی نہ بنیں۔ آپ وہ تمام حفاظتی تدابیر اپنائیں جن کی ہدایت عام لوگوں کو کی گئی ہے۔
    مجھے ماضی میں سرطان ہوا تھا، لیکن اب میرا علاج نہیں چل رہا۔ کیا اب بھی مجھے کووڈ 19 سے شدید بیمار ہونے کا خطرہ ہے؟
    علاج کے بعد وقت کے ساتھ نظام مدافعت بحال ہو جاتا ہے۔ لہٰذا اس بات کا امکان کم ہے کہ آپ انتہائی خطرے کے شکار افراد میں شامل ہوں گے بشرطیکہ علاج کو ختم ہوئے کچھ عرصہ بیت چکا ہے۔
    البتہ یاد رکھیں اگر آپ کو خون یا ہڈیوں کے گودے کا سرطان ہے جیسا کہ لیوکیمیا، لیمفوما یا میلوما تو علاج ہو رہا ہو یا نہ ہو رہا ہو، کووڈ 19 آپ کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔
    میں پریشان ہوں کیونکہ مجھ میں سرطان کی علامات ہیں، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
    آپ ڈاکٹر، متعلقہ ادارے یا حکومت کی جانب سے دی گئی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔
    وبا کے دوران کیا میری کیموتھراپی اور سرطان کے دوسری اقسام کے علاج جاری رہیں گے؟
    ضرورت پڑنے پر علاج میں تبدیلی کا فیصلہ طبی ماہرین کریں گے۔ ان کی کوشش ہو گی کہ کووڈ 19کی وبا سے سرطان کے مریض کم سے کم متاثر ہوں۔ صورت حال کے پیش نظر تبدیلی ہو بھی سکتی ہے اور نہیں بھی۔
    سرطان کی تشخیص کے بعد اس سے نپٹنے کا عمل یقینا مشکل ہوتا ہے، اور جب کووڈ 19 جیسی وبا اردگرد موجود ہو تو تشویش بڑھ جاتی ہے۔ اس صورت حال میں پُرسکون رہیں اور اپنا خیال رکھیں۔
    (ماخذ: ''کینسر ریسرچ یو کے‘‘)

     

اس صفحے کو مشتہر کریں