1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

حیض کے بعد کدرۃ اور صفرۃ کا حکم كيا ہے؟؟

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از jslamkingdom_urdu, ‏10 ستمبر 2018۔

  1. jslamkingdom_urdu
    آف لائن

    jslamkingdom_urdu ممبر

    شمولیت:
    ‏3 ستمبر 2018
    پیغامات:
    25
    موصول پسندیدگیاں:
    17
    ملک کا جھنڈا:
    کدرۃ اور صفرۃ کا حکم
    جب عورت کو پیلے رنگ کا یا خاکی رنگ کا یا صرف نمی نظر آجائے تو یہ دو حالتوں سے خالی نہیں ہو گا۔

    یا تو یہ چیزیں حیض کے زمانے میں نظر آئیں گی یا حیض سے متصل طہر سے پہلے نظر آئینگی۔

    اس حالت میں یہ چیزیں حیض کے حکم میں ہو ں گی، کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں " کہ عورتیں ان سے پیلے کپڑے کے بارے میں پوچھتیں تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتیں، جلدی نہ کریں یہاں تک کہ سفید پانی نظر آجائے"اس سے ان کی مرادطہر تھی "[ اس حدیث کو امام مالك نے روایت کیا ہے]

    یا یہ چیزیں طہر میں نظر آئیں گی۔

    اس حالت میں ان کو کچھ بھی شمار نہیں کیا جائے گا اور ان کی وجہ سے وضو اور نہ ہی غسل واجب ہو گا کیونکہ حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں "ہم پیلے اور خاکی خون کو طہر کے بعد کچھ بھی نہیں شمار کرتے تھے" [ اس حدیث کو امام ابوداؤد نے روایت کیا ہے]

    حیض کےخون کے رکنے کا حکم
    جب عورت کو ایک دن خون آئے اور ایک دن نہ آئے تو اس کی دو حالتیں ہیں۔

    پہلی حالت یہ ہے کہ یہ حالت ہمیشہ جاری رہے۔
    اور یہ استحاضہ کا خون ہے

    دوسری حالت یہ ہے کہ کبھی کبھی ایسے ہو۔
    یعنی بعض وقت خون آئے اور بعض وقت بالکل رک جائے تو اس کا حکم مندرجہ ذیل ہے۔

    ا۔ اگر ایک دن سے کم خون رکا رہا تو یہ مدت حیض میں شمار ہو گی۔

    ب۔ اگر طہر کے وقت اسے سفید پانی نظر آگیا تو یہ طہرکہلائے گا اگرچہ تھوڑی ہی مدت کیوں نہ ہو
     

اس صفحے کو مشتہر کریں