1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

شاعر کا خط

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏9 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    شاعر کا خط
    میرے خوابوں کی ملکہ! مطلع عرض ہے کہ میں ٹھیک ٹھاک ہوں، ہر فنی نقص سے پاک ہوں اور آلودئہ خاک ہوں۔ کئی دنوں سے تمہیں مسلسل یاد کر رہا ہوں۔ اپنے آپ کو برباد کر رہا ہوں، کچھ پہلے اور کچھ بعد کر رہا ہوں۔ تم نے وعدہ کیا تھا کہ جلد ملاقات کے لئے آؤں گی اور تمہارے دل کی پیاس بجھاؤں گی اور کافی دیر کے بعد واپس جاؤں گی، ذرا مکرر ارشاد فرماؤ کہ کب قدم رنجہ فرماؤ گی۔ بعض اوقات تو مجھ پر سکتہ طاری ہو جاتا ہے کیونکہ تم میری ردیف کی طرح ہو جو ہر سانس کے آخر پر آتی ہے۔ اُمید ہے کہ تمہارا وزن پورا ہوگا اور بحر بھی مناسب ہوگی اور روانی بھی ٹھیک ٹھاک۔ براہِ کرم اپنا قافیہ تنگ نہ ہونے دیا کرو اور اگر خود نہیں آ سکتیں تو مجھے فرمائش کرو، میں کچے دھاگے سے بندھا چلا آؤں گا کیونکہ مشاعروں کا موسم نہیں ہے اور میں بالکل فارغ ہوتا ہوں۔(فقط تمہارا اور صرف تمہارا جابرؔ جبل پوری)​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں